وجود

... loading ...

وجود
وجود

یسیٰن ملک کو پھانسی دینے کی سازش

بدھ 31 مئی 2023 یسیٰن ملک کو پھانسی دینے کی سازش

ریاض احمدچودھری

بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے الزام عائد کیاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت 2024کے انتخابات جیتنے کی خاطر اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بحال کرانے کے لئے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو پھانسی دینے کی سازش کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ، خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں نئی دہلی کی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کی بھارت کی بدنام زمانہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اقدام کی شدید مذمت کی جس کے تحت حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے رچائی گئی سازش کے حصے کے طور پر یاسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری قیادت کو ختم کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ یہ اقدام نسل پرست حکومت کی متعصبانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جو ہر اس کشمیری کو قتل کرنا چاہتی ہے جو کشمیر پر بھارتی بیانیہ کوتسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے۔
بی جے پی کو مشورہ ہے کہ وہ کشمیر کی تاریخ کا مطالعہ کرے اور اس حقیقت کا ادراک کرے کہ وہ جائز سیاسی آوازوں کو جیل میں ڈال کر یا پھانسی کے پھندے پر چڑھاکر دبا نہیں سکتی۔ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی شہادت نے کشمیریوں کے عزم کو مزید پختہ کیا اور ان کے جذبہ آزادی کو تقویت دی۔ یہ مودی کی زیرقیادت بہری، گونگی اور اندھی حکومت کے لیے چشم کشا ہونا چاہیے جو خطے میں ہر قسم کے اختلاف رائے کو دبانے پر تلی ہوئی ہے۔ڈی ایف پی کے ترجمان نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کاسخت نوٹس لیں اور بھارت کو کشمیری رہنمائوں کو سزا دینے کے لیے اپنی کینگرو عدالتوں کا استعمال کرنے سے روکیں۔
کشمیری حریت رہنما کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو ساڑھے تین سال سے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔اس ڈیتھ سیل میں مقبول بٹ اور افضل گرو کو رکھا گیا تھا۔یاسین ملک کیخلاف یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔یاسین ملک کا جوڈیشل مرڈر کیا جارہا ہے۔یاسین ملک کے حق میں آواز اٹھانے والوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ہم بھارت کا حصہ نہیں پھر کس قانون کے تحت مقدمات بنا رہا ہے۔اقوام متحدہ کشمیر کیلئے نمائندہ مقرر کرے۔بھارت کی عدالت نے کئی ماہ سے بھارتی فورسز کی حراست میں موجود حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کو 19 مئی 2022کو دہشتگردی فنڈنگ کیس میں مجرم قرار دیدیا تھا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یاسین ملک نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق کیس میں عدالت میں اپنے خلاف تمام الزامات کو تسلیم کیا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ یاسین ملک نے ایک اعتراف کیا وہ کشمیر کی پرامن جدوجہد کو لیڈ کررہے ہیں۔ آن لائن سماعت کے دوران یاسین ملک کی آواز میوٹ کی جاتی ہے۔ یاسین ملک پر آج تک کسی بھی منفی سرگرمی کا الزام نہیں لگا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لئے وقف کی۔یاسین ملک کی کشمیر کاز کے لئے لازوال قربانیاں ہیں۔ تہاڑ جیل سے ان کی جاری ہونے والی ویڈیو میں وہ ایک ہی بات بول رہے ہیں کہ انہیں بولنے کی اجازت دی جائے۔ بھارت کو خوف نہیں تو وہ ایک شخص کے بولنے اور اسے فری ٹرائل دینے سے کیوں گھبرا رہا ہے۔ بھارت کھلم کھلا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
یاسین ملک کے خلاف بھارت میں منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔ بھارت مذہبی کارڈ کے ذریعے کشمیریوں کے اندر تقسیم پیدا کرنے کی ناکام اور بھونڈی کوشش کر رہا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی غنڈہ گردی اور بربریت کے خلاف نہ کبھی غلام بنے ہیں اور نہ بنیں گے۔ بھارت نے سید علی گیلانی کا جنازہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی تھی کیونکہ بھارتی سرکار کو سید علی گیلانی کے جسد خاکی سے بھی خوف تھا۔ آج ان کی قبر پر بھی پہرا ہے۔مودی کا بھارت چاہتا ہی نہیں کہ کشمیر میں پرامن آزادی ہو۔ آزادی کی آواز بلند کرنے والے یاسین ملک کو فری ٹرائل دینے سے روکا جا رہا ہے، عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھارت کی کھلم کھلا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
کشمیری عوام کشمیر کے شہدا مقبول بٹ، افضل گرو اور سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کشمیریوں کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کی۔ آسیہ اندرابی، عمر فاروق بھی جیل میں ہیں، انہیں بھی شفاف اور فری ٹرائل تک رسائی نہیں دی جا رہی۔ اشرف صحرائی کو جیل میں زہر دے کر مارا گیا، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا بلیک آؤٹ ہے۔ وہاں کسی کی آواز باہر نہیں آنے دی جا رہی، جو حریت رہنما جیلوں میں ہیں ان کی آواز بھی دبائی جا رہی ہے۔ 64 ایسے لوگ ہیں جن کا کوئی پتہ نہیں کہ وہ کس بھارتی جیل میں ہیں۔ان کی فیملیز کا ان سے کوئی رابطہ نہیں۔ بھارت 75 سالوں سے کشمیری عوام پر ظلم و ستم کر رہا ہے لیکن کشمیری عوام کے حوصلوں میں کمی نہیں آئی، ان کے حوصلے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔ مودی حریت رہنماؤں سے شدید خوف میں مبتلا ہیں، اسی وجہ سے وہ مقبوضہ کشمیر میں فاشزم پر مبنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر