وجود

... loading ...

وجود

صوبے میں پانی کی قلت سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ،مراد علی شاہ

هفته 29 مئی 2021 صوبے میں پانی کی قلت سیاسی نہیں معاشی مسئلہ ہے ،مراد علی شاہ

سندھ اسمبلی کی تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے سندھ میں پانی کے قلت کے خاتمہ اورپانی کی منصفانہ تقسیم کے مطالبہ کی حمایت کردی ہے ۔ وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہاہے کہ صوبے میں پانی کی قلت سیاسی نہیں اکنامک ایشو ہے ،27 فیصد کم پانی دینے کا مطلب 27ارب کانقصان ہے ،جب بھی پانی کی قلت ہوتی ہے ٹی پی لنک کینال کھول دی جاتی ہے اورسندھ کا پانی کم کردیا جاتاہے سندھ میں ابی مسئلہ پرحکومت اورعوام متحد ہیں۔وہ سندھ اسمبلی میں پانی کے مسئلہ پرپالیسی بیان کے دوران اظہارخیال کررہے تھے ۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ڈیم بنیں گے توپانی ملے گا،یہ ہم کب سے سنتے چلے آرہے ہیں،سندھ اسمبلی میں ماضی میں جب پانی پرکوئی قرارداد پیش ہوئی توسب نے حمایت کی،2008سے لیکر2013تک جب بھی پانی کی قلت ہوئی ارسانے تقسیم میں بے قاعدگی کی کوشش کی ،جس کی سندھ نے سخت مذاحمت کی ہے ،جب پانی کی کمی ہوتی ہے تویہ کھیل ہمارے ساتھ کھیلاجاتا ہے ،ربیع کے پچھلے عرصے میں پبنجاب کو33فیصد پانی زیادہ سندھ کو27فیصد کم دیاگیا،ٹیل کے دونوں صوبے متاثرہوئے ۔انہوں نے کہاکہ 27ایم اے ایف مطلب 27ارب کانقصان ہوا، ہمیں سندھ کے لوگوں نے اس لئے منتخب کیا ہے تاکہ ہم کے حق کی بات کریں۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ گزشتہ اجلاس میں جو کچھ ہوا مجھے اس پر افسوس ہوا،ہم اپوزیشن میں تھے جب بھی پانی کے مسئلہ پر سندھ کا ایوان متحد رہاہے ،میں کوئی تنقید نہیں کروں گا،پانی کا مسئلہ سندھ کے ایوان میں رکھنا چاہتا ہوں،پانی کیمسئلہ پر ہم متحد رہے ہیں،2002 میں جب میں اسمبلی ممبر بنا تو مجھے پانی کا اتنا زیادہ علم نہیں تھا،جب ہم اپوزیشن میں تھے تو زیادہ ڈاکومنٹ نہیں ملتے تھے ،جہاں بھی پانی کا گزر ہے ،سندھ کی سر زمین ہمیشہ سر سبز شاداب رہی ،پنجاب سے سارا پانی آتا تھا،سارے نیچرل کینال تھے ،سیلاب آتے تھے تو تباہی ہوتی تھی،85 میں دریاؤں کو روکنے کاکام شروع ہوا،سندھ کا پانی کم ہوناشروع ہوتا گیا،گریٹر تھل کینال 2000 میں بنا ہے یہ ایک ڈکٹیٹر کے زمانے میں بنا،1945 میں دونوں صوبوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا،پانی کا معاملہ سیاسی نہیں اکنامک ایشو ہے ،اس وقت ایک گورے کو بھی اس کا علم تھا،اس معاہدے میں پنجاب کو 48.8 اور 46.08 ملین ایکٹر فٹ پانی میں حصہ ملا تھا،قومی اسمبلی میں 1970 میں واپڈا نے کہا تھا ہم 1945 کے معاہدے کو فالو کرتے ہیں۔1948 اپریل میں ہندوستان نے ہیڈ ورکس بند کردئیے ،اس وقت پاکستان کی حکومت نے پیسے بھی بھارت کو دیے تھے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا موقف شروع سے ایک ہی رہا ہے ،یہ کہا جاتا ہے کہ سمندر میں پانی ضائع کیا جارہا ہے ،یہ ضائع نہیں کیا جاتا ہے ،ہم اپنے لوگوں کو پیاسہ مار کر پانی نہیں دے سکتے ہیں،پرانا کیس پڑھ لیں،1971 میں ہمارا ملک ٹوٹا،پہلے سال مسئلہ ہوا،یہ وہ وقت تھاجب چشمہ جہلم کینال بنا تھا،72 میں گورنرز نے اس اکارڈ پر دستخط کیے ،اس وقت وزیر اعلیٰ نہیں تھے ۔سندھ کی طرف سے 72 میں ایک خط لکھا گیا کہ سندھ میں پانی کی شارٹیج ہے تو کینال بند کردیں تو انہوں نے بند کردیا،85 میں جاکر پھر پانی کے مسائل ہوئے ،سندھ کے پانی پر ڈاکہ کے علاوہ پھر اور کیا الفاظ استعمال کریں،1991 میں واٹر اکارڈ کیا گیا،اس کی پیپلز پارٹی نے مخالفت کی تھی،48.76 ملین ایکٹر ہمارا کیا گیا،پنجاب کا 58 ملین ایکٹر کردیا گیا ،پنجاب اپنے پروجیکٹ بناتا گیا،پھر کہا گیا کہ یہ ہمارا حق ہے ۔مراد علی شاہ نے کہاکہ 1991 کے معاہدے کے مطابق سب نے سمندر میں پانی جانے پر دستخط کیے ۔ہم نے کہا سمندر میں 10 فیصد پانی جانا چاہیے ،کوٹری میں یہ پانی جانا چاہیے تاکہ ہمارا ڈیلٹا آباد رہے ،انہوں نے کہا 5 ہزار کیوبک فٹ پانی ہر وقت سمندر جائے ،کوٹری بیراج کی حالت سب نے دیکھی ہوگی،ایک قطرہ پانی وہاں نہیں جاتا۔ان حالات میں اگر کوئی اور ڈیم بنتا ہے اس کو 50 فیصد اس وقت تک بھرا نہیں جاسکتا ہے جب تک کہ سیلاب آجائیڈیم پھر ہی بھر سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جس کو بھی ثبوت اورحقائق چاہئیں وہ آئے اور لے لے ، میں نے واپس اس مٹی میں جانا ہے ،مجھے کیوں نہیں اپنی مٹی کے لیے جذبات آئیں گے ،اپوزیشن بھی سوالات ضرور کرے انہیں حقائق بتائیں گے شواہد دکھائیں گے ۔ سندھ کا مقدمہ مضبوط ہے ۔مراد علی شاہ نے کہاکہ میں پیر کو ایوان میں شکار پور ایشو پر بیان دوں گا،ہم پنجاب کے لوگوں کے خیر خواہ ہیں،ہم صرف ایک بات کہتے ہیں انصاف سے جو پانی کا حصہ ہے وہ دیں۔آپ اپنے حق سے زیادہ کی بات نہ کریں،میں نے تین وزیر اعظم کے سامنے پانی کی باتیں رکھی ہیں،پانی کے اوپر کبھی سندھ اسمبلی میں جھگڑا نہیں ہوا اگر کسی نے کوئی ایسی بات کی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں،آپ جگہ بتائیں میں آنے کیلیے تیار ہوں ہمیں سندھ کے لوگوں نے اس لئے منتخب کیا ہے تاکہ ہم حق کی بات کریں۔سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے خواجہ اظہارالحسن نے وزیراعلی سندھ کی تقریرکی جواب میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ہم وفاقی حکومت کے اتحادی صحیح لیکن پانی کے مسئلے پر سندھ کے ساتھ ہیں، پانی زندگی و موت کا مسئلہ ہے ،وزیراعلی مرادعلی شاہ نیمدلل انداز میں پانی کیمعاملے پر بات کی،سندھ کیحق کے لیے ہر فورم پرساتھ ہیں۔ پی ٹی ا?ئی کے پارلیمانی لیڈر بلال عبد الغفارنے پانی کیمسئلے پر وزیراعلی سندھ کے خطاب حوصلہ افزا ہے ،سندھ کیمسئلے پر سب ایک پیج پر ہیں،پانی کیمسئلے پر ایک پورا دن ایوان میں بریفنگ دی جائے ،ہم سندھ کیحقوق کے لیے ساتھ ہیں۔ ایم ایم اے اور جی ڈی اے کے ارکان نے بھی وزیراعلی مرادعلی شاہ کیخطاب کا خیر مقدم کیا جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی نے کہاکہ پانی ہم سب کا مسئلہ اور بنیادی ضرورت ہے ،ہم سب سندھ کیمسائل پر ایک ساتھ ہیں۔ایم ایم اے کے سید عبد الرشید نے کہاکہ میں پانی کے مسئلہ پر مکمل سپورٹ کرتا ہوں،سندھ کے حقوق کی ساری جدو جدوجہد میں ان کے ساتھ رہیں گے ۔ایم کیوایم کے جاوید حنیف نے کہاکہ سندھ کے حقوق کے لیے ہم سب متحد ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جس دن بھی کوئی ٹائم فکس کریں میں پوری تیاری سے ان کے ساتھ ہوں۔


متعلقہ خبریں


پاک فضائیہ کے شاہین وطن کی حفاظت کیلئے سیسہ پلائی دیوار ہیں، وزیراعظم وجود - بدھ 27 اگست 2025

شہباز شریف سے ایٔرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی ملاقات،پاک فضائیہ کے کردار کو خراجِ تحسین معرکہ حق میں دشمن کے جہاز گرا کر اسے کاری ضرب لگائی، جرات و بہادری کی نئی مثال قائم کی،گفتگو وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک فضائیہ کے شاہین وطن کی حفاظت کیلئے سیسہ پلائی دیوار ہیں...

پاک فضائیہ کے شاہین وطن کی حفاظت کیلئے سیسہ پلائی دیوار ہیں، وزیراعظم

موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے انشورنس کی تجویز،آئی ایم ایف،ایشیائی ترقیاتی بینک وجود - بدھ 27 اگست 2025

  پاکستان دنیا بھر میں متاثرہ پانچواں بڑا ملک بن گیا،بارشوں اور سیلاب سمیت قدرتی آفات سے ہر سال اربوں ڈالر کے نقصانات ہوتے ہیں نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے انشورنس کوور لازمی فراہم کیا جائے،آئی ایم ایف،یشیائی ترقیاتی بینک کا حکومت سے مطالبہ،ذرائع وزارت خزانہ بین الاق...

موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے انشورنس کی تجویز،آئی ایم ایف،ایشیائی ترقیاتی بینک

47 دہشت گردوں کی لاشیں گوشت خور جانوروں کے کھانے کا انکشاف وجود - بدھ 27 اگست 2025

فتنہ الخوارج کی لاشیں 15 روز بعد افغانستان سے کوئی اٹھانے نہیں آیا،گوشت خور جانوروں کی بھوک مٹاتے رہے 25 اگست کو بارڈر پر افغان حکام کے ساتھ جرگہ کے بعد ان لاشوں کو گدھوں پر لاد کر لے جایا گیا، سیکیورٹی ذرائع بلوچستان کے علاقے ژوب میں افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کی کوش...

47 دہشت گردوں کی لاشیں گوشت خور جانوروں کے کھانے کا انکشاف

بعض پالیسیوں پر اختلاف کے باوجود وفاقی حکومت کے ساتھ ہیں،بلاول بھٹو وجود - بدھ 27 اگست 2025

ماضی میں سندھ کیساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا گیا،20 لاکھ گھروں پر مشتمل پیپلز ہاؤسنگ اسکیم دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے بلدیاتی نمائندوںمیں کارکردگی کی بنیاد پر حوصلہ افزا مقابلے ہونے چاہئیں، صاف ستھرا لاڑکانہ و روزگار اسکیم پروگرام سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھ...

بعض پالیسیوں پر اختلاف کے باوجود وفاقی حکومت کے ساتھ ہیں،بلاول بھٹو

عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سول ملٹری تعاون ناگزیر ہے ، فیلڈ مارشل وجود - اتوار 24 اگست 2025

  جنوبی بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی ، پاک فوج بلوچستان کے عوام کے شانہ بشانہ ہے ، فوج امن اور پائیدار ترقی کی کوششوں میں بھرپور ساتھ دیتی رہے گی، گفتگو بلوچستان کے دورے کے موقع پر فیلڈ مارشل کو سکیورٹی صورتحال، فتنہ الہندوستان کے خ...

عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سول ملٹری تعاون ناگزیر ہے ، فیلڈ مارشل

کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا وجود - اتوار 24 اگست 2025

  بدین کے 45 سالہ شخص کے قتل میں ملوث 4افراد کو 8جولائی کو گرفتار کیا، ملزمان سے تفتیش کے دوران نیٹ ورک کا پتہ لگایا گیا،شہر میں دہشت گردوں کے سیف ہاؤس کا بھی انکشاف ہوا ہے واردات میں کالعدم تنظیم کی سہولت کاری کے واضح شواہد سامنے آئے ،را نے واردات کے لیے خطیر رقم خرچ...

کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا

حکومت 27ویں ترمیم اور نئے صوبوں پر مکمل غیر سنجیدہ ہے ،رانا ثناء اللہ وجود - اتوار 24 اگست 2025

برسلزدورے میں آرمی چیف کے ساتھ سہیل وڑائچ موجود تھے ، کالم میں درست تھا گرفتاریوں عدالتی فیصلوں کا مذاکرات اور بات چیت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، گفتگو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور و صدر مسلم لیگ (ن)پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت 27 ویں ترمیم اور ملک م...

حکومت 27ویں ترمیم اور نئے صوبوں پر مکمل غیر سنجیدہ ہے ،رانا ثناء اللہ

نون لیگ اور پیپلزپارٹی کا ضمنی انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان وجود - اتوار 24 اگست 2025

عام انتخابات میں جہاں دوسرے نمبر پر (ن) لیگ تھی وہاں پیپلزپارٹی امیدوار کھڑا نہیں کریگی ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے اور بھرپور کامیابی حاصل کریں گے ، راجہ پرویز، حنیف عباسی حکمران اتحاد پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے ضمنی انتخابات میں مل کر حصہ لینے ...

نون لیگ اور پیپلزپارٹی کا ضمنی انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان

وزیراعظم ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر برہم، سمری واپس کر دی وجود - هفته 23 اگست 2025

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے موقع پرموجودہ حالات میں دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے پر سخت برہمی کا اظہار شہباز شریف نے دواؤں کی نئی قیمتوں کے تعین کیلئے منظوری کیلئے پیش کی گئی سمری بغیر دستخط کیے واپس کر دی وزیراعظم شہباز شریف نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت برہمی کا اظہار ک...

وزیراعظم ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر برہم، سمری واپس کر دی

صحافی خاور حسین کی موت خودکشی قرار، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ جمع وجود - هفته 23 اگست 2025

  تحقیقاتی کمیٹی کی 8 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے ساتھ میڈیکل ریکارڈ بھی شامل کیا گیا ہے تمام شواہد کے بعد کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ خاور حسین نے خودکشی کی،ڈی آئی جی عرفان بلوچ کراچی کے صحافی خاور حسین کی موت خودکشی قرار دے دی گئی، اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ جم...

صحافی خاور حسین کی موت خودکشی قرار، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ جمع

اسرائیل سے جنگ کے بعد ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز وجود - هفته 23 اگست 2025

مشقوں کے دوران ایرانی بحریہ نے بحر ہند میں اہداف پر میزائل اور ڈرونز داغے اسرائیل سے جنگ کے بعد ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز ہوگیا۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل سے 12 روزہ جنگ کے بعد گزشتہ روز پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کیا گیا جس دوران ایرانی بحریہ نے نے بحر ہند میں ا...

اسرائیل سے جنگ کے بعد ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز

سلامتی کونسل فہرست میں صرف مسلمان دہشت گرد؟ پاکستان کا احتجاج وجود - جمعه 22 اگست 2025

  غیر مسلم انتہا پسند احتساب سے بچ نکلتے ہیں، مسلم افراد پر یکطرفہ توجہ دُہرے معیار کی عکاس ہے دہشت گرد گروہ اب ڈیجیٹل اسپیس میں متحرک ہو چکے ہیں، پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی...

سلامتی کونسل فہرست میں صرف مسلمان دہشت گرد؟ پاکستان کا احتجاج

مضامین
کیا کھچڑی پک رہی ہے؟ وجود جمعرات 28 اگست 2025
کیا کھچڑی پک رہی ہے؟

جب زوال آتا ہے تو۔۔۔۔ وجود جمعرات 28 اگست 2025
جب زوال آتا ہے تو۔۔۔۔

ہماری حدود مصنوعی ہیں! وجود جمعرات 28 اگست 2025
ہماری حدود مصنوعی ہیں!

چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن اور قبائیلیوں کی شامت وجود جمعرات 28 اگست 2025
چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن اور قبائیلیوں کی شامت

بگٹی کے بعد! وجود بدھ 27 اگست 2025
بگٹی کے بعد!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر