وجود

... loading ...

وجود

ہے رشک ایک خلق کو جوہر کی موت پر ۔ یہ اس کی دین ہے جسے پروردگار دے

بدھ 05 جنوری 2022 ہے رشک ایک خلق کو جوہر کی موت پر        ۔ یہ اس کی دین ہے جسے پروردگار دے

مولانا محمد علی جوہر تاریخ کا ایک لہکتا استعارہ ہے۔اُن کے بغیر برصغیر کی آزادی کی تاریخ مکمل نہیں ہوتی۔اُنہوں نے مسلمانانِ ہند کے اندر جوش، خروش، ہوش، حرکت ، حرارت، زندگی و تابندگی بھردی تھی۔ مولانا محمد علی جوہر نے استعمار کے خلاف عوام میں حقیقی شعور پیدا کیا۔ اُنہوں نے ہی نوآبادیاتی نظام کو چیلنج کرنے کا حوصلہ دیا۔ جس سے مسلمانوں میں بیک وقت ملی اور قومی تشخص کے احساس کو فروغ ملا۔ مولانا محمد علی جوہر نے برصغیر میں ”تحریکِ خلافت“ کے نام سے ایک منفرد مزاحمتی تحریک شروع کی۔وہ برصغیر میں انگریزوں کے خلافت ِ عثمانیہ کے خاتمے کے اسلام دشمن منصوبے کے خلاف استقامت کا پہاڑ بن کر کھڑے ہوئے۔ یہ نئی دنیا کی تشکیل کے ماہ وسال تھے جب انگریز مسلمانوں کے عالمی مقام کو چھین کر وسائل کو ہتھیانے کی ایک نہ ختم ہونے والی جنگ شروع کررہا تھا۔ مولانا جوہر اس بدلتی دنیا میں آزادی کے مفہوم کے ساتھ مسلمانوں کے عالمی اتحاد اور شعوروعمل کی سطح پر نئے ورلڈ ویو کے تقاضوں کو سمجھتے تھے اور مسلمانوں کو اس کے لیے تیار کررہے تھے۔اُنہوں نے ایک ہفت روزہ انگریزی اخبار کامریڈ اور اردو روزنامہ ہمدرد کا بھی اجراءکیا ، جس میں اُن کی انگریزی اور اردو انشاءپردازی کا بیک وقت چرچا ہوا۔اس طرح صحافت کے ذریعے مولانا محمد علی جوہر نے خلافت کے حق میں معرکتہ آلارا تحریریں رقم کیں۔ تحریک خلافت بھی اسی مقصد کی عکاس تھی جس نے خلافت عثمانیہ کے ہدف کو برصغیر کی سرزمین سے اتنا مشکل بنا دیاکہ انگریز وائسرائے کوتب کے برطانوی وزیراعظم لائٹ جارج کو یہ پیغام بھیجنا پڑا کہ ”اگر ترکوں کے حوالے سے برطانوی حکمت عملی تبدیل نہ ہوئی تو ہندوستان میں حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا“۔ آج بھی ترکوں میں پاکستان اور مسلمانانِ برصغیر کے لیے جو عزت و احترام پایا جاتا ہے، وہ محمد علی جوہر کی ہی گراں مایہ خدمات کی بدولت ہے۔ درحقیقت تحریک پاکستان میں بھی حقیقی روح تحریک خلافت نے ہی پھونکی تھی۔ اب یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ مسلم لیگ جو اشرافیہ کا ایک کلب تھا، اس میں عوامی روح تحریک خلافت کے رہنماؤں اور کارکنوں نے پھونکی۔ مولانا ظفر علی خان، سردار عبدالرب نشتر ، مولانا عبدالحمید خان بھاشانی، چودھری خلیق الزماں اور عبداللہ ہارون دراصل تحریک خلافت کے ہی وابستگان تھے، جو آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہو کر تحریک پاکستان میں ایک نئی زندگی دوڑانے کا سبب بنے۔مولانا جوہر کی شریک حیات اور اُن کے بھائی مولانا شوکت علی نے بھی آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور قائد اعظم کا دست وبازو بنے۔ ان سے قبل مسلم لیگ اشرافیہ کا محض ایک کلب تھی۔یہ مسلم لیگ کے احیاءکا دور کہا جاتا ہے۔ مولانا جوہر کی مقناطیسی شخصیت کے سحر واثر کا اندازا اس امر سے لگانا چاہئے کہ اُن کے انتقال کے چھ سال بعد 1937ءمیں قائد اعظم کی آمد پر جن شہروں میں بھی پوسٹر آویزاں کیے جاتے، تو اس پر یہ لکھا ہوتا: ملا تخت ِ سیاست۔ محمد علی سے محمد علی کو“۔ اس اعتبار سے مولانا محمد علی جوہر بزمِ بانیانِ پاکستان میں شامل تھے۔ ملکی آزادی اُن کا مشن تھی، تحریک خلافت اُن کا مقصد۔اُن کی بھرپور زندگی میں فروغِ تعلیم اور ترویجِ اردو کے اہداف بھی شامل رہے۔ مولانا جوہرنے لندن گول میز کانفرنس میں اپنی تاریخی تقریر میں انگریزوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک غیر مگر آزاد ملک میں مرنے کو ترجیح دیں گے، مگر اپنے غلام ملک واپس نہیں جائیں گے، اگر آپ ہندوستان میں ہمیں آزادی نہیں دیتے تو پھر یہاں آپ کو قبر دینا پڑے گی“۔ ایسا ہی ہوا۔مولانا محمد علی جوہر 4 جنوری 1931کو ساڑھے نو بجے صبح لندن کے ہائیڈ پارک ہوٹل میں دوران قیام ہی زندگی کی سانسیں ہار بیٹھے۔ مفتی اعظم فلسطین سید امین الحسینی کی خواہش کے احترام میں مولانا کے جسد خاکی کو پیغمبروں کے سرزمین فلسطین لے جایا گیا جہاں وہ قبلہ اوّل بیت المقدس میں متعدد انبیاء کے نورانی حلقے میں آرام فرما ہیں۔وہ بہت اچھے شاعر تھے، اُن کا یہ شعر زباں زدِ عام وخاص ہے کہ
توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہہ دے ۔ یہ بندہ دو عالم سے خفا میرے لیے ہے
مولانا محمد علی جوہر کا یہ شعر تو ضرب المثل بن گیا کہ
قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے ۔ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد


متعلقہ خبریں


(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق وجود - هفته 19 جولائی 2025

وزیراعلیٰ سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات ، حکومت کو 6 ، اپوزیشن کو 5 نشستیں دینے کا فارمولا برقرار پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ،بانی پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدواروں میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں، ذرائع سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن امیدواروں کو بلا...

(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ) وجود - هفته 19 جولائی 2025

پاکستان میں کسی غیرملکی کو رہنے نہیں دیا جائیگا، غیرقانونی مقیم افغانوں کو توسیع نہیں دینگے ایران نے دو ہفتوں میں 3لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا ، محسن نقوی کی صحافیوں سے گفتگو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 اگست کو احتجاج کے اعلان کے حوالے...

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ)

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل وجود - هفته 19 جولائی 2025

( رہائشی گھروں اور پناہ گزین کیمپوں پر زمینی اور فضائی حملے ،متعدد افراد زخمی امداد کے منتظر مسلمانوں پر یہودی یلغار ، عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام کرنے والی یہودی فوج کو عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب ہونے لگی ، روزانہ ہونے والی شہادتوں می...

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب ) وجود - جمعه 18 جولائی 2025

جڑواں شہر وں میں 230 ملی میٹر بارش برسنے پر ندی نالے بپھر گئے، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ،خطرے کے سائرن بج گئے، فوجی جوان متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے کئی گاڑیاں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں ،موٹروے بھی زیر آب آگئی ، شہریوں کو مشکلات کا سامنا ،وزیراعظم کیچیف کمشنر اور ایم ڈی واسا س...

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب )

پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سندھ پر قابض ہے(حافظ نعیم) وجود - جمعه 18 جولائی 2025

سندھ میں ڈاکوؤں کو سرداروں کی سرپرستی حاصل ہے،حکمران اشرافیہ میں ٹرمپ کی چاپلوسی کی دوڑ لگی ہوئی ہے، امیر جماعت فارم47 کی بنیاد پر آئے ہوئے حکمران بہتری نہیں لاسکتے‘ منصورہ تربیت گاہ میں اندرون سندھ سے شریک افراد سے خطاب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ادارے ...

پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سندھ پر قابض ہے(حافظ نعیم)

نواب شاہ میں فائرنگسے3سگے بھائیوں سمیت 6افراد قتل وجود - جمعه 18 جولائی 2025

ملزمان لرزہ خیر واردات کے بعد فرار ، ملزمان کے گھروں کو بلڈوزر کرکے تین افراد زیر حراست واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں ،ایس ایس پی کی بات چیت نواب شاہ کے تھانہ بی سیکشن کی حدود کیریا موری کے قریب یار محمد بھنگوار میں3سگے بھائیوں سمیت بھنگوار ...

نواب شاہ میں فائرنگسے3سگے بھائیوں سمیت 6افراد قتل

(پی ٹی آئی میں کھینچا تانی)سینیٹ الیکشن کی ٹکٹوںپر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی وجود - جمعه 18 جولائی 2025

عہدہ چھوڑ دوں گا بانی سے بے وفائی نہیں کروں گا، آپ کی لڑائیوں ،میڈیا میں تنقیدسے بیزارہیں،ذرائع یہ جملہ لکھ کر دیں تو میں میڈیا کو بتاؤں (علیمہ خانم ) میں کسی کامنشی نہیں، یہ کام کسی اور سے کرالیں،بیرسٹر سیف سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹوں پر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی دے دی او...

(پی ٹی آئی میں کھینچا تانی)سینیٹ الیکشن کی ٹکٹوںپر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی

(یہودی فوج کے حملے ) فلسطین کے نہتے ،پیاسے 105 مسلمان شہید وجود - جمعه 18 جولائی 2025

درجنوں زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ، ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان غزہ سٹی، خان یونس، رفح اور وسطی پناہ گزین کیمپ پر صہیونی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ، رپورٹ اسرائیلی حملوں میں 16 جولائی شام سے 17 جولائی صبح تک 105 فلسطینی شہیدغزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تھم...

(یہودی فوج کے حملے ) فلسطین کے نہتے ،پیاسے 105 مسلمان شہید

( شٹرڈاؤن کی تیاریاں مکمل) ہڑتال ملتوی ہوگی نہ منسوخ(تاجروں کا اعلان) وجود - جمعرات 17 جولائی 2025

19 جولائی کو تاجربرادری پوری تیاری کے ساتھ ہڑتال کرے گی، افواہیں پھیلانے والے کاروباری برادری کے خیر خواہ نہیں، یہ گمراہ کن عناصر ہیں، صدر کراچی چیمبر اگر ہڑتال مؤخر یا منسوخ کرنی پڑی تو یہ فیصلہ تمام چیمبرز کی مشاورت کے بعد ہوگا،تاجر، دکاندار، صنعتکار، سب ہڑتال میں ساتھ دیں، م...

( شٹرڈاؤن کی تیاریاں مکمل) ہڑتال ملتوی ہوگی نہ منسوخ(تاجروں کا اعلان)

وزیراعظم کا وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا اعلان( تادیبی کارروائی کا انتباہ) وجود - جمعرات 17 جولائی 2025

ہر 2 ماہ بعد کارکردگی کو جانچیں گے، خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے، میں تادیبی کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا،کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی سوات واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے،اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ،شہباز شریف کی زیر صدارت وفا...

وزیراعظم کا وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا اعلان( تادیبی کارروائی کا انتباہ)

حافظ نعیم کا مہنگائی، شوگر مافیا کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان وجود - جمعرات 17 جولائی 2025

مہنگی بجلی، چینی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف جمعہ،اتوار کو مظاہرے ہوں گے، امیر جماعت اسلامی حقوق بلوچستان لانگ مارچ سے اظہار یکجہتی ، کے پی میں قیام امن کیلئے قومی جرگہ تشکیل دیا جائے، پریس کانفرنس امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مہنگی بجلی، پٹرولیم مصنوعات کی...

حافظ نعیم کا مہنگائی، شوگر مافیا کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

مذاکرات قوم کے مفاد میں کروں گا اپنی ذات کیلئے نہیں( عمران خان ) وجود - جمعرات 17 جولائی 2025

ہمارا فوکس بے گناہ قیدیوں کی رہائی ، مہنگائی کا ہم سب شکار ہیں، ظلم کے نظام کے خلاف خود لوگوں کو کھڑا ہونا ہوگا ،بانی پی ٹی آئی جیل سپرنٹنڈنٹ جھوٹا ہے میرا بھائی نہیں، مریم نواز نے عمران خان پر ظلم کروانے کیلئے اس سپرٹنڈنٹ کو بھیجا ہے، علیمہ خان کی گفتگو بانی پی ٹی آئی عمرا...

مذاکرات قوم کے مفاد میں کروں گا اپنی ذات کیلئے نہیں( عمران خان )

مضامین
دنیا کی نظروں سے اوجھل فوجی آپریشن وجود هفته 19 جولائی 2025
دنیا کی نظروں سے اوجھل فوجی آپریشن

یوم الحاق پاکستان وجود هفته 19 جولائی 2025
یوم الحاق پاکستان

چینی نکتہ چینی وجود هفته 19 جولائی 2025
چینی نکتہ چینی

مرنا حمیرا اصغر علی کا وجود هفته 19 جولائی 2025
مرنا حمیرا اصغر علی کا

بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں وجود جمعه 18 جولائی 2025
بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر