وجود

... loading ...

وجود

وزیر اعظم عمران خان کا کشمیری عوام کو دو ریفرنڈم کرانے کا عندیہ

هفته 24 جولائی 2021 وزیر اعظم عمران خان کا کشمیری عوام کو دو ریفرنڈم کرانے کا عندیہ

وزیر اعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنانے سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دو ریفرنڈم کرانے کا عندیہ دیا ہے کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے ، ہماری حکومت میں ہونے والے دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے ،مسلم لیگ (ن) نے آج تک کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی ،آزاد کشمیر میں(ن )لیگ کی حکومت ہے ، عملہ ان کا ہے ، الیکشن کمیشن پسند کا ہے اور ہم پر دھاندلی کے الزام لگا رہے ہیں ،اِن کو اپنے امپائر کھڑے کرنے کی عادت پڑگئی ہے ، ایک سال سے اپوزیشن کو دعوت دے رہے ہیں ہم سے شفاف الیکشن کے لئے بات کرو، یہ بات ہی نہیں کرتے ،انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے ،یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر کوئی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا، پاکستان اور کشمیر کے 40 فیصد نیم متوسط طبقے کو سبسڈی پر ضروری اشیا ملیں گی،میں ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہوں گا۔ جمعہ کو یہاں تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لیے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا، مسلم لیگ (ن) نے آج تک کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی اور اب وہ انتخابات سے قبل ہی شروع ہوگئے ہیں کہ دھاندلی ہوگی۔وزیر اعظم عمران خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حکومت آپ کی، عملہ آپ کا، الیکشن کمیشن آپ کی پسند کا اور دھاندلی ہم کریں گے ؟۔انہوں نے ماضی میں لاہور کے جم خانہ میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی آمد سے متعلق بتایا کہ جب نواز شریف وزیر خزانہ بننے اور جم خانہ آئے تو اپنے ساتھ دو امپائر لاتے تھے ، ایک کمشنر اور دوسرا ڈپٹی کمشنر اور جب نواز شریف آؤٹ ہوتے تھے تب دونوں میں سے ایک امپائر نو بال قرار دے دیتا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ تب سے مسلم لیگ (ن) کو صرف ان امپائرز کے فیصلے پسند ہوتے ہیں جو ان کی منشا کے مطابق ہوں اور اب انتخابات میں الیکٹرانک مشن کے استعمال پر اپوزیشن لچک کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے ، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر کوئی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ایک سال ہوگیا لیکن اپوزیشن نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا، ایسے حالات پیدا کیے جارہے ہیں جو انتخابی عمل کو مزید مشکل بنادیا جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں اپنی حکومتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں خیبرپختونخوا تنہا ہوچکا تھا، ہم جب حکومت میں آئے تب 500 پولیس اہلکار دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوچکے تھے ، روزگار ختم ہوگیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2013 اور 2018 کے دوران سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں غربت کی شرح کم ہوئی تھی، امیر غریب میں فرق کم ہوا اور ہیومن ڈیولپمنٹ میں سب سے زیادہ خرچ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے 40 فیصد نیم متوسط طبقے کو سبسڈی پر مشتمل ضروری اشیا میسر ہوں گی اور دسمبر تک تمام ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر تیار ہوجائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے قائد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کے لیے دعوت دے رہا تھا اور بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کرتے تھے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تو بات ہی نہیں کریں، سابق صدر آصف علی زرداری کو پیسے گنے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی بات کرتا۔انہوں نے کشمیری رہنماؤں کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر مشکل میں ساتھ کھڑے رہیں گے ۔بعدازاں کوٹلی میں انتخابی جلسے سے خطاب کیدوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دو سیاسی جماعتیں (ن لیگ اور پیپلز پارٹی) جلسے کررہی ہیں ، ان سے صرف یہ سوال کرنا ہے کہ آپ نے کشمیریوں کے زندگی بہتر کرنے کے لیے کیا کیا؟ دوسرا سوال یہ پوچھنا ہے کہ دونوں جماعتوں کو 5ـ5 سال ملے تو انہوں نے دنیا میں جا کر کشمیریوں کا مقدمہ کتنا لڑا؟وزیر اعظم نے کہا کہ میں ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہوں گا کیونکہ کشمیری وہاں جدوجہد کررہے ہیں اور یہاں بطور کشمیر کا سفیر میں جدوجہد کروں گا۔انہوں نے کہا کہ جب سے نریندر مودی کا دور آیا سب سے زیادہ کشمیریوں پر ظلم کیا، نام نہاد آپریشن کا نام دے کر کشمیریوں کو شہید کیا، پیلٹ گن کا استعمال کیا، گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور دیگر اقلیتوں پر بھی آر ایس ایس کے غنڈوں نے ظلم کیے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کتنی مرتبہ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے آر ایس ایس کا نام لیا؟ بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی کتنی مذمت کی؟ اور کتنی مرتبہ عالمی فورم پر آر ایس ایس کے نظریے کے خلاف اپنی آواز بلند کی؟عمران خان نے سیکریٹری خارجہ کا حوالہ دے کر کہا کہ انہوں نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ہمیں حکم تھا کہ بھارت پر تنقید نہیں کرنی۔انہوں نے تصنیف The Way of Worldکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصنف نے انکشاف کیا کہ 2007 میں بے نظیر بھٹو نے بلاول بھٹو زرداری کو بذریعہ فون بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور اس وقت کی ایجنسیوں نے تمام ریکارڈنگ محفوظ کرلی۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب پیسہ بیرون ملک میں موجود ہو تو مغربی ممالک انہی معلومات کی بنیاد پر حکمرانوں کو کنٹرول کرتی ہیں، اور اسی پر بے نظیر اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے مابین سمجھوتا ہوا۔انہوںنے کہاکہ 2008 میں ہم ساری جماعتیں چیف جسٹس کو بحال کرنے کے لیے متحد تھیں، ہمارے ساتھ نواز شریف بھی تھا، تین مرتبہ الیکشن کا بائیکاٹ کیا، یہ سب ریکارڈ پر ہے پھر اس کے بعد باہر سے اس کو حکم آیا کہ الیکشن لڑو اور اس نے ہم سب کو نہر کے پل پر کھڑا کر خود جا کر الیکشن لڑ لیا۔انہوں نے کہاکہ امریکا میں بھارت کی لابی اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں، نواز شریف ، نریندر مودی سے اس لیے دوست کرنا چاہتا تھا کہ بیرون ملک اثاثے کی حفاظت کی جا سکے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے دور میں ملک کے اندر اتحادی ملک (امریکا) ڈرون حملے کرتا تھا، دونوں حکومتیں مذمت کرتے تھے تاہم اندر سے اجازت دی ہوئی تھی۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ میرے ہوتے ہوئے ڈرون حملہ کیوں نہیں ہوتا؟ امریکا کو برا نہ کہوں کیونکہ ہمارے اپنے لوگوں نے اجازت دی ہوئی تھی۔ وزیر اعظم نے ایک اور تصنیف کا حوالہ دے کر کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈرون حملے میں اگر دہشت گردوں کے ساتھ معصوم شہری بھی نشانہ بن جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح نواز شریف اور آصف علی زرداری، آر ایس ایس کا نام نہیں لیتے اسی طرح دونوں اسرائیل کا نام نہیں لیں گے ۔


متعلقہ خبریں


(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مضامین
کوئی فرق نہیں وجود منگل 17 جون 2025
کوئی فرق نہیں

علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر وجود منگل 17 جون 2025
علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر

ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں وجود منگل 17 جون 2025
ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں

اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر