وجود

... loading ...

وجود

قاتل تربوز۔۔

بدھ 17 مئی 2023 قاتل تربوز۔۔

علی عمران جونیئر
دوستو، سب سے پہلے تو معذرت نومئی سے انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے آپ لوگوں سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔ یہ ایسی ناگہانی تھی کہ اس پر کچھ کہا بھی نہیں جاسکتا۔ حکومت کی مرضی جب چاہے جو چیز بند کردے، شکر ہے آکسیجن پر حکومت کی اجارہ داری نہیں ورنہ سانس لینا بھی دوبھر ہوجاتا۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے تمام سوشل میڈیا ایپس بھی بند رہیں، ایک زمانہ تھا کہ جب کراچی میں حالات خراب ہوتے تھے، ڈبل سواری بند کردی جاتی تھی، اب حالات خراب ہونے لگتے ہیں تو انٹرنیٹ بند کردیا جاتا ہے۔یہ نادان لوگ اتنا نہیں جانتے کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے کتنا معاشی نقصان ہوتا ہے، لاکھوں بیروزگار جنہیں حکومت روزگار فراہم نہ کرسکی انہوں نے اپنے طور پر آن لائن کام شروع کردیا۔ کوئی بائیکیا اور کوئی کریم چلا رہا ہے، ایک اندازے کے مطابق انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے ستر لاکھ سے زائد نوجوان نومئی سے پندرہ مئی تک مکھیاں مارتے رہے، جو بیچارے دیہاڑی لگاتے تھے یعنی بائیکیا اور کریم والے ان کے گھروں کا تو چولہا بھی نہ جل سکا۔ لیکن یہاں احساس کسے ہیں، انا کی جنگ ہے بس۔
گزشتہ دنوں خبر ملی کہ لاہور کے علاقے سبزہ زار میں تربوز خراب نکلنے پر گاہک نے دکاندار پر فائرنگ کردی جس سے دکاندار شدید زخمی ہوگیا۔پولیس کے مطابق فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہو گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔جیو نیوز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ سبزہ زار میں کھاڑک نالے کی چوکی والی پلی پر پیش آیا جہاں ایک گاہک نے تربوز خراب نکلنے پر احتجاج کیا۔ پولیس کے مطابق دکاندار نے تلخ لہجے میں جواب دیا تو گاہک نے اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دکان دار عابد کو سینے پر تین گولیاں لگیں اور وہ شدید زخمی ہوگیا، دکاندار کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔بعد میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق شاید وہ جاں بر نہ ہوسکا اور چل بسا۔
یعنی کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ تربوز بھی قاتل نکلا۔تربوز کی وجہ سے قتل ہونے لگ جائیں تو معاملہ سنگین ہوجاتا ہے، آج تک تو جھگڑے کی تین بنیادی وجوہات کا ہی سب کو علم تھا، زن،زر اور زمین کے پیچھے نسل در نسل دشمنیاں چلتی تھیں، لاتعداد قتل ہوتے تھے، اب مورخین شاید تربوز کو بھی اسی صف میں شامل کرلیں۔تربوز گرمیوں کی ایک مرغوب غذا ہے۔ لیکن آپ یہ کیسے جان پائیں گے کہ اندر سے بہترین پکا ہوا اور لال ہے؟ایک خیال یہ بھی ہے کہ اگر آپ تربوز کو ٹھوک بجا کر دیکھیں تو اس میں سے آنے والی مخصوص آواز یہ بتائے گی کہ یہ کھانے کے قابل ہے یا نہیں۔اچھا پھل خریدنے کے لیے کوئی گارنٹی نہیں ہے لیکن کسی کو قتل کرنے سے بچنے کے لئے کچھ باتوں کا خیال کر لیں جن سے آپ اچھا تربوز خرید سکتے ہیں۔سب سے پہلے تو تربوز کا وزن دیکھیں کیونکہ جتنا بھاری ہوگا اتنا اچھا ہوگا۔۔دوسرا اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ مضبوط ہونا چاہیے اگر یہ دبانے پر واپس آ جاتا ہے تو یہ کھانے کے لیے تیار ہے۔تیسری اہم بات نوٹ کرلیں کہ ،اس پر بنے نشانات کو غور سے دیکھیں۔ اس کے ایک سرے پر پیلے رنگ کا دھبہ بتاتا ہے کہ یہ پک چکا ہے۔
اور اگر یہ سب طریقے ناکام ہو جاتے ہیں تو یقیناً آپ اسے ٹھوک بجا کر اس جواب کا انتظار کر سکتے ہیں۔ایک مریض گھبرایا ہوا ڈاکٹر کے پاس آیا اور بولا۔۔ ”ڈاکٹر صاحب! رات کو میں نے خواب میں دیکھا کہ میں نے ایک بہت بڑا تربوز کھایا ہے”۔ ڈاکٹر نے اسے تسلی دیتے ہوئے پوچھا۔۔”تو اس میں پریشانی کی کیا بات ہے؟”۔ مریض نے فوراًً کہا۔۔”جناب! پریشانی کی بات یہ ہے کہ جب میں صبح سو کر اٹھا تو بستر پر میرا تکیہ غائب تھا”۔۔اسی طرح ایک سیاح پہلی مرتبہ پاکستان میں آیا۔ ایک پھل کی دکان پر جا کر اس نے کیلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا۔۔”یہ کیا ہے؟”۔ دکان دارنے جواب دیا۔۔”یہ کیلے ہیں”۔ سیاح کہنے لگا۔۔۔”ہمارے ملک میں تو ڈھائی ڈھائی فٹ لمبے کیلے ہوتے ہیں”۔ پھر اس نے سیب کی طرف اشارہ کر کے پوچھا۔ دکاندار نے جواب دیا۔۔”یہ سیب ہیں”۔ سیاح جھٹ بولا۔۔”ہمارے ملک میں تو پانچ پانچ کلو کے سیب ہوتے ہیں”۔ پھر اس نے تربوز کی طرف اشارہ کیا تو دکاندار عاجزی سے بولا۔۔۔”جناب! یہ انگور ہیں”۔
ہمارے یہاں تربوز گول ہوتے ہیں، جاپان والے چوکور تربوز کھاتے ہیں، اندر سے سب لال ہی ہوتے ہیں۔تربوز کے حوالے سے بہت سی ثقافتوں میں ان کی گہری علامتیں ہیں، جیسے زرخیزی، عقل اور خوشی شامل ہیں۔ انہیں اپنے خوابوں میں دیکھنا بھی بہت سے مثبت معنی رکھتا ہے۔ اگر آپ تربوز کے بارے میں خواب دیکھتے ہیں۔ تو اکثر یہ تعبیر کیا جاتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں بہت اچھا کر رہے ہیں اور یہ مزید بہتر ہو جائے گا۔ لوگوں کے لیے خواب میں تربوز دیکھنا عام بات ہے۔ایسے خواب اچھی قسمت، امید اور پیسے کی علامت ہے۔ کچھ لوگ یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ تربوز کا خواب اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آپ اپنی زندگی بلند روح کے ساتھ گزارتے ہیں۔اگر آپ خواب میں تربوز دیکھتے ہیں تو یہ انتباہ ہے کہ دوستوں کا انتخاب کرتے وقت زیادہ محتاط رہیں۔تربوز کھانے کا خواب دیکھنا آپ کی ناقابل حصول محبت کی خواہشات کی علامت ہے۔ آپ شاید کسی ایسے شخص کو پسند کرتے ہیں جو جلد ہی آباد ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ جسے آپ قائل کرنے کے لیے ایک چیلنج اور حوصلہ افزائی کے طور پر دیکھتے ہیں۔دوسرا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ہر چیز میں اعتدال پسند ہونا چاہیے۔ آپ وہ ہیں جو ایک انتہا سے دوسری انتہا تک جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ یا تو اوپر یا نیچے ہیں۔۔ اس لیے آپ اکثر پیسے سے محروم ہوتے ہیں یا اپنے ساتھی سے بیک وقت نفرت اور محبت کرتے ہیں۔اگر آپ خواب میں کسی اور کو تربوز کھاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ دوسرے لوگوں کی خواہشات اور ضروریات کو اپنے سامنے رکھیں گے۔ کسی کو آپ کی ضرورت ہوگی۔ اور آپ اپنا سارا فارغ وقت اس شخص کے لیے وقف کر دیں گے اور اس عمل میں خود کو نظرانداز کر دیں گے۔تربوز خریدنے کا خواب دیکھنے کا مطلب یہ ہے۔ کہ آپ جلد ہی کسی ایسے شخص سے ملیں گے جسے آپ نے طویل عرصے سے نہیں دیکھا ہو گا۔ اور اس شخص کے ساتھ ایک کپ کافی یا لنچ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ آپ کو گفتگو کے دوران ماضی کی یادیں اور وہ خوبصورت اور بے فکر لمحات یاد آئیں گے جو آپ نے ایک ساتھ گزارے تھے۔خواب میں تربوز بیچنے کا مطلب ہے کہ کوئی آپ کے پیسے جو آپ نے ادھار دیے تھے وہ واپس کر دے گا۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔شیخ سعدی فرماتے ہیں، انسان مستقبل کا سوچ کر اپنا حال برباد کردیتا ہے پھر مستقبل میں اپنا ماضی یاد کرکے روتا ہے۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی وجود بدھ 07 مئی 2025
بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی

مودی اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں! وجود بدھ 07 مئی 2025
مودی اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں!

مودی مقبوضہ کشمیر کو غزہ بنارہا ہے! وجود بدھ 07 مئی 2025
مودی مقبوضہ کشمیر کو غزہ بنارہا ہے!

سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی وجود منگل 06 مئی 2025
سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی

پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام وجود منگل 06 مئی 2025
پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر