وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ، لاپتا افراد کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی

جمعه 09 ستمبر 2022 وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ، لاپتا افراد کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوکر لاپتہ افراد کیس کو حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف طلب کر نے پر لاپتہ افراد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوگئے۔ جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ 20سال پرانا ہے تاہم میں اس مسئلہ کو پوری طاقت اور خلوص کے ساتھ حل کروں گا، بحیثیت پاکستان ان کے درد کو سمجھ سکتا ہوں۔ عدالت کی انہتائی عزت کرتا ہوں۔ لاپتہ افراد کمیشن کے چھ اجلاس ہو چکے ہیں، ہر اجلاس کی خود نگرانی کروں گا اور رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی، رپورٹ صرف دکھاوے کے لئے نہیں ہو گی بلکہ حقیقت کے مطابق وہ چیزیں رپورٹ کریں گے۔ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے مکمل محنت کریں گے لیکن وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ تما م لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے۔ جبکہ شہباز شریف نے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈکٹیٹر کی پالیسیوں کا میں اور میرا بھائی بھی نشانہ بنے۔ ایک ڈکٹیٹر کی وجہ سے پورا ملک متاثر ہوا۔ اُس دور میں جیل بھی گئے، ہم ملک بدر بھی ہوئے ، ہم نے اور ہمارے خاندان نے بہت تکلیفیں کاٹیں، حکومت پوری کوشش کرے گی اور لاپتہ افراد کے حوالہ سے جو ہو سکا کریں گے۔ جبکہ عدالت نے لاپتہ افراد کیس کی مزید سماعت 14نومبر تک ملتوی کردی۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم شہباز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے طلب کرنے پر لاپتہ افراد کیس میں پیش ہوئے۔جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان، وزیر قانون سینیٹر چوہدری اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو عدالت اس لئے بلایا کہ یہ ایک مسئلہ بہت بڑا ہے، عدالت ایگزیکٹو پر بھر پور اعتماد کرتی ہے، یہ عدالت یقینی بنائے گی کہ آئین کی خلاف ورزی نہ ہو، ایگزیکٹو کاٹیسٹ ہے کہ وہ اس معاملہ پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ صرف کمیٹی کی تشکیل کا نہیں، اس عدالت نے مناسب سمجھا کہ آپ کو بتائیں کہ اصل ایشو کیا ہے۔ لاپتہ افراد کا جو کمیشن بنا اس کی جو پروسیڈنگ سامنے آئی وہ بہت تکلیف دہ ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی تکالیف کا ازالہ کریں۔ حراستی مراکز قائم ہیں جہاں سے لوگ بازیاب ہوئے ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ ایسا تاثر نہیں ہونا چاہیئے کہ قانون نافذ کرنے والے شہریوں کو اٹھاتے ہیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ریاست کا وہ ریسپانس نہیں آرہا جو ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک چیف ایگزیکٹو نے نو سال تک ملک میں حکومت کی اور انہوں نے اپنی کتاب میں فخریہ لکھا کہ انہوں نے اپنے لوگوں کو بیرون ملک فروخت کیا، اس سے لگتا ہے شاید ریاست کی یہ پالیسی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کی بات کریں تو ریاست کے اندر ریاست نہیں ہوسکتی۔ یہ عدالت تحقیقاتی ایجنسی نہیں بلکہ آئینی عدالت ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ” جو چیف ایگزیکٹو کہے کہ انٹیلیجنس ایجنسیز میرے کنٹرول میں نہیں تو وہ آئین توڑ رہا ہے وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہا ہے اگر ہائی کورٹ میں کچھ غلط ہو تو کیا میں کہوں کہ رجسٹرار غلط کررہا ؟ ” ۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو یقینی بنائے کہ اب کوئی لاپتہ نہیں ہو گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین اورسول سپرمیسی کو یقینی بنائے اور جو ماتحت ادارے ہیں وہ حکومت کو جوابدہ ہوں اور حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ کوئی بھی شخص لاپتہ نہیں ہو گا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا یہ عدالت ایک فیصلہ دینا چاہتی ہے، وہ ان مسائل کے حل میں فائدہ دے گا۔لاپتہ افراد کو تلاش کرنا عدالت کا نہیں ریاست کا کام ہے، ریاست کے پاس ایجنسیاں اور دیگر ذرائع ہیں جائیں اور تلاش کریں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 35سال جو ہوتا رہا اس سے سول ادارے کمزور ہوئے ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے بھی لوگوں کو اٹھا رہی ہیں۔ یہ عدالت آئین کو دیکھے گی اس سے بڑا کوئی بھی ایشو نہیں ہے،اس عدالت میں بلوچ طلباء کے تحفظات سامنے آرہے ہیں۔ ایسا تاثر نہیں ہونا چاہیئے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کو اٹھائیں، یہ تاثر ہماری نیشنل سکیورٹی کو متاثر کرتا ہے۔ سیاسی قیادت نے اس مسئلہ کو حل کرنا ہے، لوگوں کو لاپتا کرنا تارچر کی سب سے بڑی قسم ہے۔ عدالت کے پاس کوئی اورراستہ نہیں کہ صرف ایگزیکٹو سے پوچھے۔ جبری گمشدگیاں آئین سے ا نحراف ہے، اس ملک کی نیشنل سکیورٹی وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہے، اس عدالت کا وزیر اعظم پر اعتماد ہے ، آپ اس کا حل بتادیں۔ دوران سماعت وزیر اعظم نے کہا کہ لاپتہ صحافی مدثر نارو کا بیٹا جب مجھ سے ملا تواس نے مجھ سے پوچھا کہ میرے بابا کب واپس آئیں گے تومیرے لئے یہ بہت تکلیف دہ تھا۔ عدالت نے کہا کہ گورننس کے بہت سارے مسائل ہیں اور وہ تبھی ختم ہوں گے جب آئین بحال ہو گا۔ جبکہ شہباز شریف عدالت کی اجازت سے واپس روانہ ہو گئے۔ دوران سماعت وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ ہم قانون بنارہے ہیں اور کریمنل جسٹس سسٹم میں لاء ریفارمز بھی لارہے ہیں، ہمیں آٹھ سے 10 ہفتے تک کا وقت دیا جائے۔ اس پر عدالت نے درخواست گزاروں سے پوچھا کہ اگرآپ کہتے ہیں تو ہم دو ماہ کا وقت ان کو دے دیں جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے قرار دیا کہ یا تو لاپتہ افراد کو بازیاب کروائیں یا پھر آئندہ سماعت پر وزیر اعظم خود عدالت میں پیش ہوں۔


متعلقہ خبریں


افغان حکومت کی درخواست ، عارضی جنگ بندی میں توسیع وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان سیزفائر میں توسیع پر اتفاق ہوگیا، پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کیلئے منظور کرلی ہے۔پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان عارضی جنگ بندی کو دوحہ میں جاری مذاکرات کے اختتام تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اعلی سطح کے مذاکرا...

افغان حکومت کی درخواست ، عارضی جنگ بندی میں توسیع

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ،مزید ممالک جلدشامل ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

سعودی رہنماؤں کے ساتھ بہت اچھی گفتگو ہوئی،غزہ جنگ کے دوران ابراہیمی معاہدوں میں شریک ہونا ممکن نہیں تھا مگر اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں،مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں ایران کی طاقت کم ہوگئی ہے،خطے میں ایک نئی سفارتی صف بندی ابھر رہی ہے جس میں سعودیہ کی شمولیت امن اور استحکام کے نئ...

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ،مزید ممالک جلدشامل ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے کا فیصلہ وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

واپسی کیلئے انہیں کوئی مہلت نہیں دی جائے گی، حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی، وزیراعظم صرف وہی افغانیملک میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا،شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری طور پر واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلی...

غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے کا فیصلہ

افغانستان میںفتنہ الہندوستان اورخوارج کی موجودگی بے نقاب وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا، ہمارے ٹارگٹ اور دفاعی جوابی کارروائی افغان عوام کیخلاف نہیں تھی افغان وزیرخارجہ کابیان مسترد،فتنہ الخوارج اورفتنہ الہندوستان کے ثبوت کئی بار پیش کئے،ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے افغان وزیر خارجہ کا بیان مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ فتنہ الخوا...

افغانستان میںفتنہ الہندوستان اورخوارج کی موجودگی بے نقاب

عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو فری ہینڈ دے دیا وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

کابینہ اپنی مرضی سے بنانے کا حکم،بانی کا حکم ملنے کے بعد سہیل آفریدی متحرک پرانی کابینہ واش آوٹ ہونے کے امکانات ،بیرسٹر سیف اور مزمل اسلم پر تلوار لٹکنے لگی بانی تحریک انصاف نے سہیل آفریدی کو فری ہینڈ دے دیا ،سہیل آفریدی کو اپنی کابینہ اپنی مرضی سے بنانے حکم ۔نجی ٹی وی کے...

عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو فری ہینڈ دے دیا

ریاست مخالف سرگرمیاں ناقابل برداشت، تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی تیاریاں وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

پنجاب کابینہکی ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری ، سمری وفاقی حکومت کو بھجوا دی گئی، عظمیٰ بخاری جس کا دل چاہتا ہے اپنا مطالبہ لے کر سڑک پر نکل آتا ہے اور شاہراہ بند کر دیتا ہے، پریس کانفرنس پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کا...

ریاست مخالف سرگرمیاں ناقابل برداشت، تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی تیاریاں

کراچی میںٹینکر مافیاکا پانی سونے کے دام فروخت ،منی ہائیڈرنٹ چلنے کا انکشاف وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

سیاسی سرپرستی میں پولیس اور ایکسیٔن کی پانی چوروں سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتا وصولی ڈیفنس ویو ، قیوم آباد ، جونیجو ٹاؤن، منظور کالونیکے عوام مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ( رپورٹ: افتخار چوہدری )ضلع ایسٹ کے علاقے بلوچ کالونی پولیس اسٹیشن اور منظور کالونی پمپنگ اسٹیشن کے ...

کراچی میںٹینکر مافیاکا پانی سونے کے دام فروخت ،منی ہائیڈرنٹ چلنے کا انکشاف

منی لانڈرنگ کے 2 مقدمات ، ملک ریاض اور بیٹا اشتہاری قرار وجود - جمعه 17 اکتوبر 2025

عدالت نے منی لانڈرنگ کے 2 مقدمات میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور ان کے بیٹے کو اشتہاری قرار دے دیا۔ اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے منی لانڈرنگ کے 2 مقدمات میں ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض ملک کو اشتہاری قرار دے دیا ہے جہاں بحریہ ٹاؤن کی رقوم کو مبینہ...

منی لانڈرنگ کے 2 مقدمات ، ملک ریاض اور بیٹا اشتہاری قرار

پاک افغان سیز فائر کا فائدہ اٹھاکر دراندازی کی کوشش ناکام(84 دہشت گردہلاک) وجود - جمعه 17 اکتوبر 2025

مہمند میں پاک فوج کی کارروائی میں 45سے 50 دہشت گرد ہلاک، آپریشن خفیہ معلومات کی بنیاد پر فائرنگ کے تبادلے میںبھارتی اسپانسرڈ کی بڑی تشکیل کو نشانہ بنایا ،سیکورٹی ذرائع خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں کے دوران34 دہشتگرد مارے گئے، بہادر افسر اور جوان ہمارا فخر ہیں،صدر و...

پاک افغان سیز فائر کا فائدہ اٹھاکر دراندازی کی کوشش ناکام(84 دہشت گردہلاک)

افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ وجود - جمعه 17 اکتوبر 2025

مجبوراً بھرپور جوابی کارروائی کرنی پڑی،افغانستان میں دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی افغانستان کیساتھ جائز شرائط پر بات چیت کیلئے تیار ہیں،وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، مجبوراً بھرپور جوابی کارر...

افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ

پاک فوج کا قندھار، کابل میں فضائی حملہ وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹر تباہ،فوج نے ہیڈکوارٹر نمبر 4 اور 8 سمیت بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا، تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے،سیکیورٹی ذرائع پاکستان نے صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائ...

پاک فوج کا قندھار، کابل میں فضائی حملہ

عمران خان نے احتجاج کی کال دیدی،مرید کے واقعے پرتحقیقات کا مطالبہ وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

جوڈیشل کمیشن قائم کرکے آئی جی اسلام آباد اور محسن نقوی کو شامل کیا جائے، امن صرف بات چیت سے آتا ہے،ہم اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ ہوگئے ہیں،سب کو اس ملک کیلئے کھڑا ہونا چاہیے پیرول پر رہا کیا جائے، پاک افغان کے درمیان امن کراسکتا ہوں،دو مسلم اور ہمسایہ ممالک میں لڑائی کسی کے مف...

عمران خان نے احتجاج کی کال دیدی،مرید کے واقعے پرتحقیقات کا مطالبہ

مضامین
معیشت کی ترقی کے باوجود مہنگائی میں مسلسل اضافہ وجود هفته 18 اکتوبر 2025
معیشت کی ترقی کے باوجود مہنگائی میں مسلسل اضافہ

جھوٹ کا چیمپئن بھارتی میڈیا وجود هفته 18 اکتوبر 2025
جھوٹ کا چیمپئن بھارتی میڈیا

ظلم کے خلاف آزادی قلم صحافت کے مجاہد ہیروز وجود جمعه 17 اکتوبر 2025
ظلم کے خلاف آزادی قلم صحافت کے مجاہد ہیروز

پاکستان کے خلاف را، خاد گٹھ جوڑ وجود جمعه 17 اکتوبر 2025
پاکستان کے خلاف را، خاد گٹھ جوڑ

بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک وجود جمعرات 16 اکتوبر 2025
بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر