وجود

... loading ...

وجود

بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں

جمعه 18 جولائی 2025 بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں

ریاض احمدچودھری

بھارت میں نریندرمودی کی زیر قیادت ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت اور گودی میڈیا مذہب کو استعمال کرکے بنگلا دیشی معاشرے میں انتشار پھیلانے کی سازش میں مصروف ہیں۔بنگلا دیش میں ہندو مظلومیت کی آڑ میں مسلم مخالف بیانیہ بنانے کی مودی کے گودی میڈیا کی کوشش بے نقاب ہو گئی ہے۔ گودی میڈیا نے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کے لیے سوہگ کو دانستہ طور پر ہندو ظاہر کیا تاکہ ہندو مظلومیت کا سہارا لیکر بنگلہ دیش میں انتشار پھیلایا جائے حالانکہ سوہگ ایک مسلمان تھا۔مودی کا گودی میڈیا بنگلا دیش میں مذہبی بنیادوں پر دراڑیں ڈال کر مداخلت کا جواز پیدا کرنے کی سازش کررہاہے۔
پاکستان میں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے ذریعے دہشتگردی پھیلانے کے بعد اب بنگلہ دیش مودی سرکار کے نشانے پر ہے۔بھارتی ریاست اب بنگلہ دیش میں بھی دہشتگردی اور انتہاپسندی کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بنگلہ دیش میں فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلانے کی سازش ہے۔بنگلہ دیشی نجی تنظیم ریومر سکینر نے گودی میڈیا کا راز فاش کر دیا بھارتی میڈیا نے مٹفورڈ قتل کے مقتول سوہگ کو دانستہ طور پر ہندو ظاہر کیا، ریومر سکینرلعل چند میاں عرف سوہگ، ایوب علی کا بیٹا اور ایک سکریپ ٹریڈر تھا۔بھارتی میڈیا نے اسے ہندو ظاہر کرنے کی کوشش کی جبکہ سوہگ دراصل مسلمان تھا۔عوام کو گمراہ کرنے کی غرض سے بھارتی میڈیا نے جان بوجھ کر سوہگ کا مکمل نام یا اس کے والد کا نام ظاہر نہیں کیا، ریومر سکینرسوہگ کو 9 جولائی کو ڈھاکہ میں بہیمانہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا۔بنگلہ دیش کی فوج نے انڈین میڈیا میں شائع ہونے والی اْن خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کی فوج میں بغاوت کے آثار پائے جا رہے ہیں اورفوجی افسر جنرل فیض الرحمان کو مبینہ بغاوت کے الزام کے تحت زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔بنگلہ دیشی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی میڈیا پر آنے والی فوج میں بغاوت کی خبریں سراسر غلط ہیں۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ یہ بنگلا دیش اوراس کی مسلح افواج کے استحکام اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کی گئی منظم سازش کا حصہ ہیں۔
ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بنگلہ دیشی فوج مضبوط، متحد اور چیف آف آرمی اسٹاف کی قیادت میں اپنے آئینی فرائض سرانجام دینے کی مکمل پابند ہے۔ چین آف کمانڈ مستحکم ہے اور بنگلا دیشی فوج بشمول سینیئر جنرل، آئین، چین آف کمانڈ اور بنگلا دیش کے عوام کے ساتھ وفاداری میں غیر متزلزل ہیں۔ فوج کے اندر کسی بھی قسم کی ٹوٹ پھوٹ یا غداری سے متعلق تمام تر الزامات سراسر من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کی فوج میں بغاوت کے آثار پائے جا رہے ہیں اور پاکستان کے حامی فوجی افسر جنرل فیض الرحمان کو مبینہ بغاوت کے الزام کے تحت زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض الرحمان بنگلہ دیش کی فوج میں بطور ‘کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہیں۔
بنگلہ دیش میں ہندوئوں کے خلاف مظالم کی غلط بیانی کی جا رہی ہے ، جس کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا اور بنگلہ دیش کی خودمختاری کو نقصان پہنچانا ہے کیونکہ وہ اپنی آزادی پر زور دے رہا ہے۔بھارت، بنگلہ دیش پر دوبارہ اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے مظاہروں اور میڈیا مہمات کا سہارا لے رہا ہے لیکن بنگلہ دیش کی بڑھتی ہوئی آزادی ان ہتھکنڈوں کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے۔مظاہروں کے ساتھ ساتھ بھارت کے سیکریٹری خارجہ کا بے ادبی اور ناپسندیدہ دورہ بنگلہ دیش میں بھارتی مداخلت کی واضح علامات ہیں، جو بنگلہ دیش کی خودمختاری کے دفاع پر بھارت کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔بھارت ہندو قوم پرستی اور گمراہ کن معلومات کو استعمال کر کے بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ، لیکن بنگلہ دیش اب بھارتی کنٹرول کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور اپنی آزاد اور خود مختار شناخت پر فخر کرتا ہے۔عالمی برادری کو بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت، بشمول بھارتی سیکریٹری خارجہ کے بے ادبانہ رویے کی مذمت کرنی چاہیے ، کیونکہ بنگلہ دیش اپنی آزادی کا دفاع کر رہا ہے۔بھارتی میڈیا کی غلط بیانی اور آر ایس ایس کے مظاہرے بنگلہ دیش کی خودمختاری پر خفیہ حملے ہیں جو بھارت کے کمزور ہوتے اثر و رسوخ اور بنگلہ دیش کی آزاد شناخت کے خلاف اس کی بڑھتی ہوئی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت کے لیے بنگلہ دیش صرف ایک ہمسایہ ملک نہیں ہے بلکہ اسٹریٹیجک اتحادی اور سرحدی سکیورٹی کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، خصوصی طور پر شمال مشرقی ریاستوں میں۔بنگلہ دیش کی آبادی میں 10 فیصد سے کم ہندو ہیں۔ تاہم اس کمیونٹی کے سربراہان امتیازی سلوک اور انتہا پسندوں سمیت چند سیاسی جماعتوں کی جانب سے نفرت انگیز حملوں کی شکایت کرتے رہے ہیں۔شیخ حیسنہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ان کے کافی حامیوں نے نشانہ بنائے جانے کی شکایت کی جن میں اقلیتی کمیونٹی کے افراد بھی شامل تھے۔شیخ حسینہ واجد کی بھارت میں موجودگی پہلے ہی دوطرفہ تعلقات میں کھٹائی کی وجہ ہے اور حالیہ مظاہروں نے پہلے سے ہی کشیدہ صورت حال میں اور بگاڑ پیدا کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور انھیں بیان بازی میں کمی لانا ہو گی۔ایسے میں بنگلہ دیش سے کاروبار، سیاحت یا علاج کے لیے بھارت جانے والے عام شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں وجود جمعه 18 جولائی 2025
بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں

سعودی عرب میں سرائے موت میں کمی وجود جمعه 18 جولائی 2025
سعودی عرب میں سرائے موت میں کمی

بھارتی فیک نیوز وجود جمعرات 17 جولائی 2025
بھارتی فیک نیوز

اے ڈی بی رپورٹ اور آن لائن کام وجود جمعرات 17 جولائی 2025
اے ڈی بی رپورٹ اور آن لائن کام

بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ وجود بدھ 16 جولائی 2025
بھارت کا جنگی جنون، میانمار پر ڈرون حملہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر