وجود

... loading ...

وجود
وجود

پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

اتوار 19 مارچ 2023 پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اجتماع ایک ریفرنڈم ہوگا ، اگر میں اسلام آباد سے نہ نکلتا وہاں سیدھا سیدھا خون تھا، اور سب کے ہاتھ  سے سب کچھ نکل جانا تھا، وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، مجھے یہ نظر آیا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اور کسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوں نے گاڑی  میں حاضری لگوا لی، اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں، جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا، سب پر کیس کریں گے،آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا، لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا۔ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں گھر میں تباہی کی گئی ،گھر کولوٹا گیا ، چیزیں توڑی گئیں، میرے گھر میں جو کچھ ہوا ہفتے کے روز مجھے بڑا غصہ تھا، اگر میں ہفتے کے روز آپ سے مخاطب ہوتا تو شاید غصے میں وہ باتیں بھی کر جاتا جو نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے، میری زندگی پبلک ہے، کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے جو میں تھا قوم جانتی ہے، کمزوریاں بھی تھیں، اللہ نے عزت بھی دی، کوئی چیز قوم سے چھپی نہیں رہی، میں وہ پاکستانی ہوں جسے قوم نے کبھی پاکستان کا قانون توڑتے نہیں دیکھا ،عمران خان کا نام میچ فکسنگ میں نہیں آیا۔ عمران خان نے کہا کہ قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا عمران خان نے کیا جرم کیا ہے ، میرے اوپر96مقدمات ہو چکے ہیں، دہشتگردی، قتل ، توہین مذہب، غداری کے مقدمات ہیں، گھر سے نکلتا ہوں مقدمات ہو جاتے ہیں، میرے اوپر کیس وہ کر رہے ہیں جوسب سے بڑے مجرم ہیں ، ان کی ساکھ یہ ہے کہ ان کی چوری پر بین الاقوامی طور پر کتابیں چھپی ہوئی ہیں، انہیں سابق آرمی چیف نے مسلط کیا ِ،انہیں ملک پر بٹھا کر غداری کی گئی ، یہ میرے اوپر ہر طرح کے کیسز کر رہے ہیں ہر قسم کا حربہ استعمال کر رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان راستے سے ہٹ جائے ،میرے اوپر جو قاتلانہ حملہ انہوںنے کرایا ان کے پیچھے ان کا ہینڈلر تھا اب یہ نگران حکومت کے ذریعے کور اپ کر رہے ہیں،جو آصف زرداری کو باپ مانے اس کا کردار کیا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ فیصلے کر رہے ہیں اگر وہ آج نہیں جاگیں گے تو آپ ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہوں گے ۔ان کا بس یک نکاتی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح انتخابات نہ ہو ں ، اس کے لئے ہر طرح کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں صرف حاضری لگانی تھی ، جس جگہ مقدمے کی سماعت تھی وہ ایسا علاقہ ہے جہاں پر دو دفعہ دہشتگردی کے حملے ہو چکے ہیں جہاںجج اور وکلاء بھی شہید ہوئے ، یہ مجھے ڈیٹھ ٹریپ میں لے کر جانا چاہتے تھے ۔پولیس اور رینجرز کی فوج ایک مجسٹریٹ کے وارنٹ لے کر عملدرآمد کرانے پہنچ گئی ،رانا ثنا اللہ کے بھی وارنٹ نکلے ہوئے ہیں لیکن اس کا کہتے ہیں وہ ہمیں ملتا نہیں ہے کہ وہ کہاں پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح زمان پارک کا حملہ کیا گیا ،آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ،اصل گولیاں ،ربڑ کی گولیاں اور کارتوس چلائے گئے ۔ حالانکہ میں نے کہہ دیا تھا کہ میں18مارچ کو جارہا ہوں، اس کیلئے شورٹی بانڈ بھی دیا ، یہ انصاف کے لئے وہاں نہیں لے کر جارہے تھے ، یہ مجھے اس لئے پکڑنے آئے تھے کہ وہاں سے بلوچستان لے جانا تھا مجھے اس وقت تک جیل میں رکھنا تھا جب تک انتخابات نہیں ہو جانے تھے،جھوٹوںکی شہزادی جھوٹوں کی ملکہ کا لیول پلینگ فیلڈ یہ ہے کہ مجھے کسی طرح راستے سے ہٹا دیا جائے ،اس کے سزا یافتہ والد کے کیسز ختم کر کے اسے یہاں لائو یہ لیول پلینگ فیلڈ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو لڑکے تھے انہیں ڈر تھا کہ یہ بد نیت لوگ ہیں ، یہ عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے اور اس طرح تشدد کریں گے جس طرح اعظم سواتی اورشہباز گل سے کیا اس لئے وہ مرنے کے لئے بھی تیار ہو گئے ۔ وہ اس لئے کھڑے ہوگئے کیونکہ ان کو خوف تھا کہ یہاں قانون نافذ کرنے کے لئے نہیں آرہے اغواء کرنے آرہے ہیں قتل کریں گے،انہوںنے ہی ارشد شریف کو قتل کیا ۔میں نے دو دفعہ کہا کہ میں جانے کے لئے تیار ہوں لیکن وہ مرنے کے لئے تیار ہو گئے ، انہیں اپنی لاء انفورسٹمنٹ ایجنسیز پر شک ہے ،اس لئے وہ یہاں کھڑے ہو گئے۔عمران خان نے کہا کہ میں اپنی اہلیہ کو خدا حافظ کہہ کر نکلا تھا کہ یا انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے یا قتل کرنا ہے ۔راستے میں ایک حادثہ بھی ہوا جس میں اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھا ۔انہوں نے ساری موٹر وے کو بند کیا ہوا تھا ،ایک لین کھول رکھی تھی ، جہاں سے میں نکلتا پیچھے سے لوگوں کو روک دیتے تھے۔ بے جا رکاوٹوں کی وجہ سے مجھے عدالت کے دروازے پر پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ گئے ، اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی لوگوں پر تشدد کیا گیا ۔ جب ہم عدالت پہنچے تو آدھا گھنٹہ تک عدالت کے دروازے پر روکے رکھا ، یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس میں لے جانا تھا یا تو یہ مجھے مجھے قتل کرنا یا گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے ۔انہوں نے وہاں پر لوگوں سامنے سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی ، یہ لوگوں کو اشتعال دلوا رہے تھے کہ کسی طرح یہ کچھ رد عمل دیں اور کچھ ایکشن ہو ، میں تو گاڑی میں بیٹھا مجھے کیا پتہ تھا کہ باہر کیا ہو رہاہے لیکن مجھے یہ نظر آرہا کہ افرا تفری مچی ہوئی ہے، مجھے پتہ تھا کہ اگر میں عدالت نہ پہنچا تو انہوں نے پھر وارنٹ نکال دینے ہیں ۔ بڑی دیر کے بعد دروازہ کھلا تو سامنے پولیس ہی پولیس تھی اوراور نا معلوم افراد بھی نظر آرہے تھے، مجھے اندازہ ہو گیا ہے ان کی نیت حاضری لگوانے کی نہیں ہے ، انہوں نے مجھے قتل کرنا یا پکڑنا تھا ، یہاں بھی پولیس نے لاٹھی چارج کیا کہ لوگ اشتعال میں آئیںرد عمل دیں ، اس دوران عمران نیچے اترے تو قتل کریں اور کہیں گے کہ انتشار ہو گیا اور یہ مارا گیا ۔یہ خوفزدہ ہیں ڈرے ہوئے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اگر میں زندہ رہ گیا یہ جیت نہیں سکتے ، میں جیل میں چلا گیا تو واپس آیا تو ان کا کیا ہوگا،دو خاندا ن جن کے ڈالرز باہر پڑے ہوئے ہیں اور بھی کچھ لوگ ہیں جو ڈرے ہوئے ہیں یہ کیا کر دے گا ،اس خوف میں ایک ہی راستہ ڈھونڈا ہے کہ مجھے راستے سے ہٹائیں۔عمران خاننے کہا کہ میں نے لوگوں کا جو جذبہ اور شکلیں دیکھی ہیں ان پر کسی طرح کا خوف نہیں تھا ان کا خوف ختم ہو چکا ہے ،اگر میں وہاں سے گاڑی باہر نہ نکالتا تو وہ ہونا تھا جس میں سیدھا سیدھا خون تھا،اور سب کے ہاتھ سے سب کچھ نکل جانا تھا،وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی ، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا ، مجھے یہ نظر آ یا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اورکسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوںنے گاڑ میں حاضری لگوا لی ۔عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پر ہلہ ہوا بولا گیا ، انہیں معلوم تھا کہ میں اسلام آباد گیا ہوا ہوں لیکن پولیس فورس آگ ئی ،گھر میں صرف بشریٰ بیگم ،دو تین ملازم ،ایک چوکیدار تھا ایک خانسامہ تھا، باہر جو لڑکے کھڑے تھے جب انہوںنے یہ سب کچھ دیکھا تو وہ اندر آگئے جس پر انہوںنے بے پناہ تشدد کی۔عمران خان نے کہا کہ میں پولیس افسران سے سب سے پوچھنا چاہتا ہوں، آرمی افسران ،ملک کے ججز ، ملک کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں مجھے یہ بتائیں ہمارے دین کے اندر جو چادر اور چار دیوار کی عزت ہے کیا اگر آپ کے گھر میں ایسا ہوتا کہ پولیس کو پتہ ہوتا آپ گھر میں نہیں ہے سرچ وارنٹ کے بغیر دیواریں توڑ کر آتے ایک پردہ دار خاتون جو دنای دار نہیں پردہ دار ہے اس نے نہ کبھی سیاست ہے نہ کسی سے تعلق ہے تو آپ پر کیا گزرے گی ۔دنیا میںیہ روایت ہے گھر کی خاتون جس کا کسی سے لینا دینا نہیں اگر اس طرح اس کے ساتھ کیا جائے تو آپ پر کیا گزرے گی ، پولیس افسران بتائیں اگر آپ میں غیرت ہے ، اکثریت غیرت مند لوگ ہیں ان کے اوپر کیا گزرے گی ۔پولیس ہلہ بول دیتی ہے ، گھر کو لوٹ رہے ہیں، پولیس کا یہ کام ہے گھر کو لوٹیں، ان میں کوئی شرم اور غیرت نہیں ہے ، کیا اس ملک اس لئے بنا تھا ، ایسا تو بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں طے ہوا تھا ایک ایس پی اور ایک طرف سے ہمارا نامزد نمائندئہ ہوگا اور جو تفتیش اور تلاشی درکار ہو گی وہ کرائی جائے گی ، ایک مجسٹریٹ کے حکم پر پولیس کی فوج آ گئی ہے لیکن ہائیکورٹ کے جج صاحب جو آڈر کرتے ہیں اس پر عمل نہیں ہوتا ۔یہ بد نیت اور بے غیرت ہیں ، انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت سے سرچ وارنٹ لیتے ہوئے بھی حقائق چھپائے ،سرچ وارنٹ کے نام پر لوٹ مار کی ، اس میں لکھا ہوا کہ ایک انچارج اورلیڈی پولیس کے ساتھ آنا ہے اور انہوںنے آ کر سرچ کرنا تھی،یہ کہہ رہے ہیں شراب کی بوتلیں ںکلاشنکوفیں اورپیٹرول بم نکلے ہیں ،پیٹرول بم بنانا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ،بوتل میں پیٹرول ڈالو اورپھینک دیا ، نقل کے لئے عقل چاہیے ہوتی ہے ،پلاسٹک کی بوتل میں بھی کبھی پیٹرول بم بنا، ساری دنیا میں تمہارا مذاق اڑے گا،بیوقوف بھی بے غیرت بھی ہو ۔عمران خان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں،جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کو سمجھ نہیں آتی اس طرح کی نگران حکومت بنائی ہے، کیا زرداری کا بیٹا غیر جانبدارنگران بنے گا ، جس کا کوئی کردا ر نہیں ہے جس کی اخلاقیات نہیں ، وہ غیر جانبدار رہ کر انتخابات کرانے کے سوا باقی سارے کام کر رہا ہے ۔الیکشن کمیشن آپ اپنی بے عزتی کرارہے ہیںکس طرح ننگا کرا رہے ہیں۔ اس طرح کی انتقامی کارروائیاں کبھی کسی نگران حکومت نے کی ہیں ۔ جتنا ظل شاہ پر کیا گیا ، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا ، سب پر کیس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں آپ کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے ، ساری قوتیں ایک طرف ہیں ، نا معلوم افراد بائو ڈال رہے ہیں خدا کے واسطے ملک کو بچائیں صرف عدالتیں ہی ملک کو بچا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹوںکی جو ملکہ ہے وہ پاکستان مین انتشار پھیلا رہی ہے ،پشتونوں کو کہہ رہے دہشتگرد آ گئے ہیں، انہوں نے اپنے مفادات کے لئے جاگ پنجابی جاگ سندھو دیش کے نعرے لگائے ، جب انہیں ضرورت پڑتی ہے یہ تقسیم کرتے ہیں۔تحریک انصاف قوم بنا رہی ہے ،پنجابی پشتون سندھ اور بلوچستان آزاد کشمیر بلتستان سے لوگ آئے ہوئے تھے ، ملک کے لوگ ظلم کے خلاف قانون کی حکمرانی کے لئے کھڑی ہو رہے ہیں ، قوم جاگ رہی اور اندھیرے میں جاگی ہوئی قوم نظر آرہی ہے ،خوف کا بت تور رہی ہے ، جان قربان کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن غلامی قبول نہیں کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ جیل میں ڈال دو اس کو چھوڑ دو جھوٹوں کی ملکہ کا حکم سنا جارہا ہے ،حکم کون سن رہا ہے جو لندن پلان کا حصہ ہے وہ سن رہے ہیں،پاکستان کی سب کے ہاتھ سے گیم نکلنے لگی ہے اور ہم اس کے قریب پہنچ رہے ہیں، میرا کیا باہر کے لوگوں پر کنٹرول تھا ، میں تو پر امن آئین کے درمیان جدوجہد رکھتا ہوں ، لیکن جب آپ انتشار پھیلا دیں گے پھر کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گی ،سری لنکا کو بھول جائیں یہ بات ایران کے انقلاب کی طرف بڑھ جائے گی ، آج لاہور میں آٹے کی بوریاں لوٹی گئی ہیں، حالات کو کوئی کنٹرول کر سکتا ہے ،جو حالات دیکھ رہا ہوں انہیںکوئی کنٹرول نہیں کر سکتا ،راستہ ایک ہی صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم بدھ کے روز مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے ، یہ جلسہ نہیں ریفرنڈم ہ ہوگا ، انہیں معلوم ہو جائے گا قوم کس طرف کھڑی ہے، چور،جرائم پیشہ ٹولہ اور ان کے ہینڈلر کس طرف کھڑے ہیں،عوام تب تک بھیڑ بکریاں رہتی ہیں جب تک ان میں شعور نہیں ہوتا، جب شعور کا جن بوتل سے نکل آتا ہے وہ واپس نہیں ڈالا جا سکتا، اب آپ اس کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔ آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا۔ لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا، انہوں نے تو باہر بھاگ جانا ہے، پولیس والوں نے رہنا ہے آپ کو حساب دینا پڑے گا، سب کو حساب دینا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں


پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف وجود - منگل 23 اپریل 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کااعتراف کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر اپنے ڈیتھ اسکواڈز چلاتا ہے، حیران کن نہیں کیونکہ یہ حقیقت بہت پہلے سے عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی کے علم میں تھی تاہم بھارت نے اعتراف پہلی بار کیا۔بھارتی چینل کو انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت کا امن خراب ...

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے جبکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ح...

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے اوربینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس بہترہزار پوانٹس کی سطح کے قریب آگیا ہے اسٹاک بروکرانڈیکس کو اسی ہزار پوانٹس جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری ہے انڈیکس روزانہ نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔۔سر...

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ وجود - منگل 23 اپریل 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر اعلی مرادعلی ...

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری وجود - پیر 22 اپریل 2024

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ ہوئی، جبکہ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہ...

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق وجود - پیر 22 اپریل 2024

ظفروال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی الیکشن کے دوران گائوں کوٹ ناجو میں دو سیاسی جماعتوںکے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جھگڑے کے دوران مبینہ طور پرسر میں ڈنڈا لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہو اجسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجان کی بازی...

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر