وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ، لاپتا افراد کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی

جمعه 09 ستمبر 2022 وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ، لاپتا افراد کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوکر لاپتہ افراد کیس کو حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف طلب کر نے پر لاپتہ افراد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوگئے۔ جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ 20سال پرانا ہے تاہم میں اس مسئلہ کو پوری طاقت اور خلوص کے ساتھ حل کروں گا، بحیثیت پاکستان ان کے درد کو سمجھ سکتا ہوں۔ عدالت کی انہتائی عزت کرتا ہوں۔ لاپتہ افراد کمیشن کے چھ اجلاس ہو چکے ہیں، ہر اجلاس کی خود نگرانی کروں گا اور رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی، رپورٹ صرف دکھاوے کے لئے نہیں ہو گی بلکہ حقیقت کے مطابق وہ چیزیں رپورٹ کریں گے۔ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے مکمل محنت کریں گے لیکن وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ تما م لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے۔ جبکہ شہباز شریف نے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈکٹیٹر کی پالیسیوں کا میں اور میرا بھائی بھی نشانہ بنے۔ ایک ڈکٹیٹر کی وجہ سے پورا ملک متاثر ہوا۔ اُس دور میں جیل بھی گئے، ہم ملک بدر بھی ہوئے ، ہم نے اور ہمارے خاندان نے بہت تکلیفیں کاٹیں، حکومت پوری کوشش کرے گی اور لاپتہ افراد کے حوالہ سے جو ہو سکا کریں گے۔ جبکہ عدالت نے لاپتہ افراد کیس کی مزید سماعت 14نومبر تک ملتوی کردی۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم شہباز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے طلب کرنے پر لاپتہ افراد کیس میں پیش ہوئے۔جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان، وزیر قانون سینیٹر چوہدری اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو عدالت اس لئے بلایا کہ یہ ایک مسئلہ بہت بڑا ہے، عدالت ایگزیکٹو پر بھر پور اعتماد کرتی ہے، یہ عدالت یقینی بنائے گی کہ آئین کی خلاف ورزی نہ ہو، ایگزیکٹو کاٹیسٹ ہے کہ وہ اس معاملہ پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ صرف کمیٹی کی تشکیل کا نہیں، اس عدالت نے مناسب سمجھا کہ آپ کو بتائیں کہ اصل ایشو کیا ہے۔ لاپتہ افراد کا جو کمیشن بنا اس کی جو پروسیڈنگ سامنے آئی وہ بہت تکلیف دہ ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی تکالیف کا ازالہ کریں۔ حراستی مراکز قائم ہیں جہاں سے لوگ بازیاب ہوئے ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ ایسا تاثر نہیں ہونا چاہیئے کہ قانون نافذ کرنے والے شہریوں کو اٹھاتے ہیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ریاست کا وہ ریسپانس نہیں آرہا جو ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک چیف ایگزیکٹو نے نو سال تک ملک میں حکومت کی اور انہوں نے اپنی کتاب میں فخریہ لکھا کہ انہوں نے اپنے لوگوں کو بیرون ملک فروخت کیا، اس سے لگتا ہے شاید ریاست کی یہ پالیسی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کی بات کریں تو ریاست کے اندر ریاست نہیں ہوسکتی۔ یہ عدالت تحقیقاتی ایجنسی نہیں بلکہ آئینی عدالت ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ” جو چیف ایگزیکٹو کہے کہ انٹیلیجنس ایجنسیز میرے کنٹرول میں نہیں تو وہ آئین توڑ رہا ہے وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہا ہے اگر ہائی کورٹ میں کچھ غلط ہو تو کیا میں کہوں کہ رجسٹرار غلط کررہا ؟ ” ۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو یقینی بنائے کہ اب کوئی لاپتہ نہیں ہو گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین اورسول سپرمیسی کو یقینی بنائے اور جو ماتحت ادارے ہیں وہ حکومت کو جوابدہ ہوں اور حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ کوئی بھی شخص لاپتہ نہیں ہو گا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا یہ عدالت ایک فیصلہ دینا چاہتی ہے، وہ ان مسائل کے حل میں فائدہ دے گا۔لاپتہ افراد کو تلاش کرنا عدالت کا نہیں ریاست کا کام ہے، ریاست کے پاس ایجنسیاں اور دیگر ذرائع ہیں جائیں اور تلاش کریں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 35سال جو ہوتا رہا اس سے سول ادارے کمزور ہوئے ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے بھی لوگوں کو اٹھا رہی ہیں۔ یہ عدالت آئین کو دیکھے گی اس سے بڑا کوئی بھی ایشو نہیں ہے،اس عدالت میں بلوچ طلباء کے تحفظات سامنے آرہے ہیں۔ ایسا تاثر نہیں ہونا چاہیئے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کو اٹھائیں، یہ تاثر ہماری نیشنل سکیورٹی کو متاثر کرتا ہے۔ سیاسی قیادت نے اس مسئلہ کو حل کرنا ہے، لوگوں کو لاپتا کرنا تارچر کی سب سے بڑی قسم ہے۔ عدالت کے پاس کوئی اورراستہ نہیں کہ صرف ایگزیکٹو سے پوچھے۔ جبری گمشدگیاں آئین سے ا نحراف ہے، اس ملک کی نیشنل سکیورٹی وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہے، اس عدالت کا وزیر اعظم پر اعتماد ہے ، آپ اس کا حل بتادیں۔ دوران سماعت وزیر اعظم نے کہا کہ لاپتہ صحافی مدثر نارو کا بیٹا جب مجھ سے ملا تواس نے مجھ سے پوچھا کہ میرے بابا کب واپس آئیں گے تومیرے لئے یہ بہت تکلیف دہ تھا۔ عدالت نے کہا کہ گورننس کے بہت سارے مسائل ہیں اور وہ تبھی ختم ہوں گے جب آئین بحال ہو گا۔ جبکہ شہباز شریف عدالت کی اجازت سے واپس روانہ ہو گئے۔ دوران سماعت وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ ہم قانون بنارہے ہیں اور کریمنل جسٹس سسٹم میں لاء ریفارمز بھی لارہے ہیں، ہمیں آٹھ سے 10 ہفتے تک کا وقت دیا جائے۔ اس پر عدالت نے درخواست گزاروں سے پوچھا کہ اگرآپ کہتے ہیں تو ہم دو ماہ کا وقت ان کو دے دیں جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے قرار دیا کہ یا تو لاپتہ افراد کو بازیاب کروائیں یا پھر آئندہ سماعت پر وزیر اعظم خود عدالت میں پیش ہوں۔


متعلقہ خبریں


ہائیکورٹ کاارسا میں سندھ سے فیڈرل ممبر تعینات کرنے کا حکم، وفاقی حکومت پر برہم وجود - منگل 19 اگست 2025

اگر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو وفاقی سیکریٹری اور سیکریٹری واٹر ریسورس ڈویژن پر فرد جرم عائد کی جائیگی احکامات کے باوجود پیش نہ ہوئے تو انعام اللہ ، علی مرتضی کے وارنٹ گرفتاری جاری کریں،عدالت عالیہ کے ریماکس سندھ ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت سے قبل سندھ سے ارسال کا ...

ہائیکورٹ کاارسا میں سندھ سے فیڈرل ممبر تعینات کرنے کا حکم، وفاقی حکومت پر برہم

ملک میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 757شہری جاں بحق( 929 زخمی،مزید بارشوں کی پیشگوئی) وجود - منگل 19 اگست 2025

ہلاک ہونیوالوں میں 171 بچے، 94 خواتین، 392 مرد شامل، سب سے زیادہ 390 اموات خیبرپختونخوا میں ہوئی،سرکاری اعداد و شمار خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی‘این ڈی ایم اے کا انتباہ پاکستان میں قدرتی آفات سے ن...

ملک میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 757شہری جاں بحق( 929 زخمی،مزید بارشوں کی پیشگوئی)

ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ ،چوری کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا وجود - منگل 19 اگست 2025

چوری کی روک تھام کیلئے اضافی سہولیات حاصل کر لی ، صارفین کے انٹرنیٹ اور ٹیلی کام ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکے گا آڈیٹرز رجسٹرڈ افراد کے ڈیٹا کی رازداری قانون کے مطابق یقینی بنائیں گے،ماہرین کی خدمات حاصل کرے گا‘ذرائع فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے ٹیکس فراڈ اور چوری کی روک ت...

ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ ،چوری کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا

حکومت عوام کی نمائندہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کی ہے مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 18 اگست 2025

  ہم اختلاف کر رہے ہیں، پر امن مارچ کر رہے ہیں یہی چیزیں بغاوت تک پہنچا دیتی ہیں، قبائلی علاقے مسلح گروہوں کی گرفت میں ہیں،وہاں پر کوئی کمپنی بھتہ دیے بغیر کام نہیں کرسکتی کہاں ہیں وہ 100 ارب روپے جو ملنے تھے؟ کہاں ہیں وہ خواب جو دکھائے گئے؟ نو سال بعد جرگہ سسٹم کو بحا...

حکومت عوام کی نمائندہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کی ہے مولانا فضل الرحمان

پنجاب کے دریائوں میں پانی کی سطح بلند،درجنوں دیہات زیر آب فصلیں تباہ وجود - پیر 18 اگست 2025

بھارت کی جانب سے ہریکے ہیڈورکس سے مزید پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے ،بہاولنگر کے مقام پر دریائے ستلج کے بند ٹوٹ گئے ، انتظامیہ نے دفعہ 144نافذ کر دی مساجد میں اعلانات کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات ، دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ،متعدد کھی...

پنجاب کے دریائوں میں پانی کی سطح بلند،درجنوں دیہات زیر آب فصلیں تباہ

بھارت کی ہر حکمت عملی کا ہمیں پہلے سے پتا چل جاتا تھا‘ محسن نقوی وجود - پیر 18 اگست 2025

بھارت نے ہماری اہم بیس پر7میزائل فائرکیے، قیمتی اثاثے جہاںتھے میزائل نہیں گرا بہترین حکمت عملی سے جنگ میں کامیابی حاصل ہوئی ، بہترین قیادت کی گئی، وزیر داخلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پس پردہ بہترین کام کیا اس لئے حالیہ جنگ میں بھارت...

بھارت کی ہر حکمت عملی کا ہمیں پہلے سے پتا چل جاتا تھا‘ محسن نقوی

FIA یوٹیوبر ڈکی بھائی، کے ہاتھوں ائیر پورٹ سے گرفتار وجود - پیر 18 اگست 2025

سوشل میڈیا پر مختلف وڈیوز کے زریعے جوئے کی کئی ایپلی کیشنز کو پروموٹ کیا تحقیقات کیلئے موبائل فون بھی ضبط،2 روزہ جسمانی ریمانڈحاصل،ترجمان نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے معروف یوٹیوبر سعد الرحمن المعروف ڈکی بھائی کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا ۔ڈکی بھائی کے خلاف م...

FIA یوٹیوبر ڈکی بھائی، کے ہاتھوں ائیر پورٹ سے گرفتار

تین ملکی سیریز اور ایشیا کپ کیلیے اسکواڈ کا اعلان وجود - پیر 18 اگست 2025

سلمان علی آغا کپتان برقرار ، کھلاڑی کی شمولیت پر فل اسٹاپ نہیں لگایا جاسکتا، عاقب 17رکنی اسکواڈ میں اتنی صلاحیت ہے کہ کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتا ہے،پریس کانفرنس پاکستان کرکٹ بورڈ نے یو اے ای میں تین ملکی سیریز اور ایشیا کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا۔سلیکٹر و ڈائریکٹر ہائی ...

تین ملکی سیریز اور ایشیا کپ کیلیے اسکواڈ کا اعلان

غزہ پر اسرائیلی تسلط، 10 لاکھ افراد کی جبری بے دخلی شروع وجود - پیر 18 اگست 2025

  اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کی منظوری دے دی صہیونی حکومت کی اعلانیہ غنڈہ گردی، عالمی طاقتیںو ادارے تماشائی ثابت ہوئے اسرائیلی افواج کی شمالی غزہ میں شدید فضائی حملے جاری ،یہودی فوج نے شہر پر قبضہ کرنے اور دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو زبرد...

غزہ پر اسرائیلی تسلط،  10 لاکھ افراد کی جبری بے دخلی شروع

خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے تباہی،210 شہری جاں بحق،بونیر میں 100 اموات وجود - هفته 16 اگست 2025

بادلوں کے پھٹنے کے بعد ندی نالوں میں طغیانی، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 18 افراد جاں بحق،پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ، اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ، بونیر میں ایمر جنسی نافذ بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کارروائیاںتیز، فرنٹیئر کور نے متاثرین کیلئے راشن، ادویہ، خیمے او...

خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے تباہی،210 شہری جاں بحق،بونیر میں 100 اموات

ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ وجود - هفته 16 اگست 2025

ظاہر کردہ آمدن اور بینک اکائونٹس میں فرق کی صورت میں کارروائی ہوگی، ایف بی آرکو اختیارات مل گئے بینکوںسے فراہم کردہ معلومات خفیہ رکھی جائیں گی، ڈیٹا شیئرنگ کیلئیقائم کمیٹی نے کام شروع کر دیا،ذرائع ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، ظاہر ...

ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ،پائلٹ سمیت 5 افراد شہید وجود - هفته 16 اگست 2025

آج سوگ کا منانے کا اعلان، قومی پرچم سرنگوں رہے گا، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا شہداء کی ڈیڈ باڈیز کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور کا بیان باجوڑ کے بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی سامان لے جانے والا صوبائی حک...

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ،پائلٹ سمیت 5 افراد شہید

مضامین
ایس آئی آر کے پسِ پردہ این آر سی وجود منگل 19 اگست 2025
ایس آئی آر کے پسِ پردہ این آر سی

روس۔یوکرین کشیدگی اور سفارت کاری وجود منگل 19 اگست 2025
روس۔یوکرین کشیدگی اور سفارت کاری

کشمیریوں کی جائز جدوجہد کودبایا جا رہا ہے! وجود منگل 19 اگست 2025
کشمیریوں کی جائز جدوجہد کودبایا جا رہا ہے!

بزدل قوموں کے بہادر لیڈروں کا انجام وجود منگل 19 اگست 2025
بزدل قوموں کے بہادر لیڈروں کا انجام

کیا ہم دن کی روشنی دیکھ سکیں گے؟ وجود پیر 18 اگست 2025
کیا ہم دن کی روشنی دیکھ سکیں گے؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر