... loading ...
مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے آٹھ رکنی اکثریتی بینچ نے وضاحتی حکم جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے جبکہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں۔ مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی وضاحتی درخواست پر سپریم کورٹ نے تحریری آرڈر جاری کر دیا۔خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکثریتی فیصلہ دینے والے 8ججز نے4صفحات پر مشتمل وضاحتی حکم جاری کردیا۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے جبکہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں۔انتخابی نشان نہ ہونے کے باعث سیاسی جماعت کا آئینی و قانونی اختیار ختم نہیں کیا جاسکتا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے اس نے عام انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں، مخصوص نشستوں کے کیسز میں فیصلے پر عمل نہ ہوا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن قانونی طور پر فیصلے پر عمل کرنے کاپابند ہے تاہم جیسا کہ نوٹ کیا گیا ہے ،الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلے پر عملدآمد میں مسلسل ناکامی اور انکار کے نتائج ہوں گے۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری اورلازمی طور پراپنی ذمہ داری پوری کرے۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر،جسٹس محمد علی مظہر جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل 8رکنی اکثریتی بینچ کے ارکان نے چیمبرمیں سماعت کے بعد وضاحتی فیصلہ جاری کیا ہے۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سی ایم اے نمبر7540/2024کے زریعہ سپریم کورٹ کے 12جولائی 2024کے مختصر حکمنامہ کی وضاحت مانگی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے درست تنظیمی ڈھانچہ کی عدم موجودگی میںکون جتینے والے ارکان قومی اورصوبائی اسمبلی کی پارٹی سے سیاسی وابستگی کی تو ثیق کرے گا،جنہوں نے سپریم کورٹ کے مختصر حکمنامہ کی روشنی میں اپنے بیان جمع کروائے ہیں۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ مختصر حکمنامہ کی کاپی کے علاوہ درخواست کے ساتھ کوئی اوردستاویز نہیں لگائی گئی۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف نے سی ایم اے نمبر8139/2024داخل کی ہے جس کے ساتھ بہت سی دستاویزات لگائی گئی ہیں جس میں پی ٹی آئی اور کمیشن کے دران خط وکتابت بھی شامل ہے۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اپنے سامنے رکھے گئے مواد پر غور کیا۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحتی درخواست عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کے راستہ میں رکاٹ ہے اور اس کی وضاحت کی درخواست درست نہیں۔سپریم کورٹ کے وضاحتی حکم میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہرعلی خان کو پارٹی چیئرمین جبکہ عمر ایوب کان کو پارٹی سیکرٹری جنرل تسلیم کیا، الیکشن کمیشن وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا، فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن قانونی طور پر فیصلے پر عمل کرنے کاپابند ہے تاہم جیسا کہ نوٹ کیا گیا ہے ،الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلے پر عملدآمد میں مسلسل ناکامی اور انکار کے نتائج ہوں گے۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری اورلازمی طور پراپنی ذمہ داری پوری کرے۔ وضاحتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متذکرہ بالا وضاحتوں کے ساتھ موجودہ درخواست نمٹائی جاتی ہے۔ 8ججز نے سپریم کورٹ آفس کوہدایت کی ہے کہ اس حکمنامہ کی کاپی متعلقہ فریقین کو بھجوائی جائے۔عدالت عظمی کے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت اکثریتی بینچ کے فیصلے میں شامل ہیں۔
میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...
اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...
ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...
اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...
اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...
مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...
آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...
بھارتی پراکسیز کے پاکستان کے معصوم شہریوں پر دہشتگرد حملے قابل مذمت ہیں،شہباز شریف اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے او...
دونوں رہنماؤں کے پاسپورٹ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے،تمام فریقین کوآئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی اے ٹی سی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کے وارنٹ جاری...
کسی دھماکا خیز مواد کے ٹکڑے، بارودی مواد اور بارودی دھوئیں کے کوئی آثار نہیں ملے جائے وقوعہ پر نہ کوئی اسپلنٹر ملا، نہ زمین پھٹی،بھارتی پولیس افسر کی خودکش حملے کی تردید بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے نے تفتیشی اداروں کو سخت اُلجھن میں ڈال د...
تمام 59شقوں کی شق وار منظوری، 64ارکان نے ہر بار کھڑے ہوکر ووٹ دیا،صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کی منظوری،کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی،فیلڈ مارشل، ایٔر مارشل اور ایڈمرل چیف کو قومی ہیر...