... loading ...
معروف عالم دین ،ممتاز مسلم اسکالر، مصنف، مقرر اور متعدد تعلیمی اداروں کے بانی مولانا محمد یوسف اصلاحی مختصر علالت کے بعد 21 دسمبر 2021 کو انتقال کرگئے ، انتقال کی خبرسنتے ہی ، حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انتقال سے کئی دن قبل انھیں عارضہ قلب اور سانس کی تکلیف کی وجہ سے مرادآباد کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سیکرٹری شعبہ اسلامی معاشرہ، جماعت اسلامی ہند و معروف عالم دین ڈاکٹر مولانا رضی الاسلام ندوی نے مولانا یوسف اصلاحی کے انتقال کی تصدیق کی ۔ انھوں نے مولانا یوسف اصلاحی کے صاحبزادہ ڈاکٹر سلمان اسعد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مولانا اصلاحی کا انتقال رات کو ایک بج کر پندرہ منٹ پر ہوا۔ تدفین بعد نماز عصر 4:30 بجے مولانا کے وطن رام پور میں ہوئی۔مولانا یوسف اصلاحی کا شمار عالم اسلام کے مایہ ناز علما میں ہوتا ہے۔ آپ کی لکھی گئی کتابیں برصغیر ہند و پاک، امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک میں بڑی شوق سے پڑھی جاتی ہے۔مولانا یوسف اصلاحی جماعت اسلامی ہندکی مرکزی مجلس شورہ اور مجلس نمائندگان کے رکن تھے۔ ایک زمانے میں جماعت اسلامی نے جو تصنیفی ادارہ قائم کیا تھا، اس سے بھی مولانا وابستہ تھے۔ بعد میں وہ ادارہ جب رام پور سے علی گڑھ منتقل ہوگیا تو مولانا اس سے علیحدہ ہوگئے۔ مولانا یوسف اصلاحی رام پور سے جاری ہونے والے مشہور رسالہ ماہنامہ ذکری کے مدیر تھے۔ جو اب بھی دہلی سے شائع ہوتا ہے۔مولانا محمد یوسف اصلاحی جماعت اسلامی ہند کے مشاورتی ادارے کے رکن ہونے کے علاوہ وہ پراجیکٹ اسلام آف دی اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے چیف سرپرست بھی رہے۔انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بریلی، اتر پردیش میں حاصل کی۔ ابتدائی طور پر آپ نے مظہر العلوم، ضلع سہارنپور سے علوم اسلامیہ اور اعلی تعلیم حاصل کی اور مدرس الاصلاح، سرائے میر سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ آپ حافظ قرآن اور قاری قرآن بھی تھے۔ پھر آپ کے والد شیخ الحدیث مولانا عبدالقدیم خان نے آپ کو مزید تعلیم کے لیے مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور بھیجا۔ بعد ازاں مدرس الاصلاح، سرائے میر، اعظم گڑھ میں داخلہ لیا۔ انھوں نے مولانا امین احسن اصلاحی کے ماتحت چار سال گزارے اور سند فضیلت حاصل کی۔ آپ ہندوستان کے سابق صدر اور ممتاز مسلم امریکی رہنما ڈاکٹر مزمل صدیقی کے بہنوئی تھے۔مولانا 1953 میں جماعت اسلامی ہند کے رکن بنے اور اس کی مختلف سرگرمیوں کے انچارج رہے۔ان کے فرزند عدنان یوسف نے ایک پوسٹ میں کہا کہ ایک باپ اپنی اولاد کے لیے جو کچھ کر سکتا ہے وہ سب انھوں کیا۔ اپنی خوشیوں کی قربانیاں اور بہترین تربیت، ہر ضرورت کی تکمیل اور ہر مشکل وقت میں مضبوط سہارا۔ آج وہ سب کچھ ہم سے واپس لے لیا گیا۔ اے اللہ ہم تیرے فیصلے سے راضی ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ تو ہی بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے۔ اے میرے رب ہمیں ہمارے باپ کی کبھی ختم نہ ہونے والی رفاقت نصیب فرما۔ ہمیں جنت میں اکٹھا کر دے جہاں نہ معاش کے جھمیلے ہوں اور نہ صحت کی فکر۔ اے اللہ ہم نے اپنے باپ کو ہمیشہ قناعت پسند، ادائیگیِ فرض کا پابند، اپنوں و غیروں ہر ایک کے ساتھ بے لوث محبت کرنے والا اور مخلص، اقربا پرور اور مہمان نواز پایا ہے۔ اے اللہ ہمارے لیے وہ نفس مطمئنہ کی جیتی جاگتی تصویر اور سادگی و بھولپن کا پیکرتھے۔ اے ہمارے رب ان کی لغزشوں، کوتاہیوں سے صرف نظر فرما کر انھیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے، ان کی قبر کو نور سے منور فرما، ان کی نئی زندگی کے مراحل آسان فرما دے اور انھیں خوب صورت، دائمی نعمتوں بھری جنت میں داخل فرما۔آمین یا رب العالمین۔مولانا یوسف اصلاحی فارمولی ضلع اٹک میں 9 جولائی 1932 کو پیدا ہوئے۔ مولانا مرحوم مدرس الاصلاح سرائے میر اعظم گڑھ میں مولانا اختر احسن اصلاحی کے زیر تربیت بھی رہے۔مولانا یوسف اصلاحی طالبات کے مشہور مدرسہ جامع الصالحات(بانی مولانا ابوسلیم عبدالحئی) کے ناظم رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی رام پور میں مرکزی درس گاہ اسلامی کمیٹی کے مجلس منتظمہ کے صدر تھے۔ مولانا مرحوم کی ایک اہم کتاب آسان فقہ دو جلدوں میں ہے، جو کہ عام فہم انداز میں لکھی گئی ہے۔مولانا یوسف اصلاحی کی کتاب آداب زندگی کو تو عالمی شہرت حاصل ہے۔ جو کہ اب تک لاکھوں کی تعداد میں شائع ہوچکی ہے۔ آداب زندگی کا دنیا کی کئی بڑی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ خود مولانا یوسف اصلاحی کے الفاظ میں آداب زندگی میں اسلامی تہدیب کے اصول و آداب کو معروف تصنیفی ترتیب کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ۔ کتاب اللہ، اسوہ رسول اور اسلاف کے زندہ جاوید آثار کی رہنمائی اور اسلامی ذوق و مزاج کی روشنی میں زندگی کا سلیقہ سکھانے والا مجموعہ مرتب کیا گیا ہے۔ جو پانچ اہم ابواب باب اول سلیقہ و تہذیب، باب دوم حسن زندگی، باب سوم تزین معاشرت، باب چہارم دعوت دین اور باب پنجم احساس عبدیت پر مشتمل ہے۔ ان پانچ ابواب کے تحت زندگی کے تقریبا سارے ہی پہلووں سے متعلق اسلامی آداب کو سہل اور سادہ زبان میں پیش کیا گیا ہے۔مولانا کی دیگر کتابو ں میں قرآنی تعلیمات،۔ تذکیر القرآن(تفسیری سورہ یسین)، تذکیر القرآن(تفسیر سور الصف)، درس قرآن، مطالعہ قرآن کیوں اور کس طرح؟، قرآن کو سمجھ کر پڑھئے، قرآن کیوں پڑھیں اور کیسے پڑھیں؟، تفہیم الحدیث، گلدستہ حدیث، شمع حرم، حدیث رسولۖ،۔ رسول کی تعلیم، حضرت محمد رسول اور انسان، اخلاص نیت، ہمارے حکمراں اور ان کی ذمہ داریاں، مقدمہ حشر کے تین وکیل، ہردور کے فتنوں کا علاج قرآن مجید، آسان فقہ، اول، دوم، حج اور اس کے مسائل، مختصر احکام حج، حج وعمرہ گائیڈ، داعیِ اعظم، ذکر رسولۖ، روشن ستارے، راہ حق کے دو مسافر، حضرت عبداللہ ابن مبارک، آداب زندگی، خاندانی استحکام، حسن معاشرت اور اس کی تکمیل میں خواتین کا حصہ، اسلامی معاشرہ اور اس کی تعمیر میں خواتین کا حصہ،،تعمیر معاشرہ کی بنیادیں،۔ اللہ کا پیغام(حیدرآباد میں دن)، جاپان اور پیغام حق، صحیح تصور دین، دین کیا ہے؟،شامل ہیں ۔
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...
طوفانی بارشوں کے باعث المواصی کیمپ میں پوری کی پوری خیمہ بستیاں پانی میں ڈوب گئیں مرنے والوں میں بچے شامل،27 ہزار خیمے ڈوب گئے، 13 گھر منہدم ہو چکے ہیں، ذرائع اسرائیلی بمباریوں کے بعد اب طوفانی بارشوں اور سخت سردی نے غزہ کی پٹی کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے 12 افراد جاں بحق او...
اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...
مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...