وجود

... loading ...

وجود

مقبوضہ وادی میں مسلم شناخت ختم کرنے کی سازش

جمعرات 18 مئی 2023 مقبوضہ وادی میں مسلم شناخت ختم کرنے کی سازش

ریاض احمدچودھری

متحدہ مجلس علما جموںوکشمیر نے ایک منظم منصوبے کے تحت جموں وکشمیر کی مسلم شناخت، انفرادیت اور تشخص کو کمزور کرنے کی ریشہ دوانیوں پر سخت فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان تمام غیر اسلامی حرکات، سرگرمیوں اور ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے مقبوضہ ریاست جموں کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریتی آبادی کے مقابلے میں باقاعدہ منصوبے کے تحت ہندوؤں کی تعداد بڑھانے کے لیے ان کی آبادکاری کا فیصلہ کیا ہے جس سے ظاہر ہے کہ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔بی جے پی کے جنرل سیکریٹری رام مہادیو جنھیں مقبوضہ کشمیر کے لیے متعین کیا گیا ہے نے کہا ہے کہ ہندو قوم پرست پارٹی ان دو سے تین لاکھ ہندوؤں کو وادی میں واپس لانے کا تہیہ کیے ہوئے ہے جو 1989کے دوران وادی چھوڑگئے تھے۔
بھارت نے یہ منصوبہ اسرائیل کے اس منصوبے کی روشنی میں بنایا ہے جو صیہونی ریاست اپنے مقبوضہ علاقوں میں عربوں کی اکثریت تبدیل کرنے کے لیے بنارہی ہے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دھڑا دھڑ یہودی بستیاں قائم کرتی چلی جارہی ہے تاکہ بالآخر مقبوضہ علاقوں میں یہودیوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ بڑھائی جاسکے۔ جہاں تک مقبوضہ کشمیر کا تعلق ہے تو یہ وادی قیام پاکستان کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہوگئی تھی جس میں آزاد کشمیر پاکستان کے حصے میں آگیا جب کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ہوگیا جہاں طویل عرصے سے آزادی کی تحریک جاری ہے۔
وادی کشمیر کی مجموعی آبادی ستر لاکھ سے زائد ہے جن میں 97 فیصد مسلمان ہیں لیکن فی الوقت ان ستر لاکھ مسلمانوں کا بھارت کی سات لاکھ سے زائد مسلح افواج نے محاصرہ کررکھا ہے لیکن گزشتہ تین دہائیوں سے جاری کشیدگی میں پچاس ہزار سے زائد کشمیری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔بھارتی فورسز تلاشیوں کے بہانے مسلمانوں کے گھروں میں گھس جاتی ہیں اور پھر کوئی بہانہ بناکر گھروں کو بارودی مواد سے تباہ کردیتی ہیں۔ یہ ایسی زیادتیاں ہیں جو عالمی دنیا کو نظر نہیں ا?تیں یا وہ قصداً ان کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ یہی حال اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم کا ہے۔2019ء میں ایک تجویز آئی تھی کہ پنڈتوں کی وادی میں واپسی کے لیے علیحدہ بستیاں بسائی جائیں۔
متحدہ مجلس علما جموںوکشمیر کے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں وادی کشمیر کے اسکولوں میں بھجن گانے اور سریہ نمسکار بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وادی کشمیر کی تیس سے زیادہ اسلامی اور تعلیمی تنظیموں پر مشتمل اس تنظیم نے یوگا اور مارننگ اسمبلی کے نام پر بچوں سے اسکولوں میں بھجن گانے اور سوریہ نمسکار کرانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس طرح کے اقدامات سے مسلمانوں کے مذہبی جزبا ت مجروح ہورہے ہیں جس سے اس برادری میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ سرکار اور محکمہ تعلیم سے کہا ہے کہ ایسی کوششوں کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ مسلمانوں کے مذہبی عقیدے کے خلاف ہیں۔ والدین سے بھی کہا گیا ہے کہ اگر اسکولوں میں یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں اپنے بچے سرکاری اسکولوں سے نکال کر نجی اسکولوں میں داخل کرنے چاہئیں۔ اس تنظیم نے مسلمان اساتذہ سے بھی کہا ہے کہ وہ بچوں کو اس قسم کی ترغیب دینا بند کریں۔
نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مسلم اکثریتی مقبوضہ جموںوکشمیر کو بھارتی رنگ میں رنگنے کے لیے ایک اور ہتھکنڈے اختیار کرتے ہوئے تمام سرکاری سکولوں کے سربراہوں کو بھارتی جھنڈے والے سائن بورڈنصب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سائن بورڈوں پر بھارتی جھنڈا بنانے کے حوالے سے حکمنامہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے جوائنٹ ڈائریکٹر (منصوبہ بندی) گوپال شرما نے گذشتہ ماہ جاری کیا۔اسکولوں کے سائن بورڈ وں پر بھارتی ترنگا لگانے کا اقدام بھی مودی کے کشمیرمخالف مذموم منصوبوں کا حصہ ہے۔ مقبوضہ علاقے میں طلبا کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے تاکہ وہ اپنی سرزمین پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنے غم و غصے اور آزادی کے جذبات کا اظہار نہ کر سکے۔ ادھرکشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ، غلام نبی وار نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر وہ پہلا خطہ ہے جہاں سکولوں کے سائن بورڈز پربھارتی پرچم بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بھارت نے پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں نئی تعلیمی پالیسی نافذ کر دی ہے۔ قبل ازیں تعلیم کا مقصد طالب علموں کو سوچنے سمجھنے کا طریقہ بتانا تھا لیکن اب انہیں یہ سکھایا جارہا ہے کہ وہ کیا سوچیں۔ مقبوضہ جموںوکشمیر کے حکام نے کشمیر یونیورسٹی کے احاطے میںبھارتی ترنگا نصب کر دیا ہے۔ یہ1947کے بعد پہلی مرتبہ ہے کہ یونیورسٹی میں مستقل طورپر بھارتی جھنڈا لگادیا گیا۔ یونیورسٹی میںیہ جھنڈا بھارتی وزارت تعلیم کی ہدایت پر لہرایا گیا ہے ۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا وجود جمعه 09 مئی 2025
بھارت کوبھرپور جواب دیاجائیگا

درد کارشتہ وجود جمعه 09 مئی 2025
درد کارشتہ

بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب وجود جمعرات 08 مئی 2025
بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب

جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے وجود جمعرات 08 مئی 2025
جنگی ماحول میں اور ریاستی ادارے

امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے! وجود جمعرات 08 مئی 2025
امن کے لئے جنگ ناگزیر ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر