وجود

... loading ...

وجود
وجود

دنیامیں سب سے سستاپاکستان

جمعه 10 دسمبر 2021 دنیامیں سب سے سستاپاکستان

 

خان نے کہاتھاکہ میں ان کی چیخیں نکلوائوں گا،قول کاایساپکاپکانکلاکہ اس نے چیخیں نکلواکرہی چھوڑٰیں ،پرکرپٹ سیاستدا نوں کی نہیں قوم کی ،ماناکہ قوم نے بدعنوان سیاستدانوں کی چیخیں نکلوانے کے وعدے پرخان کوووٹ دیے تھے پراس بات سے بھی سب لوگ واقف ہیں کہ اپناخان’’ یوٹرن‘‘ کابھی بادشاہ ہے ،سواس نے چیخیں تونکلوادیں پران بدعنوان سیاستدانوں کی نہیں ساری قوم کی ،اب صورتحال یہ ہے کہ تبدیلی کے نام پرووٹ دینے والے بھی منہ چھپائے پھررہے ہیں ظاہرہے ،تبدیلی سرکارکارنامے ہی ایسے انجام دے رہی ہے کہ غیرتوغیراپنے بھی پریشان ہیں،مہنگائی کے ساتھ ساتھ بیروزگاری بھی مارے ڈال رہی ہے ،پراپناخان کہ رہاہے کہ ساری دنیامیں سب سے سستاملک اپناپیاراپاکستان ہے ،نہ جانے خان کویہ سب پٹیاں کون پڑھاتاہے ،مدینہ کی ریاست کے دعویدارحکمران اگرزبانی دعووں سے باہرنکلیں اورخان صاحب بذات خودبھیس بدل کرریاست مدینہ کے حکمرانوں کی طرح گلی محلوں اوربازاروں کاگشت کریں ،دیواروں سے کان لگاکررعایاکی باتیں سنیں توہمیں یقین ہے کہ ان کے چودہ طبق روشن ہوجائیں گے ،اورآٹے دال کابھائوبھی پتہ چل جائے گا،اوروہ یہ بھی جان لیں گے ان کے وزراء اور،مشیرکی جن کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں کیسے انھیں غلط اطلاعات فراہم کررہے ہیں ۔
مہنگائی کاروناتوایک طرف، اس وقت پورے ملک میں گیس کابھی شدید بحران ہے ،اکثرگھروں گیس آہی نہیں رہی جہاں آرہی ہے وہاں چولہے کسی آندھی میں جلنے والے چراغ کی طرح ٹمٹمارہے ہیں ،اورآنچ بھی اس قدردھیمی ہے کہ اس پرسالن پکناتودور،روٹی بھی نہیں پک سکتی ،گیس کی عدم فراہمی کے سبب ہوٹلوں پرکھاناکھانے والوںسے زیادہ خریدکرگھرلے جانے والوں کارش نظرآتاہے ،جومالدارہیں ان کے گھروں میں پھربھی سکون ہے ،پرجن کی مالی حالت پتلی ہے ان سفیدپوشوں کی مشکلات کانہ ہی پوچھاجائے تواچھاہے ،جب گھرمیں گیس نہ ہواورجیب بھی خالی ہوتوپھرگھر کوتومیدان جنگ بنناہی ہے ،ماہرین صحت کے بقول بھرے پیٹ لڑائی سے زیادہ خالی پیٹ لڑائی امراض کودعوت دینے کے متراد ف ہے ،بندہ کسی بیمار ی کاشکارہویانہ ہو،شوگراوربلڈپریشرکامریض ضرورہوجاتاہے ،پراس پیارے ملک میں ان بیماریوں کی ادویات بھی اس قدرمہنگی ہوچکی ہیں کہ بندہ علاج کاسوچتاہی رہ جائے ،رہی بات ڈاکٹروں کے پاس جانے کی توکپڑے توکپڑے کھال بھی اترنے کاخیال ہی ایساکرنے سے روک دیتاہے، لے دے کے سرکار ی اسپتال ہی بچے ہیں جہاں علاج مفت پر،دوائیں وہاں بھی نداردہیں ، کہنے والے توکہتے ہیں خان نے یہ بھی کہاتھاکہ وہ پاکستان سے غربت کاخاتمہ کرکے چھوڑے گا، پرجس تیزی سے مہنگائی اوپر اورآمدنی نیچے جارہی ہے ،بیماریاں بڑھ رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے تولگتاہے کہ ملک سے غربت ختم ہویانہ ہوپرغریب ضرورختم ہوجائیں گے ۔
ماناکے پچھلے ادوارحکومت میں بھی کوئی دودھ اورشہدکی نہریں نہیں بہہ رہی تھیں ،مہنگائی بھی تھی اوربے روزگاری بھی تھی،یہ بھی ماناکہ کرپشن بھی پورے عروج پرتھی ،ہمیں تویہ بھی یادہے کہ زرداری دورحکومت میں توایک رکن اسمبلی نے کرپشن کوجائزقراردینے کی بات تک کرڈالی تھی،پراس ساری کرپشن اوربدعنوانی کے دوران بھی مہنگائی اس قدرنہ تھی جس قدرپرکرپشن سے پاک دورحکومت میں ہے ،آٹا،دال ،چینی چاول تومہنگاہوہی جاتاتھا،ذخیرہ اندوزبھی اپنی کارستانیوں میں مصروف تھے ،کبھی چینی ،کبھی آٹابازارسے غائب ہوجایاکرتاتھاپرگھی اورپکانے کاتیل وافرمقدارمیں دستیاب ہواکرتاتھا،دام بھی مناسب تھے،کبھی کبھاربندہ دل پشوری کے لیے پکوڑے سموسے تلوالیاکرتاتھا،خواتین صبح ناشتے پرپراٹھے بنالیتی تھیں،اب توگھی وتیل بھی عوام کی پہنچ سے دورہے ظاہران کی قیمتیں جوچارگناہ بڑھ چکی ہیں ،اب پکوڑے سموسے تودور،بچوں کے لیے باشتے میں ایک آدھ پراٹھابنانے سے پہلے بھی سوبارسوچاجاتاہے ، تیل وگھی کے دام آسمان پرہونے کے باعث بہت سارے غریب گھرانے توابلاہواکھاناکھانے پرہی مجبورنظرآتے ہیں ،رہی بات مرغن کھانوں کی تواس کے لیے کم ازکم شہرقائدمیں سیلانی ،چھیپااورجے ڈی سی جیسے فلاحی اداروں کے دسترخوان بھی موجودہیں۔
ایک جانب مہنگائی اوربے روزگاری ،گیس کی نایابی نے عوام کاجینادوبھرکررکھاہے تودوسری جانب اپوزیشن والے بھی ان اہم مسائل پرمیدان میں آنے کوتیارنہیں ماناکہ بلاول بھٹوکی جماعت نے آج ملک بھرمیں مہنگائی کے خلاف احتجاج کااعلان کررکھاہے ،پرپی ڈی ایم والوں نے تواپنے مہنگائی مارچ کے لیے بھی تین ماہ بعد کی تاریخ دے ڈالی ہے ،دعوی تویہی کیاہے مولانانے کہ اس مرتبہ وہ حکومت کوگھربھیج کرہی لوٹیں گے ،پرہمیں نہیں لگتاکہ اس بار بھی مولاناصاحب کی خواہش پوری ہو،ویسے بھی ن لیگ والے جنیدصفدرکی پرتعیش شادی میں مصروف ہیں ،اوران کے اکابرین حکومت مخالف نعروںسے زیادہ گانوں کی پریکٹس میں مصروف نظرآتے ہیں ،چند ایک نے تو اپنے فن کامظاہرہ بھی کرڈالاہے ،اب مریم بی بی اورحمزہ شہبازکے گائے گیتوں کایہاں تذکرہ کیاکریں ،ماضی میں شہبازشریف گائے گیت کوکیوں دہرائیں،بس یہ بات ثابت ہوچکی ہے شریف خاندان گلوکاری میں بھی کمال رکھتاہے ،وہ الگ قصہ ہے کہ کہنے والے کہتے ہیں کہ ماضی میں چھوٹے میاں جی نے ’’اکیلے نہ جاناہمیں چھوڑکرتم ‘‘جیسالازوال گیت اپنے بڑے بھائی کے ارادے بھانپتے ہوئے گایاتھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر