وجود

... loading ...

وجود

اپوزیشن کی شدید ہلڑ بازی میں سندھ بلدیاتی ترمیمی بل ایک مرتبہ پھر منظور

هفته 11 دسمبر 2021 اپوزیشن کی شدید ہلڑ بازی میں سندھ بلدیاتی ترمیمی بل  ایک مرتبہ پھر منظور

سندھ اسمبلی نے ہفتہ کو اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی، احتجاج اور ہلڑ بازی کے دوران سندھ بلدیاتی ترمیمی بل بعض نئی ترامیم کے ساتھ ایک مرتبہ پھر منظور کرلیا، پہلے منظور کئے جانے والے بل پرگورنر سندھ نے بعض اعتراضات لگاکر اسے واپس ایوان کو بھیجوادیا تھا جس کی ایوان نے آج اپنے ہنگامہ خیز اجلاس میں ایک بار پھر منظوری دی، بل وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے پیش کیا تھا جس کی مرحلہ وار منظور ی دی گئی اس دوران اپوزیشن کے ارکان اسپیکر کی نشست کے سامنے جمع ہوکر مسلسل احتجاج اور نعرے بازی کرتے رہے وہ سندھ حکومت کا کالا قانون منظور نہیں کے نعرے لگائے رہے تھے او رانہوں نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر سندھ حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ان کے احتجاج کے دوران ایک موقع پر حکومت اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے سے گھتم گتھا بھی ہوگئے اور نوبت ہاتھا پائی تک جاپہنچی ۔شدید ہنگامہ آرائی کے دوران سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا ۔سندھ اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت نصف گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا ۔کارروائی کے آغاز ہی میں ایوان کا ماحول کشیدہ نظر آیا ۔ جب وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے بلدیاتی ترمیمی بل بعض نئی ترامیم کے ساتھ ایوان میں پیش کیا تو اپوزیشن کی جانب سے زبردست احتجاج اور نعرے بازی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ۔اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر کی نشست کے سامنے جاکر جمع ہوگئے جہاں انہوں نے نعرے بازی کی ، بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اپنے کانوں میں ہیڈ فون لگارکھا تھا وہ اپوزیشن کے شور شرابے سے بے نیاز ہوکر بل پیش کرتے رہے ان کی جانب سے بل کی غرض و غائیت بھی بیان کی ۔بل کی منظوری کے وقت اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن کے دو ارکان سدرا عمران اور ارسلان تاج کے نام پکارے کہ انہوں نے بل پر جو ترامیم پیش کی ہیں ان پر بات کریں لیکن اپوزیشن احتجاج میں مصروف تھی اور کسی نے اسپیکر کی بات پر دھیان نہ دیا بل کی منظوری کے دوران ہی اپوزیشن ایوان سے واک آٹ کرکے چلی گئی۔وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے سندھ کے کچھ ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز میں ٹاون بنانے کی ترمیمی شق پیش کی جسے منظور کرلیاگیا۔ شورشرابے کے دوران ہی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ترمیمی بل کی بھی ایوان نے منظوری دے دی۔ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بل پر گورنر سندھ نے اعتراض کیا تھا،سندھ حکومت نے گورنر سندھ کے دو اعتراضات دور کردئیے ،کراچی سمیت ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز میں ٹاونز بنانے کی شق برقرار ہے ،پیدائش و اموات کی رجسٹریشن کا اختیار بلدیاتی کونسلز کو واپس دیدیاگیا ہے۔ترمیمی قانون میں کہا گہا ہے کہ ٹاونز,میونسپل کمیٹیز کے چیئرمینز کا انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوگا۔بلدیاتی کونسلز کے چیئرمینز کا الیکشن سیکرٹ بیلٹ سے کرا نے کی شق واپس لے لی گئی ہے ۔سندھ بھر میں بلدیاتی کونسلز کو 9صوبائی محکموں کے امور کی نگرانی اختیار دیدیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گورنر کے اعتراض پر بلدیاتی کونسلز کی مدت کی شق میں بھی ترمیم کردی گئی ہے ۔بلدیاتی قانون و قواعد میں ترمیم کے اختیار کی شق کو واپس لے لیا گیا ہے ۔سندھ پولیس کے امور میں منتخب بلدیاتی کونسلز کو شامل کیاجائیگا۔سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے شیڈول میں ترمی کے ذریعے ایس ایس پی متعلقہ بلدیاتی چیئرمین سے رابطے کا پابند ہوگا۔پولیس امور ,امن وامان سے متعلق رپورٹ پولیس افسران بلدیاتی کونسل کو دینگے ۔پراسیکیوشن,پولیس ایڈمنسٹریشن,کرمنل کیسز میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیار نہیں ہوگا۔پرائمری سیکنڈری اسکولز,بنیادی مراکزصحت کے افسران سہ ماہی رپورٹ بلدیاتی کونسلز کو دینے کے پابند ہوں گے ۔محکمہ کھیل,محکمہ خصوصی افراد,زراعت,لائیو اسٹاک کیضلعی دفاتر بلدیاتی کونسلز کو رپورٹ دینگے ۔سندھ کی ہر بلدیاتی کونسل میں خواجہ سراوں کیلئے ایک فیصد نشست ہوگی ۔خصوصی افراد کیلئے بھی ایک فیصد نشستیں بلدیاتی کونسل میں مختص ہونگی ۔یونین کونسل,یونین کمیٹی,ٹاونز,میونسپل کمیٹیز میں بھی خواجہ سراوں کی نمائندگی ہوگی ۔کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں خواجہ سراوں کے لئے نشستیں مختص ہونگی۔ کارروائی کے دوران اپوزیشن ارکان جب دوبارہ ایوان میں آئے تو انہوں نے ایک مرتبہ پھر شور شرابہ شروع کردیا اور ان کے ہنگامہ آرائی کے دوران سندھ اسمبلی نے سندھ فیکٹریز ترمیمی ایکٹ اور سندھ سول کورٹس آرڈیننس ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔اس موقع پر اپوزیشن ارکان اسپیکر کی نشست کے سامنے زبردست احتجاج کرتے رہے اور انہوں نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔اس موقع پر مکیش کمار چالہ نے کہا کہ ایسا مت کرو بدتمیز۔ اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کا متنبہ کیا کہ ان کایہ طریقہ درست نہیں ہے ، مستی کرنی ہے تو باہر چلے جائیں اپوزیشن نے اسپیکر کی بات پر کوئی توجہ نہ دی اور وہ ہنگامہ آرائی میں مصروف رہے ۔ اس دوران پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی اراکین آپس میں دست و گریبان بھی ہوگئے جس کے دوران ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف مخلظات کا استعمال بھی کیا ۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے پی ٹی آئی کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔اسی ہنگامہ آرائی کے دوران سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا۔قبل ازیں ایوان کی کارروائی کے دوران پی ٹی آئی کے رکن محمد علی عزیز کی ایک تحریک استحقاق جوصوبائی پبلک سیفٹی اینڈ پولیس کمپلینٹس کمیشن کے غیر موثر ہونے سے متعلق تھی ۔وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چالہ کی یقین دہانی پر واپس لے لی گئی ۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر