وجود

... loading ...

وجود

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

جمعه 07 نومبر 2025 جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

ڈاکٹر جمشید نظر

کہا جاتا ہے کہ 6چھ نومبر کے دن جموں شہر کے مختلف علاقوں میں اعلانات ہوئے کہ مسلمان پاکستان جانے کے لیے تیار رہیں،انھیں یقین دلایا گیا کہ بسیں اور ٹرک انھیں محفوظ سرحد پار لے جائیں گے۔اعلان سن کر جموں کے مسلمان گھرانوں نے اللہ کا شکر ادا کیا،قرآن پاک کے نسخے سینے سے لگائے،ماوں نے بچوں اور نوجوانوں نے بزرگوں کے ہاتھ تھامے اور قافلے چل پڑے۔ان سب کی آنکھوں میں امید کی چمک تھی، دلوں میں امنگ تھی کہ اب وہ اپنی منزل مقصود ”پاکستان”، پہنچ جائیں گے۔کسی نے یہ سوچا بھی نہ تھا کہ یہ قافلے دراصل موت کے سفر پر روانہ ہونے لگے ہیں۔جموں کی سڑکو ں پر جب یہ قافلے پہنچے تو ان پر موت برسنے لگی۔جموں کی زمین ایک لمحے میں لال ہو نے لگی۔مہا راجہ ہری سنگھ کی فوج،بھارتی قابض فوج، آر ایس ایس اور ہندو دہشت گرد تنظیموں نے مسلمانوں کے نہتے قافلوں پرسیدھی بندوقیں تان لیںاور اندھادھند گولیوں برسانا شروع کردیں۔ عورتیں چیختی رہ گئیں،کچھ مائیں اپنے بچوں کو سینے سے لگائے گولیوں کی بارش میں گرنے لگیں تو کچھ ماوں کی گود میں ان کے بچوں کے لاشے ٹھنڈے پڑنے لگے،بچے،بزرگ اندھی گولیوں کا نشانہ بننے لگے،جموں کی سڑکیں خون سے سرخ ہوگئیں۔ لڑکیاں عزت بچانے کی خاطردریائے توی میں کود گئیں۔
برطانوی اخبار”دی ٹائمز”لندن میں 10 اگست 1948کو ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ اس سانحہ میں 2 لاکھ 37ہزار سے زائد مسلمان شہید کر دیئے گئے۔ یہ تاریخ کا وہ خونی باب ہے جو نہ کسی نصاب میں شامل ہوا اور نہ کسی عالمی ضمیر نے اس کا درد محسوس کیا۔ سانحہ میں جولوگ خوش قسمتی سے بچ گئے وہ اپنے خونی رشتوں کو کھوچکے تھے،وہ خالی ہاتھ پاکستان پہنچے، ان کے جسم سلامت توتھے مگر روحیںشدید زخمی تھیں۔
آج ایک نئی صبح میں جب ہم یومِ شہدائے جموں مناتے ہیںتو ماضی کا زخم یاد دہانی کے طور پر تازہ ہوجاتا ہے ۔ بھارت کے غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے ”شہدائے جموں” کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوجیوں اور ہندو انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کا اس وقت قتل کیا تھا جب وہ نومبر 1947 کے پہلے ہفتے میں پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ پوسٹر کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی، جموں و کشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم، جموں کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ اور جموں فریڈم فائٹرز نے سری نگر اور جموں کے مختلف علاقوں میں دیواروں، کھمبوں، ستونوں وغیرہ پر چسپاں کیے ہیں۔ پوسٹرز میں لکھا گیا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔یہ پوسٹرز محض الفاظ اور کاغذ نہیں بلکہ یہ زندہ تاریخ کی علامت ہیں، وہی تاریخ جو کئی دہائیوں تک خاموش رہی آج نئی نسل کے سامنے فخر و غم کا ملا جلا پیغام رکھتی ہے۔یہ ہمیں بتاتی ہے کہ شہداء کی یاد محض روایتی رسم نہیں بلکہ یہ ایسی تلخ حقیقت ہے جو اقوام عالم سے انصاف اور شناخت کا تقاضا کرتی ہے۔افسوس کہ دنیا نے اس دردناک سانحہ کو کبھی اقوامِ عالم کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا۔ انسانیت کے نام پر چیخنے والے ادارے خاموش رہے۔ مغربی مبصرین نے اسے محض ایک”فرقہ وارانہ تصادم” کہہ کر ٹال دیاحالانکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔
6نومبر کا دن محض ایک یادگار تاریخ نہیں بلکہ قوم کے شعور کی آزمائش ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کا وجود چند دستخطوں سے نہیں بلکہ قربانیوں کے سمندر سے نکلا ہے۔ہمیں یہ دن اس عہد کے ساتھ منانا چاہیے کہ جب تک مقبوضہ کشمیر کا ہر گوشہ آزاد نہیں ہوتا، جب تک ہر شہید کے لہو کا حساب نہیں ہوتا، ہم خاموش نہیں رہیں گے۔شہدائے جموں کی روحیں آج بھی پکارکر یہ کہتی ہیں کہ”ہم زندہ ہیں کیونکہ ہمارا خون پاکستان کی بنیادوں میں شامل ہے۔”وہ وقت ضرور آئے گا جب جموں کے ان شہیدوں کا لہو انصاف مانگے گااور کشمیر کی فضاؤں میں پھر وہی نعرہ گونجے گا”پاکستان کا مطلب کیا؟۔ لا الٰہٰ الا اللہ۔”یوم شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ”کشمیر۔ خوابوں کی تعبیر” ریلیز کیا گیا ہے جسے سوشل میڈیا پربے حد پسند کیا جارہا ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن وجود جمعه 07 نومبر 2025
6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن

6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن وجود جمعرات 06 نومبر 2025
6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن

بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان وجود جمعرات 06 نومبر 2025
بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر