وجود

... loading ...

وجود

امن کے ساتھ مل کر رہنے کا عالمی دن اور ہمارا کردار

منگل 16 مئی 2023 امن کے ساتھ مل کر رہنے کا عالمی دن اور ہمارا کردار

ڈاکٹر جمشید نظر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تاریخی کتابوں میںبتایا گیا ہے کہ ہٹلر کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا جس میں اکسٹھ ممالک کی ایک ارب سے زائد فوج نے جنگ لڑی اور اس کے نتیجہ میں 40ممالک کی سرزمین جنگ سے شدیدمتاثر ہوئی اور تقریبا پانچ کروڑ افراد جنگ میںمارے گئے جبکہ ایک کروڑ دس لاکھ افراد کا قاتل ہٹلر کو کہا جاتا ہے جو مرد، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں ، رومنیوں،غلاموں، معذوروں، ہم جنس پرستوں، سیاسی اور مذہبی اقلیتوں کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اُتارنے کا شوقین تھا۔ ہٹلر کے دور میں قیدیوں سے مرتے دم تک غلاموں کی طرح کام لیا جاتاتھا،شہر سے سینکڑوں میل دور مقتل گاہیں بنائی گئیں جہاںرومنیوں کو قتل کیا جاتا اور اگر کوئی قتل ہونے سے بچ جاتا تو اسے گیس چیمبر کے ذریعے موت دے دی جاتی تھی۔دوسری جنگ عظیم کے اختتامی دور میںہٹلر نے خود کودشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لئے پچاس فٹ زیر زمین ایک خاص بنکر میں پناہ لے رکھی تھی۔ جب روسی فوج نے برلن کا محاصرہ کیاتو ہٹلر کوخبر مل گئی کہ اب دشمن اس کے بنکر تک پہنچنے والے ہیں چنانچہ ہٹلر نے دشمن کے ہاتھوں قتل ہونے کی بجائے8 مئی 1945کو خودکشی کرلی۔حیرت کی ایک اور بات یہ ہے کہ جنگ کے حالات میں خودکشی سے ایک روز قبل ہٹلر نے اپنی محبوبہ ’’ایوا براون‘‘سے شادی کی تھی۔
ہٹلر کی موت اوردوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں نئی نسلوں کوجنگوں کی تباہی سے محفوظ رکھنے کے لئے امریکہ میں 50 ملکوں کے نمائندوں کی ایک کانفرنس ہوئی جس میںایک بین الاقوامی ادارے کی قیام کی تجویز پیش کی گئی تاکہ دنیا میں تیسری جنگ عظیم شروع نہ ہوسکے اس مقصد کی تکمیل کے لئے24 اکتوبر1945 میں ایک بین الاقوامی ادارہ ’’اقوام متحدہ‘‘کا قیام عمل میں لایا گیا جس کابنیادی مقصد آنے والی نسلوں کو جنگ کی لعنت سے بچانا،دنیا میں امن کے قیام ،عالمی قوانین کی پاسداری،سماجی و اقتصادی ترقی اورانسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرنا ہے ۔دنیا میں جب امن و امان کی صورتحال خراب ہونے لگی تو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہر سال 16مئی کو امن کے ساتھ رہنے کا عالمی دن منایا جانے لگا۔یہ دن سب سے پہلے 16مئی 2018کو منایا گیا موجودہ سال اس دن کا تھیم ہے ’’United in Differences and diversity‘‘ جس کا مطلب ہے کہ اختلافات اور تنوع میں بھی متحد رہو۔
اقوام متحدہ کے زیراہتمام ’’امن کے ساتھ رہنے کا عالمی دن‘‘ ایک ایسے نازک موقع پر آیا ہے جب ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی کشیدہ ماحول کے باعث ملک دشمن عناصر کو اپنے گھناونے خواب پورے ہوتے نظر آرہے ہیں۔انڈین میڈیا پران کے اینکرز کھلے لفظوں میں بار بار یہ بات دہرا رہے ہیں کہ اب ہمیں پاکستان کے خلاف کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہی ۔حالیہ دنوں میں ملک میں جس طرح توڑ پھوڑ ،جلاو گھیراؤ ، سرکاری املاک اور تاریخی مقامات کو شدید نقصان پہنچایا گیا اس پر ہر محب وطن شہری کودکھ اور افسوس ہوا ہے۔اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ ملک کو جب بھی قدرتی آفات ،مصیبتوں، نازک حالات یا دہشت گردی کا سامنا ہو ایا ملک کی سرحدوں پر دشمن نے جارحیت کی کوشش کی توپاک فوج نے ہمیشہ اپنے فرائض بخوبی سرانجام دیے۔ملک پر جب بھی کوئی ناگہانی آفت آتی ہے توعوام کی نگاہیں سب سے پہلے پاک فوج کی جانب اٹھتی ہیں جس کی سب سے بڑی مثال حالیہ سیلاب ہیں جس میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر لوگوں کی زندگیاں بچائیں ۔ پوری قوم کو یادہے کہ امریکہ میں 9/11حملوں کے بعد پاکستان کو جس طرح دہشت گردی کا سامنا تھا اس کا مقابلہ افواج پاکستان نے بڑی دانشمندی اور جراتمندانہ انداز میں کیا۔دہشت گردوں کے خاتمہ کے لئے کامیاب آپریشنز شروع کئے گئے جن میں سر فہرست آپریشن ضرب عضب،آپریشن ردالفسادہیں۔آپریشن ردالفساد میں تینوں مسلح افواج کے ساتھ رینجرز،پولیس،دیگر سیکیورٹی ادارے اور پاکستانی شہریوں نے بھی حصہ لیاتھا۔پاکستان کے دشمن یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ جب بھی پاکستان پر جارحیت کی حماقت کی تو پاکستان کا ہر شہری فوج کا سپاہی بن کر ان سے ٹکرایاہے جس کی واضح مثالیں بھارت کے ساتھ لڑی گئی جنگیں ہیں جس میں عام شہریوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیااور دشمن کو ناکوں چنے چبوائے ۔پاکستانی قوم کی سب سے بڑی طاقت یکجہتی ہے۔ اسی طاقت کی بنا پر یہ ملک آزاد ہوا تھا۔لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والے آزادوطن کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس لیے کسی بھی اختلاف اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا تاکہ دشمن کے ناپاک ارادے کبھی پورے نہ ہوسکیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی وجود منگل 06 مئی 2025
سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی

پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام وجود منگل 06 مئی 2025
پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام

سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان وجود پیر 05 مئی 2025
سکھوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان

منی بدنام ہوگئی ! وجود پیر 05 مئی 2025
منی بدنام ہوگئی !

قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب وجود اتوار 04 مئی 2025
قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر