وجود

... loading ...

وجود

پاکستان کے خلاف اسرائیل، بھارت گٹھ جوڑ

پیر 19 مئی 2025 پاکستان کے خلاف اسرائیل، بھارت گٹھ جوڑ

ریاض احمدچودھری

بھارت نے امریکی و اسرائیلی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا ۔ بھارت نے 29 اسرائیلی ڈرون پاکستان پر وار کئے جو تقریبا سب کے سب تباہ کر دیئے گئے۔ اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ کی جو درگت بنی خاص طورپر رافیل طیاروں کی تباہی، وہ بھارت کے لئے بہت بڑا سبق ہے۔ اسی وجہ سے اندرون و بیرون ملک مودی پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔ اسی دباؤ کے پیش نظر مودی نے 24 مئی کو دوبارہ پاکستان پر حملے کا اعلان کیا ہے۔ اس بار بھی اسرائیل اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ اطلاع کے مطابق 18 اسرائیلی سی ون تھرٹی طیارے بہت سا سازو سامان لے کر بھارت پہنچ چکے ہیں۔
بھارت اور اسرائیل کا اتحاد تاریخ کا حصہ ہے، مودی سرکار نے اسرائیلی نمائندہ بن کر پاکستان پر حملہ کیا مگر ہم نے بھرپور جواب دے کر غزہ کا بدلہ لے لیا۔ اسرائیل پہلے دن سے پاکستان کا دشمن ہے۔ پاکستان کو مستقبل میں بھی بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ سے محتاط رہنا چاہیے، مسلم حکمران ہمت کریں تو اسرائیل کی قوت کو ختم کرسکتے ہیں۔ مودی نے طاقت کے بل بوتے پر تنازعات حل کرنے کی کوشش کی، اب تو بے چارے سے اسمبلی میں نہیں بیٹھا جارہا، اب مودی کو اسکی اپنی پارلیمنٹ لعن طعن کررہی ہے۔
اسرائیل جبر کی بنیاد پر وجود میں آیا۔ اْمت مسلمہ اور اہل پاکستان اہل غزہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، پاکستان بھارت کے غرور کو خاک میں ملا سکتا ہے۔ پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں واضح ہیں، کوئی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں ہو سکتا۔ اب بھارت کے دریاؤں پر بات ہوگی کہ یہ تمہارے یا ہمارے؟ مودی پر بھارتی پارلیمنٹ بھی تنقید کے تیر برسا رہی ہے۔بھارت کے پاکستان پر حملے کے حوا لے سے بلی اس وقت تھیلے سے باہر آ گئی جب ایک نمایاں اظہار یکجہتی کے طور پر بھارت میں تعینات اسرائیل کے سفیر ریوین آزار نے پاکستان میں شہریوں پر میزائل حملوں کے بعد بھارت کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی سفیر کے بیان نے اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ کو طشت ازبام کر دیا ہے، پاکستان عالمی برادری کو اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ اور مذموم عزائم سے بروقت آگاہ کرے۔ اسرائیلی سفیر کا مزید کہنا کہ بھارت اسرائیل کی طرح دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حق رکھتا ہے۔اسرائیل کے پاکستان کے خلاف موقف سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے پیچھے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ ہے، اسرائیل بھارت کی مدد سے پاکستان کے خلاف اپنا ایجنڈا آگے بڑھانا چاہتا ہے، مشرق وسطیٰ میں تباہی پھیلانے کے ساتھ اسرائیل پاکستان کے خلاف اپنے مذموم عزائم سامنے لے آیا ہے، پاکستان اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ کو سمجھتا ہے اور اس سے موثر طریقے سمیٹنا بھی جانتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور لاک ڈائون کے بعد بڑی تعداد میں اسرائیلی مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے ہیں۔علاقے میں دیکھا جا رہا ہے کہ اسرائیلی سیاحوں کی کثیرتعداد اب لیہہ کے سارے علاقہ میں سڑکوں سے لے کر ہوٹلوں تک اور ریستورانوں سے بودھ راہبوں کی خانقاہوں تک ہر جگہ موجود ہیں۔ لیہہ کے بازاروں اور عام مقامات پر جگہ جگہ لداخی اور عبری (اسرائیلی) زبانیں بولی اور سنی جارہی ہیں۔ اکثر دکانوں کو بھی اسرائیلی سیاحوں اور گاہکوں کے مزاج کے مطابق ضروریات کے ساز و سامان سے آراستہ کیا گیا ہے۔مودی حکومت منظم اور مربوط طریقے سے دنیا کی آنکھوں میںدھول جھونکتے ہوئے کشمیر کی ڈیموگرافی کی تبدیلی پرکمربستہ ہے۔ نیو یارک میں کشمیری پنڈتوں اور بھارتی باشندوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی قونصل جنرل نے اعتراف کیا کہ نریندر مودی انتظامیہ کشمیر میں ہندو آبادی کو نوآبادیاتی یقینی بنانے کے لیے اسرائیل کی طرز پر قائم کردہ قبضہ بستیوں کی تعمیرکرے گی۔ اگراسرائیل فلسطینی علاقوں میں اپنے لوگوں کوآبادکرسکتا ہے تو ہم بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے کشمیر میںہندوؤںکو بسا سکتے ہیں۔اس اعتراف سے حریت قیادت کے موقف کی تصدیق ہوگئی کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اورکشمیریوںکو اپنے وطن میں بے گھرکرنے کے لیے اسرائیلی ہتھکنڈے آزما رہا ہے۔
بھارت کی جنتا پارٹی اور راشٹریا سوائم سیوک سنگھ کو اس بات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ اسرائیل کی طرز پر مقبوضہ کشمیرمیں نئی آبادیاں تعمیر کر کے مقبوضہ علاقے میں اپنا غیر قانونی قبضہ مستحکم کرے اور کشمیریوں کو ان کی اپنی زمین اور گھروں سے محروم کریں۔ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے اور کشمیریوں کو مکمل تباہی و بربادی سے بچانے کے لئے ایک بین الاقوامی اتحاد بنایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پہلگام واقعہ اور دو قومی نظریہ وجود پیر 19 مئی 2025
پہلگام واقعہ اور دو قومی نظریہ

پاکستان کے خلاف اسرائیل، بھارت گٹھ جوڑ وجود پیر 19 مئی 2025
پاکستان کے خلاف اسرائیل، بھارت گٹھ جوڑ

امن ممکن ہے مگر..... وجود اتوار 18 مئی 2025
امن ممکن ہے مگر.....

مسلمانوں کو اپنی کمزوریوں کا جائزہ لینا چاہیے! وجود اتوار 18 مئی 2025
مسلمانوں کو اپنی کمزوریوں کا جائزہ لینا چاہیے!

اروناچل پردیش چین کا حصہ قرار وجود اتوار 18 مئی 2025
اروناچل پردیش چین کا حصہ قرار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر