... loading ...
باسط علی
پاکستان کی قومی سیاست پران دنوں شریف خاندان اور آصف علی زرداری کے مستقبل کا سوال چھایا ہوا ہے۔ ملک بھر کے تجزیہ کار اگلے ہفتے کو بڑی گرفتاریوں کا ہفتہ قرار دے رہے ہیں۔گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نوازشریف نے اپنی غائب مسکراہٹ کے اُسی چہرے کے ساتھ جو وہ گزشتہ چند مہینوں سے سپاٹ رکھ کر احتساب عدالت کے باہر دکھائی دیتے ہیں،نہایت معصومیت سے یہ کہا ہے کہ کرپشن تو اُن کے پاس سے یا کبھی وہ کرپشن کے پاس سے نہیں گزرے۔ اس کے باوجود وہ ایسے الزامات کے نرغے میں ہیں کہ اُن کا سیاسی مستقبل کرپشن سے گہنا گیا ہے۔ کوئی دوسرا جانتا ہو یا نہیں مگر شریف خاندان کو اب احساس ہونے لگا ہے کہ وہ اب بچنے والا نہیں۔ چنانچہ نوازشریف نے طویل خاموشی کے بعد ایک مرتبہ پھر لب کشائی کرنا شروع کردی ہے۔
ایک ایسے موقع پر جب وہ اور اُن کی ماضی کی حریف جماعت اور اب حزب اختلا ف کی حلیف جماعت پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی عوامی جلسوں میں کچھ نہ کچھ بولنے کا سلسلہ شروع کیا ہے تو ماہرین کے مطابق دونوں رہنما دراصل اُن آہٹوں کو سن رہے ہیں جو اُنہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے لیے سنائی دے رہی ہیں۔ نوازشریف کے متعلق یہ رائے پائی جاتی ہے کہ اُن کے لیے 24دسمبر کی تاریخ ایک بار پھر تاریک شب وروز کا پیغام بن سکتی ہے۔ یہ وہ تاریخ ہے جب احتساب عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سنائے گی۔اس دوران میں اگر سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتی ہے تو پھر نوازشریف کے پاس 24دسمبر تک کے چند دنوں کی بھی مہلت باقی نہ رہے۔
لیکن اس امر میں تو کوئی شک نہیں کہ اگلے چند روز میں ہی نوازشریف ایک بار اپنی زندگی کے کٹھن دور میں دوبارہ دکھائی دیں گے۔ تاہم یہ امر ابھی تک زیر بحث ہے کہ آصف علی زرداری کے گرد تنگ ہونے والا گھیرا آخر کیا منظر دکھلائے گا۔یہ عجیب تاریخی اتفاق ہے کہ 24دسمبر کی ہی تاریخ کو چیف جسٹس ثاقب نثار منی لانڈرنگ کے اہم مقدمے کی سماعت کررہے ہیں ۔جے آئی ٹی کے ارکان اپنی تمام تر تحقیق و تفتیش پر مبنی ثبوت وشواہد کو بریف کیسوں میں سمیت کر کراچی سے رخصت ہوچکے ہیں۔منی لانڈرنگ اسکینڈل میں سپریم کورٹ میں اسی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ بھی جمع کرادی ہے۔ اگر یہ رپورٹ حتمی نہیں ہے پھر بھی اس کی سامنے آنے والی تفصیلات سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ منی لانڈرنگ اسکینڈل میں آصف زرداری اور اُن کی ہمشیرہ محترمہ بھی ملوث ہیں۔یہ تو سپریم کورٹ کی سماعت میں واضح ہوگا کہ بے پناہ دولت کا یہ سمندر کہاں کہاں بہتا رہا ہے اور کن کن کناروں سے چھلکتا رہا ہے، مگر یہ امر تو نہایت واضح ہے کہ اس سنسنی خیز معاملے سے پردہ اُٹھنے کا وقت بالکل قریب ہے ۔تاہم یہ سوال اب بھی برقرار ہے کہ کیا نوازشریف اور آصف علی زرداری 24دسمبر کی ایک ہی تاریخ کو جیل جائیں گے جب ایک طرف احتساب عدالت العزیزیہ ریفرنس میں فیصلہ سنا رہی ہوگی تو دوسری طرف سپریم کورٹ منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اپنی سماعت کررہی ہوگی۔
کیا ٹھیک اُسی دن محترم چیف جسٹس منی لانڈرنگ اسکینڈل میں کوئی حکم صاد رکرسکتے ہیں؟ کچھ بھی ہو یہ خطرہ آصف زرداری نے بھانپ کر ہی اپنے ایک جلسے میں تاک تاک کر سپریم کورٹ پر نشانے لگائے تھے۔ اس ضمن میں اہم امر یہ بھی ہے کہ آصف علی زرداری اور فریال ٹالپور کی عبوری ضمانتیں 21فروری تک کی ہیں۔دونوں بھائی بہن رہنماؤں کی اس معاملے میں ضمانتوں میں تین تین بار توسیع مل چکی ہیں۔ کیا اس بار یہ ضمانتیں منسوخ ہوسکتی ہیں؟َاگر ایسا ہوا تو پھر جناب آصف زرداری اور اُن کی ہمشیرہ کا معاملہ کسی بھی سرپرائز سے محروم اور نوازشریف کے فیصلے سے بھی قبل نمٹ جائے گا۔ مگر انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ آصف زرداری کو مہلت کے کچھ دن مزید مل سکتے ہیں اور وہ نئے سال کا سورج آزاد فضاؤں میں شاید دیکھ سکیں۔ یہ ممکن ہے کہ آصف علی زرداری کی گرفتاری کا ڈول 5؍ جنوری کے بعد ڈالا جائے اور اُنہیں بے نظیر بھٹو کی گیارہوں برسی منانے دی جائے جو 27؍ دسمبر کو حسب روایت گڑھی خدا بخش میں منائی جارہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پھر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے لیے ایک اور تقریب کا بھی انتظار کیا جاسکتا ہے جو 5؍جنوری کو ذوالفقار بھٹو کی اکیانوے ویں سالگرہ کی تقریب ہوگی۔ یوں آصف علی زرداری کے ساتھ نظام کی سب سے بڑی رعایت یہی ہوگی کہ اُنہیں 5؍ جنوری تک مہلت مل جائے۔ تاہم بعض تجزیہ کار یہ بھی سمجھ رہے ہیں کہ اتنا سوچنے کا وقت کس کے پاس ہے، اور جب جب جس جس کا نمبر لگ رہا ہے، کارروائی کی جاسکتی ہے۔
عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...
حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...
دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...
پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...
قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...
شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...
1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار تھی اور آج بھی آہنی فصیل ہے 8 جدید ہنگور کلاس آبدوزیں جلد فلیٹ میں آرہی ہیں،نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کا پیغام چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ 1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ ...
دینی درسگاہوں کے اساتذہ وطلبہ اسلام کے جامع تصور کو عام کریں، امت کو جوڑیں امیر جماعت اسلامی کا جامعہ اشرفیہ میں خطاب، مولانا فضل الرحیم کی عیادت کی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی ...
تمام یہ جان لیں پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے،کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چیف آف ڈیفنس فورسز بھارت کسی خود فریبی کا شکار نہ رہے، نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ...
سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، کچھ فارم 47 والے چاہتے ہیں ملک کے حالات اچھے نہ ہوں، دو سال بعد بھی ہم اگر نو مئی پر کھڑے ہیں تو یہ ملک کیلئے بد قسمتی کی بات ہے پی ٹی آئی بلوچستان نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کیلئے اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا ،بانی پی ٹ...
بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھارتی میڈیا کے ذریعے ملک مخالف سازش کا حصہ بن رہی ہیں ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن ریڈ لائن کراس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں،بیان سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس...