... loading ...

عسکری حلقوں میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے سول حکومت کی کارکردگی پر شدید بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ ایک طرف حکومت نے ذرائع ابلاغ کے ذریعے اپنی حکومتی کارکردگی کے حوالے سے نہایت خوشگوار فضا بنا رکھی ہے مگر دوسری طرف ملک کے سنجیدہ حلقے یہ سمجھتے ہیں کہ معیشت کے مصنوعی اعشاریوں اور اشاریوں کے ذریعے جو فضا بنائی جارہی ہے وہ مستقبل قریب میں قومی معیشت کے لئے شدید دباؤ کا باعث بنے گی۔ اس ضمن میں’’ وجود ڈاٹ کام‘‘ کو نہایت قابل اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے جی ایچ کیو میں ماہرینِ معیشت کو مدعو کرکے اُن کی آراء بھی قومی معیشت کے حوالے سے لی گئی ہے۔ باخبر حلقے اصرار کر رہے ہیں کہ ملک کے تمام سنجیدہ حلقوں میں وزیر اعظم کے سمدھی اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حوالے سے شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے بہت جلد ایف بی آر کے اندر پائے جانے والی بدعنوانیوں کی کہانیاں بھی منظر عام پر آنے کے امکانات ہیں۔
انتہائی ذمہ دار ذرائع کی جانب سے سرکاری حلقوں کو بدعنوانیوں کے احتساب کے پورے سرکاری ڈھانچے میں موجود نقائص کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس ضمن میں کہا جارہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کسی بھی طرح ایک قابل اعتبار احتسابی عمل کو جاری رکھنے کی اہل ثابت نہیں ہورہی۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے طور پر موجود ہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے خلاف بھی بدعنوانیوں کے بہت سے معاملات زباں زد عام وخاص ہیں ۔ اس لئے وہ حکومت کے ساتھ اس پورے عمل میں کسی بھی سطح پر کوئی پریشانی پیدا کرنے کا باعث بھی نہیں بن رہے۔ بدقسمتی سے احتساب کے اس پورے عمل میں آڈیٹر جنرل پاکستان اسد امین کا سب سے اہم کردار ہے۔ مگر اُن کے خلاف بھی بہت سی کہانیاں گردش کررہی ہیں۔ اس لئے احتسابی عمل پورا مشکوک ہو چکا ہے۔ کیونکہ بدعنوانیوں کے پہرے دار خود بدعنوانوں کے ساتھ ملے نظر آتے ہیں۔
’’وجودڈاٹ کام ‘‘ کو اپنے قابلِ اعتماد ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومت کی طرف سے عالمی اداروں سے بھاری پیمانے پر لئے گئے قرضوں کے قومی معیشت کے ساتھ قومی اثاثوں پر پڑنے والے ممکنہ دباؤ کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں ایک ماہر معاشیات نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اُنہیں پچھلے دنوں جی ایچ کیو کے ذرائع سے یہ سوال سننے پڑے ہیں کہ کیا آئی ایم ایف سے لئے جانے والے بھاری قرضے مستقبل میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر کسی دباؤ کو پیدا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں؟ کیا قومی معیشت اتنے سارے قرضوں کا بوجھ سہارنے کی طاقت رکھتی ہے؟
باخبر حلقوں کا اس پورے تناظر میں اِصرار ہے کہ فوجی حلقوں نے اپنے بہت اہم فیصلے چیف آف آرمی اسٹاف کے دورۂ امریکا سے واپسی پر اُٹھا رکھے ہیں۔ ماہِ نومبر کے اختتام تک اگر سیاسی حکومت نے بعض بنیادی نوعیت کے فیصلے نہ کئے تو عسکری ادارے کچھ اہم جوابی فیصلوں کے لئے اپنی مشاورت مکمل کرچکے ہیں۔
اس ضمن میں وزیراعظم میاں نوازشریف اور اُن کے قریبی حلقے بھی اہم نوعیت کے مشاورتی عمل کا آغاز کرچکے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف ان خطرات کو بھانپتے ہوئے ایک مرتبہ پھر عمران خان کے دھرنے کے خلاف پارلیمانی اتحاد کی طرح کی فضا بنانا چاہتے ہیں۔ چنانچہ وہ جمہوریت کے نام پر پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں میں ایک اتحاد قائم کرنے کے لئے کوشاں ہو چکے ہیں اور اس ضمن میں ابتدائی قدم کے طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کر رہے ہیں۔ وجودڈاٹ کام کو اپنے ذرائع نے بتایا ہے کہ میاں نوازشریف نے اس حوالے سے ایک اہم پیغام لے کر سابق صدر آصف علی زرداری کے پاس اپنے ایک وفاقی وزیر کو دبئی بھیجا تھا ۔ جو نہایت خاموشی سے آصف زرداری کے ساتھ مشاورت کرکے واپس آئے ہیں۔ بعد ازاں چیئر مین سینیٹ میاں رضاربانی کی جانب سے یہ تجویز بھی سامنے آچکی ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلا کر قومی ایکشن پلان اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ میاں رضا ربانی کی اس تجویز کو پس پردہ جاری سیاست دانوں کی باہمی مشاورت سے جوڑا جائے تو یہ خاصا معنی خیز بن جاتی ہے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف کو متعد د مرتبہ پیپلز پارٹی کی جانب سے یہ مشورہ دیا جاچکا ہے کہ وہ ضربِ عضب کو صرف دہشت گردی تک محدود کریں اور قومی اداروں اور سیاست دانوں کے احتساب کو اس دائرے میں لے جانے سے روکیں۔ میاں نوازشریف سے اس ضمن میں بار بار قومی ایکشن پلان پر نظرثانی کا مطالبہ پسِ پردہ کیا جاتا رہا ہے۔ کسی بھی ابہام کے بغیر یہ بات بالکل واضح ہے کہ قومی ایکشن پلان کے بعض پہلووؤں سے سیاسی جماعتیں بشمول مسلم لیگ نون متفق نہیں ۔ اسی طرح سیاست دانوں اور حکومت کے لئے جنرل راحیل شریف کے بیرونی دوروں پر بھی شدید تحفظات پیدا ہو چکے ہیں۔ فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف خطے میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے قابل ہو چکے ہیں اور روس وچین کے ساتھ تعلقات کی دفاعی جہتوں میں خود کو متعلق بنا کر امریکا کے لئے اپنی اہمیت کے ایک نئے باب کو کھولنے جارہے ہیں۔ساتھ ہی وہ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب کے ساتھ ایک ایسا کردار بھی نبھانے کے لئے مشاورت کررہے ہیں جو خطے میں پاکستان کی اہمیت کو برقرار رکھنے میں معاون ہو اور آگے چل کر علاقائی سطح پر بھارتی خطرے سے نمٹنے کے لئے پاکستان کو تنہا نہ ہونے دے۔ مگرحکومت یہ پورا تزویراتی عمل نظر انداز کرکے اِسے فوج کے آئینی کردار سے تجاوز کے زمرے میں رکھ کر نہایت خشمگیں نگاہوں سے دیکھ رہی ہے۔
باخبر حلقے اس پورے تناظر کو سامنے رکھ کر یہ اصرار کررہے ہیں کہ رواں ماہ کے اختتام پر فوج حکومت تنازع نئے دائروں میں داخل ہو کر زیادہ خطرناک بن سکتا ہے اور عسکری حلقوں میں زیر غور فیصلوں کو مہمیز دینے کا باعث بن سکتا ہے۔
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...
سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...
دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...
مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تحفظ کیلئے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے،اسپیکرپنجاب اسمبلی مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے،بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے پارلیمنٹ ہو ہی نہیں،ملک احمد خان کی پریس کانفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک مح...
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے سات...
بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے...
افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...
سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...
26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...
خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...