... loading ...
سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے حکومتی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات تک نئی اسپیشل جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس محمد علی مظہر بینچ میں شامل ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ارشد شریف کی والدہ کا مؤقف بھی سنیں گے، جس پر صحافی حسن ایوب روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ سپریم کورٹ میں ارشد شریف کی والدہ کو لانے کے لیے لفٹ نہیں تھی، پولیس نے ارشد شریف کے اہلخانہ سے درست رویہ نہیں اپنایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہیل چیئر کیلئے لفٹ تبدیل کر رہے ہیں، اس پر معذرت خواہ ہوں، پولیس والا معاملہ بھی دیکھ لیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے ارشد شریف قتل کیس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ عدالت کو پڑھ کر سنائی اور بتایا کہ رپورٹ ارشد شریف کے اہلِ خانہ کو بھی فراہم کر دی گئی ہے، دفتر خارجہ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے ہر حد تک معاونت کر رہا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ مبینہ شوٹر کینین پولیس کا رکن ہے یا نہیں؟ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کینین پولیس کے 3 اہلکاروں کے انٹرویو رپورٹ میں شامل کیوں نہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کینیا کے حکام سے تحقیقاتی ٹیم نے معلومات حاصل کیں، فائرنگ کرنے والے 3 اہلکاروں سے ٹیم کی ملاقات کرائی گئی، چوتھے اہلکار کے زخمی ہونے کے باعث ملاقات نہیں کرائی گئی، کینیا میں متعلقہ وزیر اور سیکریٹری کابینہ سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں، ہائی کمیشن متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔ عامر رحمان نے بتایا کہ ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والے کون ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے کینیا پولیس کے اہلکار ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رات ایک بجے عدالت کو رپورٹ فراہم کی گئی ہے، ارشد شریف کا بہیمانہ قتل ہوا، ارشد شریف کے قتل کا وقوعہ کینیا میں ہے، ان سے تعاون لیا جائے، ارشد شریف کے قتل کیس کے کچھ گواہان پاکستان میں بھی ہیں، کیا پولیس سے کوئی عدالت آیا ہے؟ کیا رپورٹ تحریرکرنے والے افسران عدالت میں موجود ہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد عدالت میں موجود ہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ رپورٹ میں ذمہ داروں کا نام لکھا ہے تو ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟ رپورٹ میں درج کرداروں کو نظر انداز کر دیا گیا، تنبیہ کر رہا ہوں کہ ایسی رپورٹس عدالت میں پیش نہ کریں۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے قائم اسپیشل جے آئی ٹی مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو فوری طور پر نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے آزادانہ ٹیم قتل کی تحقیقات کرے، عدالت چاہتی ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کے کسی فرد کا کسی بااثر افراد سے تعلق نہ ہو، رپورٹ میں ہے کہ دو بھائیوں میں سے ایک نے ارشد شریف کو ویزا بھیجا، ان بھائیوں میں سے ایک نے بہت عام انداز میں دوسرے کو کال پر بتایا کہ ارشدشریف کا قتل ہو گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پولیس نے ارشد شریف قتل کے معاملے پر جے آئی ٹی بنا دی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا کام قابل ستائش ہے جکبہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے نام تک رپورٹ میں نہیں لکھے گئے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ مقدمے میں کس بنیاد پر تین لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے؟ جبکہ جسٹس مظاہر نقوی نے پوچھا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جائزہ لینا ہو گا کہ غیر ملکیوں کے خلاف مقدمہ درج ہو سکتا ہے یا نہیں، انکوائری رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنے گی۔ جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تنبیہہ کر رہا ہوں کہ حکومت بھی اسے سنجیدگی سے لے، عدالت صرف آپ کو سننے کیلئے نہیں بیٹھی۔ ارشد شریف کی والدہ رفعت آراء عدالت میں پیش ہوئیں اور بتایا کہ ارشد شریف کے ساتھ کیا کیا ہوا اس سے متعلق رپورٹ بنائی ہے، ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ میں آبدیدہ ہو گئیں اور کہا کہ آپ سے درخواست ہے ہمیں انصاف دیں، ارشد شریف کو پاکستان چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور وہاں بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑا گیا۔ والدہ ارشد شریف نے بتایا کہ جس طرح پاکستان سے ارشد کو نکالا گیا وہ اس رپورٹ میں لکھا ہے، دبئی سے جیسے ارشد کو نکالا گیا وہ بھی رپورٹ میں موجود ہے، مجھے صرف اپنے بیٹے کیلئے انصاف چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ افسوسناک واقعہ پر آپ سے بہت معذرت خواہ ہیں، اٹارنی جنرل صاحب، آپ ارشد شریف کی والدہ کی پیش کردہ رپورٹ دیکھیں، آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ تحقیقاتی ٹیم بغیر دباؤ کے قتل کی تحقیق کرے گی۔ ارشد شریف کی والدہ کے شکریہ ادا کرنے پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مسز علوی 2 شہیدوں کی دکھی اور افسردہ ماں ہیں، شکریہ کی ضرورت نہیں، عدالت اپنا فرض ادا کر رہی ہے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ آپ کو تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرانا ہوگا، جس پر رفعت آرا نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم کو بیان پہلے بھی ریکارڈ کرا چکی ہوں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ارشد شریف کی والدہ نے کئی لوگوں کے نام دیے ہیں، حکومت قانون کے مطابق تمام زاویوں سے تفتیش کرے، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا، کیس شروع ہی خرم اور وقار سے ہوتا ہے، عدالت کو کل نئی اسپشل جے آئی ٹی سے متعلق آگاہ کریں۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...