... loading ...
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس 24 گھنٹے 186 اراکین کی حمایت ہونی چاہیے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ان کے پاس اکثریت نہ ہو اور وہ ایوان چلائیں۔ جبکہ جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا ہے کہ گورنر، وزیر اعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں، اراکین اسمبلی کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ کون وزیر اعلیٰ رہ سکتا ہے۔ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لیں تو گورنر پنجاب اپنا نوٹیفکیشن واپس لینے کو تیار ہیں۔ اسمبلی کو خود ہی طے کرنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو اعتماد حاصل ہے کہ نہیں۔ عدالتی فیصلے کو گزرے 20 دن ہو گئے ابھی تک اعتماد کے ووٹ کا کیوں نہیں سوچا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ کے وکیل سینیٹر بیرسٹر سیدعلی ظفر نے گورنر پنجاب انجینئر میاں محمد بلیغ الرحمان کے وکیل کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے عدالت سے معاملہ کا میرٹ پر فیصلہ کرنے کی استدعا کی ہے۔ اس پر عدالت نے بیرسٹر علی ظفر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے دلائل دیں، ہم درخواست کا میرٹ پر فیصلہ کر دیتے ہیں۔ گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کرنے کے حوالے سے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں جسٹس چودھری محمد اقبال، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس مزمل اختر شبیر اور جسٹس عاصم حفیظ پرمشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان، (ن)لیگ کے اراکین پنجاب رانا مشہود احمد خان، خلیل طاہر سندھ اوردیگر (ن) لیگی رہنما بھی عدالت میں موجود تھے۔ جبکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان ایڈووکیٹ اورایڈووکیٹ جنرل آف پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ کے علاوہ گورنر پنجاب کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس عابدعزیز شیخ کا کہنا تھا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر کیس کو سنیں گے۔ جبکہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ایڈوکیٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کر دیا۔ اٹانی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ درخواست سرے سے ہی قابل سماعت نہیں ہے، عدالت اسے ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گورنر کو کوئی فیصلہ کرتے ہوے وجوہات دینا ضروری نہیں۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گورنر کے کہنے پر وزیر اعلیٰ کا اعتماد کا ووٹ لینا ضروری ہے، یہ گورنر کا اختیار ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں۔ اس پر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ تحریری طور پر کچھ نہیں لائے۔ اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے سے تو کسی نے نہیں روکا، تحریر کی کیا ضرورت ہے۔ جسٹس عاصم حفیظ کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی جاری ہے، ہم نے اتفاق رائے سے عدم اعتما د کے ووٹ کی ہدایت کی تھی لیکن اس پر عمل نہیں ہوا، آئین پاکستان کے تحت اعتماد کے ووٹ کے لیے کم از کم تین روز ضروری ہیں۔ بیرسٹر سید علی ظفر کا کہنا تھا کہ کل سے اپنے دلائل کا آغاز کر دوں گا۔ اس پر عدالت نے قرار دیا کہ کل سے نہیں ابھی دلائل شروع کریں۔ گورنر پنجاب کے وکیل کا دوران سماعت کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت سے آج تک کافی وقت گزر گیا ہے لیکن اعتماد کا ووٹ نہیں لیا گیا، یہ انکی بدنیتی ظاہر کو کرتا ہے، عدالت اعتماد کا ووٹ لینے کا وقت مقرر فرما دے۔ جسٹس عاصم حفیظ کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کو یہ لائن کراس کرنا پڑے گی۔ جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ گورنر کے وکیل نے آفر دی ہے کہ اعتماد کا ووٹ لیں ۔عدالت نے پرویز الہٰی کے وکیل سے استفسار یا کہ آپ بتائیں اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے دن کا وقت آپ کے لیے مناسب ہو گا۔ جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کے وکیل نے کیا آفر دی تھی۔ اس پر گورنر پنجاب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے آفر دی تھی کہ دو سے تین دنوں میں اعتماد کا ووٹ لیں مگر انہوں نے ہماری آفر نظر انداز کر دی۔ وکلاء کے دلائل سننے کے بعد جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ کہ اگر اتفاق رائے نہیں ہے تو ہم کیس کا فیصلہ میرٹ پر کریں گے۔ بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم اعتماد کا ووٹ لینے کی بجائے قانون کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔ بیرسٹر علی ظفرکا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ گورنر پنجاب نے غیر آئینی طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کیا اس درخواست پر پہلے فیصلہ ہو جائے۔ جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ ہم تواس معاملہ پر متفقہ فیصلہ کر چکے تھے کہ آپ اعتماد کا ووٹ لے لیں تو بات ختم لیکن آپ یہ آفر قبول نہیں کر رہے تو پھر ہم اس درخواست کا میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر آج بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کے وکیل گورنر کی جانب سے دی گئی آفر کو قبول کرتے ہیں تو پھر ہم مناسب وقت کا تعین کر لیتے ہیں جس کے بعد گورنر پنجاب کے حکم پر وزیر اعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لے۔ بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے کیس کا فیصلہ میرٹ پر کرنے کی استدعا کے بعد عدالتی حکم پر بیرسٹر علی ظفر نے میرٹ پر دلائل کا آغاز کر دیا۔ بیرسٹر سید علی ظفر کا کہنا تھا کہ گورنر نے اعتماد کے ووٹ کیلیے مناسب وجوہات نہیں دیں، اگر اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے آئینی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے تو ہمیں اعتماد کا ووٹ لینے میں کوئی عار نہیں تھی، اگر چھانگا مانگا کی صورتحال بنانی ہے تو پھر اس پر ہمیں اعتراض ہے۔ بیرسٹر علی ظفرکا کہنا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت میں پارلیمانی پارٹی اپنے قائد کی ہدایات پر عمل کرتی ہے، لیکن جب وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا تھا تواس وقت دپٹی اسپیکر نے پارٹی سربراہ کی ہدایات پر انحصار کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 10 ووٹ مسترد کر دیے گئے تھے۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...