وجود

... loading ...

وجود

میں کون ہوں؟

جمعرات 16 فروری 2023 میں کون ہوں؟

میرا پوائنٹ زیرو ہے، مگر میں زیرو نہیں۔ کیا تم مجھے جانتے ہو، میں کون ہوں؟
میں وہ الفاظ بیچتا ہوں، جس کی تھاہ میں معنی نہیں، پیٹ کی آوازیں ہیں۔ میرے فقرے، سودے ہیں۔ میری ملاقاتیں بیسوائی طبیعت کی تسکین ہے۔ حکمرانوں سے میری محبت اُن کی عطا کے پیمانے سے ہے۔ اشرافیہ جہاں کی ہو، مجھے عزیز ہے، وہ بھلے میرے لیے نہ ہوں، مگر میں اُن کا ہوں، اگر یہ اپنی تجوریوں سے مجھے نیوتے بھیجیں، مجھے فروختنی صحبتیں دیں۔ میں اُن کی منحوس صحبتوں کی معیوب سرسراہٹ میں ہم بستر رہتا ہوں۔ یہاں کی کروٹیں مجھے ساز گار ہیں۔ میری ایک کروٹ میں دَروغ و مکر و فُسوں کی ایک پوری دنیا آباداور نفاق وعناد کی نگری بسی ہے۔ میری دوسری کروٹ میں اخفاو کتِمان کا ایک جہان سجا ہے۔ میں ان خبیث و غلیظ صحبتوں کو عزیز و لذیذ بنا تا ہوں۔ میں حرام کو حلال کرتا ہوں، مکروہات و منکرات کو مباح اور روا بناتا ہوں۔ کیا تم جانتے ہو، میں کون ہوں؟
میں ایک متروک غار کا قیدی ہوں، جس پر جھوٹ کی کالک ملی ہوئی ہے۔ جہاں چوبیس گھنٹے رات رہتی ہے۔ جہاں آوازیں اُدھار لی جاتی ہیں۔ اور اُن آوازوں سے رات کی تقدیس کے گیت گائے جاتے ہیں۔ میں اُن گیتوں کا گَوَیّا ہوں۔ سنو! سنو! میں نحوست بھری زندگی کو توقیر دیتا ہوں۔ مکروفریب کو نئے معنی دیتا ہوں۔ نفاق کو دین بناتا ہوں، فساد کو روح افزا کرتا ہوں۔ عناد میری رگوں کا خون ہے۔ میں نے ایمانداری کا سبق کنچن سے لیا۔ اُس کی ایمانداری کا میں دل سے قائل ہوں۔ میرے سودے اُس کی پیروی میں ہیں۔ میں الفاظ سے فقروں کے بستر سجاتا ہوں۔ اُس پر حیا کو سلاتا ہوں۔ میں خونی نم زدہ زمین پر کھیتی باڑی کرتا ہوں، جہاں موت مقتولوں کی کھوپڑیاں بوتی ہیں۔ میرے معبد کی اعلیٰ ترین عبادت شیطانوں کا وحشیانہ ناچ ہے۔ جب مقتولین کی بیوائیں غم کی چادر سے چہرہ ڈھانپتی ہیں تو میں سرخوشی میں قاتلوں کے ساتھ شیطانوں کی عبادت میں شریک ہوتا ہوں۔ میں مفلوک الحال مسخروں کے ایک ٹولے سے اُٹھ کر حرص کی رتھ پر سوار ہوا۔ اب میں زمین پر پاؤں رکھنے کو تیار نہیں، اڑنا ہی میری خواہش ہے چاہے مجھے تاریخ کے زہریلے الاؤ سے اُٹھنے والے دھوئیں میں رہنا پڑے۔
تو کیا ہوا؟ لعنت میرے گلے کا طوق، غلاظت میرے چہرے کا غازہ ہے۔
مجھے گلیلیو کی دوربین اور عمر خیام کی رصد گاہ سے نہیں بلکہ ’’اُس بازار‘‘ کی برائے فروخت مخلوق کے حقے سے رغبت ہے، جس پر ہاتھ لگا کر میں قلم پکڑتا ہوں اور مخالف آوازوں کو راکھ کرتا ہوں۔ میں اجالوں کے پیغام بروں سے کوئی نسبت نہیں رکھتا، سو چھچوندر کے بل کی تاریکی مجھے پسند ہے۔ میں آئندہ میں نہیں جیتا، مجھے اپنے آج سے پیار ہے۔ اسی لیے تارِ عنکبوت کی بے ثباتی مجھے پسند ہے۔ مجھے قوم کے مستقبل کی کیا پروا، اسی لیے قوموں کی آبرو کے نیلام گھر میں اپنی منڈی سجاتا ہوں۔ میری منڈی میں سچ برائے فروخت ہے۔ جہاں انسانی نسلوں کی جنگ آزما تاریخ کھوٹے سکوں میں بکتی ہے۔ جدوجہد اور جرأت کے لفظ کچرے میں پڑے رہتے ہیں۔ آزادی ملاوٹ شدہ ملتی ہے۔ انصاف دُکان میں چھپے چوہے کترتے رہتے ہیں۔ یہاں سب سے بیش قیمت شے بندوق کی نالی ہے، بارود کی بھینی بھینی خوشبو اشتہا انگیز ہے۔
میرا ہنرکیا ہے؟
میرا ہنر غلاظت پر زرق برق ورق ڈالنا ہے۔ میں عَیّار زندگی کو سادہ وعِیار بناتا ہوں۔ میں رہزن کو رہبر دکھاتا ہوں۔ میرے قلم سے بے شرم حیا دار نظر آتے ہیں۔ خاروخس، لعل وگہر کا فریب پیدا کر لیتے ہیں۔ میں بے شرمی پر حیا کا دھوکا ڈالتا ہوں۔ میرا ہنر جنس ارزاں ہے، مگر اس کی بولیاں لگانے والے بہت ہیں۔ لچے، لقندرے، لفنگے، اُچکے، کٹنے، درمیانے، اُٹھائی گیرے، یک لباسے بڑھ چڑھ کر بولیاں لگاتے ہیں۔ میں جن کے لیے بِکتا ہوں، اُن کے لیے بَکتا ہوں۔ میں انصاف کے مندروں میں گھنٹے بجاتا ہوں، دفاعی حصاروں میں پنپتا ہوں۔ سیاسی چوکھٹوں پر ماتھا ٹیکتا ہوں۔ امراء کے کوٹھوں پر ڈکارتا ہوں۔ میں ان کے انحراف کی روش کو صراط مستقیم بناتا ہوں۔ یہاں کے کم اصلوں کو عالی مرتبت دکھاتا ہوں۔ پھوہڑوں کو نیوٹن باور کراتا ہوں۔ مجھے دیکھو! میں مقتول نقیب اللہ محسود کے والد کو تسلی دینے والے منصب دار کا بغلچی، طبلچی اور ڈھنڈورچی ہوں۔ بازؤں کی قوت کے آگے ڈھیڑ۔ میرا قلم اور ذہن اس چوکھٹ پر سجدہ ریز ہے۔ مظلوموں کو روندنے والے سکندر کے گھوڑے مجھے پسند ہیں۔ پہلوانوں کے کمزوروں پر غلبے سے مجھے پیار ہے۔ سڑکوں پر سرکاری بندوقوں کے آگے گڑگڑانے والوں پر میں اپنے قہقہے اچھالتا ہوں۔ کمزوروں پر مقدمات مجھے خوش آتے ہیں۔ میں’’فرشتوں‘‘ کی دید کا دعوے دار ہوں، جن کو میں نے اپنی ذہانت پر مختلف ملمع چڑھا کر متاثر کیا۔ میں تمہارے نزدیک حقارت آمیز نقالی کا ماہر ہوں، مگر میں فرشتوں کی دید میں گم اُن کی صفات کا ناقل ہوں۔ تم کیا جانو؟ میں جن فرشتوں کو مانتا ہوں، اُن سے آسمان کے فرستادے بھی اُلوہیت کا سبق لیتے ہیں۔ میرے لیے ان کے نام علیہ السلام کہے بغیر لینا توہین آمیز ہے۔ تم، کیا تم ان سے لڑوں گے؟ جن کا بارود پیمبروں کے ورثے کو دھوئیں میں اڑا دیتا ہے۔ جن کے ہاتھ حضرت ابراہیم ؑ کے لیے الاؤ جلانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ جو موسیٰ کے سامنے خدا بننے کی جرأت دکھا سکتے ہیں۔کون ہو؟ تم کون ہو؟ جوہڑ پر جمی کائی میں پلتے کیڑے، بُھربُھری دیواروں پر چپکی ہوئی بیمار چھپکلیاں اور گھوڑے پر بھنبھناتی ہوئی مکھیاں! تمہاری اوقات ہی کیا ہے؟ بس ووٹ کی پرچی کے علاوہ تمہاری بِساط ہی کیا ہے؟ سنو! میں اُن کی راتوں کا راز دار ہوں، جو تمہاری مسجودیت مستور کرنے کی قوت رکھتے ہیں، تمہارا پتہ تمہارے پتوں سے گم کر دینے کی قدرت رکھتے ہیں۔ میں اپنی جاہلانہ بے شرمی سے ان ستم ظریف آقاؤں کا دل بہلاتا ہوں، ان دیوتاؤں کی چوکھٹ پر صداقت، دیانت اور شرافت کی بھینٹ چڑھاتا ہوں۔
تم کیا جانو، میں کون ہوں؟ الفاظ کی جگالی میرا پیشہ ہے، جس سے میں پیشہ کرتا ہوں، ہزار شوہروں کی بیوی نے حیا کا سبق مجھ سے لیا ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
آقاۖکی حیات مبارکہ کے آخری لمحات وجود جمعه 29 ستمبر 2023
آقاۖکی حیات مبارکہ کے آخری لمحات

نبی کریمۖ پر درود و سلام کی فضیلت وجود جمعه 29 ستمبر 2023
نبی کریمۖ پر درود و سلام کی فضیلت

کینیڈا بھارت تعلقات سرد مہری کا شکار وجود جمعرات 28 ستمبر 2023
کینیڈا بھارت تعلقات سرد مہری کا شکار

سعودیہ اور اسرائیل دوستانہ روش پر وجود جمعرات 28 ستمبر 2023
سعودیہ اور اسرائیل دوستانہ روش پر

وکیل اور وکالت وجود بدھ 27 ستمبر 2023
وکیل اور وکالت

اشتہار

تجزیے
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود بدھ 20 ستمبر 2023
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

نیپرا کا عوام کش کردار وجود جمعه 15 ستمبر 2023
نیپرا کا عوام کش کردار

اشتہار

دین و تاریخ
حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ وجود جمعه 29 ستمبر 2023
حضور سرور کونین،تاجدار مدینہ،خاتم النبیین حضرت محمدﷺکی سیرت طیبہ

سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش وجود هفته 23 ستمبر 2023
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش

جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے وجود جمعه 15 ستمبر 2023
جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے
تہذیبی جنگ
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے

مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی وجود جمعرات 03 اگست 2023
مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
بھارت
بھارت میں ہم جنس پرست لڑکیوں نے شادی کر لی وجود جمعرات 28 ستمبر 2023
بھارت میں ہم جنس پرست لڑکیوں نے شادی کر لی

سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم وجود منگل 19 ستمبر 2023
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم

آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا

بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا وجود بدھ 06 ستمبر 2023
بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا
افغانستان
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا

افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی وجود پیر 14 اگست 2023
افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی

بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام وجود منگل 08 اگست 2023
بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام
شخصیات
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال
ادبیات
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال