وجود

... loading ...

وجود
وجود

کورونا،بھنگ اور جادو

جمعه 21 جنوری 2022 کورونا،بھنگ اور جادو

دوستو،امریکی ماہرین نے بھنگ کے پودے میں دو ایسے قدرتی مرکبات دریافت کیے ہیں جو کووِڈ 19 کی وجہ بننے والے ’سارس کوو 2‘ وائرس کو پھیلنے سے روکتے ہیں اور اس بیماری کی شدت میں اضافہ ہونے نہیں دیتے۔اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی اور اوریگون ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ تحقیق سے دریافت ہونے والے ان دونوں مرکبات کے نام ’’کینابیگیرولک ایسڈ‘‘ (سی بی جی-اے) اور ’’کینابیڈایولک ایسڈ‘‘ (سی بی ڈی-اے) رکھے گئے ہیں۔ان مرکبات کی سالماتی ساخت دیکھ کر ماہرین کو اندازہ ہوا کہ شاید یہ کورونا وائرس کے انسانی خلیوں سے جڑنے میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔بعد ازاں اس کی تصدیق پیٹری ڈش میں رکھے گئے انسانی پھیپھڑوں اور نظامِ تنفس کے خلیات پر ان مرکبات کی آزمائش سے ہوئی جنہیں کورونا وائرس (سارس کوو 2) سے متاثر کیا گیا تھا۔ان تجربات سے معلوم ہوا کہ سی بی جی-اے اور سی بی ڈی-اے، دونوں نے ہی کورونا وائرس کی سطح پر ابھار جیسی اس پروٹین کو جکڑ کر ناکارہ بنادیا جسے استعمال کرتے ہوئے یہ وائرس خلیے کے اندر داخل ہوتا ہے اور اپنے حملے کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔’’جرنل آف نیچرل پروڈکٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مصنفین نے خبردار کیا ہے کہ ابھی یہ تحقیق ابتدائی مراحل میں ہے لہذا اسے بنیاد بنا کر بھنگ کا استعمال شروع نہ کیا جائے۔جلد ہی مزید تجربات اور تحقیق کے بعد ماہرین یہ معلوم کریں گے کہ آیا یہ دونوں مرکبات جیتے جاگتے انسانوں کو بھی کورونا وائرس سے اتنے ہی مؤثر انداز میں بچاسکتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے پیٹری ڈش میں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔علاوہ ازیں، مزید تحقیق میں یہ مرکبات استعمال کرنے پر ظاہر ہونے والے ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔اس کے بعد ہی حتمی طور پر ان مرکبات کو کووِڈ 19 کے علاج میں استعمال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاسکے گا۔
کورونا سے بچنے کی احتیاطی تدابیر میں سے ایک ماسک کا پہننا بھی لازمی بتایاجاتا ہے۔ ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔تمام دوست ماسک ضرور پہنیں، ماسک آپ کی زندگی بچاسکتا ہے، ابھی کل ہی کی بات ہے کہ میرے ایک دوست گرل فرینڈ کے ساتھ شاپنگ مال میں تھے اچانک انہیں اپنی بیوی سامنے سے آتی نظر آئی۔ وہ سمجھے کہ آج تو موت یقینی ہے۔ مگر ماسک لگانے کی وجہ سے بیوی ان کو بالکل نہیں پہچان پائی اور یوں انکی جان بچ گئی۔ آپ سب بھی ضرور ماسک پہنا کریں۔۔کورونا کی دونوں ڈوز جن لوگوں نے لگوا لی ہے اور اسے چھ ماہ سے زائد عرصہ بیت گیا ہے وہ فوری طور پر بوسٹر لگوالیں۔۔تاکہ کورونا کی نئی ’’اولاد‘‘ اومیکرون کی شرپسندی سے بچاجاسکے۔۔ کورونا کے خلاف ویکسین لگوانے کے بعد مبینہ طور پر ایک اپاہج شخص نہ صرف اپنے پیروں پر کھڑا ہوگیا ہے بلکہ وہ بات بھی کرنے لگا ہے۔بھارت کے 55 سالہ دُلارچند مونڈا نے چار جنوری کو ویکسین لگوائی تھی۔ اگلے روز اس کی کیفیت بہتر ہونے لگی اور پہلے انہوں نے پیر ہلائے اور اس کے بعد ان کی آواز بھی لوٹ آئی۔بوکارو نامی علاقے کے دلارچند کی کیفیت دیکھ کر سول ہسپتال کے سرجن جتیندرا نے حیرت کا اظہار کیا اور تفتیش کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل دی ہے۔دلارچند چار سال قبل ایک حادثے کے شکار ہوئے تھے جس کے بعد ان کا اعصابی نظام شدید مجروح ہوا تھا۔ اس کے بعد وہ گویائی اور چلنے پھرنے سے قاصر تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ کووڈ ویکسین کا کمال ہے جسے وہ معجزہ کہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ویکسین لگانے کے چند روز بعد ہی وہ بولنے لگے اور پیروں پر کھڑے ہوگئے۔تاہم ڈاکٹر جتیندرا نے کہا کہ اس کا حتمی فیصلہ سائنسداں ہی کریں گے کیونکہ چار سال پرانی کیفیت سے یکدم تندرست ہوجانا ایک ناقابلِ یقین عمل ہے۔ایک اور ڈاکٹر البیل کرکٹے نے کہا کہ جب طبی ماہرین دلارچند پر تحقیق کریں گے تو امید ہے کہ چند روز میں اس کے مرض اور بحالی کی درست تفصیل سامنے آجائے گی۔ اگرچہ حادثے کے بعد دلارچند کا بہت علاج کیا گیا لیکن اس کی آواز دھیرے دھیرے گم ہوگئی اور وہ بستر تک محدود رہ گیا۔ویکسین لگوانے سے قبل وہ اپنے علاج پر خطیر رقم خرچ کررہے تھے۔
کورونا کے حوالے سے ہی دلچسپ امریکی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کووڈ 19 کی عالمی وبا میں جہاز سے سفر کرتے دوران اپنے لیے صحیح نشست کا انتخاب بھی کرلیا جائے تو آپ اس بیماری سے بڑی حد تک بچ سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف الینوئے اربانا شیمپین میں انجینئرنگ کے پروفیسر، ڈاکٹر شیلڈن جیکب اور ان کے شاگردوں نے مسافر بردار بوئنگ طیاروں میں ہوا کے ساتھ مائع کے چھوٹے چھوٹے قطرے (ایئروسولز) پھیلنے کے عمل کا جائزہ لیا۔وہ جاننا چاہتے تھے کہ مسافر بردار طیاروں کے کون کونسے حصوں میں (ہوا کے ساتھ) کورونا وائرس پھیلنے کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔ تجزیئے سے انہیں معلوم ہوا کہ مسافر بردار طیاروں میں گردش کرنے والی ہوا، درمیانی نشستوں کے قریب زیادہ کثافت رکھتی ہے۔یعنی اگر کورونا کا کوئی مریض اس طیارے میں موجود ہوا تو اس کے منہ اور ناک سے خارج ہونے والے وائرس، ہوا کے ذریعے طیارے کے دیگر حصوں کی نسبت درمیانی حصے میں زیادہ جمع ہوں گے؛ جو وہاں بیٹھے مسافروں کو متاثر بھی کرسکتے ہیں۔ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ طیارے کے درمیان والی نشستوں سے کچھ آگے یا کچھ پیچھے بیٹھا جائے۔ البتہ، ان کا کہنا ہے کہ اگر ہوائی جہاز میں سب سے پیچھے والی سیٹیں مل جائیں تو یہ سب سے بہتر ہے کیونکہ اس حصے میں جہاز کی اندرونی ہوا سب سے کم پہنچتی ہے۔ماہرین کے مطابق اگر مسافر بردار جہاز میں ایک خاندان کے افراد قریب قریب بٹھائے جائیں تو اس سے بھی کورونا کا پھیلاؤ روکنے میں مدد ملے گی کیونکہ وہ اِدھر اُدھر بھاگنے کے بجائے آپس میں ہی مصروف رہیں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ اگر درست سیٹ کا انتخاب بھی کرلیا جائے تو کووِڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم سے کم کیا جاسکتا ہے۔نوٹ: یہ تحقیق ’’جرنل آف ایئر ٹرانسپورٹ مینجمنٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔کرپشن کے بعد اس ملک میں رضائی وہ دوسری چیز ہے جس سے اس قوم کا نکلنے کا دل نہیں چاہتا۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر