وجود

... loading ...

وجود

ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا،وزیر اعظم

هفته 25 جون 2022 ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا،وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ترقی کیلئے تمام صوبوں اور علاقوں کو ساتھ لیکر چلنا ہو گا، بیرونی قرضوں پر انحصار کی بجائے زراعت، صنعت سمیت مختلف شعبوں میں خود کفالت حاصل کرنا ہو گی، چین سمیت دوست ممالک سرمایہ کاری کے ذریعے ہماری ترقی اور خوشحالی میں حصہ ڈال رہے ہیں، عوام غیر ملکی سرمایہ کاری کے محافظ بنیں، غیر ملکی باشندوں کی سلامتی ہمیں اپنی جان سے بڑھ کر بھی عزیز ہونی چاہئے، دشمن بعض لوگوں کو آلہ کار بنا کر انہیں نشانہ بناتا ہے، پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ 100 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے ، گوادر میں ماہی گیروں کو کشتیوں کے لئے دو ہزار انجن فراہم کئے جائیں گے، ان کیلئے 200 ایکڑ پر مشتمل کالونی بنائی جائے گی، یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی، پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا، ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ وہ جمعہ کو گوادر کے دورے کے دوران بزنس سینٹر میں مقامی ماہی گیروں سے ملاقات کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، وفاقی وزرا احسن اقبال، خرم دستگیر، اسعد محمود، شاہ زین بگٹی، نوید قمر کے علاوہ مصدق ملک اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کا ڈیڑھ ماہ کے اندر گوادر کا یہ دوسرا دورہ ہے جس کا مقصد گوادر کے ماہی گیروں اور باسیوں کے مسائل کا حل نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک گوادر اور عوام کے بنیادی مسائل حل نہ ہوں اور ضروریات پوری نہ ہوں اور ان کا اطمینان نہ ہو تب تک ترقی کا عمل بے معنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ بلوچستان کے عوام کیلئے ترقی و خوشحالی کا انقلاب لائے گی لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ گوادر اور اس کے قرب و جوار اور صوبے کے عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک گوادر اور بلوچستان کے عوام کے مسائل حل نہ کر لیں، مقامی آبادی کی شرکت کے بغیر ترقی کے ثمرات حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ وزیراعظم نے گوادر کے ماہی گیروں کی کشتیوں کیلئے 2 ہزار انجن فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کی مشاورت سے شفاف طریقہ سے یہ عمل مکمل کیا جائے گا اور پیپرا رولز کی پاسداری کرتے ہوئے تین ماہ کے اندر انجنوں کی ترسیل کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے فشر کالونی کیلئے 200 ایکڑ اراضی فراہم کرنے کی منظوری بھی دی اور کہا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اس منصوبہ کو مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ستمبر تک پانی کے پرانے پائپ لائن تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے ترقی کے منصوبوں میں تاخیر کی گئی، یہ کام پہلے بھی ہو سکتے تھے لیکن اب ماضی میں جانے اور رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں، گوادر کیلئے بجلی کی فراہمی کا معاملہ کئی سال سے تاخیر کا شکار ہے، ایرانی سفیر نے یقین دلایا کہ ان کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہے، ہماری طرف 29 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن بچھانے میں کئی برس لگ گئے، اب ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ ہو گیا ہے، منگل کو یہ معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا اور ایک ماہ میں کام شروع ہو کر 6 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ یہ کام تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین ہمارا دوست ملک ہے جس نے 3700 سولر یونٹ فری تقسیم کئے ہیں، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے یہ بہترین منصوبہ ہے، بدقسمتی سے اس میں بھی ماضی میں مجرمانہ غفلت اور تاخیر برتی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر کے عوام کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے، گوادر میں یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی تاکہ نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے اور یہاں کے نوجوان بھی کراچی اور لاہور کے ہم پلہ آ سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ 100 ارب کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سندھ کیلئے 61 اور پنجاب کیلئے 58 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ بلوچستان پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ ہمارا اخلاص اور محبت ہے کہ ہم ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور یہ قائداعظم کے وڑن کے مطابق ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبے اور بھائی مل کر ہی ترقی کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر سمیت پاکستان کے دوست ممالک نے ہر اچھے برے وقت میں ہمارا ساتھ نبھایا ہے، چند سال پہلے پاکستان میں 20، 20 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، ایسے وقت میں چین نے سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ کے پن اور تھرمل بجلی کے منصوبے لگائے اور ہمارا ہاتھ تھاما جبکہ سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر اور مفت تیل دیا، کیا ہمیں ان دوست ممالک کو اپنے ساتھ ملانا چاہئے یا انہیں دور کریں؟، چین حال ہی میں 2.3 ارب ڈالر کا آسان شرائط پر قرضہ دے رہا ہے لیکن ہم کب تک دوست ممالک سے قرضے لیتے رہیں گے اور کب تک یہ سلسلہ چلے گا جبکہ دوسری قومیں مشکلات سے نکل کر اپنے پائوں پر کھڑی ہو گئی ہیں لیکن ہم ابھی تک قرضے لے کر گزارا کر رہے ہیں، ہمیں بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے زراعت، صنعت سمیت مختلف شعبوں میں خود کفیل ہونا ہو گا، دوست ممالک سے ہمیں سرمایہ کاری اور ٹیکنیکل سپورٹ لینی ہے اور تجارت کرنی ہے، دوست ممالک ہماری غیر مشروط مدد کر رہے ہیں اور ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ایسے میں دشمن بعض لوگوں کو آلہ کار بنا کر دوست ممالک جو پاکستان کی خوشحالی اور ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں، کے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے تو اس سے سرمایہ کاری کو نقصان پہنچتا ہے، ہمیں دوست ممالک کے شہریوں کو اپنا مہمان سمجھنا چاہئے، ان کو سکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ان کی سلامتی ہمیں اپنی جان سے بھی بڑھ کر عزیز ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک دور دراز علاقوں میں بھی بھاری سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں لیکن ہمیں ان کے انجینئرز اور کارکنوں کو سکیورٹی فراہم کرنی ہے ورنہ وہ سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر قانونی ماہی گیری روکنے اور قانون کی پابندی کیلئے کمیٹی بنائی جائے گی اور مل کر یہ معاملہ طے کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت بلوچستان کے مزید پانچ لاکھ افراد کو وظائف دیئے جا رہے ہیں لیکن مستقبل میں یہ وظائف صرف ان مستحقین کو ملیں گے جو اپنے بچوں کو سکول بھیجیں گے۔ وزیراعظم نے چین کی گرانٹ کے باوجود ترقی کے بعض منصوبوں پر کام شروع نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو ڈیڑھ سو بیڈ کے خیراتی ہسپتال کا کام جلد مکمل کرانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے محافظ بن جائیں اور غیر ملکی باشندوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر