وجود

... loading ...

وجود
وجود

افرا۔تفریح۔۔۔

پیر 27 جنوری 2020 افرا۔تفریح۔۔۔

دوستو، جیسا کہ آپ سب لوگ اچھی طرح باخبر ہیں کہ ہم جس دور میں زندہ ہیں وہ ’’افراتفری‘‘ کا دور ہے۔۔ پیسہ، شہرت، ہوس،لالچ، حسد،بغض، کینہ، لاپرواہی غرضیکہ ہر قسم کے معاملے میں ایک دوڑ سی لگی ہوئی ہے ، سب چاہتے ہیں کہ سب کچھ حاصل کرلیں۔۔لیکن وقت سے پہلے اور نصیب سے زیادہ کے خواہش مند ہمیشہ ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں اور افراتفری کا یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے جو شاید جب تک دنیا ہے چلتا ہی رہے گا۔۔ ہم نہیں چاہتے کہ آپ افراتفری کا شکار ہوں۔۔اسی لیے آپ کے لیے افرا۔تفریح لے کے آئے ہیں تاکہ آج چھٹی والا دن آپ کا خوشگوار گزرے ۔۔کہتے ہیں جب موڈ خوشگوار ہو تو دنیا میں سب کچھ اچھا ،اچھا لگنے لگتا ہے۔۔سڑے ہوئے موڈ سے تو اپنی اولاد اور خوب صورت بیوی بھی چڑیل سے کم نہیں لگتی۔۔موڈ اچھا ہوتو برسات بھی اچھی لگتی ہے ، موڈ خراب ہوتو باران رحمت کو زحمت کہنے کے سوالزامات زبان پر آجاتے ہیں۔۔موڈ اچھاہوتو ٹھنڈ کا لطف اٹھانے کے لیے ڈرائی فروٹ، آئس کریم ، گرم مشروبات یا خاص ڈشزاچھی لگتی ہیں لیکن موڈ خراب ہوتو یہ سب چیزیں جیب پر بوجھ لگنے لگتی ہیں۔۔اسی لیے کہتے ہیں۔۔ افراتفری میں نہیں ، افراتفریح میں رہیں۔۔

کہتے ہیں کہ پاکستانی بڑے سیانے ہوتے ہیں۔۔ ایسی ایسی ’’جگاڑ‘‘ ڈھونڈ لیتے ہیں کہ انگریز سرپکڑ کر رہ جائے۔۔ اب یہ بات انگریز کے آباؤاجداد کے علم میں نہیں ہوگی کہ دو ’’ہاف‘‘ پلیٹ ایک ’’ فل‘‘ پلیٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔۔حالانکہ پلیٹ بھی انگریز کی ہی ایجاد ہے۔۔ویسے پلیٹ سامنے ہوتو خودبخود کھانے کا موڈ سا بن جاتا ہے۔۔سیانے کہتے ہیں کہ حرکت میں برکت ہے۔۔لیکن سیانے ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ غلط حرکتیں شروع کردیں۔۔کھانے پر یاد آیا۔۔آٹا بحران پر بٹ برادری کے ترجمان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ۔۔ملک میں آٹے کے بحران سے ہماری قوم کا کوئی تعلق نہیں۔۔کچھ لوگ اتنا کھاتے ہیں کہ انہیں کھاتے دیکھ کر ہی سامنے والے کا پیٹ بھرجاتا ہے۔۔ باباجی فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک میں جوبھی چیز بنتی ہے نہایت خشوع و خضوع سے کھائی جاتی ہے، ہمارا ملک بھی ستائیس رمضان المبارک کوبنا تھا ،بس اسی لیے سب مل کر اسے کھارہے ہیں۔۔۔ہمارے پیارے دوست کو آج کل ڈائٹنگ کا بھوت سوار ہے، روزانہ صبح لمبی واک اور جاگنگ بھی کرتے ہیں۔۔ ان کا کہنا ہے کہ ۔۔جب ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر جرابیں پہنتے ہوئے مشکل محسوس ہونی شروع ہو جائے تو سمجھ جاؤ ڈائٹنگ کا وقت ہوا چاہتا ہے۔۔

ایک دن بیگم صاحبہ،پروفیسر صاحب سے لڑ رہی تھیں کہ ۔۔چوبیس گھنٹے آن ڈیوٹی ہوتی ہوں ، کام ختم ہی نہیں ہوتے لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ آپ کی طرح نہ تو کبھی سالانہ انکریمنٹ لگتی ہے اور نہ ہی پروموشن ہوتی ہے۔۔پروفیسر نے کہا، میری انکریمنٹ لگے یا پروموشن ہو ، ظاہر ہے سب کچھ تمہارا ہی ہے لیکن پھر بھی تمہارے دونوں گِلے دور کر دیتا ہوں۔۔ہر سال تمہاری پاکٹ منی میں ایک ہزار کا اضافہ ہوگا۔۔بیگم نے ہنستے ہوئے کہا ، ڈن ہوگیا ، اب پروموشن کی بات کریں۔۔پروفیسر نے کہا،میری کسی بیس بائیس سال کی جوان بیوہ سے شادی کرا دو۔۔تم سینئر ہوجاؤ گی اور وہ جونئیر اور ثواب فری میں ملتا رہے گا۔۔اب بیگم پروموشن لینے سے بھی انکاری ہیں اور نعوذ باللہ ثواب کمانے سے بھی۔۔۔دیکھنے میں آیا ہے کہ موڈ خراب کرنے والوں پر آیا غصہ ہمیشہ موڈ ٹھیک کرنے والوں پر ہی نکل جاتا ہے۔۔باباجی فرماندے نے۔۔ زیادہ تر لوگ نصیحت اس لیے دیتے ہیں کیونکہ یہ ان کے استعمال میں نہیں ہوتی۔۔ہمارے پیارے دوست نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آکیسجن والے کمبل متعارف کرائیں تاکہ ہر دس منٹ بعد سانس لینے کے لیے کمبل سے منہ باہر نکالنے والا سیاپا تو ختم ہو۔۔ہمیں امید ہے وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی اگلی سردیوں تک ایسا کوئی کمبل ایجاد کرالیں گے۔۔کل ہم نے سوشل میڈیا پر کسی دوست کااسٹیٹس پڑھا۔۔ انہوں نے لکھا تھا کہ۔۔دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ ہمارے ملک کا ہے ، آپ دنیا میں جہاں بھی جائیں ائرپورٹ پر امیگریشن حکام والے کہتے ہیں، سر آپ لائن میں کیوں کھڑے ہیں، ذرا سائیڈ پر آجائیں۔۔اس بات میں بھی سوفیصد حقیقت ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ون وے روڈ بھی انسان دونوں طرف دیکھ کر کراس کرتا ہے۔۔

کبھی کبھی ہم سوچتے ہیں کہ لڑکیاں اگر دماغ پڑھ سکتی تو ہر دومنٹ بعد کسی نہ کسی لڑکے کا گال لازمی سرخ ہوتا رہتا۔۔اگر کبھی آپ نے بچوں کو لڑتے ہوئے دیکھا ہوتو لڑائی کا اختتام بھی لازمی دیکھا ہوگا۔۔بچوں کی لڑائی کا اختتام اس جملے پر ہوتا ہے۔۔پہلے اسے کہو بال چھوڑے پھر میں چھوڑوں گا ۔۔۔یہ بھی انسانی فطرت ہے کہ جب اس کی تصویر اچھی آجائے تو فوری سوشل میڈیا پر ڈال دیتے ہیں ،ساتھ والا چاہے عارف لوہار کے چمٹے جیسا لگ رہا ہو۔۔ہم لاہور میں چار سال مستقل رہے، وہاں ہم نے ایک بات خاص طور سے نوٹ کی کہ۔۔پنجابی بندے کے لیے دنیا کا سب سے مشکل کام،کسی معزز بندے سے گفتگو کرتے ہوئے ’’گالی‘‘ پر کنٹرول رکھنا ہے۔۔سوشل میڈیا پر آپ کو ہزاروں ایسی لڑکیاں ملیں گی جو ہفتہ ہفتہ نہیں نہاتی اور نام پوچھو تو ۔۔مہک، خوشبو، حنا رکھا ہوتا ہے۔۔ہمارے معاشرے میں آئی فون رکھنا اسٹیٹس بن چکا ہے۔۔لیکن باباجی نے اس کا توڑ بھی نکال لیا ہے۔۔باباجی کہتے ہیں کہ۔۔جب کوئی آپ کے سامنے اپنا آئی فون الیون پکڑ کر فخرسے سامنے آئے تو آپ بھی جلدی سے جیب سے چلغوزے نکال لیں،اس کی ساری اکڑ نکل جائے گی۔۔باباجی نے کرپشن کا توڑ بھی نکال لیا ہے۔۔فرماتے ہیں۔۔جب کوئی آپ سے چائے پانی مانگے تو اسے جعلی نوٹ تھمادیں،کرپٹ انسان پیسہ فوری جیب میں ڈالتا ہے چیک بھی نہیں کرتا۔۔

تم نے خاوند کا سر کیوں پھاڑا؟؟پولیس والے نے ملزمہ سے سختی سے پوچھا۔۔وہ کہنے لگی۔۔ روز بتاتی ہوں کہ گھر میں آٹا ، دال ، گھی نہیں بچے بھوکے ہیں ، آگے سے کہتا ہے ، بس صبر کرو مشکل وقت ہے گزر جائے گا ، جلد ہی سب کچھ ہو گا۔۔ہفتہ گزر گیا،سالا مفت خورا خود دوستوں کے ساتھ کھانا کھا کر گھر آتا ہے اور ہمیں کہتا ہے مشکل وقت ہے ذرا صبر کرنا پڑے گا ، گزر جائے گا۔۔جج نے وکیل سے کہا۔۔تم حد سے بڑھ رہے ہو۔۔وکیل نے برجستہ کہا۔۔کون سالا کہتا ہے؟؟۔۔جج کو غصہ آگیا، دھاڑتے ہوئے کہا۔۔شٹ اپ،تم مجھے ’’سالا‘‘ کہہ رہے ہو؟؟ وکیل مسکرا کر کہنے لگا۔۔ سر سمجھنے کی کوشش کریں میں کہہ رہا ہوں،کون سا law کہتا ہے۔۔۔لڑکی کے باپ نے جب کہا کہ۔۔میں نہیں چاہتا کہ میری بیٹی اپنی ساری زندگی ایک گدھے کے ساتھ گزار دے۔۔لڑکابولا۔۔ اسی لیے تو میں اس کو لے جانے کے لیے آیا ہوں۔۔ ایک سردار جی گھر داماد تھے. ان کی بیوی اور سالی جڑواں بہنیں تھیں اور دونوں کی شکل ایک جیسی تھی۔ان سے کسی نے پوچھا کہ۔۔ آپ کو کیسے پتہ چلتا ہے بیوی کون ہے اور سالی کون؟؟۔۔کہنے لگے۔۔چونڈی وڈھن نال۔۔پوچھنے والے نے کریدا، وہ کس طرح؟؟۔۔سردار جی آنکھ مار کے ہنستے ہوئے بولے۔۔‘میں چونڈی وڈھدا واں۔جے مسکران لگ پوے تے سالی،جے بھونکن لگ پوے تے بیوی اے۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔شکر ہے واٹس ایپ کا اردو ورژن نہیں آیا۔۔ورنہ’’ لاسٹ سین ‘‘کی جگہ لکھا آتا۔۔۔۔’’آخری دیدار‘‘۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر