وجود

... loading ...

وجود

منکی پاکس اور ویکسین کا مسئلہ

اتوار 30 اپریل 2023 منکی پاکس اور ویکسین کا مسئلہ

اسلام آباد میں منکی پاکس کے 20 کیس رپورٹ ہونے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک بھر کے ایئر پورٹ کو الرٹ جاری کیا ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منکی پاکس یا ایم پاکس کے دو مثبت کیس رپورٹ ہونے کے بعد سندھ اور بلوچستان حکومتوں نے صحت کے محکموں میں ہائی الرٹ جاری کر دیے۔ دونوں صوبوں کے ہسپتالوں میں متوقع مریضوں کے لیے علیحدہ وارڈز قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ڈائریکٹر جنرل سندھ ہیلتھ سروسز نے بھی صوبے کے متعدد ہسپتالوں کو ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے انہیں ایم پاکس کیسز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ ہیلتھ سروسز کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر یا جی پی ایم سی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ یا این آئی سی ایچ، ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال اور سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل ہسپتال کراچی کو ایم پاکس کیسز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے اور علیحدہ وارڈز قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ لیاقت یونیورسٹی ہسپتال حیدرآباد، شہید بینظیر آباد پیپلز میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال نواب شاہ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر، چانڈکا میڈیکل کالج ہسپتال لاڑکانہ، سول ہسپتال خیرپور، گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز خیرپور، سید عبداللہمیڈیکل سائنسز انسٹی ٹیوٹ سیہون اور جیکب آباد میڈیکل سائنسز انسٹی ٹیوٹ کو بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ ہیلتھ سروسز کے نوٹیفکیشن میں تمام ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایم پاکس کے مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسوں کے انتظام کے لیے مکمل اقدامات کیے جائیں، جن میں مریضوں کی محفوظ و موثر دیکھ بھال کے لیے مخصوص جگہ یا آئی سولیشن وارڈز قائم کیے جانا بھی شامل ہے۔تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کو کسی بھی مشتبہ کیس کی نشان دہی کے لیے چوکنا رہنے، 24 گھنٹے ا سٹاف اور مریضوں کے ہاتھوں کی صفائی کی سہولیات اور ذاتی حفاظتی آلات سمیت انفیکشن کنٹرول کے مناسب اقدامات کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایم پاکس کے مریضوں کو آئسولیٹ کرنے کے لیے پانچ سے دس کمروں کے ساتھ آئسولیشن وارڈز قائم کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے رکن ڈاکٹر قیصر سجاد کے مطابق ’منکی پاکس کا وائرس متاثرہ شخص سے دوسرے شخص ساتھ بیٹھنے یا خراب جلد کے چھونے سے ہو سکتا ہے۔’یہ وائرس جسم میں خراب جلد، سانس کی نالی، یا لعابی جھلیوں جیسے آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے داخل ہو سکتا ہے۔‘:’یہ بھی ایک وائرس ہے مگر کرونا (کورونا) وائرس کی نسبت زیادہ خطرناک نہیں ہے۔ اس وائرس سے عام طور پر متاثرہ فرد کے جسم پر چکن پاکس یا خسرہ کی طرح جسم پر پھنسیاں نکل آتی ہیں، جن سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔’اس وائرس سے اموات کی شرع کوویڈ وائرس کے مقابلے میں بہت کم ہے اور متاثر مریض عام طور پر دو سے تین ہفتوں میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔‘محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ایم پاکس پر نامزد فوکل پرسن ڈاکٹر محمد آصف سید کا کہناہے کہ ’اس وائرس سے بچنے کے لیے ہر چیز پر جراثیم کش سپرے صرف پیسوں کا ضیاع ہے۔‘ان کے مطابق: ’اگر کوئی فرد کسی ایسے ملک سے آیا ہو عالمی صحت کے ادارے ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ مرض منکی پاکس نام کے وائرس سے ہوتا ہے جو پہلی بار ڈنمارک میں 1958 میں دریافت ہوا تھا۔انسانوں میں اس وائرس کی پہلی تشخیص 1970 میں کانگو میں ہوئی تھی، جبکہ یہ وائرس عالمی طور پر وبا کی صورت میں 2022 سے سامنے آیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ وائرس آمنے سامنے بات چیت کرنے، جلد کا جلد سے ملنا، بوسہ دینے، تھوک کے ذرات منہ میں جانے سے پھیلتا ہے۔ اس وائرس کے باعث بخار، جسم پر پھوڑے نکلنا، سر درد، گلے کی سوجن، پٹھوں کا درد اور دیگر علامات ہو سکتی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یکم جنوری 2022 سے 24 اپریل 2023 کے دوران 111 ممالک میں 87 ہزار 113 مثبت کیس سامنے آ چکے ہیں جب کہ 130 اموات ہو چکی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق تقریباً ایک درجن افریقی ممالک میں ہر سال منکی پاکس کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہوتے ہیں جن میں تقریباً 6000کیسز کانگو اور 3000 کا تعلق نائجیریا سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس عام طور پر افریقی ممالک میں تشخیص ہو رہا تھا اور گزشتہ برس مئی میں برطانیہ’سپین اور کینیڈا میں اس بیماری کے 92 تصدیق شدہ جبکہ 28 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد پاکستان میں بھی ایئر پورٹس پرمذکورہ ممالک سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا تاہم پہلی بار یہ وائرس سعودی عرب سے 17 اپریل کو واپس آنے والے ایک مسافر میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تشخیص کیا گیا،منکی پاکس کے مرض میں متاثرہ شخص کو بخار اور جسم پر دانے جن میں پانی بھرا ہوتا نمودار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق افریقی ممالک میں مانیٹرنگ کا نظام ناقص ہونے کی وجہ سے یہ
بیماری دوسرے ممالک میں پھیلتی ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس سے منکی پاکس کے کیسز یورپ اور امریکہ میں رپورٹ ہونا شروع ہوئے تھے کیونکہ متاثرہ شخص میں بیماری کی علامات ظاہر ہونے میں وقت لگتا ہے اس لئے ایئر پورٹس پر مانیٹرنگ مشکل ہوتی ہے۔ یورپ کے بعد اب بیماری پاکستان کا راستہ دیکھ چکی اور چند دنوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 20 بتائی جا رہی ہے، اب سوڈان سے سعودی عرب کے تعاون سے کئے جانے والے ریسکیو آپریشن کے ذریعے جان بچاکر پاکستان لائے جانے آوالے پاکستانیوں میں بھی وائرس کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت ایئر پورٹ پر مانیٹرنگ کا نظام بہتر بنانے کے ساتھ ہی فوری طور پر منکی پاکس کی ویکسین بھی منگوائے تاکہ بروقت ویکسی نیشن کے ذریعے وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے کیونکہ اس حوالے سے افسوسناک خبر یہ بھی ہے کہ منکی پاکس سے حفاظت کی ویکسین مبینہ طور پر دستیاب نہیں ہے یوں مریضوں ک لئے علیحدہ آئسولیشن وارڈز یا کمرے مختص کرنے کو احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ادھورا ہی قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ مریض کو صحت مند افراد سے علیحدہ کرنے کے بعد اگر اسے ویکسین فراہم نہیں کی جائے گی تو مرض کے خاتمے کی کوششیں کیسے کامیابی سے ہمکنار ہوسکتی ہیں، اس لئے جس قدر جلد ممکن ہو منکی پاکس کی ویکسین کی فراہمی یقینی بنا کرتمام ہسپتالوں میں وافر تعداد میں اس کی فراہمی کو یقینی بنا یا جانا ضروری ہے تاکہ مرض کے پھیلنے کے امکانات کو اگر ختم نہیں تو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جاسکے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
امن دستوں کا عالمی دن وجود منگل 30 مئی 2023
امن دستوں کا عالمی دن

محسنوں کو خراج عقیدت وجود منگل 30 مئی 2023
محسنوں کو خراج عقیدت

الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل وجود منگل 30 مئی 2023
الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل

عمرانی انقلاب کی ناکامی وجود پیر 29 مئی 2023
عمرانی انقلاب کی ناکامی

بخشش کا بہانہ وجود پیر 29 مئی 2023
بخشش کا بہانہ

اشتہار

تجزیے
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے وجود منگل 23 مئی 2023
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے

کراچی میں میئرشپ کی دوڑ وجود منگل 23 مئی 2023
کراچی میں میئرشپ کی دوڑ

قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی وجود پیر 22 مئی 2023
قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی

اشتہار

دین و تاریخ
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں وجود جمعرات 11 مئی 2023
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں

غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج وجود جمعه 05 مئی 2023
غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج
تہذیبی جنگ
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا وجود هفته 04 فروری 2023
توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا

برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی وجود بدھ 01 فروری 2023
برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی
بھارت
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان وجود بدھ 03 مئی 2023
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان

بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا وجود جمعه 21 اپریل 2023
بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا

اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہونے کا انکشاف وجود جمعه 07 اپریل 2023
اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا  ہونے کا انکشاف

راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان وجود هفته 25 مارچ 2023
راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان
افغانستان
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک وجود جمعرات 23 فروری 2023
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک

طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید وجود هفته 18 فروری 2023
طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید

سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا وجود پیر 06 فروری 2023
سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا
شخصیات
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے وجود اتوار 12 مارچ 2023
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے

جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے وجود جمعه 17 فروری 2023
جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے

معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے وجود پیر 13 فروری 2023
معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے
ادبیات
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت وجود جمعرات 12 جنوری 2023
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت

کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد وجود هفته 26 نومبر 2022
کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد

مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع کردار پرنئی کتاب شائع وجود هفته 23 اپریل 2022
مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع  کردار پرنئی کتاب شائع