... loading ...
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی ایجنسیوں سے خفیہ بریفنگ لیں تاکہ انہیں اندازہ ہ کہ اس (سینیٹ) الیکشن میں کتنا پیسہ چلا ہے ،مجھے شرمندگی ہوتی ہے کدھر پاکستان کا خواب اور کدھر یہ بکرا منڈی بنی ہوئی لوگوں کو خریدنے کے لیے ، ہمیں ایک مہینے سے پتا تھا ،الیکشن کمیشن نے اگر یہ الیکشن آپ نے اچھا کرایا ہے تو پتا نہیں برا الیکشن کیا ہوتا ہے ؟انتخابی حاصلاحات کا فیصلہ کر لیا ہے ،الیکٹرانک مشین لائیں گے ،نواز شریف ایک ڈاکو 30 سال لوٹ کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے ، پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ یہاں شریف اور زرداری ارب پتی بن جائیں، اکیلا کرپشن کرپشن کرکے کرپشن ٹھیک نہیں کرسکتا، اگر ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے تو ہمیں پہلے اپنے اخلاقی اسٹینڈرز کو ٹھیک کرنا پڑے گا،ملک لوٹنے والوں کے خلاف لڑائی جاری رکھونگا ،اپنی قوم کی مد د کی ضرورت ہے ،میری حکومت ایک ہی چیز پر لگی ہوئی ہے کہ کس طرح مہنگائی کا بوجھ کم کریں، ایک پروگرام ‘بھوکا نہ سوئیں’ لارہے ہیں۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر نے کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے سب سے پہلے اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر مشکل وقت میں میرے ساتھ کھڑے ہونے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے اپنے قانون سازوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گزشتہ روز آپ کے جو حالات دیکھے تو مجھے یہ احساس ہوا کہ حفیظ شیخ کے سینیٹ پر ہارنے پر آپ سب کو دل سے تکلیف ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مجھے آپ میں ایک ٹیم نظر آئی اور ہماری یہ ٹیم مضبوط ہوتی جائے گی کیونکہ اللہ قرآن میں کہتا ہے کہ میں تمہارے ایمان کو بار بار آزماؤں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ مشکل وقت سے نکلتے ہیں تو اور مضبوط ہوجاتے ہیں، بڑے انسان بننے کے لیے مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ کوئی جماعت بھی جب مضبوط ہوتی ہے جب وہ مشکل وقت سے گزرتی ہے اور آج میں اپنی جماعت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ اس مشکل وقت سے نکلے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں کبھی یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پاکستان کیوں بنا تھا کیونکہ جب قوم اپنے نظریہ سے پیچھے ہٹتی ہے تو وہ مرجاتی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ ہماری قیادت کو پتا ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک بہت بڑا عظیم خواب تھا، پاکستان کا خواب دیکھنے کی وجہ یہ تھی کہ ہم نے دنیا کو مثال دینی تھی کہ اصل میں ایک اسلامی ریاست کیا ہوتی ہے اور اس کی بنیاد مدینہ کی ریاست پر تھی جو دنیا کی تاریخ کی پہلی فلاحی ریاست بنی تھی۔انہوں نے کہا کہ بڑے لوگ جو پاکستان نہیں چاہتے تھے وہ کہتے تھے کہ پاکستان تو بن گیا اور مسلمان جو ہندوستان میں رہ گئے انہیں سیکنڈ کلاس شہری بنا کر چھوڑ دیا ہے اور وہاں ان کے ساتھ آج کیا ہورہا ہے ، لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان نہ بنتا تو آج مسلمانوں کی زیادہ طاقت ہوتی اور آج ان کی وہ حالت نہیں ہوتی جو بھارت میں ہے ، لہٰذا اگر ہم پاکستان کو اس مقصد کی طرف نہیں لے کر جائیں گے جس کیلئے یہ بنا تھا تو وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس لیے تو نہیں بنا تھا کہ شریف اور زرداری اربوں پتی بن جائیں، ہمیں واپس اپنے نظریے کی طرف رخ کرنا چاہیے کہ یہ ایک بڑا خواب کا نام تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم غلط فہمی میں ہیں کہ تلوار سے اسلام پھیلا تھا حالانکہ اسلام انسانی کردار میں اصلاحات کیلئے آیا تھا، ہم نماز میں ایک ہی چیز مانگتے ہیں کہ ہمیں ان کے راستے پر لگا جن کو نعمتیں بخشیں نہ کہ ان کے جو تباہی کے راستے پر چلے گئے ہیں۔سینیٹ انتخابات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے شرمندگی ہوتی ہے کہ کدھر پاکستان کا خواب اور کدھر یہ بکرا منڈی بنی ہوئی لوگوں کو خریدنے کے لیے ، ہمیں ایک مہینے سے پتا تھا کہ اس انتخابات کے لیے پیسا جمع کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہوئی کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ہم آزاد ادارے ہیں اور ہم نے بہت اچھا الیکشن کرایا ہے ، مجھے اس سے تو اور صدمہ ہوا کہ اگر یہ الیکشن آپ نے اچھا کرایا ہے تو پتا نہیں برا الیکشن کیا ہوتا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ مجھے افسوس ہوتا ہے کہ ہم ایک چیز سمجھتے نہیں ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے معاشی حالات بہت برے ہیں، قرضے چڑھے ہوئے ہیں جبکہ یہ جو قرضے چڑھے ہوئے ہیں یہ ایک بیماری کی علامات ہیں، بیماری کچھ اور ہے ، ہماری قوم کو اخلاقی طور پر تباہ کیا گیا ہے کیونکہ اس کے بعد معاشی تباہی آتی ہے ، آج کسی ایک ملک کا بتا دیں جس کی اخلاقیات بلند ہوں اور وہ غریب ہوں۔انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی مجھے کوئی ایسا ملک بھی بتا دیں جہاں جتنا مرضی پیسا اور وسائل ہوں اور وہاں کی قیادت کرپٹ ہو لیکن وہاں خوشحالی ہو کیونکہ یہ ساتھ ساتھ چلتا ہے ۔مدینہ کی ریاست کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے عظیم لیڈر نے وہاں کے لوگوں کی اخلاقیات بلند کردی تھیں، اللہ جب ہمیں نبی کے راستے پر چلنے کا کہتا ہے تو وہ ہماری بہتری کے لیے کہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آپ مغربی ممالک کے اخلاقی کردار دیکھیں، اس کے مقابلے میں ہمارے ملک میں جو ہورہا ہے اور یہ جو سینیٹ کے الیکشن میں ہوا ہے ، اس پر شرم آئے گی، آپ کو افسوس ہوگا کہ ہم کس کی امت ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالا اللہ اس پر ہمارا ملک بنا تھا۔دوران خطاب انہوں نے کہا کہ دنیا میں ثابت ایک کرپٹ آدمی آصف زرداری، جس پر دنیا میں لکھا ہوا ہے کہ مسٹر ٹین پرسنٹ، اس پر مضمون لکھے ہوئے ہیں لیکن اس کو اس ملک میں لوگ کہیں کہ ایک زرداری سب پر بھاری کیونکہ وہ رشوت دیتا ہے تو سب پر بھاری ہوگیا، کیا یہ ہمارا ملک ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہاں بیٹھے لوگ کہتے ہیں کہ نواز شریف ہمارا لیڈر ہے جبکہ نواز شریف ایک ڈاکو، ملک کو 30 سال لوٹ کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے ، وہ جھوٹ بول کر باہر بھاگا ہوا ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کابینہ میں بتایا کہ اسے یہ بھی بیماری ہے ، وہ جہاز میں بھی نہ چڑ سکے ، وہ شاید مر جائے گا، شیریں مزاری کے آنسو آگئے حالانکہ ان کے آنسو آنا آسان بات نہیں ہے لیکن جیسے ہی وہ جہاز پر چڑھا ایک دم سے تبدیل ہوگیا اور آج وہاں جاکر تقریریں کر رہا، اسکیمیں، لوگوں کو پیسا دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے یہ سارے ڈاکو اکٹھا ہوکر یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران خان کو کرسی کا اتنا شوق ہے کہ اس پر اتنا دباؤ ڈالو کہ جس طرح پرویز مشرف نے ہمیں این آر او دیا تھا یہ بھی دے دے گا۔انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو دو نمبر کہتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے ان دونوں کے دباؤ میں آکر انہیں این آر او دیکر بڑا جرم کیا ہے ، ان دونوں نے این آر او لے کر دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا، دونوں نے اس ملک پر 4 گنا زیادہ قرضہ چڑھایا، 6 ہزار روپے سے قرضہ 30 ہزار روپے تک پہنچا دیا، جس کی وجہ سے آج ہمیں قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے لوگوں پر بوجھ ڈالنا پڑتا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ میں ڈھائی سال سے دیکھ رہا ہوں کہ کیونکہ انہیں پہلے دن سے ڈر تھا کہ یہ ہمارے کرپشن کے کیسز معاف نہیں کرے گا، یہ سارے کیسز ان کے دور کے ہیں، ان کا آپس میں مک مکا تھا، اس وقت کی عدلیہ ان کے ہاتھ میں تھی، نیب کا چیئرمین ان کا لگایا ہوا تھا، انہیں تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا 60 ملین ڈالر سوئٹزر لینڈ میں پڑا ہوا تھا اور جج نے جب اس کی واپسی کا کہا تو یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں خط نہیں لکھتاکہ وہ آپ کے باپ کا پیسا نہیں تھا بلکہ پاکستانی قوم کا پیسا تھا، اس بات پر وہ نااہل ہوجاتا ہے تاہم وہ اب ایسے پھر رہا ہے جیسے نیلسن مینڈیلا نااہل ہوگیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کے پاس اتنا پیسا ہے کہ انہیں خود نہیں پتا کہ ان کا کتنا پیسا باہر پڑا ہے ، یہ 30 سال سے پیسا چوری کر رہے ہیں اور اب ان کی کوشش ہے کہ عمران خان پر دباؤ ڈالو۔انہوںنے کہاکہ ان کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے ، میں انہیں جانتا ہوں، ان کا صرف ایک خوف ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا لہٰذا اسے اتنا بلیک میل کرو۔سینیٹ انتخابات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت میں کہا ہوا تھا کہ خفیہ بیلٹ ختم ہونی چاہیے لیکن جب ہم نے اوپن بیلٹ کا کہا تو یہ وہاں سے فوراً خفیہ بیلٹ پر آگئے ، میں نے تب کہہ دیا تھا کہ ان کا خفیہ بیلٹ کا ایک مقصد تھا کہ حفیظ شیخ کو ہرائیں۔یوسف رضا گیلانی کو پاکستان کا کرپٹ ترین آدمی کہتے ہوئے انہون نے کہا کہ یوسف رضا کے وزیراعظم بننے سے پہلے اور بعد کے اثاثے دیکھ لیں آپ کو پتا چل جائے گا کہ انہوں نے اپنے زمانے میں کیا کیا، ہمیں سب پتا تھا کہ کیا ہورہا ہے ۔الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ مہربانی کریں اور پاکستان کی ایجنسیوں سے خفیہ بریفنگ لیں، آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس الیکشن میں کتنا پیسا چلا ہے ، تاکہ آپ اس طرح کا بیان نہ دیں کہ ہماری آزادی ختم کر رہے ہیں، میں کیا آپ کی آزادی ختم کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابی اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے ، ہم الیکٹرانک مشین لائیں گے کیونکہ اس کے بغیر اب ہمیں الیکشن نہیں کرنا چاہیے ، مزید یہ کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ایک جدوجہد کرکے یہاں پوچھا ہوں اور یہ ڈھائی سال میری زندگی کی سب سے مشکل جدوجہد تھی اور یہ اس لیے مشکل تھی کیونکہ یہ دس سال ‘تاریکی دہائی’ تھی۔عمران خان نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ کیا آپ واقعی سمجھتے ہیں کہ آپ کی قیادت ایماندار ہے ، کیا یہ واقعی سمجھتے ہیں کہ ان کی دولت ایمانداری سے بنی ہے ، ملک کے 3 مرتبہ کا وزیراعظم کے دورے باہر بیٹھے ہوئے ہیں، جہاں ان کے بیٹے رہ رہے وہ اربوں روپے کی جگہ ہے ، یہ ملک سے بھاگ گئے کیونکہ یہ بتا ہی نہیں سکتے کہ ان کا پیسا کہاں سے آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی ملک تب تک آگے نہیں بڑھ سکتا اس طرح، میں اکیلا کرپشن کرپشن کرکے کرپشن ٹھیک نہیں کرسکتا، معاشرے کی اخلاقیات ایسی ہونی چاہیے کہ کرپشن کرنے والے کی شکل نہ دکھا سکیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے تو ہمیں پہلے اپنے اخلاقی اسٹینڈرز کو ٹھیک کرنا پڑے گا، اگر ہم نے اپنے آنے والی نسلوں کو بچانا ہے اور اس ملک کو ٹھیک کرنا ہے تو سب سے پہلے عدل و انصاف لانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے لیے پوری قوم کی مدد کی ضرورت ہے ، میں ساری زندگی کوشش کرتا رہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا، میری ساری پارٹی چاہے مجھے چھوڑ دے میں ان کے خلاف لڑتا رہوں گا، وقت آگیا ہے کہ ہم نے آنے والی نسلوں کو بچانا ہے ۔مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اپنی قوم کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس وقت میری حکومت ایک ہی چیز پر لگی ہوئی ہے کہ کس طرح مہنگائی کا بوجھ کم کریں اور آنے والے دنوں میں ہم چیزیں لے کر آئیں گے ، اس کے علاوہ ہم ایک پروگرام ‘بھوکا نہ سوئیں’ لارہے ہیں، مزید یہ کہ ہم کسانوں پر بھی زور دے رہے ہیں۔قرضوں سے چھٹکارے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم دولت میں اضافہ کریں، اس سلسلے میں مختلف منصوبے لارہے ہیں اور پاکستان میں پہلی مرتبہ ماڈرن شہر بنا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی جیو اسٹریٹجک لوکیشن شاید ہی کسی اور ملک کی ہو، اللہ نے 12 موسم دیے ہوئے ہیں، یہاں کی زمین زرخیز ہے ،اس کے علاوہ ملک میں نوجوان آبادی ہے ۔
ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ‘لوکیشن ٹول’ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلا...
کارونجھر پہاڑ اور دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ریلیاں نکالی گئیں سندھ ہائیکورٹ بارکے نمائندوں سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم، کارونجھر پہاڑ اور د...
معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، تقریب سے خطاب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی...
پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...
خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...
حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...
عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...
بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...
مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...
غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...