وجود

... loading ...

وجود

ہر قانون سے بالاتر موبائل قرضہ ایپس انسانی جانوں سے کھیلنے لگیں!

جمعه 14 جولائی 2023 ہر قانون سے بالاتر موبائل قرضہ ایپس انسانی جانوں سے کھیلنے لگیں!

٭راولپنڈی کے شہری نے قرضہ ایپ کی جانب سے ہراساں کرنے پر زندگی ختم کرلی، غیرقانونی اورنان رجسٹرڈ کمپنیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا
٭خطرناک ایپس کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ روایتی بینک پسے ہوئے اور عام افراد کو بھی کم مالیت کے قرضے فراہم کرنا شروع کر دیں،ماہرین
٭گزشتہ ایک سال میں ان آن لائن ایپس کے ذریعے 112 ارب روپے کے قرضے دیے گئے، تقریباً 52 لاکھ صارفین اس سے مستفید ہوئے جن میں بڑی تعداد خواتین کی ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قرضہ ایپس کے ستائے ہوئے راولپنڈی کے شہری محمد مسعود نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔ جس کے بعد ان کمپنیوں کا کردار زیربحث ہے کہ یہ کمپنیاں شہریوں کے لیے سہولت ہیں یا پھر زحمت ہیں؟ ان کمپینوں کو کون کیسے ریگولیٹ کرتا ہے؟ مسعود احمد کا آخری آڈیو پیغام جو انہوں نے اپنی اہلیہ کو بھیجا، اس میں ان کمپنیوں کی جانب سے ڈالے گئے دباؤ کی جھلک واضح نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘نہ میں آپ کے قابل ہوں نہ بچوں کے۔ کوئی اور آپشن نہیں مجھے معاف کر دینا، بہت سارے لوگوں کے پیسے دینے ہیں، سود کے۔ انہوں نے میرا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ موت کے بعد میرا موبائل ایک ماہ تک بند رکھنا، بعد میں سمیں نکال کر بیٹے کو دے دینا۔ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی نظر سے ہر چند وقفوں کے بعد ایک اشتہار گزرتا ہے جس میں آپ کو چھوٹے موٹے معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے آسان اور انتہائی کم سود پر قرض کی فراہمی کے لیے مختلف ایپلیکشنز کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ بظاہر یہ ایک انتہائی آسان حل ہے۔ لیکن ایک بار قرض حاصل کرنے کے بعد قرض فراہم کرنے والی یہ کمپنیاں اور نمائندے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والوں کی زندگیاں اجیرن کر دیتے ہیں؟ یہ کمپنیاں آن لائن صارفین سے ان کے کوائف حاصل کرتی ہیں۔ ان کوائف میں شناختی کارڈ، موبائل نمبر، قریبی رشتہ داروں کے شناختی کارڈ اور موبائل نمبرز حاصل کرتی ہیں اور 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک قرضے دیتی ہیں۔ بظاہر یہ کمپنیاں جو شرح سود بتاتی ہیں کچھ ہی دنوں میں اس کے برعکس کئی گنا زیادہ سود کا تقاضا شروع کر دیتی ہیں۔جب کوئی صارف ان میں سے کسی ایپ پر سائن اپ کرتا ہے تو غیر محسوس طریقے سے اس سے یہ اجازت حاصل کر لی جاتی ہے کہ ایپ کو موبائل میں موجود تمام نمبروں اور تصاویر اور ویڈیوز تک رسائی حاصل ہو گی جس کی بنیاد پر یہ کمپنیاں ان صارفین کو بلیک میل کرکے کئی گنا رقم واپس بٹورتی ہیں۔ پاکستان میں کوئی بھی ایسا کاروبار جس کے ذریعے مالی خدمات (فنانشل سروسز) فراہم کی جائیں ان کا سیکیورٹی ایکسچین کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔ جب یہ کپمنیاں اپنی خدمات فراہم کرنا شروع کر دیتی ہیں تو سٹیٹ بینک آف پاکستان بھی ان کو ریگولیٹ کرتا ہے۔‘ڈیجیٹل بینکنگ ایپس کو ریگولیٹ کرنا بنیادی طور پر ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک کا کام ہے۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب غیر قانونی اور نان رجسٹرڈ کمپنیاں بھی کام شروع کر دیتی ہیں اور کوئی ان کو روکنے والا نہیں ہوتا۔ ایس ای سی پی کے مطابق راولپنڈی واقعے کے بعد حقائق کا جائزہ لینے کے لیے ہماری ٹیم نے خودکشی کرنے والے شخص کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا ہے جس کے مطابق اس نے دو رجسٹرڈ کمپنیوں سے پہلے بھی قرض لیا تھا اور وہ ان کے کبھی ڈیفالٹر نہیں ہوئے اور بروقت رقم واپس ادا کر چکے تھے۔ان کے مطابق‘شاید اس بار انھوں نے کسی غیر قانونی اور نان رجسٹرڈ کمپنی سے قرضہ لیا جس کے نمائندوں نے ان کو حراساں کیا اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی۔‘بلیک میلنگ کا کام غیررجسڑڈ کمپنیاں کرتی ہیں کیونکہ رجسٹرڈ کمپنیوں کی جانب سے کسی کا ڈیٹا غلط استعمال کرنے کا معاملہ فرانزک آڈٹ میں سامنے آ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق‘ان ایپس کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ روایتی بینک پسے ہوئے اور عام افراد کو بھی کم مالیت کے قرضے فراہم کرنا شروع کر دیں۔ اس سے دو فائدے ہوں گے ایک تو اس طرح کی کمپنیوں جو بے تحاشا شرح منافع کے ذریعے پیسے بناتی ہیں اور غریب طبقے کو لوٹتی ہیں سے جان چھوٹ جائے گی اور دوسری جانب غریب طبقے کا ملک کے بینکاری نظام پر اعتماد بڑھے گا۔ایس ای سی پی کے پاس کل 11 آن لائن قرضہ ایپس رجسٹرڈ ہیں جن کا فرانزک آڈٹ ہوتا ہے اور ان کے نمائندوں کی جانب سے صارفین کو کی جانے والی کالز کا ریکارڈ بھی ایس ای سی پی کے پاس جمع ہوتا ہے۔ ایس ای سی پی نے گزشتہ کچھ عرصے میں 52 ایپس کو ایف آئی کی مدد سے بلاک بھی کروایا ہے گوگل اس بات سے اتفاق کر چکا ہے کہ مستقبل میں گوگل پلے سٹور پر صرف ان ایپس کو جگہ ملے گی جو ایس ای سی پی سمیت متعلقہ اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں گے۔گزشتہ ایک سال میں ان آن لائن ایپس کے ذریعے 112 ارب روپے کے قرضے دیے گئے۔ تقریباً 52 لاکھ صارفین اس سے مستفید ہوئے جن میں بڑی تعداد خواتین کی ہے۔ اب ان ایپس نے اقساط پر اشیاء کی فراہمی بھی شروع کر دی ہے۔ دنیا بھر میں مائیکرو فنانسنگ فروغ پا رہی ہے، اس لیے ان کو بند کرنا حل نہیں ہے۔ تاہم غیرقانونی ایپس کے خاتمے کے ساتھ ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں کی حوصلہ افزائی یقینا بہتری لا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان وجود - منگل 09 ستمبر 2025

کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 08 ستمبر 2025

افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا وجود - پیر 08 ستمبر 2025

6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو وجود - پیر 08 ستمبر 2025

ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین  پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

مضامین
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل وجود منگل 09 ستمبر 2025
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل

بھارت میں لو جہاد کانیا قانون وجود منگل 09 ستمبر 2025
بھارت میں لو جہاد کانیا قانون

ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے وجود منگل 09 ستمبر 2025
ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے

جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے وجود پیر 08 ستمبر 2025
جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے

حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت وجود هفته 06 ستمبر 2025
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر