وجود

... loading ...

وجود
وجود

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

پیر 11 ستمبر 2023 فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

یہ سنہ 2010 کی بات ہے جب پنجاب پولیس کے افسر احمد عدنان طارق مجرموں کے خلاف ایک کارروائی انجام دیتے ہوئے ٹانگ میں گولی لگنے سے مفلوج ہو گئے اور گھر تک محدود ہو کر رہ گئے۔ وہ دن بھر فارغ رہتے۔ ایک روز دل میں نہ جانے کیا سوجی کہ بیٹے کو ساتھ لیا اور مختلف کتب خانوں کا رْخ کیا جہاں سے بچوں کے لیے لکھی جانے والی کتابیں خریدیں اور یہاں سے ان کی زندگی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہوا جو ایک پولیس افسر سے ایک مصنف بننے کی دلچسپ داستان ہے۔وہ بچپن میں کہانیاں لکھتے رہے تھے اور فرصت کے ان لمحات نے ان میں یہ شوق دوبارہ اجاگر کر دیا تھا اور وہ اب ادبِ اطفال کا ایک معتبر حوالہ تصور کیے جاتے ہیں بچوں کے لیے ادب پڑھنے اور تخلیق کرنے کا شوق ان کو اپنی والدہ کی جانب سے ودیعت ہوا تھا، اور یہ بچپن کا خواب ہی تھا جسے انہوں نے گھر میں اپنی بیماری کے دوران پورا کیا اور جب وہ پنجاب پولیس سے ایس ایچ او کے طور پر رواں برس جولائی میں ریٹائر ہوئے تو انہوں نے بچوں کا ادب تخلیق کرنے پر پورا وقت صرف کرنے کا فیصلہ کیا۔وہ اب تک 35 سو کہانیاں تخلیق کر چکے ہیں جو ادبِ اطفال میں ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ان کی کہانیوں میں موجود تنوع ان کو اپنے ہم عصروں سے منفرد بناتا ہے جب کہ وہ اپنے تئیں 500 کے لگ بھگ سکولوں میں بچوں کی لائبریریوں کی تزئین و آرائش کرنے کے علاوہ ان لائبریریوں کو کتابوں کا عطیہ بھی دے چکے ہیں۔فیصل آباد میں پیدا ہونے والے احمد عدنان طارق پولیس میں اے ایس آئی بھرتی ہوئے تھے اور 32 برس کی ملازمت کے بعد ایس ایچ او کے عہدے پر ترقی پائی اور کچھ عرصہ قبل 36 برس تک پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے کے بعد ریٹائر ہوئے۔ انہوں نے گزرے وقتوں کو یاد کرتے ہوئے این  بتایا کہ ‘میرے بچپن کے دنوں میں کسی کسی گھر میں ہی ٹیلی ویڑن سیٹ ہوتا تھا۔ ایک ٹیلی ویژن سیٹ ہمارے گھر میں اور دوسرا ایک اور پڑوسی کے گھر میں تھا، اْس وقت تعلیم یافتہ خاندانوں کے بچے مطالعہ کیا کرتے تھے۔’اْس وقت بچوں کے لیے جو ادب تخلیق ہو رہا تھا وہ زیادہ تر تراجم سے ماخوذ تھا اور لکھنے والے نہایت پڑھے لکھے لوگ تھے جن میں پروفیسرز بھی شامل تھے۔ اس زمانے میں کتابوں کے کنٹینرز آتے تھے۔ پروفیسرز انہی کتابوں میں شامل کہانیاں ترجمہ کر دیتے تھے لیکن جیسے ہی وقت نے کروٹ لی تو یہ کنٹینرز آنا بند ہو گئے اور ادبِ اطفال تخلیق کرنے والے لوگ ناپید ہونا شروع ہو گئے۔ وہ بچوں کے ادب کا سنہری دور تھا کیوںکہ اس وقت بچوں کی ذہنی سطح کو مدِنظر رکھتے ہوئے ادب تخلیق کیا جا رہا تھا۔احمد عدنان طارق نے اپنی پہلی کہانی اور مطالعے سے لگاؤ کے بارے میں بتایا کہ ‘میری والدہ ایک سرکاری سکول کی ہیڈ مسٹرس تھیں، تو میں ان کے ساتھ جا کر سکول کی لائبریری میں کتابیں پڑھا کرتا تھا۔ میں جب چھٹی جماعت میں تھا تو اپنی پہلی تحریر لکھی جو اس وقت کے مشہور رسالے تعلیم و تربیت میں شائع ہوئی۔ میں واحد مصنف ہوں جو اس رسالے میں مسلسل 120 ماہ تک لکھتا رہا۔”میں جب مفلوج ہوا تو مختلف سکولوں کی لائبریریوں کا رْخ کیا جن کی حالت خستہ ہو چکی تھی۔ ان سکولوں کے حکام مجھے وہاں دیکھ کر حیران ہوتے تھے کہ ایک ایس ایچ او کا یہاں کیا کام ہے؟ وہ مجھے وزیر اعلٰی کی کسی ٹیم کا خفیہ رْکن خیال کیا کرتے جس کا مجھے یہ فائدہ ہوا کہ انہوں نے مجھے ان لائبریروں تک مکمل رسائی دے دی۔’انہوں نے کہا کہ ‘انہوں نے اس کے بعد مختلف سکولوں میں جا کر اپنے خرچے پر پانچ سو کے قریب لائبریریوں کی تزئین نو کی اور وہاں کتابیں بھی رکھوائیں۔وہ اس دوران مختلف رسائل اور اخبارات میں کہانیاں بھی لکھتے رہے۔احمد عدنان طارق کا کہنا تھا کہ ‘میں جب ادبِ اطفال سے متعلقہ کتابیں جمع کرنے کی غرض سے مختلف شہروں میں گیا تو اس دوران میرا مفلوج ہونے کا احساس بھی مکمل طور پر ختم ہو گیا اور میں نے سنہ 1916 سے اب تک بچوں سے متعلق تخلیق کیا جانے والا تمام ادب جمع کر لیا جو اب بھی میرے پاس محفوظ ہیانہوں نے بتایا کہ ‘میں نے 2013 سے باقاعدہ کہانیاں لکھنے کا آغاز کیا اور وہ اب تک 35 سو سے زیادہ کہانیاں تخلیق کر چکے ہیں۔ بچوں سے متعلق شاید ہی کوئی اخبار یا رسالہ ایسا ہو گا جس میں میری کہانی شائع نہ ہوئی ہو۔”بطور پولیس افسر میں نے جو کچھ دیکھا، ان یادداشتوں کو اپنی کتاب ‘جرائم کی سچی کہانیاں’ میں قلم بند کر دیا ہے۔’وہ بتاتے ہیں کہ ‘انہوں نے بچوں کا ایک ناول بھی لکھا ہے۔ بچوں کے لیے نظمیں بھی لکھی ہیں جبکہ بچوں کی کہانیوں کے مجموعے بھی شائع ہوئے، نیشنل بْک فاؤنڈیشن نے میری 10 کے قریب کتابیں شائع کی ہیں۔ اس طرح کچھ اور پبلشرز نے بھی کئی کتابیں شائع کیں ہیں، آج کل میں مکتبہ جدید کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہا ہوں۔احمد عدنان طارق نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ ‘ان کی شحصیت اور ادب پر ایم فل کے تین مقالے لکھے جا چکے ہیں اور ایک پی ایچ ڈی کا مقالہ بھی لکھا گیا ہے۔ فیصل آباد آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر نے مجھے حال ہی میں آگاہ کیا ہے کہ وہ فیصل آباد میوزیم میں میرے نام سے ایک کارنر متعارف کروا رہے ہیں جہاں میں کہانیاں سنایا کروں گا۔’پنجاب پولیس کے اس سابق ایس ایچ او نے ادب اطفال کے مختلف ایوارڈز بھی اپنے نام کیے ہیں جن میں یو بی ایل کا چلڈرن لٹریری ایوارڈ بھی شامل ہیاس حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘میں نے سنہ 2020 میں یو بی ایل چلڈرن لیٹریری ایوارڈ اپنے نام کیا جو پاکستان کا ادبِ اطفال کے تناظر میں سب سے گراں قدر ایوارڈ ہے۔ سنہ 2021 میں مجھے دوبارہ بھی اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اب تو میرا محکمہ بھی یہ سوچ رہا ہے کہ میرا نام ستارہ امتیار کے لیے تجویز کیا جائے۔’احمد عدنان طارق بچوں کے لیے کہانیاں لکھنے کے حوالے سے کہا کہ ‘بچوں کے لیے لکھنا آسان نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ادب اطفال میں لکھاریوں کی تعداد بھی کم نظر آتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ بچوں کے لیے لکھنے سے پہلے خود بچہ بننا پڑتا ہے اور ایسی کہانی تخلیق کرنا پڑتی ہیں جن سے بچوں کی تربیت کی جا سکے۔’انہوں نے کئی ممالک کی سیاحت کی ہے۔ وہ یورپ، ایشیا اور افریقہ گئے اور اپنے اردگرد کے ماحول سے متاثر ہوکر بچوں کے لیے بہت سی کہانیاں لکھیں۔ اس طرح انہوں نے مختلف ممالک کی ایسی کہانیاں بھی لکھیں جن سے ان ملکوں کے جغرافیے، زبان اور محل و وقوع کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ ‘سانپوں کا راجا’ بھی ایک ایسی ہی کاوش ہے جس میں سارک ممالک کے موسم اور طبعی ماحول سے متعلق کہانیاں شامل ہیں۔ان کے مطابق کچھ بچوں کی کہانیاں ان کی قانون سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے بھی لکھی ہیں، جن میں بچوں کو بتایا ہے کہ ٹیلی فون کال کس طرح اٹینڈ کرنی ہے، کس کی کال اٹھانی ہے اور کس کی نہیں۔احمد عدنان طارق کا مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے گذشتہ دنوں ملتان ادبی کانفرنس میں بات کرنے کا موقع ملا تو میں نے کہا کہ اب تو جن آزاد ہوا ہے۔ پہلے میں 15 گھنٹے کام کرتا تھا اور کچھ وقت بچوں کے ادب کو دیتا تھا لیکن اب یہ معاملہ الٹ ہوگیا ہے۔ اب میں 15 سے 20 گھنٹے کہانیاں لکھنے پر صرف کروں گا اور مزید کہانیاں تخلیق کروں گاـ


متعلقہ خبریں


جدہ سے سیالکوٹ آنے والی قومی ایئر لائن میں دوران پرواز آگ بھڑک اٹھی وجود - بدھ 27 ستمبر 2023

جدہ سے سیالکوٹ آنیوالی قومی ایئر لائن میں دوران پرواز شارٹ سرکٹ کے باعث آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جدہ سے سیالکوٹ آنے والی قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 786 میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دوران پرواز جہاز کے واش روم سے دھواں نکلنا...

جدہ سے سیالکوٹ آنے والی قومی ایئر لائن میں دوران پرواز آگ بھڑک اٹھی

سائیکل بنانے والے معروف برانڈز کی3 قدیم پاکستانی فیکٹریاں بند وجود - بدھ 27 ستمبر 2023

موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سائیکلوں کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں کیونکہ خراب معاشی صورتحال کے باعث مقامی طور پر سائیکل بنانے والے معروف برانڈز کی تین بڑی اور قدیم فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں جس کے باعث اب زیادہ انحصار در آمدی سائیکلوں پر ہے، گزشتہ 15 ماہ کے دو...

سائیکل بنانے والے معروف برانڈز کی3 قدیم پاکستانی فیکٹریاں بند

آڈیو لیک: بشری بی بی کا کیس ثاقب نثار کے بیٹے کے ساتھ یکجا وجود - بدھ 27 ستمبر 2023

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشری بی بی کا آڈیو لیک کیس سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کے ساتھ یکجا کر دیا۔ بشری بی بی کی آڈیو لیکس طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار کی عدالت میں ہوئی۔ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اسلام آبا...

آڈیو لیک: بشری بی بی کا کیس ثاقب نثار کے بیٹے کے ساتھ یکجا

کندھ کوٹ: راکٹ کا گولہ پھٹنے سے دھماکا، بچوں اور خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق وجود - بدھ 27 ستمبر 2023

کندھ کوٹ میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے بچوں اور خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق اور  4 سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق کندھ کوٹ شہر میں کچے کے علاقے میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے دھماکا ہوگیا، دھماکے سے بچوں اور خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے...

کندھ کوٹ: راکٹ کا گولہ پھٹنے سے دھماکا، بچوں اور خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق

سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث داعش کے 4 سہولتکاربڈھ بیڑسے گرفتار وجود - بدھ 27 ستمبر 2023

سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ سمیت 10 وارداتوں میں ملوث کالعدم داعش کے 4 سہولتکاربڈھ بیڑسے گرفتارکرلیے گئے ہیں، ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار چاروں سہولت کاروں کو سیفن چوک بڈھ بیڑ سے گرفتار کیا گیا جن کا تعلق افغانستان سے ہے۔

سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث داعش کے 4 سہولتکاربڈھ بیڑسے گرفتار

سائفر کیس:عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ وجود - منگل 26 ستمبر 2023

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت پر آئندہ سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی۔ پراسیکیوشن کی درخواست پر اِن کیمرہ سماعت کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جار...

سائفر کیس:عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ

ہردیپ سنگھ قتل، بھارت سے تعلقات میں چیلنجنگ مسئلہ ہوسکتا ہے، کینیڈا وجود - منگل 26 ستمبر 2023

کینیڈا کے وزیر دفاع بل بلیئر نے کہا ہے کہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے معاملے پر نئی دہلی کے ساتھ ہمارے تعلقات میں چیلنجنگ مسئلہ ہوسکتا ہے۔ اوٹاوا میں مقامی چینل سے گفتگو کے دوران بل بلیئر کا کہنا تھا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم قانون اور اپنے شہریوں ک...

ہردیپ سنگھ قتل، بھارت سے تعلقات میں چیلنجنگ مسئلہ ہوسکتا ہے، کینیڈا

صنم جاوید سمیت پی ٹی آئی کی 4 خواتین رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار وجود - منگل 26 ستمبر 2023

لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید سمیت 4 خواتین کو جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق صنم جاوید سمیت پی ٹی آئی کی چاروں خواتین رہنماؤں کو جناح ہاؤس پرحملے کے دوسرے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ صنم جاوید کے ساتھ دوبارہ گرفتار ہو...

صنم جاوید سمیت پی ٹی آئی کی 4 خواتین رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو فوری بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم وجود - منگل 26 ستمبر 2023

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے شیخ رشید احمد کو فوری طور پر بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے پولیس کو آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید احمد کو 2 اکتوبر تک برآمد نہ کیا تو سخت کارروائی ہوگی ۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی باز...

لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو فوری بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم

انتخابی عمل میں کسی خاص گروپ کی مخالفت یا حمایت نہیں کی جائیگی، انوار الحق کاکڑ وجود - منگل 26 ستمبر 2023

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ انتخابی عمل میں انتظامی سطح پر کسی خاص گروپ کی مخالفت یا حمایت نہیں کی جائے گی، یقین دلاتا ہوں کہ انتخابات صاف، شفاف او رآزادانہ ہوں گے، کسی کو بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے نہیں دیں گے، ہم بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے سود ...

انتخابی عمل میں کسی خاص گروپ کی مخالفت یا حمایت نہیں کی جائیگی، انوار الحق کاکڑ

سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع وجود - منگل 26 ستمبر 2023

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کردی۔ اسپیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں چیئرمین پ...

سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع

عمران خان کا اڈیالہ جیل منتقل ہونے سے انکار وجود - منگل 26 ستمبر 2023

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکلاء کو اٹک سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں منتقل ہونے سے منع کردیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس کی سماعت کے دوران بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں اوراڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا، اپنے وکلا سے کہوں گا میری منتقلی کی درخواست و...

عمران خان کا اڈیالہ جیل منتقل ہونے سے انکار

مضامین
وکیل اور وکالت وجود بدھ 27 ستمبر 2023
وکیل اور وکالت

لوٹ مچ گئی ہے کیا؟ وجود بدھ 27 ستمبر 2023
لوٹ مچ گئی ہے کیا؟

حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا وجود بدھ 27 ستمبر 2023
حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا

عید میلادالنبیۖ وجود منگل 26 ستمبر 2023
عید میلادالنبیۖ

اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران وجود منگل 26 ستمبر 2023
اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران

اشتہار

تجزیے
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود بدھ 20 ستمبر 2023
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

نیپرا کا عوام کش کردار وجود جمعه 15 ستمبر 2023
نیپرا کا عوام کش کردار

اشتہار

دین و تاریخ
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش وجود هفته 23 ستمبر 2023
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش

جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے وجود جمعه 15 ستمبر 2023
جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے

مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج وجود جمعه 08 ستمبر 2023
مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج
تہذیبی جنگ
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے

مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی وجود جمعرات 03 اگست 2023
مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
بھارت
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم وجود منگل 19 ستمبر 2023
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم

آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا

بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا وجود بدھ 06 ستمبر 2023
بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا

چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ وجود پیر 28 اگست 2023
چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ
افغانستان
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا

افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی وجود پیر 14 اگست 2023
افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی

بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام وجود منگل 08 اگست 2023
بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام
شخصیات
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال
ادبیات
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال