وجود

... loading ...

وجود

آپ تجربے سے حکمت حاصل کرتے ہیں!

بدھ 20 اگست 2025 آپ تجربے سے حکمت حاصل کرتے ہیں!

اونچ نیچ
۔۔۔۔۔
آفتاب احمد خانزادہ

پاکستان میں آجکل احمقو ں کا مکمل راج قائم ہوگیا ہے۔ آپ کو وہ باآسانی بڑے سے بڑے ایوانوں ، ہائوسز اور بڑے بڑے اداروں کی بڑی بڑی کرسیوں پر براجمان دکھائی دیے جاسکتے ہیں اور ا س دید ہ دلیری کے ساتھ وہ سارے ملک میں دندناتے پھرتے ہیں کہ عقل و دانش رکھنے والے انہیں دیکھتے ہی سر پٹ دوڑ لگانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ ہم اس لحاظ سے بھی انتہائی خو ش نصیب واقع ہوئے ہیں کہ تقریباً پوری دنیا سے نا پیدیہ انسانی مخلوق صرف اور صرف پاکستان میں ہی باآسانی دیکھنے ، سننے کو نصیب ہے لیکن ایک زمانے میں پوری دنیا اس مخلوق سے دو چار تھی پھر وہ ناپیدہوتے ہوتے اب صرف پاکستان تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں ۔ آپ چاہیں کتنی ہی کیوں نہ کوششیں کرلیں لیکن پھر بھی آپ احمقوں سے نہیں بچ سکتے، آپ کی تمام کوششیں اس لیے بے سود ہوجاتی ہیں کہ آپ تو ہر ممکن ان سے بچنے کی اپنی سی کوشش کررہے ہوتے ہیں لیکن وہ خود آپ سے آکر ٹکرا جاتے ہیں۔ اس لیے اگر ان سے بچے کی کوشش کررہے ہیں تو آج ہی سے اپنی کوششیں ترک کردیں کیونکہ آپ زندگی بھر احمقوں سے واسطہ پڑتا رہے گا۔ ان کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ آپ ان سے بچ نہیں سکتے۔
ایک مشہور فلسفی برسوں سے اپنے طالب علموں کو سیاست اور اخلاقیات کی تعلیم دے رہا ہے۔ اس کے شاگرد اسے ناپسند کرتے ہیں، کیونکہ وہ مسلسل ان کی عقل کو حقیر سمجھتا ہے اور اس کے بارے میں شیخی بگھارتا ہے۔ایک دن، ایک نوجوان لڑکی کلاس میں اس سے ایک سادہ سا سوال پوچھنے کے لیے ہمت پیدا کرتی ہے: ”کوئی عقل کیسے حاصل کرتا ہے”؟یہ فلسفی کو آف گارڈ پکڑتا ہے۔ وہ نہیں جانتا کہ کیا کہنا ہے اور سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ اس کے سوال کا جواب نہیں جانتا، کیونکہ وہ اخلاقیات اور سیاسی فلسفے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، علمیات پر نہیں۔لڑکی حیران ہو کر کہتی ہے کہ تم کتنے ہوشیار ہو اور ہم کتنے گونگے ہیں، لیکن تم اس سادہ سے سوال کا جواب نہیں دے سکتے کہ عقل کیسے حاصل ہوتی ہے؟ کلاس قہقہوں سے گونج اٹھی۔
اگلے دن، فلسفی نے لڑکی سے کہا، ” کل تمہارے سوال کا جواب نہ دینے کی واحد وجہ یہ تھی کہ میرے پاس اس کے بارے میں سوچنے کا وقت نہیں تھا، ورنہ جواب آسان ہے۔ تم خود شناسی سے عقل حاصل کرتے ہو۔درحقیقت، حکمت حاصل کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے”۔
لڑکی مسکراتی ہے، ”کیا آپ کو یقین ہے؟ اگر ہم خود سوچ کر ہی عقل حاصل کر سکتے ہیں تو ہم آپ سے کلاس کیوں لے رہے ہیں”؟فلسفی بے آواز ہے اور کلاس دوبارہ اس پر ہنسنے لگی۔
ایک عاجز فلسفی اگلے دن کلاس میں آتا ہے اور لڑکی سے مخاطب ہوتا ہے، ”میں معافی چاہتا ہوں کہ اتنے سالوں سے مغرور رہا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ آپ مجھے معاف کر سکتے ہیں۔ آپ نے مجھے ایک اہم سبق سکھایا ہے،آپ دوسروں سے حکمت حاصل کر سکتے ہیں ”۔لڑکی خوش ہے لیکن خوش ہونے کا فیصلہ کرتی ہے، ”تم احمق ہو۔ میں آپ سے کہیں زیادہ جانتا ہوں اور اس کلاس کو پڑھانا چاہیے، کیونکہ آپ مجھے اس سے زیادہ کچھ نہیں سکھا سکتے”۔
فلسفی نے اپنا افتتاح دیکھا، ”واقعی؟ میں حکمت حاصل کرنے کا تیسرا طریقہ سکھانے والا تھا جس کا ہم میں سے کسی نے بھی ذکر نہیں کیا۔ لیکن میرا اندازہ ہے کہ آپ ہمیں بتا سکتے ہیں”۔لڑکی اپنے گھمنڈ پر افسوس کرتی ہے، ”میں نہیں کر سکتی”… اس کے ہم جماعتوں نے ہنستے ہوئے کہا۔ شرمناک حد تک توقف کے بعد اس نے پوچھا، ”یہ کیا ہے”؟
”آپ تجربے سے حکمت حاصل کر سکتے ہیں۔ گھمنڈ کے لیے اس طبقے کے سامنے شرمندہ ہونے کے تجربے نے مجھے عاجزی سکھائی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ آپ کو بھی یہی سکھائے گا”۔
کنفیوشس نے کہا ہے کہ ”تین طریقوں سے ہم حکمت سیکھ سکتے ہیں: پہلا، غور و فکر سے، جو سب سے عظیم ہے۔ دوسرا، تقلید سے، جو سب سے آسان ہے۔ اور تیسرے تجربے کے لحاظ سے، جو سب سے تلخ ہے”۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سیلاب کی تباہ کاریاں:وجوہات، اثرات اور ہماری ذمہ داری وجود بدھ 20 اگست 2025
سیلاب کی تباہ کاریاں:وجوہات، اثرات اور ہماری ذمہ داری

ایلچی ؟ وجود بدھ 20 اگست 2025
ایلچی ؟

آپ تجربے سے حکمت حاصل کرتے ہیں! وجود بدھ 20 اگست 2025
آپ تجربے سے حکمت حاصل کرتے ہیں!

ایس آئی آر کے پسِ پردہ این آر سی وجود منگل 19 اگست 2025
ایس آئی آر کے پسِ پردہ این آر سی

روس۔یوکرین کشیدگی اور سفارت کاری وجود منگل 19 اگست 2025
روس۔یوکرین کشیدگی اور سفارت کاری

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر