وجود

... loading ...

وجود

2 اپریل، آٹزم کا عالمی دن

اتوار 02 اپریل 2023 2 اپریل، آٹزم کا عالمی دن

ڈاکٹر ذوالنورین طفیل سومرو

آٹزم سے متعلق علامات، بچاؤ اور علاج کی آگاہی کا عالمی دن ہر سال 2 اپریل کو منایا جاتا ہے، جو آٹسٹک لوگوں کی روزمرہ زندگی میں شمولیت کے بارے میں اور ان کے حقوق کی وکالت کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس اہم ترین موضوع  پر سائنسی طور پر حالیہ برسوں میں اہم پیش رفت  ہوئی ہے جس نے آٹزم کو سمجھنے اور ان گنت قابل ذکر آٹسٹک چیمپئنز کو قبول کرنے میں سہولت فراہم کی ہے جنہوں نے اپنی فتوحات اور ترقی کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے تندہی سے محنت کی۔ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) دماغ میں اختلافات کی وجہ سے ایک دماغی معذوری ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک جینیاتی بیماری ہے لیکن اس کے ساتھ اور بھی عوامل ہو سکتے ہیں جو اس دماغی بیماری کا باعث بن سکتے ہیں اور سائنسدان اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔

آٹزم کے خطرے کے عوامل:
آٹزم میں جینیاتی تبدیلی نمایاں کردار کرتی ہے۔ ریسرچ سے پتا چلا ہے کہ ایک جیسے جڑواں بچوں میں، اگر ایک بچے کو ASD ہے، تو دوسرے کو بھی ASD ہونے کے امکانات 36-95% ہوں گے۔ آٹزم والے بچوں کے بہن بھائیوں میں بھی عارضہ پیدا ہونے کا خطرہ %8-2 زیادہ ہوتا ہے۔
جینیاتی بیماریوں کی پیرنٹس ہسٹری، اور خاص طور پر شیزوفرینیا اور جذباتی عوارض، کو آٹزم کے بڑھتے ہوئے خطرے سے جوڑا گیا ہے۔ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے (2500 گرام) میں بھی آٹزم کے خطرے سے دو گنا بڑھ جاتے ہیں۔ حاملہ ماؤں کا، خاص طور پر پہلی یا دوسری سہ ماہی کے دوران، وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن سے، ان کے بچوں میں آٹزم سمیت عصبی امراض کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

علامات :
آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) والے لوگوں کو اکثر سماجی رابطے قائم کرنے ، اور میل جول کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ ASD والے لوگوں کے سیکھنے، حرکت کرنے یا توجہ دینے کے مختلف طریقے بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے  ASD کے بغیر کچھ لوگوں میں بھی ان میں سے کچھ علامات ہو سکتی ہیں۔ لیکن ASD والے لوگوں کے لیے، یہ خصوصیات زندگی کو بہت مشکل بنا سکتی ہیں۔
سماجی مواصلات اور تعامل کی مہارتیں، سماجی رابطے اور بات چیت کی مہارتی  ASD والے لوگوں کے لیے مشکل ہو سکتی ہیں۔ آٹزم کا شکار بچوں میں عام طور پر درج ذیل علامات پائی جاتی ہیں۔ بچے کا آئی کنٹیکٹ سے گریز کرنا یا نہ رکھنا۔
بولنے میں تاخیر کا ہونا۔
چلنے میں تاخیر کا ہونا۔
چھوٹی چھوٹی اسکلز کو سیکھنے میں تاخیر ہو جانا۔
انتہائی متحرک، متاثر کن،/یا لاپرواہی والا رویہ
مرگی یا دورے پڑ جانا۔
کھانے اور سونے کی غیر معمولی عادات۔
معدے کے مسائل (مثال کے طور پر قبض)
غیر معمولی موڈ یا جذباتی رد عمل
اضطراب، تناؤ، یا ضرورت سے زیادہ پریشانی کا ہونا۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ASD والے بچوں میں تمام یا ان میں سے کوئی بھی علامات ہوسکتی ہیں۔

آٹزم کی تشخیص:
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) کی تشخیص مشکل ہو سکتی ہے کیونکہ اس عارضے کی تشخیص کے لیے خون کے ٹیسٹ کی طرح کوئی طبی ٹیسٹ نہیں ہے۔ ڈاکٹر تشخیص کرنے کے لیے بچے کی گروتھ کو دیکھتے ہیں۔ بعض اوقات آٹزم 18 ماہ یا اس سے کم عمر میں بھی پایا جا سکتا ہے۔ 2 سال کی عمر تک، ایک قابل ڈاکٹر کی تشخیص کو قابل اعتماد سمجھا جا سکتا ہے۔ تاہم، بہت سے بچوں کو زیادہ عمر تک حتمی تشخیص نہیں ملتی ہے۔ کچھ لوگوں کی تشخیص اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کہ وہ نوعمر یا بالغ نہ ہوں۔ اس تاخیر کا مطلب ہے کہ ASD والے لوگوں کو وہ ابتدائی مدد نہیں مل سکتی جس کی انہیں ضرورت ہے۔ تاہم دوران حمل جینیٹک ٹیسٹنگ اور کونسلنگ سے اس کو ڈائیگنوس کیا جا سکتا ہے اور یہی طریقہ رائج ہے۔

علاج :
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) کے موجودہ علاج ان علامات کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو روزمرہ کے کام کرنے اور زندگی گزارنے میں مداخلت کرتے ہیں۔ ASD ہر فرد کو مختلف طریقے سے متاثر کرتا ہے، مطلب یہ ہے کہ ASD والے لوگوں میں منفرد طاقتیں اور چیلنجز ہوتے ہیں اس لیے علاج کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں۔ لہذا، علاج کے منصوبے میں عام طور پر متعدد پیشہ ور افراد کو شامل کیا جاتا ہے اور فرد کی طرف توجہ دی جاتی ہے۔

علاج کی اقسام:
علاج کی کئی اقسام دستیاب ہیں۔
1) Behavioral Approach :
عمل سے پہلے اور بعد میں جو کیا ہوتا ہے اس کو سمجھ کر طرز عمل کو تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنا اور اس کو ٹھیک کرنا Behavioal Approach میں آتا ہے ۔ ASD کی علامات کے علاج کے طریقوں میں سب سے بہتر اور کارگر یہی طریقہ ہے۔ ASD والے لوگوں کے لیے ایک قابل ذکر طرز عمل کو Applied Behavior Analysis (ABA) کہا جاتا ہے۔ ABA مطلوبہ طرز عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور مختلف قسم کی سکلز کو بہتر بنانے کے لیے ناپسندیدہ طرز عمل کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ اور پیش رفت کو ٹریک کیا جاتا ہے اور اسے استعمال کر کے ٹھیک کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

2) Developmental Approach :
یہ اپروچ مخصوص سکلز یا مہارتوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے ، جیسے لینگویج سکلز یا فزیکل اسکلز وغیرہ ۔
اسپیچ اینڈ لینگویج تھیراپی شخص کی فہم ، تقریر اور زبان کے استعمال کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ASD والے کچھ لوگ زبانی طور پر بات چیت کرتے ہیں۔ دوسرے لوگ اشاروں، اشاروں، تصویروں، یا الیکٹرانک کمیونیکیشن ڈیوائس کے استعمال کے ذریعے بات چیت کر سکتے ہیں۔

Occupational therapy ایسی اسکلز سکھاتی ہے جو انسان کو ہر ممکن حد تک آزادانہ طور پر زندگی گزارنے میں مدد کرتی ہیں۔ ان اسکلز میں کپڑے پہننا، کھانا، نہانا، اور لوگوں سے تعلق شامل ہو سکتا ہے۔

سینسر انٹیگریشن تھراپی:
سینسری ان پٹ کے ریسپانس کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے یہ مفید تھراپی ہے۔

جسمانی تھراپی:
یہ جسمانی مہارتوں کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے، جیسے انگلیوں کی باریک حرکت یا جسم کی بڑی حرکت وغیرہ۔

3) Educational Approach :
تعلیمی علاج کلاس روم کی ترتیب میں دیا جاتا ہے۔ تعلیمی اپروچ کی ایک قسم آٹسٹک اور متعلقہ مواصلاتی معذور بچوں کا علاج اور تعلیم ہے (TEACCH) طریقہ۔ TEACCH اس خیال پر مبنی ہے کہ آٹزم کے شکار افراد مستقل مزاجی اور بصری تعلیم پر ترقی کرتے ہیں۔ یہ اساتذہ کو کلاس روم کی ساخت کو ایڈجسٹ کرنے اور تعلیمی اور دیگر نتائج کو بہتر بنانے کے طریقے فراہم کرتا ہے۔
4) Pharmacological Approach :

ایسی کوئی دوائیں نہیں ہیں جو ASD کی بنیادی علامات کا علاج کریں۔ کچھ دوائیں ایک ساتھ ہونے والی علامات کا علاج کرتی ہیں جو ASD والے لوگوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ادویات توجہ مرکوز کرنے میں ناکامی، یا خود کو نقصان پہنچانے والے رویے، جیسے سر پیٹنا یا ہاتھ کاٹنے کو کم کرنے میں میں مدد کر سکتی ہیں۔ دوائیں ساتھ ساتھ پیدا ہونے والی نفسیاتی حالتوں، جیسے اضطراب یا ڈپریشن کو سنبھالنے میں بھی مدد کر سکتی ہیں، اس کے علاوہ طبی حالات جیسے دورے، نیند کے مسائل، یا معدے یا معدے کے دیگر مسائل کا حل بھی ان سے ممکن ہے ۔
دوا کے استعمال پر غور کرتے وقت ایسے ڈاکٹر کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے جسے ASD والے لوگوں کے علاج کا تجربہ ہو۔

5) Physiological Approach :
نفسیاتی طریقے ASD والے لوگوں کو پریشانی، ڈپریشن، اور دماغی صحت کے دیگر مسائل سے نمٹنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ Cognitive Behavioral Therapy (CBT) ایک نفسیاتی نقطہ نظر ہے جو خیالات، احساسات اور طرز عمل کے درمیان تعلق کو سیکھنے پر مرکوز ہے۔ CBT کے دوران، ایک معالج اور فرد اہداف کی نشاندہی کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔

6) Complementary and Alternative Treatment :
کچھ افراد اور والدین ایسے علاج استعمال کرتے ہیں جو کسی دوسرے زمرے میں فٹ نہیں ہوتے ہیں۔ ۔ ۔
ان میں خاص غذا، ہربل سپلیمنٹس، دیکھ بھال، آرٹس تھراپی، ذہن سازی، یا ریلیکسیشن تھراپی کے علاج شامل ہو سکتے ہیں۔ افراد اور خاندانوں کو ایک تکمیلی اور متبادل علاج شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں


یوم تکریم شہدائے پاکستان کی تقریب، آرمی چیف کی یادگار شہدا پر حاضری وجود - جمعرات 25 مئی 2023

یوم تکریم شہدائے پاکستان کے موقع پر جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر تقریب کے مہمان خصوصی ہیں۔ تقریب میں مسلح افواج کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران بھی شریک ہیں جن میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، سابق چی...

یوم تکریم شہدائے پاکستان کی تقریب، آرمی چیف کی یادگار شہدا پر حاضری

سال میں امراض قلب سے اموات 60 فیصد بڑھ گئیں وجود - جمعرات 25 مئی 2023

ورلڈ ہارٹ فیڈریشن نے دل کے امراض سے اموات کی شرح میں ہوش ربا اضافہ رپورٹ کر دیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ 30 برس میں دنیا بھر میں دل کے امراض سے اموات کی شرح 60 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1990 میں دل کی بیماریوں سے 1 کروڑ 21 لاکھ اموات ہ...

سال میں امراض قلب سے اموات 60 فیصد بڑھ گئیں

اسد عمر کا پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اور کور کمیٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان وجود - بدھ 24 مئی 2023

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ اور کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ سب سے زیادہ خطرناک بات تھی، نو مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، جو ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپور ایکشن ہونا چ...

اسد عمر کا پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اور کور کمیٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان

جہانگیر ترین سیاست کے میدان میں سرگرم، ایک ہفتے میں 20 سے زائد اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں وجود - بدھ 24 مئی 2023

سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین پاکستانی سیاست کے میدان میں ایک بار پھر سر گرم ہو گئے ہیں، ایک ہفتے میں جہانگیر ترین سے 20 سے زائد اہم سیاسی شخصیات کی ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین ایک بار پھر پاکستان کے سیاسی میدان میں سرگرم ہو گئے اور لا...

جہانگیر ترین سیاست کے میدان میں سرگرم، ایک ہفتے میں 20 سے زائد اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں

فواد چودھری نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا وجود - بدھ 24 مئی 2023

فواد چودھری نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے سیاست سے وقفہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ میں 9 مئی کے  واقعات کی مذمت کر چکا ہوں، میں نے سیاست سے کچھ وقت کے لیے بریک لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پارٹی عہدے سے ...

فواد چودھری  نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا

آڈیوتحقیقات، وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن کو آڈیوز فراہم کر دیں وجود - بدھ 24 مئی 2023

وفاقی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق پر مشتمل قائم 3 رکنی انکوائری کمیشن کو آڈیوز فراہم کر دیں۔ آڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کروا دیا گیا۔ 8آڈ...

آڈیوتحقیقات، وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن کو آڈیوز فراہم کر دیں

تحریک انصاف پر پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں، خواجہ آصف وجود - بدھ 24 مئی 2023

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے تناظر میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے پر غورکررہے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو لوگوں نے کور کمانڈر ہاؤس، جی ایچ کیو، کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ...

تحریک انصاف پر پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں، خواجہ آصف

اسلام آباد ہائی کورٹ:اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار، رہا کرنے کا حکم وجود - بدھ 24 مئی 2023

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی اور گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جس میں اسد عمر کے وکیل بابر اعوان عدالت...

اسلام آباد ہائی کورٹ:اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار، رہا کرنے کا حکم

اگرعدلیہ بھی بے بس ہوگئی تو پھر ملک کا اللہ ہی وارث ہے، شیخ رشید وجود - بدھ 24 مئی 2023

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اورسابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اگر عدلیہ بھی آبدیدہ اور بے بس ہو گئی تو پھر ملک کا اللہ ہی وارث ہے، آج کل پریس کانفرنسز نہیں پریشر کانفرنسز ہو رہی ہیں، اب سیلکشن ختم اور الیکشن ہونے چاہئیں، جب تک گرفتار نہیں ہوتا روزانہ ٹوئٹ جاری رہے ...

اگرعدلیہ بھی بے بس ہوگئی تو پھر ملک کا اللہ ہی وارث ہے، شیخ رشید

عمرایوب اور علی نواز اعوان کے گھروں پر پولیس کے چھاپے وجود - بدھ 24 مئی 2023

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے، وفاقی پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر عمرایوب خان اور پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تا ہم گرفتار ی نہ ہو سکی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے سابق وفاقی وزی...

عمرایوب اور علی نواز اعوان کے گھروں پر پولیس کے چھاپے

لاہور ہائیکورٹ نے فیصل آباد اور ننکانہ صاحب کے حلقوں میں ضمنی انتخابات روک دیے وجود - بدھ 24 مئی 2023

لاہور ہائیکورٹ نے فیصل آباد اور ننکانہ صاحب کے قومی اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخابات روک دیے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی رہنماؤں فرخ حبیب اور اعجاز شاہ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے این اے 108 اور این اے 118 میں ضمنی انتخابات روک دیے ۔ دوسری طرف...

لاہور ہائیکورٹ نے فیصل آباد اور ننکانہ صاحب کے حلقوں میں ضمنی انتخابات روک دیے

پی آئی اے کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا، کراچی ایئرپورٹ پرلینڈنگ وجود - بدھ 24 مئی 2023

پی آئی اے کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا ، جس کی وجہ سے طیارے کو کراچی ائرپورٹ پر لینڈنگ کروائی گئی۔ کوئٹہ کے  لیے قومی ائیرلائن کی پرواز کو اڑان کے فوری بعد کراچی واپس اتار لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا۔ اڑان کے پانچ منٹ بعد پائلٹ نے ٹریفک کنٹرول کو براڈ اسٹرائیک ک...

پی آئی اے کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا، کراچی ایئرپورٹ پرلینڈنگ

مضامین
امن دستوں کا عالمی دن وجود منگل 30 مئی 2023
امن دستوں کا عالمی دن

محسنوں کو خراج عقیدت وجود منگل 30 مئی 2023
محسنوں کو خراج عقیدت

الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل وجود منگل 30 مئی 2023
الحمرا آرٹ کونسل اور لوٹ سیل

عمرانی انقلاب کی ناکامی وجود پیر 29 مئی 2023
عمرانی انقلاب کی ناکامی

بخشش کا بہانہ وجود پیر 29 مئی 2023
بخشش کا بہانہ

اشتہار

تجزیے
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے وجود منگل 23 مئی 2023
نوجوانوں کو کڑی سزاؤں کی نہیں محبت کی ضرورت ہے

کراچی میں میئرشپ کی دوڑ وجود منگل 23 مئی 2023
کراچی میں میئرشپ کی دوڑ

قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی وجود پیر 22 مئی 2023
قومی اسمبلی میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی

اشتہار

دین و تاریخ
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں وجود جمعرات 11 مئی 2023
پڑوسیوں کے حقوق شریعت اسلام کی نظر میں

غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج وجود جمعه 05 مئی 2023
غزوہ احد، پس منظر، حقائق اور نتائج
تہذیبی جنگ
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا وجود هفته 04 فروری 2023
توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا

برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی وجود بدھ 01 فروری 2023
برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی
بھارت
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان وجود بدھ 03 مئی 2023
بھارت میں تمام 62 کنٹونمنٹ بورڈ ختم کرنے کا اعلان

بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا وجود جمعه 21 اپریل 2023
بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرنے لگا

اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہونے کا انکشاف وجود جمعه 07 اپریل 2023
اترپردیش میں 76 فیصد طلباء کا کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا  ہونے کا انکشاف

راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان وجود هفته 25 مارچ 2023
راہول گاندھی کی نا اہلی، کانگریس پارٹی کا قانونی جنگ لڑنے کا اعلان
افغانستان
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک وجود جمعرات 23 فروری 2023
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک

طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید وجود هفته 18 فروری 2023
طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید

سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا وجود پیر 06 فروری 2023
سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا
شخصیات
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے وجود اتوار 12 مارچ 2023
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے

جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے وجود جمعه 17 فروری 2023
جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے

معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے وجود پیر 13 فروری 2023
معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے
ادبیات
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت وجود جمعرات 12 جنوری 2023
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت

کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد وجود هفته 26 نومبر 2022
کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد

مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع کردار پرنئی کتاب شائع وجود هفته 23 اپریل 2022
مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع  کردار پرنئی کتاب شائع