وجود

... loading ...

وجود

امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے!

جمعرات 08 مئی 2025 امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے!

ایم سرور صدیقی

اس نوجوان کا کہنا تھا امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے۔ اس نے جو کہا سن کر ہر شخص حیران بلکہ پریشان ہوگیا کہ جنگ اور امن دونوںایک دوسرے کی ضدہیں پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ امن کے لئے جنگ ناگزیر ہو۔
ایک بوڑھے نے اس کی بات سن کر بڑی متانت سے استفسارکیا ” میاں صاحبزادے تم جو کہہ رہے ہیں تمہیں اس کا ادراک ہے کیا؟
نوجوان نے مسکراکرکہا محترم میں جانتا ہوں میں نے کیا کہاہے؟
”کیا وضاحت ہے۔۔ کیا دلیل ہے؟ بوڑھے نے ایک ہی سانس میں کئی سوال کرڈالے تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو؟
” محترم نوجوان نے سنجیدگی سے کہا کوئی مانے نہ مانے بعض مسائل کا حل بالآخر جنگ ہی ہوتاہے۔کچھ ماہ قبل میرے ایک لنگوٹیے نے فون کرکے مجھے ترت آنے کو کہا ۔۔میں نے پوچھا خیریت ہے؟ کیا بات ہوا؟
خیریت نہیں ہے وہ تشویش سے بولا ۔میرا محلے میں ایک شخص سے کچھ جھگڑاہوگیا ہے میں نے اس سے معذرت بھی کی علاقے کے جند معززین نے بھی اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیتا پھرتاہے۔ اب اس نے ایک رشتہ دار کو بلالیاہے جو شہر کاسب سے بڑا بدمعاش ہے نام تو تم نے سناہی ہوگا شیدا پھاٹک۔۔ یار جلدی آجائو میں نے گھر کا دروازہ بندکرلیاہے تمہارے آنے تک میں نے خودکو قید کرلیاہے ۔یار اپنے ساتھ دو چار بندے لیتے آنا۔۔ میں نے اسے سمجھایا۔ میں بس جلدی پہنچ رہاہوں فکرنہ کرنا۔
نوجوان نے بتایا میںا بھی اپنے دوست کے محلے سے کچھ دور ہی تھا کہ ایک جیپ تیزی سے لہراتی ہوئی میری موٹرسائیکل کو ہٹ کرگئی۔ میرے ساتھ آنے والے دوسری موٹرسائیکل والے دوست سڑک پر آرہے سکندر نے جیپ والوںکو للکارا تو انہوںنے گالیاں دیناشروع کردیں۔ ماجھاہتھ چھٹ ایک جمپ لگاکر جیپ پربیٹھے بدقماشوں پر پل پڑا جتنی دیر میں وہ سنبھلتے ہم چاروں نے مار مار کر ان کا بھرکس نکال دیا ۔ پورا محلہ اکٹھاہوگیا۔لوگ سڑکوں پر،دکانوں کے آگے اور مکانوں کی چھتوںپر چڑھ کر یہ لڑ ائی مار کٹائی دیکھ رہے تھے۔ جیپ والے آڑے ترچھے پڑے ہمارے آگے ہاتھ جوڑ رہے تھے۔ اتنے میں ایک بزرگ ہمارے پاس آگئے بڑی محبت سے ہمارے کندھوں کو تھپتھپانے لگے ۔کچھ پرجوش لڑکے ہمارے حق میں نعرے لگانے لگ گئے ۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ لوگ اتنے خوش کیوں ہیں؟ کچھ دیر بعد علم ہوا تو ہمارے 14طبق روشن ہوگئے ،جن لوگوں کومار مار کر ہم نے بندر بنادیا تھا وہ شیدا پھاٹک اور اس کے ساتھی تھے۔
وہ نوجوان مسکرا کر بولا آپ لوگ دیکھ لیں گے جنگ ہوئی تو پاکستان بھارت کا حال شیدے پھاٹک جیسا کردے گا کیونکہ بھارتی حکمران خودکو برصغیرکا تھانیدار سمجھنے لگے ہیں۔ یہ ان کی بڑی فاش غلطی ہے ۔بھارت خود کو سپر پاور سمجھ رہا ہے، یہ اس کی بھول ہے۔ پاکستان جنگ نہیں چاہتا ،اس وقت25 کروڑ پاکستانی سب کے سب متحد ہیں ۔دنیا جانتی ہے کہ ہم پُرامن قوم ہیں لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم سب لڑنا جانتے ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ پہلگام واقعے کی بھی مذمت کی۔ اس کے برعکس پاکستان میں دہشت گردی پر بھارت نے کبھی مذمت نہیں کی جو اس بات کا بین ثبوت ہے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہوتاہے۔
حالات و واقعات کا بغور جائزہ لیا جائے تو ایک بات نتیجے کے طور پر سامنے آتی ہے کہ بھارتی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے بعد پاکستان پر الزامات کی بارش کردی، سیاحوں کا قتل ایک سانحہ ہے مگر دنیا اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے جس کے نتیجہ میں ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں۔ سیکورٹی فورسزکی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں۔دہشت گردی کا ناسور انتہائی خوفناک ہے ۔یہ انصاف سچ، امن اور تہذیب پر حملہ ہوتا ہے ۔بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ کلبھوشن خودپاکستان میں دہشت گردی کے ملوث ہونے کااعتراف کرچکاہے جس کے ثبوت بھارت کودئیے جاچکے ہیں جبکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ سری لنکا، کینیڈا اور دیگر ممالک میں بھی بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت میں ریاستی دہشت گردی دراصل ان کی اپنی ایجنسیوںکی ناکامی ہے ۔اس ناانصافی اور ظلم کے خلاف عالمی خاموشی شرمناک ہے ۔پوری دنیا جانتی ہے کہ مقبو ضہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں، عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، بھارت پاکستان کو اپنی نااہلی کا ذمے دار ٹھہرانے کی کوشش میںمقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیناہی مسئلے کا حل ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، 25 کروڑ پاکستانی متحد ہیں، دشمن ہمیں تقسیم نہیں کر سکتا، پوری قوم اس وقت اپنی بہادرمسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم متاثرہ ہیں بھارت پاگل پن کا مظاہرہ کرنے پر تلا ہے تو وہ جان لے ،ہم جھکنے والے نہیں ۔ہم جانتے ہیں،جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، مذاکرات اور مکالمہ ہی تنازعات کے حل کا مؤثر ذریعہ ہیں ۔ہم مذاکرات کے حامی ہیں لیکن ہمارا عزم ہے کہ پاکستان کی سا لمیت اور وقار پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے تو ہم جنگ کیلئے تیار ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب وجود جمعرات 08 مئی 2025
بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب

جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے وجود جمعرات 08 مئی 2025
جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے

امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے! وجود جمعرات 08 مئی 2025
امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے!

مسائل کاحل جنگ نہیں مذاکرات سے ! وجود جمعرات 08 مئی 2025
مسائل کاحل جنگ نہیں مذاکرات سے !

بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی وجود بدھ 07 مئی 2025
بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر