وجود

... loading ...

وجود

پیپلزپارٹی نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

جمعه 07 جنوری 2022 پیپلزپارٹی نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

پاکستان پیپلزپارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ سے پہلے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 27فروری کو مزار قائد سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کے لئے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی تھی، ملک کے مسائل کے حل کے لئے صاف اور شفاف انتخابات نا گزیر ہیں، ملکی مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے، ہم نے ماضی میں بھی ملک کو بحران سے نکالا اور آئندہ بھی نکالیں گے،اگر کسی ادارے کا ایسا بیان آیا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں تو اس کا خیر مقدم کرتے ہیں،ہم چاہتے ہیں ادارے ہماری جدوجہد میں بھی کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں،ہم کسی گرین سگنل کے انتظار میں نہیں نہ ہم کسی کی طرف دیکھ رہے ہیں،پنجاب کے عوام بھی اب پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں،پاکستان پیپلزپارٹی ایسے ہی چاروں صوبوں کی زنجیر بنے گی۔ بلاول ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید ہے ہماری پرامن جدوجہد میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، ہم چاہتے ہیں کہ سارے ادارے غیرجانبدار رہیں،بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ہم نے 27 دسمبر کو اعلان کیا تھا شہیدذوالفقار علی بھٹو کے یوم پیدائش پر 5 جنوری کو ہم لاہور میں سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کی میٹنگ رکھیں گے،جس شہر سے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی ، اسی لاہور شہر سے ہم اس سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ کرنے کے لیے نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ اس وقت ملک جس صورتحال سے گزر رہا ہے ہم منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ، اس وقت ملک میں تاریخی مہنگائی میں پھنسا ہوا ہے ، جس دن منی بجٹ کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا اس دن ہڑتال ہو گی ، ملک میں زراعت بحران کا شکار ہے، اس حکومت نے کسان کو جس مشکل میں ڈالا ہے ، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں،جو گیس کا بحران پیدا ہوا ہے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اس حکومت نے تاریخی غربت اور بیروزگاری دی ہے ، امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہو رہی ہے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دہشتگردوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتی ہے اور کسی بھی خفیہ ڈیل کی مذمت کرتی ہے اور ایسی کسی بھی ڈیل کو منظور نہیں کرتی جو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کی جائے گی، ہم دہشتگردوں کے سامنے حکومت کے گھٹنے ٹیکنے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کی صورتحال پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ریکوڈک کے حوالے سے بلوچستان کی صوبائی اور قومی اسمبلی کو اعتماد میں لے جو ہمارے سابق قبائلی علاقے ہیں جن کی جدوجہد کی ذمہ داری شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے لی تھی انہوں نے سپریم کورٹ کے دروازے کھٹکھٹائے تھے کہ قبائلی علاقوںکو خیبر پختوانخواہ میں انضمام ہونا چاہیے ، ابھی تک وہ انضمام اپنے اصول کے مطابق نہیں ہوا ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ جو وعدے فاٹا کے عوام کے ساتھ کیے گئے وہ پورے نہیں ہورہے ہیں،ہمیں پتا چلا ہے کہ فاٹا کے انضمام کو واپس کیا جارہا ہے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فاٹا کے قبائل کامکمل طور خیبر پختوانخواہ میں انضمام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کی مزید تحقیقات کی جائیں ،تحریک انصاف نے 7 سال تک غیر ملکی فنڈنگ کو چھپایا اور اس پیسے کو جمہوری جماعتوں کے خلاف سازشوں میں استعمال کیا جو قابل مذمت ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اس معاملے پر پی ٹی آئی کے خلاف سخت ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری معاشی خود مختاری کا سودا کیا جا رہا ہے، اب اسٹیٹ بینک آف پاکستان اب پارلیمانی یا پاکستان کے کسی اور ادارے کی بجائے آئی ایم ایف کو جواب دے گا،حکومت عالمی اداروںکے سامنے جھک گئی ہے ، یہ ہماری خود مختاری کا سودا ہے او رہم اس کوچیلنج کریں گے اس کے لئے ہماری قانونی ٹیم کام کر رہی ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ حکومت نے جو آرڈیننسز پاس کرائے گئے ہیں وہ زائد المیعاد تھے اور انہیںغیر قانونی طریقے سے سٹیمپ کرنے کی کوشش کی گئی اسے بھی ہم چیلنج کریں گے ، قانون اور آئین اجازت نہیں دیتا جن آرڈیننسز کی مدت ختم ہوانہیںایوان سے منظور کرایا جائے ، سپیکراس غیر قانونی کام میں ملوث ہیں ہم اس کو بھی چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہنگائی کے خلاف جدوجہد کرتے آئے ہیں اب ہمار ااحتجاج نئے فیز میں داخل ہونے جارہا ہے ، منی بجٹ عوام کے عوام کے معاشی حقوق پر ،یہ عوام کی جیب اور پیٹ پر ڈاکہ ہے ،حکومت اسے زبردستی پاس کرانے کا ارادہ رکھتی ہے ، پیپلز پارٹی اس کی پارلیمنٹ کے اندر بھرپور مخالفت کرے ، ہمارے سارے اراکین اس دن پارلیمان میں ہوں گے، ہم اس روز پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کسی او رکی طرف نہیں بلکہ عوام کی طرف دیکھتی ہے اور ہم عوام کی طاقت سے میدان عمل میں نکلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر کھاد کا بحران پیدا کیا ، ہم کسانوں کے ساتھ مل کر ڈویژنل سطح پر ریلیاں نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کراچی سے 27 فروری کو لانگ مارچ کا آغاز کریں گے اور ہمارا قافلہ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا اور وہاں پہنچ کر اپنے مطالبات سامنے رکھے گا۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اپنے لانگ مارچ کے سلسلے میں انہیں اعتماد میں نہیں لیا، انہیں حق حاصل ہے کہ وہ اپنا احتجاج کریں ،ہم نے اپنا احتجاج آج سے ہی شروع کردیا ہے، اس حکومت کے خلاف جتنے لوگ نکلیں گے اتنا ہی اچھا ہے ۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا ہم پر دبائو ہے وہ ایک دن تک انتظار نہیں کرنا چاہتے ، ان کا کہنا ہے ہم مہنگائی سے مر رہے ہیں، پیپلز پارٹی اگلے مرحلے کی مزاحمت اور احتجاج آج سے ہی شروع کر رہی ہے اور ہم پاکستان کے عوام کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ ہم نے صاف اور شفاف انتخابات کرانے ہیں، آپ کو معاشی اور جمہوری حقوق دلوانے ہیں، ملک کو پھر آزاد کرانا ہے ، ہم نے پہلے بھی ملک کو مشکل سے نکالا ہے اور اب بھی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ استعفے دینا دیگر جماعتوں کی مرضی ہے ، پیپلز پارٹی کا جمہوری اور آئینی حق ہے ہم ہر وہ ہتھیار استعمال کریں جو اپوزیشن کا حق ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا کیا کردار رہا ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں،اگر ایسا بیان آیا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں تو اس کا خیر مقدم کرتے ہیں،ہم چاہتے ہیں ادارے ہماری جدوجہد میں بھی کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں،پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف اب پنجاب کی عوام دیکھ رہے ہیں،پاکستان پیپلزپارٹی ایسے ہی چاروں صوبوں کی زنجیر بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم کی بنیاد رکھی کتنی بار کوشش کی کہ ہم ساتھ چلیںجو سینٹ الیکشن کا حصہ نہیں لینا چاہتے تھے وہاں ہم نے حصہ لیا،ہم کسی گرین سگنل کے انتظار میں نہیں ہیں ،ادارے قانون کے تابع ہوتے ہیں،ہم عوام کو عمران خان کے عذاب سے نجات دلوانا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کی تحقیقات ہونی چاہیے ،ابراج گروپ کی کرپشن کا پیسہ تحریک انصاف کو چلا رہا ہے،عمران خان نے ملک کو کنگال کر دیا ، خود امیر ہو گیا ہے جبکہ پاکستان اور اس کے عوام غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں،تحریک انصاف کا پراپیگنڈا اتنا مضبوط ہے کہ وہ ہر چیز کو چھپاتا ہے ،عمران خان حساب دیں کہ وہ وزیر اعظم بننے کے بعد امیر کیسے ہوئے۔قبل ازیں پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جو روزگار دیتی ہے ، ماضی میں یہ نعرہ لگتا رہا ہے کہ بینظیر آئے گی تو روزگار لائے گی، پیپلزپارٹی کے ہر دور میں اپنے ریکارڈ توڑ کر تاریخی روزگار دلوایا تھا ، اس حکومت نے وعدہ کیا تھاکہ ایک کرور نوکریاں دے گی الٹا جن کے پاس روزگار موجود تھا چھینا ہے ، اب پاکستان کے عوام زیادہ دیر انتظار نہیں بلکہ اس عذاب سے نجات چاہتے ہیں۔ آپ لوگ ہمارے تگڑے بازو ہوں گے کیونکہ آپ گراس روٹ کے نمائندے ہیں ،پیپلز پارٹی بھی گراس روٹ کی جماعت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اختیار دئیے ہیں ،جب آصف زرداری صدر تھے توملک کی تاریخ کے سب سے طاقتور سویلین صد ر تھے، جب ہماری حکومت ختم ہو گئی تو صدر زرداری نے اپنے سارے اختیارات پارلیمان کو دے کر ملک کی تاریخ میں کمزور ترین سویلین صدر ہو کر مدت پوری کی ۔پیپلز پارٹی کے دور میں صوبوں کو حقوق ملے ، ہم نے لوکل باڈی ڈھانچے کو مضبوط کیا جائے ۔ جس طرح پنجاب میں لوکل باڈیز کا نظام آرڈیننس پر چل رہا ہے اسی طرح اسلام آباد کا نظام ہے وہ بھی زبردستی آرڈیننس کے ذریعے مسلط کیا جارہاہے ۔ خبر پختوانخواہ میں قانون الگ ہے اورانتخاب الگ طریقے سے ہو رہا ہے۔ سندھ میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے نیا لوکل باڈیز کا نظام دیا ہے جس سے بلدیاتی نمائندوں کو نہ صرف سیاسی طور پر بلکہ معاشی طو رپر مضبوط کیا گیا ہے ، ویسے ہی پنجاب میں لوکل باڈیز کا قانون لے کر آنا چاہیے ،سندھ میں انہیںاپنا ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ،پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے تاکہ وہ خو دمعاشی طو رپر وسائل اکٹھے کر رہے ہوں۔ مراد علی شاہ نے چیئرمین، میئر کو با اختیار کیا ، لوکل کونسل کو با اختیار کیا ، پولیس ، ہسپتال تحریری طو رپر لوکل کونسل کو رپورٹ دیں گے ، لوکل کونسل ان کا حل نکال سکتی ہے ۔ صوبائی حکومت سے بھی درخواست کر سکتی ہے ۔ پنجاب میں ویسٹ کا نظام صوبائی حکومت کے پاس ہے ۔جبکہ سندھ میں ہم نے اختیارات کومنتقل کیا ہے یا شیئر کیا ہے ۔ واٹر بورڈ کے چیئرمین ِکے ساتھ میئر کو شریک چیئرمین بنا دیا ہے ، ویسٹ مینجمنٹ کو لوکل باڈیز کے نیچے لائے ہیں۔ ہم یہ سفر ملک میں لے کر جائیں ہم جمہوریت کو مضبوط کریں گے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر