وجود

... loading ...

وجود
وجود

کوروناوائرس، علاج کی نئی تحقیق

اتوار 11 اکتوبر 2020 کوروناوائرس، علاج کی نئی تحقیق

کورونا وائرس کی دہشت کے باجود دنیا بھر میں اسکی ویکسین کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ امریکی صدرٹرمپ کا کہناہے کہ اس وباء کی ویکسین چندماہ میں مارکیٹ میں آجائے گی جس سے فارما سوٹیکل کمپنیوںکو اپنی پراڈکٹس کے لیے نئی مارکیٹ میسرآجائے گی جبکہ ہر ایئرلائن نے بیرون ملک جا نے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قراردیدیاہے جس سے کلینکل لیبارٹریوں کے مالکان کی چاندی ہوگئی ہے۔
اس وقت دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں لاکھوں افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں ۔پاکستان میں بھی کورونا کی نئی لہرکا خدشہ ظاہرکیاجارہاہے ۔سندھ بالخصوص کراچی میں کورونا نے پھر سر اٹھالیاہے جو بلاشبہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ ان حالات میں پاکستان کی پنجاب یونیورسٹی نے کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ سینٹر فار ایکسی لینس ان مالیکیولر بائیولوجی پنجاب یونیورسٹی میں فی کس 5ڈالر کی لاگت سے کورونا وائرس کی کٹس نامور وائرولوجسٹ ڈاکٹر محمد ادریس کی نگرانی میں تیار ہوئی ہے جن کا دعویٰ ہے کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری بھی آخری مرحلے میں ہے۔ فی الوقت روزانہ ڈیڑھ سو کورونا مریضوں کی تشخیص کی سہولت یونیورسٹی کے پاس موجود ہے، کورونا وائرس کی کٹ کی تیاری پر خرچہ 5 ڈالرز ہوا ہے اور کورونا وائرس کی تشخیص صرف بائیو سیفٹی لیب تھری میں ہی کی جا سکتی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کورونا وائرس کی تشخیص کی کٹ حکومت کو تیار کر کے دے سکتی ہے۔ وائرولوجسٹ ڈاکٹر محمد ادریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو مکمل ختم ہونے میں تین سال لگ جائیں گے۔ بائیو سیفٹی لیب تھری کے علاوہ کسی دوسری لیب میں کورونا کی تشخیص کرنے سے وائرس مزید پھیلے گا۔ بظاہرکورونا وائرس کے متاثرہ مریض اور ٹھنڈ لگنے والے مریض میں ظاہر ہونیوالی علامتیں پہلی نظر میں ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں جس سے مرض کا ٹھیک اندازا لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس لیے اس بات پر زوردیا جارہاہے کہ احتیاط انتہائی ضروری ہے۔ ویسے بھی مشہور کہاوت ہے علاج سے پرہیز بہترہوتاہے ۔ جرمن نشریاتی ادارے نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ابتدائی طور پر کورونا وائرس سے متعلق مشکل بات یہی ہے کہ اس کی کوئی خاص نشانی نہیں ہے جس سے اندازاہو کہ یہ ٹھنڈ نہیں بلکہ کورونا وائرس ہے۔ کورونا وائرس کے مریض میں زکام ، کھانسی ، گلے کی سوزش اور بخار پھر نمونیہ جیسی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں تاہم یہی علامتیں ٹھنڈ لگنے پر بھی ظاہر ہوتی ہیں ،اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ ہم ،آپ اور سب کورونا وائرس سے کیسے بچ سکتے ہیں ؟
اسی تناظرمیں ماہرین کا کہنا ہے کورونا وائرس کی کچھ مخصوص علامتیں ایسی ہیں جو ظاہر ہونے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور وہ علامتیں بخار، خشک کھانسی، سانس لینے میں دشواری، پٹھوں میں درد، تھکاوٹ یا توانائی کی کمی ہیں جبکہ غیر معمولی علامات میں بلغمی تھوک، سر درد ، کھانسی میں خون ، اسہال شامل ہیں۔ دوسری جانب اگر سانس کی نالی کے اوپر (گلے میں) انفیکشن ہے تو یہ عام طور پر ٹھنڈ لگنے کی علامت ہے۔ اگر ناک بہہ رہی ہے اور ساتھ چھینکیں بھی آ رہی ہیں تو یہ ایک عام فلو ہے۔ کورونا وائرس سانس کی نالی کے نچلے (سینے کے اندر) حصے کو متاثر کرتا ہے، اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں لیکن چونکہ اس مرض نے وباکی شکل اختیارکرلی ہے، اس لیے عام فلو کوبھی نظر اندازنہیں کرنا چاہیے۔ گھرسے باہر اول تو مت نکلیں ہجوم والی جگہوںپر جانے سے ہرممکن گریز کریں۔ اگر جانا ہی پڑے تو ماسک ضرور استعمال کریں ،کیونکہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو خشک کھانسی کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں پھیپھڑوں کی انفیکشن ہوتی ہے کورونا وائرس آسانی ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہورہاہے اور اب پاکستان میں بھی یہ وبا تشویش ناک ہوچکی ہے۔ اس کے پیش ِ نظر گلگت بلتستان،آزادکشمیر سمیت چاروں صوبوںمیں لاک دائون کر دیا گیا ہے اگرچہ اب تک کورونا وائرس کی ویکسین اور اس کے علاج کی باقاعدہ کوئی تدبیر سامنے نہیں آسکی۔ لیکن 1940ء کے عشرے میں ملیریا کے علاج کے لیے وضع کی گئی ایک دوا ’کلورو کوائن‘ نے بعض مریضوں کو فائدہ ضرور پہنچایا ہے۔ اس لیے چین ، جنوبی کوریا اور بیلجیئم میں کووڈ 19 کے مرض کے علاج کی تدبیر میں کلوروکوائن کو شامل کیا گیا ہے اور عالمی ماہرین سنجیدگی سے اسی دوا کو مزیدبہتر اور موثر بنانے پرغور کر رہے ہیں۔ امریکی ڈاکٹر اس جانب متوجہ ہورہے ہیں اور معروف ٹیکنالوجی فرم کے مالک ایلن مسک اپنی ٹوئٹ میں بھی کلوروکوائن کی افادیت کا ذکر کرچکے ہیں۔
ایک خطرناک وائرس کے خاتمہ کے لیے امریکا میں انسان پر اینٹی کرونا وائرس ویکسین کا تجربہ بھی کیا جاچکاہے۔ دنیا بھر میں درجن سے زائد بڑی ادویہ ساز کمپنیاں کورونا وائرس کی ویکسین کی دوڑ میں شامل ہیں۔ تاہم کلوروکوائن نامی سادہ، کم خرچ اور آسانی سے دستیاب دوا اس کے علاج کی ایک صورت ضرور فراہم کرتی ہے۔ انٹرنیشنل جرنل آف اینٹی مائیکروبیئل ایجنٹس میں فرانسیسی ماہرین کی جانب سے شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اس دوا کو مزیدبہتر اور موثر بنایا جاسکا تو کووڈ 19 کا مؤثر اور کم خرچ علاج سامنے آسکتا ہے۔ اس رپورٹ کو لکھنے والے تمام سائنس داں انفیکشن اور بیماریوں کے ممتاز ماہرہیں۔ جنہوں نے چند درجن مریضوں کو اسی دوا کی ایک اور قسم ہائیڈروکسی کلوروکوائن آزمانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ ابتدائی درجے میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور مریضوں کے ہسپتال میں رہنے کا دورانیہ کم ہو گیا ہے۔ دوسری جانب بعض امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کلوروکوائن کے بعض مضر اثرات بھی ہیں جن میں آنکھوں کا شدید متاثر ہونا، سردرد، غنودگی اور پیٹ کے امراض شامل ہیں۔ اس لیے کسی بھی حالت میں یہ دوا معالج سے پوچھے بغیر استعمال نہ کی جائے ایک اور تحقیق کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ صحت مند ہونے والوں کے خون سے حاضل کیا گیا پلازمہ کو مریض کے جسم میں داخل کیا جائے تو اس کی قوت ِ مدافعت بہترہوجاتی ہے اور وہ مریض حیرت انگیز طورپر صحت یاب ہو سکتاہے ۔ماہرین اس پر بھی تجربات کرنے میں مصروف ہیں تاکہ بنی نوع انسانیت کو اس بھیانک وباسے محفوظ رکھا جاسکے۔ جب تک ان تجربات کاکوئی حتمی رزلٹ نہیں نکلتا یہ یادرکھیں کہ ماسک پہننا وینٹی لیٹر ماسک پہننے سے بہتر ہے، گھر میں رہنا ICU میں رہنے سے بہتر ہے. اورہاتھ دھونا، زندگی سے ہاتھ دھونے سے بہتر ہے آپ کے لیے بہت ضروری ہے کہ جب تک حکومت کہے آپ گھر پر ہی رہیں کیونکہ ہم کووِڈ۹۱ سے پہلے ہی بہت جانیں کھو چکے ہیں۔ برائے مہربانی اپنا اور اپنے خاندان والوں کا خیال رکھیں۔ ہم آپ کو بتا نہیں سکتے اس وقت احتیاط کتنی ضروری ہے۔ اسی سے ہم اپنے اردگرد تمام لوگوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔سینٹائزر لگا کر آگ کے قریب نہ جائیں کیونکہ اس میں الکوحل ہوتا ہے جو آگ کو فوراً پکڑلیتا ہے۔۔ احتیاط کیجیے اور ہر قسم کی احتیاط کے ساتھ ساتھ غریبوں، مستحقین اورکم وسائل اپنے اہل ِ محلہ کاخصوصی خیال رکھیں کچھ اس طرح ایک دوسرے کا سہار ا بنیں کہ کوئی بھوکا نہ سوئے ۔
٭٭٭٭٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر