وجود

... loading ...

وجود

بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں

اتوار 23 نومبر 2025 بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں

ریاض احمدچودھری

ایرانی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 22 نومبر 2025 سے بھارتی شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری ختم کردے گا۔ 22 نومبر سے تمام بھارتی شہریوں کو ایران کا سفر کرنے یا اس کے ایئرپورٹ کو نقل و حمل کے طور پر استعمال کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کے حوالے سے تازہ ترین ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ہائی جیکنگ اور نوکری سے متعلق دھوکہ دہی جیسے نقصانات کی وارننگ دی گئی ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے عام بھارتی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا ڈس کلیمر کی تنصیب کو معطل کر دیا ہے تاکہ ظالم عناصر کی طرف سے بدسلوکی کو روکا جا سکے۔ بھارتی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور ایسے ایجنٹس سے گریز کریں جو ویزا فری سفر یا ایران کے راستے تیسرے ممالک جانے کی پیش کش کرتے ہیں۔وزارت خارجہ نے متعدد واقعات کو نوٹ کیا جن میں بھارتی شہریوں کو ملازمت یا آگے سفر کے جھوٹے وعدوں کے تحت ایران لے جایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پچھلی ویزا فری پالیسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے لوگوں کو آمد پر تاوان کے لیے اغوا کر لیا گیا۔ نئے قوانین کے تحت بھارت کو اب اپنی پروازوں میں سوار ہونے سے پہلے ایک درست ایرانی ویزا کے لیے درخواست دینا اور حاصل کرنا ہوگا۔
ایران نے گذشتہ سال فروری 2024 میں اعلان کیا تھا کہ بھارتی سیاح ہر چھ ماہ میں ایک بار بغیر ویزا کے ملک کی فضائی سرحدوں میں داخل ہوسکتے ہیں۔ وہ زیادہ سے زیادہ 15 دن تک وہاں قیام کر سکتے ہیں جس میں توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے نئی ویزا پالیسی کی صورت میں ایران کے سیاحتی مقامات پر جانے والے بھارتی شہریوں کی ایک بڑی تعداد کے سفری منصوبوں پر اثر پڑے گا، خاص طور پر قْم اور مشہد کے شہروں کا سفر کرنے والے زائرین اس سے متاثر ہوں گے۔اگرچہ ایرانی وزارت خارجہ کے حکام کی جانب سے ویزے سے استثنیٰ کی معطلی کی وجوہات پر کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن بھارت کی وزارت خارجہ نے ایران کے اس فیصلے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کا سفر کرنے والے سیاحوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے اور اس ویزاـفری سہولت کے خاتمے کا سبب بھی بیان کیا ہے۔وزارت خارجہ نے ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت کی توجہ ان متعدد واقعات کی طرف مبذول کروائی گئی ہے جن میں بھارتی شہریوں کو ملازمت کے جھوٹے وعدوں پر یا تیسرے ممالک لے جانے کی راہداری کی یقین دہانیوں پر ایران روانہ کیا گیا ہے۔’اس میں مزید کہا گیا کہ ‘ان عام بھارتی پاسپورٹ کے حامل شہریوں کے لیے ویزا چھوٹ کی سہولت کا فائدہ اٹھا کر ایران جانے کے لیے دھوکہ دیا گیا۔ ایران پہنچنے پر ان میں سے کئی کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا گیا۔’
بھارتی وزارت خارجہ نے اس معطلی کا مقصد بتاتے ہوئے لکھا: ‘اس اقدام کا مقصد مجرمانہ عناصر کی جانب سے اس سہولت کے مزید غلط استعمال کو روکنا ہے۔ اس تاریخ (22 نومبر) سے عام پاسپورٹ کے حامل بھارتی شہریوں کو ایران میں داخل ہونے یا ٹرانزٹ کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی’۔ایڈوائزی میں یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ‘ایران جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام بھارتی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ایسے ایجنٹوں سے دور رہیں جو ویزاـفری سفر یا ایران کے راستے تیسرے ممالک لے جانے کا وعدہ کر رہے ہیں’۔خیال رہے کہ ایران یورپ یا وسطی ایشیا جانے والے بھارتی شہریوں کے ساتھ ساتھ بھارت اوربھارت کے زیر انتظام کشمیر کے شیعہ زائرین کے لیے بھی ایک آسان ٹرانزٹ ہب رہا ہے، جو عراق میں مقدس مذہبی شہروں کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔
اسرائیل اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کی جانب سے مکمل خاموشی اور پس پردہ سرگرمیوں نے دہلی کی نام نہاد ایران دوستی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ایران، جو بھارت کو اپنا اسٹریٹجک شراکت دار سمجھتا رہا، آج خود کو سفارتی طور پر تنہا محسوس کر رہا ہے، جب کہ بھارت تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دے رہا ہے۔بھارت نے ایران کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا، خصوصا چابہار بندرگاہ اور توانائی کے شعبے میں شراکت داری کو “خطے کے استحکام” سے جوڑ کر پیش کیا جاتا رہا۔ مگر اسرائیل کے ایران پر حملوں کے دوران بھارت کی خاموشی نے واضح کر دیا کہ دہلی کی تہران کے ساتھ قربت اصولی نہیں، بلکہ وقتی مفادات اور پاکستان مخالف حکمت عملی کا حصہ تھی۔
ایران کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے حالیہ ہفتوں میں 72 بھارتی جاسوسوں کو گرفتار کیا ہے، جن پر اسرائیل کو حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔ ان افراد کا تعلق مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی ”را”سے ہے، اور انہیں اسرائیلی حملوں کے اہداف طے کرنے میں معاونت کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کو بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کا ازسر نو جائزہ لینا چاہیے، کیونکہ بھارت نے بارہا تہران کو پاکستان مخالف ایجنڈے میں ایک ”مہرہ” کے طور پر استعمال کیا۔ چاہے وہ افغانستان کے تناظر میں ہو یا سی پیک کے مقابل منصوبے، بھارت کی حکمت عملی ہمیشہ”توازن ”کے بہانے اصل ترجیحات کو چھپانے کی رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں وجود اتوار 23 نومبر 2025
بھارتی شہریوں کیلئے ایران میں پابندیاں

بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی وجود اتوار 23 نومبر 2025
بھارتی دفاعی کمزوری بے نقاب ایئر شو میں ناکامی

عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت وجود هفته 22 نومبر 2025
عہدِ حاضر میں برداشت، امن اور ہم آہنگی کی ضرورت

زور پکڑتی خالصتان تحریک وجود هفته 22 نومبر 2025
زور پکڑتی خالصتان تحریک

جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان وجود هفته 22 نومبر 2025
جوہری ہتھیاروں کے نئے تجربات کااعلان

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر