وجود

... loading ...

وجود

ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا،وزیر اعظم

هفته 25 جون 2022 ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا،وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لیکر چلنا ہو گا، بیرونی قرضوں پر انحصار کی بجائے زراعت، صنعت سمیت مختلف شعبوں میں خود کفالت حاصل کرنا ہو گی، چین سمیت دوست ممالک سرمایہ کاری کے ذریعے ہماری ترقی اور خوشحالی میں حصہ ڈال رہے ہیں، عوام غیر ملکی سرمایہ کاری کے محافظ بنیں، غیر ملکی باشندوں کی سلامتی ہمیں اپنی جان سے بڑھ کر بھی عزیز ہونی چاہئے، دشمن بعض لوگوں کو آلہ کار بنا کر انہیں نشانہ بناتا ہے، پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ 100 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے ، گوادر میں ماہی گیروں کو کشتیوں کے لئے دو ہزار انجن فراہم کئے جائیں گے، ان کیلئے 200 ایکڑ پر مشتمل کالونی بنائی جائے گی، یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی، پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا، ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ وہ جمعہ کو گوادر کے دورے کے دوران بزنس سینٹر میں مقامی ماہی گیروں سے ملاقات کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، وفاقی وزرا احسن اقبال، خرم دستگیر، اسعد محمود، شاہ زین بگٹی، نوید قمر کے علاوہ مصدق ملک اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کا ڈیڑھ ماہ کے اندر گوادر کا یہ دوسرا دورہ ہے جس کا مقصد گوادر کے ماہی گیروں اور باسیوں کے مسائل کا حل نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک گوادر اور عوام کے بنیادی مسائل حل نہ ہوں اور ضروریات پوری نہ ہوں اور ان کا اطمینان نہ ہو تب تک ترقی کا عمل بے معنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ بلوچستان کے عوام کیلئے ترقی و خوشحالی کا انقلاب لائے گی لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ گوادر اور اس کے قرب و جوار اور صوبے کے عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک گوادر اور بلوچستان کے عوام کے مسائل حل نہ کر لیں، مقامی آبادی کی شرکت کے بغیر ترقی کے ثمرات حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ وزیراعظم نے گوادر کے ماہی گیروں کی کشتیوں کیلئے 2 ہزار انجن فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کی مشاورت سے شفاف طریقہ سے یہ عمل مکمل کیا جائے گا اور پیپرا رولز کی پاسداری کرتے ہوئے تین ماہ کے اندر انجنوں کی ترسیل کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے فشر کالونی کیلئے 200 ایکڑ اراضی فراہم کرنے کی منظوری بھی دی اور کہا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اس منصوبہ کو مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ستمبر تک پانی کے پرانے پائپ لائن تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے ترقی کے منصوبوں میں تاخیر کی گئی، یہ کام پہلے بھی ہو سکتے تھے لیکن اب ماضی میں جانے اور رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں، گوادر کیلئے بجلی کی فراہمی کا معاملہ کئی سال سے تاخیر کا شکار ہے، ایرانی سفیر نے یقین دلایا کہ ان کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہے، ہماری طرف 29 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن بچھانے میں کئی برس لگ گئے، اب ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ ہو گیا ہے، منگل کو یہ معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا اور ایک ماہ میں کام شروع ہو کر 6 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ یہ کام تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین ہمارا دوست ملک ہے جس نے 3700 سولر یونٹ فری تقسیم کئے ہیں، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے یہ بہترین منصوبہ ہے، بدقسمتی سے اس میں بھی ماضی میں مجرمانہ غفلت اور تاخیر برتی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر کے عوام کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے، گوادر میں یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی تاکہ نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے اور یہاں کے نوجوان بھی کراچی اور لاہور کے ہم پلہ آ سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ 100 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سندھ کیلئے 61 اور پنجاب کیلئے 58 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ بلوچستان پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ ہمارا اخلاص اور محبت ہے کہ ہم ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور یہ قائداعظم کے وڑن کے مطابق ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبے اور بھائی مل کر ہی ترقی کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر سمیت پاکستان کے دوست ممالک نے ہر اچھے برے وقت میں ہمارا ساتھ نبھایا ہے، چند سال پہلے پاکستان میں 20، 20 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، ایسے وقت میں چین نے سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ کے پن اور تھرمل بجلی کے منصوبے لگائے اور ہمارا ہاتھ تھاما جبکہ سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر اور مفت تیل دیا، کیا ہمیں ان دوست ممالک کو اپنے ساتھ ملانا چاہئے یا انہیں دور کریں؟، چین حال ہی میں 2.3 ارب ڈالر کا آسان شرائط پر قرضہ دے رہا ہے لیکن ہم کب تک دوست ممالک سے قرضے لیتے رہیں گے اور کب تک یہ سلسلہ چلے گا جبکہ دوسری قومیں مشکلات سے نکل کر اپنے پائوں پر کھڑی ہو گئی ہیں لیکن ہم ابھی تک قرضے لے کر گزارا کر رہے ہیں، ہمیں بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے زراعت، صنعت سمیت مختلف شعبوں میں خود کفیل ہونا ہو گا، دوست ممالک سے ہمیں سرمایہ کاری اور ٹیکنیکل سپورٹ لینی ہے اور تجارت کرنی ہے، دوست ممالک ہماری غیر مشروط مدد کر رہے ہیں اور ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ایسے میں دشمن بعض لوگوں کو آلہ کار بنا کر دوست ممالک جو پاکستان کی خوشحالی اور ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں، کے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے تو اس سے سرمایہ کاری کو نقصان پہنچتا ہے، ہمیں دوست ممالک کے شہریوں کو اپنا مہمان سمجھنا چاہئے، ان کو سکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ان کی سلامتی ہمیں اپنی جان سے بھی بڑھ کر عزیز ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک دور دراز علاقوں میں بھی بھاری سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں لیکن ہمیں ان کے انجینئرز اور کارکنوں کو سکیورٹی فراہم کرنی ہے ورنہ وہ سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر قانونی ماہی گیری روکنے اور قانون کی پابندی کیلئے کمیٹی بنائی جائے گی اور مل کر یہ معاملہ طے کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت بلوچستان کے مزید پانچ لاکھ افراد کو وظائف دیئے جا رہے ہیں لیکن مستقبل میں یہ وظائف صرف ان مستحقین کو ملیں گے جو اپنے بچوں کو سکول بھیجیں گے۔ وزیراعظم نے چین کی گرانٹ کے باوجود ترقی کے بعض منصوبوں پر کام شروع نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو ڈیڑھ سو بیڈ کے خیراتی ہسپتال کا کام جلد مکمل کرانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے محافظ بن جائیں اور غیر ملکی باشندوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔


متعلقہ خبریں


دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

مضامین
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے! وجود منگل 23 دسمبر 2025
آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے!

یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے ! وجود منگل 23 دسمبر 2025
یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے !

سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ وجود پیر 22 دسمبر 2025
سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر