وجود

... loading ...

وجود

پاکستانی میڈیا پابندیوں کا نشانا، پاکستان پریس فریڈم رپورٹ

پیر 03 مئی 2021 پاکستانی میڈیا پابندیوں کا نشانا، پاکستان پریس فریڈم رپورٹ

جنوری 2020 سے اپریل 2021کے عرصہ میں پاکستانیوں کو ذرائع ابلاغ کے مواد پر بڑھتی ہوئی اظہار رائے کی پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا اس طرح ملک میں آزادانہ اظہار رائے کے ماحول کو محدود کردیا گیا۔ پاکستان پریس فائونڈیشن(پی پی ایف)کی طرف سے جاری کردہ پاکستان پریس فریڈم رپورٹ 2020-2021 کے مطابق قتل، جسمانی حملوں،ماورائے قانون اغوا کے ساتھ ساتھ میڈیا کے اہلکاروں کو دھمکیوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، گزشتہ سال بھی میڈیا کے تیار کیے جانے مواد کو براہ راست کنٹرول کرنے کی کوششوں پر توجہ رکھی گئی تھی۔ میڈیا ریگولیٹری اداروں کی جانب سے جاری کردہ ہدایات، تمام پلیٹ فارمز پر پابندی اور ایسے قوانین تیار کرنے کی کوششوں نے جو قانونی اضطراب میں اضافہ کرتے ہیں، ایسا ماحول پیدا کیا ہے جہاں میڈیا کو سنسر کیا جاتا ہے ، اور صحافیوں کو سیلف سنسر شپ کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے ۔رپورٹ میں نوٹ کیا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کے پھیلائو کے ساتھ اس نئے چیلنج کی شمولیت نے متعدد صحافیوں اور میڈیا پریکٹیشنرز کی جانیں لے لی ہیں۔ خود وائرس سے صحافیوں کی حفاظت کے علاوہ وبائی مرض نے پریس کی آزادی کے معاملے میں بھی نئے مسائل پیدا کردیئے ہیں۔ فرنٹ لائن پر صحافیوں کے کردار اور کورونا وائرس میں اضافے کے خطرے کے پیش نظر رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ میڈیا پریکٹیشنرز کو فرنٹ لائن ورکر سمجھا جائے اور ان کو حفاظتی ویکسینیشن مہیا کرنے میں ترجیح دی جانی چاہئے ۔چونکہ دنیا میں تیزی سے ٹوئٹر جیسے آن لائن پلیٹ فارمز پر انحصار کیا جا رہا ہے ، اس لئے پاکستان میں، سوشل میڈیا کے یہ پلیٹ فارمز، میڈیاپر بالخصوص کوڈ 19 پر رپورٹنگ کرنے والی خواتین صحافیوں پر ٹرولنگ اور مربوط حملوں کا ذریعہ بن گئے ۔ براڈکاسٹ میڈیا کے حوالے سے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)نے ٹی وی چینلز کو وبائی مرض کی کوریج کرنے کی اجازت کے لئے ہدایات کے سیٹ بھی جاری کیے ہیں۔جنوری 2020 سے اپریل 2021 تک کے عرصے میں پاکستان پریس فانڈیشن (پی پی ایف)نے ریکارڈ کیا اپنے کام کی وجہ سے ایک صحافی کا قتل، گرفتاریوں اور نظربندی کے 10 واقعات، جبری اٹھائے جانے اور اغوا کے 4 واقعات، جسمانی حملوں کے 16واقعات، دھمکیوں کے 13واقعات، چھاپوں اور حملوں کے 4واقعات، انٹرنیٹ پر بڑی پابندی یا بلیک آٹ کے 5 واقعات، پیمرا کی 22 ہدایات جو آزادانہ اظہار رائے میں تخفیف کرتی ہیں، صحافیوں کے خلاف قانونی کارروائی کے 7واقعات اور قانون سازی کی 6 مثالوں نے پاکستان میں آزادانہ اظہار رائے کو منفی طور پر متاثر کیا ہے ۔اگرچہ صحافیوں کے خلاف جسمانی حملے کئی دہائیوں سے جاری ہیں، لیکن پاکستان میں اب تک میڈیا کے تحفظ کے لئے کوئی حفاظتی بل موجود نہیں ہے ۔ پی پی ایف بل کی منظوری کے لئے سرگرم طور پر لابنگ کررہی ہے اور وفاقی کابینہ سے اس پر عمل کرنے کی اپیل کرتی ہے ۔ لابنگ کی کوششوں میں، پی پی ایف نے اس معاملے پر سندھ کی صوبائی حکومت سے بھی لابنگ کی۔ صوبے کے لئے ایک علیحدہ ڈرافٹ بل تیار کیا گیا تھا اور حکومت سندھ نے اس بل کو صوبائی سطح پر منظور کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ پاکستان پریس فریڈم رپورٹ 2021میں صحافیوں اور میڈیا پریکٹیشنرز کے تحفظ کے لئے موثر قومی اور صوبائی قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کا کسی تاخیر کے بغیر نفاذ کیا جانا چاہئے ۔ملک میں ریگولیٹری اداروں حد سے زیادہ اثر و رسوخ سے کام کیا ہے اور مواد کو روکنے کے لئے حکومتی آلہ کار بن گئے ہیں۔ اگرچہ پیمرا براڈکاسٹ میڈیا کے لئے میڈیا ریگولیٹری ادارہ ہے ، لیکن اس کی 2020-21 کے دوران جاری کردہ ہدایات مواد پر سنسر کی حیثیت کے مترادف ہیں۔ پیمرا نے کوریج کے ان موضوعات پر جو ملک میں تازہ ترین اہم پیشرفت ہیں مکمل پابندی عائد کردی ہے ۔ اس کا نتیجہ میڈیا کے ذریعہ سنسرشپ کا نفاذ ہے جو ان پیشرفتوں کا احاطہ کرنے اور اپنے سامعین کو آگاہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ان مکمل پابندیوں کے ذریعہ معلومات کے آزادانہ بہا کو محدود کردیا گیا ہے ۔ 2021کے محض چند مہینوں میں ہی، پیمرا نے قومی احتساب بیورو کو کوریج سے متعلق ہدایات جاری کیں، ممنوعہ تحریک لبیک (ٹی ایل پی) پارٹی کی کوریج پر پابندی عائد کی، اور صحافیوں کو کابینہ کے اجلاسوں کے ذرائع پر رپورٹنگ کرنے سے روک دیا۔آن لائن مواد کی نگرانی کے لئے قانون سازی کرنا ایک اور تشویشناک بات ہے ۔ جنوری میں، پاکستان ٹیلی مواصلات ایکٹ، 1996اور پی ای سی اے کے تحت وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا کے قواعد اور شہری تحفظ(آن لائن ہارم کے خلاف)قواعد2020کی منظوری دے دی۔میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ ڈریکونین قوانین حکومت کو مواد کی نگرانی پر ایک بہت بڑا کنٹرول دے سکتے ہیں ۔ ان قواعد نے زبردست مزاحمت کا سامنا کیا جس کی وجہ سے مارچ 2020 میں ان کو معطل کردیا گیا۔ نومبر 2020 میں، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے غیر قانونی آن لائن مواد کو ختم کرنے اور مسدود کرنے (طریقہ کار، نظراندازی اور حفاظتی اقدامات)قواعد 2020 کو مشتہر کیا۔ ان قوانین کو عدالتوں میں چیلنج کیا گیا ہے ۔2020کے دوران، پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے اقدامات کا صحافیوں کو براہ راست نقصان ہوا جس نے سوشل میڈیا پر مواد پر پابندی لگانے اور مواد کو آن لائن شیئر کرنے کو جرم قرار دیا۔ میڈیا کے کارکنوں کے خلاف سوشل میڈیا پر شیئر لردہ مواد کے لئے مجرمانہ شکایات درج کی گئیں۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ اسٹیک ہولڈرز انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے متعلق قانون سازی، قواعد و ضوابط کے مسودے کے عمل میں فعال طور پر شامل ہوں۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان پریس فریڈم رپورٹ 2020-20121 میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تقریبا مطلق استثنی کی موجودہ صورتحال کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس بات کو یقینی بنا ئیں کہ صحافیوں اور میڈیا پریکٹیشنرز کی یک طرفہ نظربندی اور تشدد، جبری گمشدگی، اغوا، اور قتل سے متعلق تمام معاملات میں قابل اعتماد تفتیش اور بھرپور فوجداری قانونی کارروائی کی جا ئے ۔ان پلیٹ فارمز پر مواد کو کنٹرول کرنے کے لئے قوانین اور قواعد بنانے کی بڑھتی کوششوں کے ساتھ آن لائن شیئر کردہ مواد کی براہ راست پولیسنگ کے نتیجے میں آن لائن دائرے میں آزادانہ اظہار رائے کے لئے جگہ تنگ ہوتی جارہی ہے جو روایتی میڈیا کے مقابلے میں زیادہ کھلی اور قابل رسائی تھی۔ آن لائن مواد کی پولیسنگ میں اضافہ ہوا ہے ، براڈکاسٹ میڈیا کے لئے مزید پابندی والی ہدایت جاری کی گئی ہے جبکہ پرتشدد حملوں کا سامنا کرنے والے صحافیوں کے تحفظ کا فقدان ہے ۔ یہ سال پاکستان میں آزادی ! صحافت کے لئے ایک تاریک تصویر پیش کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں


جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...

پہلگام پر’ را‘کی خفیہ دستاویز لیک ،بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ برطرف

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ وجود - هفته 03 مئی 2025

متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...

واہگہ بارڈر پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا، دفتر خارجہ

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم وجود - هفته 03 مئی 2025

  کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...

ڈیری فارمرز کو دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کا حکم

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

مضامین
بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر