... loading ...
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ لوں گا،اگر ایوان کا اعتماد حاصل نہ کرسکا توا پوزیشن میں بیٹھ جاوں گا،خواہ اپوزیشن میں بیٹھوں یا اسمبلی سے باہر ہوں،ملکی دولت لوٹنے والوں میںسے کسی کو نہیں چھوڑ وںگا ، قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا اور غداروں چوروں کا مقابلہ کرتارہوں گا، الیکشن کمیشن نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا ،سینیٹ انتخابات میں بے تحاشا پیسہ چلا، سیاست کو بدعنوان کردیا گیا ہے ،یوسف رضا گیلانی نے جیتنے کیلئے ارکان کے ضمیرخریدے ۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی کہ ویڈیوز کی تحقیقات کرتی۔ارکان سینیٹ رشوت دیں اور لیں گے تو کیا پٹواری اور تھانے دار ٹھیک ہوسکتا ہے ۔ملک کی جمہوریت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ۔ نواز شریف اس کے بیٹے اور داماد پاکستان کاپیسہ چوری کرکے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔جمعرات کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بات کروں گا چھ سال پہلے تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا جب خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت تھی تب مجھے اندازہ ہوا کہ سینیٹ کے الیکشن میں 40,30 سال سے پیسہ چلتا ہے جو سینیٹر بننا چاہتا ہے وہ پیسہ استعمال کرتا ہے اور ممبران پارلیمنٹ کو خریدتا ہے یہ سن کر مجھے بڑی حیرت ہوئی کہ ہماری جمہوریت کیساتھ کیا ہورہا ہے یہ کیسی جمہوریت ہے سینیٹ الیکشن اگر سمجھ لیں تو قوم کے سارے مسائل سمجھ میں آجائیں گے ۔ ایک سینیٹر رشوت دے کرسینیٹر بن رہا ہے اور پارلیمنٹ کے ممبر پیسے لے کر اپنا ضمیر بیچ رہے ہیں جب کوئی سیاستدان پیسہ دے کر سینیٹر منتخب ہوتا ہے تو یہ کونسی جمہوریت ہے تب سے میں نے مہم شروع کی اور کہاکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر ہونے چاہئیں جب 2018 میں سینیٹ الیکشن ہوا تو مجھے پتا چلا ہمارے 20 ممبر بک گئے ہیں جس پر ہم نے ان تمام کو نکال باہر کیا ۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت میں دستخط کیے کہ اوپن بیلٹ ہونا چاہیے ۔ اوپن بیلٹ پر ہم نے بل پیش بھی کیا جب اوپن بیلٹ کا کہنے والی جماعتوں نے ہماری حمایت نہ کی تو ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اس دوران پیسے لینے کی ویڈیو بھی نکل آئی ۔ سپریم کورٹ میں بات چل رہی تھی مگر الیکشن کمیشن اوپن بیلٹ کے خلاف گیا ۔ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو بار بار کہتی رہی کہ الیکشن صاف اور شفاف کرانے کی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں اوپن بیلٹ کے خلاف ہوگئی جب کہ ماضی میں خود اس کی حمایت کرتی رہیں۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد سمجھ سے باہر ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں قوم سے پوچھتاہوں کہ پہلے اوپن بیلٹ کی حمایت کرنے والی اب کیوں خلاف ہوگئیں اور کہتی ہیں کہ اوپن بیلٹ جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے میں ان سے پوچھتا ہوں کہ پہلے یہ آئین کے خلاف نہیں تھی جب آپ خودکہتی تھیں۔ جب ہماری حکومت آئی تو اپوزیشن جماعتوں کو یہ خوف پیداہوگیاکہ پی ٹی آئی نے کرپشن کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے ایسا نہ ہو کہ کہیںعمران خان ہمارے کرپشن کیسز کے خلاف آگے نہ بڑھے حالانکہ ان کے خلاف کرپشن کے کیسز پرانے ہیںہم نے نہیں بنائے یہ ان کے اپنے دور کے کیسز ہیں ہمارے دور کے تو 5فیصد بھی کیسز نہیں ہوں گے ۔ اس خیال کے پیش نظر سب اکھٹے ہوگئے میں نے وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے اور ہوگئے اور منصوبہ بندی کی کہ عمران خان پر دبائو ڈالو تاکہ وہ تنگ آکر این آراو دے دے ۔ انہوں نے فیٹف بل کی بھی مخالفت کی اور حکو مت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم بنانے کا مقصد کرپٹ ٹولے کے مفادات کا تحفظ ہے ، اپوزیشن جماعتوں نے فیٹف جیسے حساس معاملے پر ملک و قوم کی بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی۔ اگر خدانخواستہ ملک فیٹف کے ذریعے بلیک لسٹ ہو جاتا تو ہماری معاشی مشکلات بڑھ جاتیں اپوزیشن نے خفیہ بیلٹ پر اس لئے زور دیا کیونکہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ لگانا تھا اور ہمارے امیدوار حفیظ شیخ کوہروا کر یہ ثابت کرناتھا کہ عمران خان کی پارلیمنٹ کے اندر اکثریت ختم ہوگئی ہے اور مجھ پر عدم اعتماد کی تلوار لٹکائیں تاکہ میں کسی طرح ان کو این آراو دے دوں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان وہ واحد سیاستدان ہے جس کے پاس سیاست میں آنے سے پہلے سب کچھ تھا اور شہرت بھی تھی مجھے کسی چیز کی ضرورت نہ تھی میرا سیاست میں آنے کا مقصد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے 60 کی دہائی میں ملک ترقی کی طرف جارہاتھا جب مفاد پرست ٹولے نے سیاست کو کاروبار بنالیا تو ملک میں سماجی و معاشی مسائل کا آغاز ہوا سماجی تفریق شروع ہوئی۔ سماجی تفریق قوموں کو تباہی کی طرف لے جایا کرتی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم ملک میں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ جب کسی ملک کا وزیراعظم کرپشن کرتا ہے تو وہ ملک کسی صورت ترقی نہیں ک رسکتا ۔ غریب ملکوں سے ہر سال اربوں کھربوں روپے منی لانڈرنگ سے باہر چلے جاتے ہیں ٹیکس کے پیسے کا نصف ملکی قرضوں کے سود کی مد میں چلا جاتا ہے ۔اپنے خطا ب میں وزیراعظم نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی نے لوگوں کے ضمیر خریدے ۔ دو کروڑ سے بولی لگارہے تھے مجھے بتائیں کوئی آئین رشوت دینے کی اجازت دیتا ہے ۔ ہم پتا چلانا چاہتے ہیں جو ہمارے 15سے 16 لوگ بکے ہیں ہمیں پتا چلنا چاہیے وہ کون ہیں انہوں نے ان مجرموں کو بھی بچالیا اور جمہوریت کو بھی نقصان پہنچایا ہے کیاپیسے دے کر اوپرآنا جمہوریت ہے ۔ پیسے چلا کر ہم نوجوان نسل کو کیا سیکھارہے ہیں۔قوم سے خطاب میں وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ میں آپ نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کیوں کی کیا آئین چوری کی اجازت دیتا ہے ۔ پھر آپ نے قابل شناخت بیلٹ پیپزر کی مخالفت کی اگر ایسا ہوجاتا تو آج جو ہمارے ایم این اے بکے ہیں ہم ان کا پتا لگا لیتے ۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں بکنے والوں کو بچا لیا۔ سینیٹ میں پیسے لے کر ہماری سیاست کو کرپٹ کیاگیاہے ، کرپٹ ٹولے نے ووٹ چوری کیلے خفیہ بیلٹ کی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے ۔ آپ کو سپریم کورٹ نے موقعہ دیا تو کیا 1500 بیلٹ پیپر پر بار کوڈ نہیں لگایا جاسکتا تھا۔ آج آپ نے ملک کی جمہوریت کا وقار مجروح کیا ہے اور اسے نقصان پہنچایا ، صاف شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی بہت بڑی آئینی ذمہ داری ہے ۔ سینیٹ الیکشن کا سیکرٹ بیلٹ سے انعقاد جمہوری نظام کیلئے تباہ کن ہے ۔ ہم نے سینیٹ الیکشن سے پہلے کہہ دیا تھا کہ کروڑوں روپے کی بولیاں چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں کروڑوں روپے دے کر ارکان اسمبلی کو خریدا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز پر بارکوڈنگ کیوں نہیں کی۔ کرپشن ختم کرنے کیلئے قانون نہیں بلکہ معاشرے کا اہم کردار ہوتا ہے ۔ جب تک معاشرہ کرپٹ ٹولے کو قبول کرتارہے گا۔ کرپشن ختم نہیں ہوسکتی ساری قوم نے دیکھا کہ ایک کرپٹ آدمی کو پیسے سے سینیٹر منتخب کرایا گیا ۔ اپوزیشن کا خیال تھا کہ میرے اوپر عدم اعتماد کی تلوار لٹکائیں گے میں نے خود ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے اگر ارکان اسمبلی نے عدم اعتماد کیا تو اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا ۔ سب کیلئے میرا پیغام ہے میں خواہ اپوزیشن میں بیٹھوں یا اسمبلی سے باہر ہوں میں نے آپ میں سے کسی کو نہیں چھوڑنا جب تک آپ اس ملک کا پیسہ واپس لے کر نہیں آتے اگر میں باہر بھی ہو جائوں تو قوم کو باہر نکالوں گا یہ قوم اپنا پیسہ بچانے کیلئے نکلے گی۔ جب تک میں زندہ ہوں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا اور غداروں چوروں کا مقابلہ کرتارہوں گا ۔ میرا یہ ایمان ہے اللہ اس ملک کو اچھا وقت دکھانے والا ہے یہ ملک ایک عظیم ملک بنے گا اور تب بنے گا جب بڑے بڑے ڈاکو جیلوں میں ہوں گے ۔
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...
ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...
مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...
شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...
ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...
بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...
(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...