وجود

... loading ...

وجود
وجود

پی آئی اے طیارہ حادثے کو چار سال مکمل، ہوشربا حقائق سامنے آگئے

جمعرات 23 مئی 2024 پی آئی اے طیارہ حادثے کو چار سال مکمل، ہوشربا حقائق سامنے آگئے

کراچی کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں سال 2020 کو پیش آنے والے پی آئی اے کے مسافر طیارے کے اندوہناک سانحے کو چار سال بیت گئے ، اے اے آئی بی چار سال بعد فائنل رپورٹ میں اہم حقائق سامنے لے آیا۔ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ(اے اے آئی بی)کی رپورٹ کے مطابق ایئر بس 320 نے 22 مئی2020 کو لینڈنگ کے دوسری کوشش کی تھی، ایئربس لینڈنگ کی دوسری کوشش کے دوران ایئرپورٹ کے قریب آبادی میں گر کر تباہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے )کے طیارے پی کے 8303کو حادثہ واضح طور پر انسانی غلطی کے باعث پیش آیا تھا۔ایئرٹریفک کنٹرولر نے چار مرتبہ پائلٹ کو لینڈنگ سے روکتے ہوئے بتایا تھا کہ طیارے کی اونچائی زیادہ ہے ، لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران طیارے کے انجن رن وے سے ٹکرائے ۔اس ٹکرا ؤکی وجہ سے دونوں انجنوں کو لبریکینٹ آئل فراہمی کا سسٹم خراب ہوگیا جس کے سبب دونوں انجنوں نے کام کرنا بند کردیا۔،دونوں انجن بند ہونے سے طیارہ آبادی پر گر کر حادثے کا شکار ہوگیا، لینڈنگ کی پہلی کوشش کے وقت طیارے کے لینڈنگ گیئر کھلے ہوئے تھے ۔طیارے کی لینڈنگ کے عین وقت پر دونوں میں سے کسی ایک پائلٹ نے لینڈنگ گیئر دوبارہ بند کردیئے ، اس حادثے کی انتظامی ذمہ داری پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی پر بھی عائد ہوتی ہے ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ طیارے کے دونوں انجن بند ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی بند ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے پرواز کا آخری4 منٹ کا ڈیٹا ریکارڈ نہیں ہوسکا۔یاد رہے کہ 22 مئی2020 کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے ، حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوئے ۔


متعلقہ خبریں


نان فائلرز کے بجلی، گیس کنکشن بھی کاٹ دیے جائینگے، بیرون ملک سفرپرپابندی وجود - اتوار 16 جون 2024

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی نے نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور کر لی ہے ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے بتایا کہ ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کیخلاف انک...

نان فائلرز کے بجلی، گیس کنکشن بھی کاٹ دیے جائینگے، بیرون ملک سفرپرپابندی

وفاق سندھ کو بھی پاکستان سمجھ کر ترقیاتی اسکیمیں دے، وزیراعلیٰ سندھ وجود - اتوار 16 جون 2024

وزیراعلیٰ سندھ نے ہر پانچ سال میں نیا این ایف سی ایوارڈ آئینی تقاضا قرار دے دیا۔ مشکل حالات میں بجٹ بنایا ۔شرح نمو کا ہدف حاصل کر لیں گے ۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پچھلے بجٹ سے چونتیس فیصد زیادہ ہے ۔ پرانی اسکیمیں مکمل کرنا تر...

وفاق سندھ کو بھی پاکستان سمجھ کر ترقیاتی اسکیمیں دے، وزیراعلیٰ سندھ

پروسیس، پیکنگ آٹے ،دال، چاول ،چینی پر18فیصدٹیکس وجود - اتوار 16 جون 2024

مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کیلئے ایک اور بری خبر آگئی۔ اگلے ماہ سے پروسیس شدہ اور پیک آٹے ، دال ، چاول، چینی اور مصالحوں پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے مشروط تجویز پیش کی ہے کہ اگر حکومت اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس چھو...

پروسیس، پیکنگ آٹے ،دال، چاول ،چینی پر18فیصدٹیکس

سندھ میں30 کھرب 56 ارب روپے کابجٹ پیش وجود - هفته 15 جون 2024

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 25-2024کیلئے30 کھرب 56 ارب روپے کا بجٹ ایوان میں پیش کردیا ہے،سندھ حکومت نے تنخواہوں میں 22 سے 30 فیصد ،پنشن میں 15 فیصد اضافے،کم از کم اجرت 37,000 روپے مقررکرنے اورسالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 959 ارب روپے کا اعلان کیاہے۔وزیراع...

سندھ میں30 کھرب 56 ارب روپے کابجٹ پیش

حکومت کے پاس اختیار ہی نہیں ، مذاکرات کیا کریں،عمران خان وجود - هفته 15 جون 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت سے کیا مذاکرات کریں ان کے پاس تو اختیار ہی نہیں، پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دینے والے ججز پر دباؤ ڈالا جارہا ہے ، بجٹ نے تنخواہ دار طبقے کی کمر توڑ دی، پارٹی میں گروپ بندی کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا سخت ایکشن لوں گا۔اڈیالہ جیل میں 19...

حکومت کے پاس اختیار ہی نہیں ، مذاکرات کیا کریں،عمران خان

صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت میں 10 روپے 69 پیسے کمی کا اعلان وجود - هفته 15 جون 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمت میں 10 روپے 69 پیسے کی کمی کا اعلان کردیا۔وزیراعظم آفس کے مطابق پرائم نسٹر شہباز شریف نے ملکی صنعت اور برآمدات میں بڑے اضافے کے لیے اہم قدم اٹھالیا۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمت میں 1...

صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت میں 10 روپے 69 پیسے کمی کا اعلان

بجٹ میں کراچی نظرانداز، کوئی نئی میگا اسکیم نہیں رکھی گئی وجود - هفته 15 جون 2024

سندھ کے آئندہ بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی نئی میگا اسکیم نہیں رکھی گئی، جاری اسکیموں کے لیے ایک ارب 38 کروڑروپے مختص کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ و وزیرخزانہ سندھ مراد علی شاہ نے مالی سال 25-2024 کے لیے 3056 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، بجٹ میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ل...

بجٹ میں کراچی نظرانداز، کوئی نئی میگا اسکیم نہیں رکھی گئی

سندھ حکومت ملکی و غیر ملکی 1341ارب روپے کی مقروض نکلی وجود - هفته 15 جون 2024

سندھ حکومت کے رواں مال سال کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضوں کا حجم 1341ارب تک پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت پر ملکی و غیرملکی قرضوں میں مالی سال 2023-24کے دوران 26فیصد اضافہ ہوا، مجموعی (مقامی و غیرملکی) قرضوں کی مالیت ایک ہزار 57ارب روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 3...

سندھ حکومت ملکی و غیر ملکی 1341ارب روپے کی مقروض نکلی

وفاقی بجٹ مسترد، جیولری ایکسپورٹرز کا کارخانے بیرون ملک منتقل کرنے پر غور وجود - هفته 15 جون 2024

جیولری ایکسپورٹرز نے وفاقی حکومت کے پیش کیے گئے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کارخانے بیرون ملک منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔ سونے کے زیورات کے ایکسپورٹرز نے بھی وفاقی بجٹ کو برآمدات کش قرار دے دیا ہے ۔ چیئرمین پاکستان جم اینڈ جیولری ٹریڈرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن حبیب الرحمن کے مطا...

وفاقی بجٹ مسترد، جیولری ایکسپورٹرز کا کارخانے بیرون ملک منتقل کرنے پر غور

عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت جلد ختم ہو جائے گی، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ وجود - هفته 15 جون 2024

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا کہنا ہے جلد عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ختم ہو جائے گی۔راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا کہنا تھا کہ ہماری عدالتوں میں آج بھی ہزاروں مقدمات التواکا شکار ہیں ، ایک نسل مقدمہ کرتی ہے اور...

عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت جلد ختم ہو جائے گی، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ

18کھرب 87ارب روپے سے زائد کا سالانہ وفاقی بجٹ پیش وجود - جمعرات 13 جون 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے میں 18کھرب 87ارب روپے سے زائد کا سالانہ بجٹ 2024-25 پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اضافے ،سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویزہے ،کم از کم تن...

18کھرب 87ارب روپے سے زائد کا سالانہ وفاقی بجٹ پیش

فائلرز اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز وجود - جمعرات 13 جون 2024

اسلام آباد (کامرس ڈیسک)وفاقی بجٹ 2024 میں آئندہ مالی سال کیلئے فائلرز اور نان فائلرز کے ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے ۔بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال پراپرٹی پر کیپٹل گین پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی ہیبجٹ دستاویز کے مطابق فائلرز کی شرح میں 15 فیصد جبکہ نان فائلرز ک...

فائلرز اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز

مضامین
نان فائلر بکرے وجود اتوار 16 جون 2024
نان فائلر بکرے

جرمِ عظیم وجود اتوار 16 جون 2024
جرمِ عظیم

کینیڈا وامریکہ میں سکھ رہنماؤں کا قتل، بھارت ملوث وجود اتوار 16 جون 2024
کینیڈا وامریکہ میں سکھ رہنماؤں کا قتل، بھارت ملوث

عمررسیدہ افراد خصوصی توجہ کے منتظر وجود هفته 15 جون 2024
عمررسیدہ افراد خصوصی توجہ کے منتظر

دورۂ چین سے توقعات اور حقیقت پسندی! وجود هفته 15 جون 2024
دورۂ چین سے توقعات اور حقیقت پسندی!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر