وجود

... loading ...

وجود

بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا

جمعه 09 مئی 2025 بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا

ریاض احمدچودھری

بھارتی حملوں اور پاکستان کی جانب سے اس کے موثر جواب کے بارے میں وزیراعظم کی ہدایت پر دفتر خارجہ اور وزارت اطلاعات متحرک نظر آرہی ہے۔ پاکستان حکام سے دنیا کی سپرپاورز سمیت دوست ممالک، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے مختلف فورمز نے سفارتی رابطے کیے ہیں۔ان سفارتی رابطوں میں پاکستان حکام نے واضح موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں جہادی تنظیموں کا کوئی کیمپ موجود نہیں ہے، بھارتی الزامات غلط ہیں، پاکستان ہر طریقے کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان اپنے دفاع کے لیے تمام آپشنز استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے، حملہ میں پہل بھارت نے کی ہے جو مودی کا جنگی جنون ظاہر کرتا ہے۔پاکستان نے ہمیشہ مسائل کے حل کے لیے ڈائیلاگ کا آپشن اختیار کرتا ہے مگر پاکستان کی امن پسند کی پالیسی اس کی کمزوری نہیں ہے۔
عالمی برادری کی جانب سے مودی حکومت پر سفارتی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ جنگی جنون سے باز رہے اورامن کا راستہ اختیار کرے، جنگی اور سفارتی محاذوں پر ناکامی کے بعد بھارت کے پاس اپنی مزید ناکامی سے بچنے کے واحد راستہ ڈائیلاگ بچتا ہے جس کو جلد وہ اختیار کرنے پر جلد از خود مجبور ہوگا۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کا مکروہ اور گھناؤنا چہرہ سب کے سامنے عیاں ہوگیا ہے۔کم ظرف دشمن نے بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنایا،کیایہ بچے وہ دہشت گرد ہیں جنہیں بھارت نے نشانہ بنایا،دنیا میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہوچکاہے۔ بھارتی حملے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 31 شہید اور 57 زخمی ہو چکے ہیں۔
بھارتی بزدلانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ دشمن اتنا کمزور ہے کہ فوج سے لڑنے کے بجائے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایاہے۔ آپ بھارت سے ایسی توقع کر سکتے ہیں کہ کس طرح بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے، جب ہم نے دہشت گردوں کے لیے زمین تنگ کرنا شروع کی تو بھارت اپنی فوج کے ذریعے دہشت گردی پر اتر آیا۔ جب یہ حملہ ہوا تو پاکستان کی افواج نے اپنے دفاع میں صرف ملٹری ٹارگٹس کو چنا، ہم نے بزدل دشمن کی طرح شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی طیارے تباہ کیے گئے۔ جبکہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو بھی گولہ باری سے نقصان پہنچایا، یہ اقدام جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 54 اور 56 کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔دنیا کے سامنے شواہد سے ثابت ہوا کہ بھارت دیگر ممالک میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ایل او سی پر بھارت کی جارحیت اور سیز فائر کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ افواجِ پاکستان نے بھارت کے 7 چھوٹے بڑے ڈرونز کو بھی تباہ کیا۔ 2 اپنے قبضے میں لیے۔ ان تمام حملوں میں پاک افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ میڈیا کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا، جب فضائی اٹیک ہوا اس وقت 57 فلائٹس فضا میں تھیں، یہ مسافر طیارے مختلف ممالک کے تھے جنہیں بھارت نے خطرے میں ڈالا۔ دنیا میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہوچکاہے۔
پاکستان ایئرفورس نے جدید بھارتی جنگی طیاروں کو دھول چٹائی،شاہینوں نے جو کیا فضائی جنگ میں اس کی مثال نہیں ملتی،بھارتی فضائیہ کے 3رافیل سمیت 5طیارے تباہ کئے۔ ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہماری امن کی شدید خواہش کو کبھی بھی کمزوری نہ سمجھا جائے، کیونکہ اپنے عوام کے تحفظ پر، اپنی زمین کے تحفظ پر افواج پاکستان کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔بھارت پاکستان پر حملے کی وجوہات پر طاقتور ممالک اور عالمی برادری کو قائل کرنے میں ناکام ہوگیا، یہ پاکستان کی موثر سفارت کاری کے سبب ممکن ہوا ہے، دفتر خارجہ بھارت کا اصل اور مکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے لانے کے لیے متحرک ہوگیا۔ پاکستان نے پہلگام واقعہ اور بھارتی حملے کے اصل حقائق سے امریکا سمیت تمام دوست ممالک اور عالمی برداری کو اوپن اور بیک ڈور سفارتی رابطوں کے ذریعے آگاہ کردیا۔امریکا سمیت تمام دوست ممالک پاکستان کے موقف کو واضح انداز میں تسلیم کر رہے ہیں۔ عالمی برادری کی جانب سے مودی حکومت پر سفارتی دباؤ بڑھنا شروع ہوگیا ہے کہ وہ مزید جنگی ماحول پیدا نہ کرے، مسائل کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کرے۔اس سفارتی ناکامی نے مودی حکومت کے ہوش اڑادیے ہیں، بھارتی حکومت اس جنگی اور سفارتی محاذوں پر ناکامی کے بعد پریشانی میں مبتلا ہوتی جارہی ہے اور عالمی سطح پر تنہائی کا شکار نظر آرہی ہے۔
مودی حکومت پہلگام واقعہ پر پاکستان پر الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد پاکستان نے تحقیقات میں تعاون کرنے کی پیشکش دی جس کو مودی حکومت نے قبول نہیں کیا اس کی اہم وجہ یہ تھی کہ بھارت کے پاس پہلگام واقعہ کے کوئی ثبوت موجود ہی نہیں تھے اس لیے مودی سرکار نے اس معاملے پر راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی۔اس سفارتی ناکامی کے بعد بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کے مختلف شہروں کو نشانہ بنایا اور جواز دیا کہ ہم نے مبینہ طور پر جہادی تنظیموں کے کیمپوں پر حملہ کیا ہے لیکن اس الزام کا بھی کوئی ثبوت مودی حکومت کی جانب سے پیش نہیں کیا گیا اور یہ بھارتی دعوی بھی جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوا۔پاکستان اس حملے کے بعد سفارتی سطح پر اصل وجوہات سامنے لایا کہ بھارت نے جو حملہ کیا ہے وہ پاکستان کی رہائشی آبادیوں اور مساجد پر کیا گیا، ان حملوں میں بے گناہ افراد اور بچے شہید اور زخمی ہوئے، پاکستان نے ان بھارتی حملوں کا موثر ترین جواب دے کر مودی سرکار کی دفاع صلاحیتوں میں ناکامی کا پول عالمی سطح پرکھول دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
غزہ دنیا کی سب سے بڑی جیل میں سسکتے فلسطینی وجود جمعه 09 مئی 2025
غزہ دنیا کی سب سے بڑی جیل میں سسکتے فلسطینی

بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا وجود جمعه 09 مئی 2025
بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا

درد کارشتہ وجود جمعه 09 مئی 2025
درد کارشتہ

بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب وجود جمعرات 08 مئی 2025
بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب

جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے وجود جمعرات 08 مئی 2025
جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر