وجود

... loading ...

وجود

100کے کارڈپرپورا100

جمعه 15 جون 2018 100کے کارڈپرپورا100

سپریم کورٹ نے موبائل ٹیلی فون کمپنیوں اور ایف بی آر کی جانب سے موبائل کارڈ پر وصول کیے جانے والے ٹیکس معطل کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالتی احکامات پر دو دن کے اندر اندر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،اِس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اِس معاملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے لوٹ مار کی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ریڑھی بان ٹیکس نیٹ میں نہیں آتا اْس سے ٹیکس کی وصولی کیسے کی جا سکتی ہے؟ ایک سو روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر64.38 روپے وصول ہوتے ہیں، جو غیر قانونی ہے، عدالت کو بتایا گیا موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 13کروڑ ہے، جبکہ ٹیکس دینے والے صرف5فیصد ہیں۔ چیف جسٹس نے اِس پر حیرت کا اظہار کیا کہ5فیصد سے ٹیکس لینے کے لیے13کروڑ افراد پر اسے کیسے لاگو کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جس کا ٹیلیفون استعمال حد سے زیادہ ہے اْس کا ریکارڈ حاصل کریں اور ٹیکس لیں،عدالت نے حکم دیا کہ موبائل فون کارڈز پر ٹیکس وصولی کے لیے جامع پالیسی بنائی جائے۔

ٹیلی فون کمپنیوں کے لیے پاکستان ایک ایسی جنت بنا رہا ہے، جس میں اْن کے منافع پر کوئی روک ٹوک نہیں، وہ جتنا چاہیں پیسہ کمائیں کوئی اْنہیں پوچھنے والا نہیں،غالباً اِسی وجہ سے سوچا گیا کہ جب ٹیلی فون کمپنیاں اپنے صارفین سے اتنا منافع کما رہی ہیں تو حکومت بھی کیوں نہ انہی صارفین پر بوجھ ڈال دے،شروع شروع میں تو کال سننے کے چارجز بھی تھے، جو آہستہ آہستہ ختم ہو گئے اور کال ریٹ بھی کم ہو گئے تاہم موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بڑھتے چلے گئے۔اِس وقت13کروڑ موبائل صارفین میں سے ہر کوئی ٹیکس دے رہا ہے چاہے اس کی آمدنی قابلِ ٹیکس ہے یا نہیں، گویا اِس طریقے سے10کروڑ پاکستانیوں کو بالواسطہ ٹیکس نیٹ میں شامل کر لیا گیا ہے، کیونکہ ایک ایک کے پاس کئی کئی کنکشن ہیں دوسرے الفاظ میں اِس کا مطلب یہ ہے نصف کے لگ بھگ آبادی حکومت کو ٹیکس دے رہی ہے۔یہ ایسا بالواسطہ ٹیکس ہے جس کے جمع کرنے پر بھی حکومت کا کچھ خرچ نہیں اٹھتا،کارڈ چارج ہوتے ہی یہ ٹیکس کٹ جاتا ہے اور پھر موبائل کمپنیاں اسے سرکار کے خزانے میں جمع کرا دیتی ہیں،جبکہ براہِ راست ٹیکسوں کی وصولی کے لیے حکومت کو وسیع نیٹ ورک بنانے پڑتے ہیں،ٹیکس دینے والوں کے گوشوارے چیک کرنے پڑتے ہیں۔یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ کس ٹیکس گزار نے کیا کمایا اور کتنا ٹیکس دیا۔

حکومت سالہا سال سے ٹیکس نیٹ وسیع کرنے میں کوشاں ہے۔ تاجروں کو انکم ٹیکس کے گوشوارے داخل کرنے کے لیے کہا جاتا ہے تو وہ ہڑتال کر دیتے ہیں اور پھر بعد از خرابء بسیار حکومت یا تو اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جاتی ہے یا تھوڑا بہت کمپرومائز کر کے معاملے کو آگے بڑھایا جاتا ہے،اِس سلسلے میں کسی حکومت کی کوئی تخصیص نہیں،حکومت فوجی ہو،جمہوری ہو ، کسی جماعت کی ہو یہ مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ اس کے برعکس موبائل کارڈ پر ٹیکس چْٹکیوں میں کٹ جاتا ہے،ہنگ لگتی ہے نہ پھٹکری اور چوکھی رقم سرکاری خزانے میں جمع ہوتی ہے،ستم ظریفی یہ ہے کہ 13کروڑ موبائل صارفین سے ٹیکس لے کر بھی کہا جاتا ہے کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، جبکہ امرِ واقعہ یہ ہے کہ اگر کسی بھکاری نے بھی ٹیلی فون رکھا ہوا ہے تو وہ اپنی جمع کی ہوئی بھیک میں سے 35فیصد سے زائد ٹیکس ادا کرتا ہے۔

حکومت چونکہ براہِ راست ٹیکسوں کی وصولی میں مشکلات سے دوچار ہوتی ہے اِس لیے اْس نے یہ آسان راستہ اختیار کیا ہوا ہے، اِسی طرح پٹرول پر بھی بھاری ٹیکس وصول کیے جاتے ہیں اور ان کی وصولی بھی آسان ہے اور ’’سورس‘‘پر ہی یہ رقم کٹ جاتی ہے کوئی اگر ایک لیٹر بھی پٹرول خریدے گا تو قیمت اور ٹیکس بیک وقت ادا کرے گا۔ یہ ٹیکس بھی جمع کرنا آسان ہے، اِسی لیے حکومت عالمی منڈی میں پٹرول سستا ہونے پر بھی ٹیکس میں کمی نہیں کرتی۔یہی حال جی ایس ٹی کا ہے،یہ ٹیکس بھی ہر کسی سے وصول کیا جاتا ہے،غریب اور امیر کے لیے جی ایس ٹی کی شرح یکساں ہے۔ دْنیا میں بہت سے مْلک ایسے ہیں جہاں خوراک اور کپڑوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں،بلکہ خوراک پر تو سبسڈی بھی دی جاتی ہے،لیکن ہمارے ہاں ہوٹلوں میں کھانے پر بھی سیلز ٹیکس عائد ہے جواز یہ بتایا گیا ہے کہ جو شخص ہوٹل میں کھانا کھاتا ہے اْسے حکومت کو بھی اس کا حصہ دینا چاہئے۔ یہ ٹیکس بھی جمع کرنا آسان ہے یہ بھی غریب اور امیر سے بیک وقت ایک ہی شرح سے وصول کیا جاتا ہے۔بعض شعبے ایسے ہیں جہاں سے لوگ کروڑوں روپے کماتے ہیں،لیکن ٹیکس برائے نام دیتے ہیں یا سرے سے نہیں دیتے۔ ان میں سے ایک زرعی شعبہ ہے جہاں وسیع قطعاتِ اراضی کے مالکان کو کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ جدید میکنائزڈ زراعت تو معقول آمدنی کا ایک ذریعہ ہے،لیکن زرعی سیکٹر سے ٹیکسوں کا بہت کم حصہ حاصل ہوتا ہے اور بھی کئی سیکٹر ایسے ہیں جہاں سے زیادہ ٹیکس حاصل ہونا چاہئے،لیکن نسبتاً بہت کم جمع ہو پاتا ہے، نتیجے کے طور پر حکومت کا سارا زور بالواسطہ ٹیکسوں پر ہے،بجلی کے بل کے ساتھ بھی سات قسم کے ٹیکس وصول کیے جاتے ہیں اور بِل کا تقریباً ایک تہائی ٹیکسوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ ٹیلی ویڑن فیس بھی بجلی کے بِل پر وصول کی جاتی ہے اور لطیفہ یہ ہے کہ مساجد کو جو بِل بھیجے جاتے ہیں، چونکہ وہ بھی کسی نہ کسی کے نام پر ہوتے ہیں اِس لیے اْن میں بھی ٹی وی فیس شامل کر دی جاتی ہے تاہم اگر کوئی تردّد کر کے شدید موسم میں متعلقہ دفتر میں جانے کی ہمت کرے اور جا کر بتائے کہ بھئی یہ تو مسجد کا بِل ہے ،جہاں ٹیلی ویڑن نہیں ہوتا تو از راہِ مہربانی35روپے کی رقم بِل سے منہا کر دی جاتی ہے۔

موبائل کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کے کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے جو سوال اْٹھایا ہے وہ بنیادی نوعیت کا ہے کہ جو شخص قابلِ ٹیکس آمدنی ہی نہیں رکھتا اس سے اس مد میں رقم کیوں وصول کی جاتی ہے؟ جب اس کیس کا حتمی فیصلہ ہو گا تو عین ممکن ہے اِس کا اطلاق اْن بہت سے ٹیکسوں پر ہو جائے جو موبائل فون کی طرح ہی بالواسطہ طور پر ہر شخص سے چاہے اس کی آمدنی قابلِ ٹیکس ہے یا نہیں،وصول کیے جاتے ہیں۔پٹرول پر ٹیکس بھی اسی ذیل میں آتے ہیں اور ممکنہ فیصلہ اس شعبے پر بھی لاگو ہو سکتا ہے یا فیصلے کے بعد نئی درخواستیں دائر کی جا سکتی ہیں، جن میں پٹرول پر ٹیکس کو چیلنج کیا گیا ہو،کیونکہ یہ ٹیکس بھی کارڈ پر ٹیکس سے مماثل ہے،اِس لیے حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی ٹیکس پالیسی نئے سرے سے مرتب کرے اور اس اصول کے تحت ٹیکس وصول کیے جائیں کہ جتنی زیادہ آمدنی، اتنے زیادہ ٹیکس، غریبوں کو اِسی صورت ریلیف مل سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع وجود - پیر 28 جولائی 2025

  مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ،اسرائیلی کمپنی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد کی حصہ دار ، پاک عرب ریفائنری میں40 فیصد کی شراکت دار ی ، ابو ظہبی پورٹس گروپ اسرائیلی کا شراکت دارکے پی ٹی سے بھی معاہدہ ڈی پی ورلڈ کا اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ، قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمین...

پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع

جمعیت علماء اسلام ، بدامنی، ڈاکوراج کے خلاف 31 جولائی سے احتجاجی تحریک کا اعلان وجود - پیر 28 جولائی 2025

سندھ میں علمائے کرام کا اغوا، سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہے تجارت اور زراعت تباہ ہیں، مولانا عبدالقیوم علماء کو بازیاب نہ کروایا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کریں گے ،عوام، کارکنان، کاروباری حضرات، سے اپیل سندھ میں علمائے کرام کے اغوا، بڑھتی ہوئی بدامنی اور ڈاکو راج کے...

جمعیت علماء اسلام ، بدامنی، ڈاکوراج کے خلاف 31 جولائی سے احتجاجی تحریک کا اعلان

ڈکیتی کی وارداتیں نہ رکیں تو اپنا نظام لائیں گے ،ایم کیو ایم وجود - پیر 28 جولائی 2025

کراچی میں بڑھتی ہوئی بدامنی، لاقانونیت اور حکومتی ناکامی پر وزیراعلیٰ کو دورے کا چیلنج حکومت سندھ، وزرا اور پولیس افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما نے سندھ حکومت سے کراچی میں جاری ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پانے کا مطالبہ کرتا...

ڈکیتی کی وارداتیں نہ رکیں تو اپنا نظام لائیں گے ،ایم کیو ایم

کراچی میں سب سے مہنگے دام آٹے کی فروخت ، ادارہ شماریات رپورٹ وجود - پیر 28 جولائی 2025

20 کلو آٹے پر سکھر سے440 روپے زائد،اسلام آباد ودیگر علاقوں سے 200 روپے اضافی لاہور سے 420 روپے زیادہ قیمت پر آٹے کی فروخت ،کراچی میں 20کلو آٹا 1800 روپے کراچی کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹاخریدنے پرمجبور ہوگئے، شہرقائد میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1800 روپے تک میں فروخت ...

کراچی میں سب سے مہنگے دام آٹے کی فروخت ، ادارہ شماریات رپورٹ

حکومتی کوششوں سے قومی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، اسحق ڈار وجود - پیر 28 جولائی 2025

بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سرمایہ ہیں، ہمارا ہدف جی 20 میں شمولیت ہے، نائب وزیراعظم زر مبادلہ کے ذخائربڑھ رہے ہیں، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ، ڈیفالٹ کاخطرہ دفن کر دیا ، خطاب نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومتی کوششوں کے نتیجہ میں قومی م...

حکومتی کوششوں سے قومی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، اسحق ڈار

بلوچستان لانگ مارچ روکنا حالات خراب کرنے کی کوشش ہے ،حافظ نعیم الرحمن وجود - پیر 28 جولائی 2025

قافلے کو روکا گیا تو جگہ جگہ دھرنے ہونگے،حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے، امیر جماعت اسلامی کا انتباہ تحفظ کی بات کرنے نکلے ہیں،جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کا مطلب دہشت گردوں ، قوم پرستوں کو طاقت دینا ہے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے جگہ جگہ‘‘حق ...

بلوچستان لانگ مارچ روکنا حالات خراب کرنے کی کوشش ہے ،حافظ نعیم الرحمن

پارٹی کا ہر فرد 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے (عمران خان کا جیل سے پیغام ) وجود - هفته 26 جولائی 2025

ملک تباہ تب ہوتا ہے جب نااہل لوگ اہم عہدوں پر قابض کر دئیے جائیں،طاقت کے زور پر اداروں پر مسلط کر دیا جائے،نواز شریف کو جیل میں ہر ممکن سہولت فراہم کی گئی پارٹی رہنما فوری طور پر آپس کے تمام اختلافات بھلا دیں،جو کوئی بھی انتشار پیدا کرنے کی کوشش کرے گا اسے باہر نکال دیا جائے گا...

پارٹی کا ہر فرد 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے (عمران خان کا جیل سے پیغام )

(فیلڈ مارشل کا دورہ چین، سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں )ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ وجود - هفته 26 جولائی 2025

بیجنگ ، فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق،دونوں رہنمائوں کااسٹرٹیجک پارٹنرشپ آگے بڑھانے میں فورسز کے کردار پر اعتماد کا اظہار سی پیک میں تعاون،جغرافیائی و سیاسی چیلنجز خطے ، عالمی سیاسی منظرنامے کی بدلتی صورتحال،مشترکہ جیوپولیٹیکل چیلنجز س...

(فیلڈ مارشل کا دورہ چین، سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں )ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ

( 9 مئی مقدمات)ضمانت منسوخ ، عمران خان کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ وجود - هفته 26 جولائی 2025

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں درخواست دائر کردی بانی پی ٹی آئی سے وکالت نامے دستخط کرانے ہیں جیل انتظامیہ رکاوٹ پیدا کر رہی ہے، درخواست لاہور کے 9 مئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منسوخ ہونے کے معاملے پر انہوں نے سپریم کورٹ جا...

( 9 مئی مقدمات)ضمانت منسوخ ، عمران خان کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار وجود - هفته 26 جولائی 2025

ہر ٹکٹ ہولڈر اپنے حلقے میں احتجاج ریکارڈ کروائے گااور ریلی نکالی جائے گی، سیاسی کمیٹی کا اجلاس آج متوقع پارٹی رہنماؤں کا سلمان اکرم راجا پر عدم اعتماد کا اظہار،صوبائی قیادت اور رہنمائوں کو دوبارہ ہدایات جاری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی کال...

تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار

غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت وجود - هفته 26 جولائی 2025

ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل،ڈیٹا شیٔرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چوہدری کی بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس حکومت کی غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پا...

غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت

تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی وجود - هفته 26 جولائی 2025

حکومت کا نوٹس، گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے جانے کا امکان ای سی سی کے اجلاس میں مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے پر غور جاری ملک میں خوردنی تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے تک اضافی وصولی کا انکشاف ہوا ہے، وفاقی حکومت...

تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی

مضامین
بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے! وجود منگل 29 جولائی 2025
بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے!

بھارت کو چینی کھادوں کی ترسیل معطل وجود منگل 29 جولائی 2025
بھارت کو چینی کھادوں کی ترسیل معطل

عافیہ صدیقی۔۔ پائی ہے کس جرم میں سزا، یاد نہیں وجود منگل 29 جولائی 2025
عافیہ صدیقی۔۔ پائی ہے کس جرم میں سزا، یاد نہیں

ہم شرمندہ ہیں وجود پیر 28 جولائی 2025
ہم شرمندہ ہیں

بھارتی فوج میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی وجود پیر 28 جولائی 2025
بھارتی فوج میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر