وجود

... loading ...

وجود

عیدالفطر ۔۔انعام خداوندی کادن

جمعه 15 جون 2018 عیدالفطر ۔۔انعام خداوندی کادن

اسلام دین فطرت اور ماننے والوں کے لیے پیغام محبت واُلفت ہے ،اس کے اصول وضوابط اور قوانین واطوار ایسے پسندیدہ وہمہ جہت ہیں جو بیگانوں کویگانہ اور ناآشناؤں کوآشنا کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے کردیتا ہے جیسے دوجسم یک جان ہوں ۔احکامات اسلام پر غور کریں تو معلوم ہوگا کہ اسلام کامنشا یہی ہے کہ بنی آدم ایک دوسرے سے لاتعلق نہ رہیں ،یہ اپنی ہی ذات میں گم نہ ہوں ۔بلکہ افراد مختلفہ ملت واحد بن کر کلمہ واحدہ پر جمع ہوجائیں تاکہ ایک خدا،ایک رسول،ایک ہی قرآن ،ایک ہی کعبہ پرایمان رکھنے والے ظاہر بین نگاہوں میں بھی ایک ہی سطح پر متحد ومتفق اور ایک دوسرے کے بہی خواں نظر آئیں اور دنیا والے اس اتحاد معنوی میں کوئی اختلاف ظاہر محسوس نہ کرسکیں ۔اسلام میں اہل محلہ میں محبت واتحادپید اکرنے اور اسے ان میں قائم دائم رکھنے کے لیے پنجگانہ نمازوں کے وقت ،اہل محلہ کی مسجد میں جمع ہوکرنماز اداکرنا واجب کیا گیا ہے ۔اہل شہر میں محبت وتعلقات بڑھانے کے لیے ہفتہ میں ایک بار ان کاجامع مسجد میں اکٹھا ہوکر نمازجمعہ اداکرنا ضروری لازم ٹھہرایا گیا ہے تو ضروری تھا کہ شہری باشندوں بلکہ قرب وجوارکے رہنے والوں میں تعارف وتعلق اور محبت وشناسائی قائم کرنے اور مستحکم رکھنے کے لیے بھی کوئی اہتمام کیا جائے ۔جبکہ عالم اسلام میں رابطہ ٔدین کو مستحکم ومضبوط کرنے کے لیے مختلف ملکوں کے اشخاص کو دین واحد کی وحدت میں شامل ہونے کے لیے عمر بھر میں ایک باران تمام مسلمانوں پرجو وہاں جانے کی استطاعت رکھتے ہیں حج کعبۃ ُاﷲفرض کیا گیا ہے۔تو اہل شہر اور دیہات قرب وجوار میں اسی شناسائی اور مودت ومحبت اور تعلق کوپید اکرنے کے لیے سال میں دوبار عیدیں نمازکوسنن ھدیٰ بلکہ لازم قراردیا ہے ۔ہر دوموقعوں پر دیہات والے شہروں کی طرف آتے ہیں اور شہر والے شہر سے باہر نکل کر ان سے ملاقات کرتے اور سب مل جل کر عبادت الٰہی اداکرتے ہیں ۔

ابوداؤدشریف میں روایت ہے حضور نبی اکرم ﷺجب مدینہ طیبہ تشریف لائے اس زمانے میں اہل مدینہ سال میں دو دن (مہرجان ۔نیروز)خوشی کرتے تھے۔آپ ﷺنے فرمایایہ کیا دن ہیں ؟لوگوں نے عرض کی ’’جاہلیت میں ہم لوگ ان دنوں میں خوشیاں منایاکرتے تھے ۔فرمایا’’اﷲتعالیٰ نے ان کے بدلے ان سے بہتر دودن تمہیں دیئے ۔عید الفطر ،عید الاضحٰی اسلام نے ان ایام میں تجمل وزیب وزینت اور رکھ رکھاؤکو تو باقی رکھا ۔البتہ جاہلیت کی رسم ورواج ۔لہوولعب اور کھیل کودمیں وقت کے ضیاع کو ختم کردیااور جشن کے ان ایام کو خدائے بزرگ وبرترکی اجتماعی عبادت کے ایام بنادیاتاکہ ان کا یہ تجمل واجتما ع یادالٰہی سے غفلت میں بسر نہ ہو۔ایک طرف اسلام نے اپنے ماننے والوں کے لیے دنیاوی فرحت وانبساط کے اہتمام کی اجازت دی تو دوسری طرف ان کے لیے بندگی کے دروازے کھول دیئے تاکہ یادالٰہی سے غافل نہ رہیں اور اسلامی برادری سے شناسائی کے مواقع بھی ہاتھ سے نہ جانے دیں ۔غرض اسلامی تہوار بھی لہوولعب اور ہنگامہ آرائی کے ذریعے نہیں بلکہ دوسری تمام اقوام سے اعتبار سے منفرد ہیں کہ وہ فرحت ونشاط کا ذریعہ بھی ہیں اور وحدت واجتماعات اور ایثارقربانی اور اجتماعی عبادتوں کا وسیلہ بھی ۔عید کی نماز مدینہ منورہ میں آکر قائم ہوئی لیکن جس سال آپ تشریف لائے اس سال نہیں بلکہ ۲ھ؁میں اس قیام عمل میں آیا ۔جس کی وجہ یہ ہے کہ عید کی نماز رمضان المبارک کے روزوں کے تابع ہے اور رمضان شریف کے روزے ہجرت کے دوسرے سال فرض ہوئے اور عید کہتے ہیں اس خوشی کوجو باربار لوٹ کر آئے ۔حضور اقدس ﷺارشاد فرماتے ہیں ’’جوعیدین کی راتوں میںقیام کرے (نمازوعبادات میں گزارے )اُس کا دل نہ مرے گاجس دن لوگوں کے دل مریں گے (ابن ماجہ )ترمذی وابن ماجہ وغیرہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺعیدالفطر کے دن کچھ کھا کر نماز کے لیے تشریف لے جاتے اور عید الاضحٰی میں نہ کھاتے جب تک نمازنہ پڑھ لیتے ‘‘امام بخاری کی روایت حضرت انس ؓ سے ہے کہ’’ حضورعلیہ السلام عید الفطر کے دن تشریف نہ لے جاتے جب تک چندکھجوریں نہ تناول فرماتے اور وہ طاق ہوتیں ‘‘ترمذی ودارمی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ حضور ﷺعید (کی نماز)کوایک راستہ سے تشریف لے جاتے اور دوسرے سے واپس ہوتے ‘‘بخاری ومسلم میں ابن عباس ؓ سے مروی کہ حضور ﷺنے عید کی نمازدو رکعت پڑھی ،نہ اس سے قبل نماز پڑھی نہ اُس کے بعد۔

٭عید کی نماز واجب ہے مگر سب پر نہیں بلکہ انہیں پر واجب ہے جن پر جمعہ واجب ہے اوراس کی ادا کی وہی شرطیں ہیں جو جمعہ کے لیے ہیں ،فرق صرف اتناہے کہ جمعہ میں خطبہ شرط ہے عیدین میں سنت ،جمعہ کا خطبہ قبل نمازہے اور عید ین کا بعد نماز اورعیدین میں نہ اذان ہے نہ اقامت ۔

٭بلاوجہ عید کی نمازچھوڑنا گمراہی وبدعت ہے اور گاؤں میں پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ۔٭نمازعید سے قبل نفل نمازمطلقاًمکرو ہ ہے ۔یعنی عید گاہ میں ہویا گھر میں اُس پر عید کی نمازواجب ہویانہ ہو۔یہاں تک کہ عورت اگر چاشت کی نمازگھر میں پڑھنا چاہے تو نمازہوجانے کے بعد پڑھے اور نماز عید کے بعد عید گاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے ۔گھر میں پڑھ سکتا ہے اور عوام الناس اگر نفل پڑھیں اگر چہ عیدسے پہلے اگر چہ عید گاہ میں انہیں منع نہ کیاجائے ۔٭عید کے دن یہ امور مستحب ہے ۔حجامت بنوانا،ناخن ترشوانا،غسل کرنا،مسواک کرنا،اچھے کپڑے پہننانیا ہوتو نیا ورنہ دُھلاہو،انگھوٹھی پہننا، خوشبولگانا۔صبح کی نما زمسجد محلہ میں پڑھنا ،صدقہ فطر اداکرنا،عید گاہ کوپیدل جانا،ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپسی آنا، نماز کو جانے سے پیشترچندکھجوریں کھالیناجوطاق ہوں کھجوریں نہ ہوں تو کوئی میٹھی چیز کھالے ،جیسا کہ عموماًان بلاد میں شیر خرمے کارواج ہے ،خوشی ظاہر کرنا۔صدقہ دینا ،عید گاہ کواطمینان ووقار سے اور نیچی نگاہ کیے جانا،آپس میں مبارک باد دینا،معانقہ کرناکہ یہ بھی اظہا رخوشی کاایک طریقہ ہے،بعد نمازعیدمصافحہ ومعانقہ کرنا، جیسا کہ عموماًمسلمانوں میں رائج ہے کہ اس میں اظہارِمسرت ہے ۔(درمختار)

٭عید الاضحی یعنی بقرعید،تمام احکام عیدالفطر کی طرح ہے ،فرق اتناہے کہ اس میں نمازسے پہلے کچھ نہ کھائے اگرچہ قربانی نہ کرے اور کھالیاتوکراہت نہیں ۔

نمازعید پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے نیت کرے (اور کہے کہ نیت کی میں نے دو رکعت واجب( عید الفطر )مع چھ تکبیر وں کے واسطے اﷲتعالیٰ کے منہ میراکعبہ شریف کے طرف پیچھے اس امام کے )نیت کرکے کانوں تک ہاتھ اُٹھائے یوں کہ ہتھیلیاں قبلہ رُخ رہیں ۔اور اﷲاکبر کہتاہواہاتھ ناف پرباندھ لے ۔پھر ثنا یعنی سبحٰنک اللہم پڑھے ،پھرامام کے ساتھ کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور اﷲاکبر کہتا ہواچھوڑ دے اور پھر ہاتھ اُٹھائے اور اﷲاکبرکہتا ہوئے چھوڑ دے ،پھر ہاتھ اُٹھائے اور اﷲاکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لے یعنی پہلے تکبیر میں ہاتھ باندھے اور اس کے بعد دوسری تکبیروں میں ہاتھ لٹکائے پھر چوتھی تکبیر میں باندھ لے ،اس کویوں یادرکھناچاہئے کہ جہاں تکبیر کے بعد کچھ پڑھنا ہے وہاں ہاتھ باندھ لیے جائے اور جہاں پڑھنا نہیں وہاں ہاتھ چھو ڑدیئے جائے ۔پھر امام اعوذاور بسم اﷲآہستہ پڑھ کر جہرکے ساتھ بلندآوازمیں الحمداور سورۃ پڑھے گا۔ مقتدی خاموش رہیں ،خواہ اُن کو آواز آئے یانہ آئے۔ اُن کا کام دست بستہ خدمت گار بندہ کی مانندخاموش کھڑارہناہے ۔غرض امام قرأ ت سے فارغ ہوکر رکوع وسجودکرے گا ،مقتدی بھی اُس کی اقتدامیں رکوع اور پھر سجدے کریں اور پھر دوسری رکعت کے لیے امام کے ساتھ کھڑے ہوجائیں ۔اب امام الحمداور سورۃ پڑھے گا مقتدی خاموش رہیں ۔قرأ ت کے بعد امام تین تکبیریں کہے گا ۔مقتدی بھی اس کا ساتھ دیں ۔تین بار اﷲ ُاکبرکہہ کر ہربار ہاتھ چھوڑ ے رکھیں باندھیںنہیں اور چوتھی بار بغیر ہاتھ اُٹھائے اﷲاکبرکہتے ہوئے امام کے ساتھ رکوع میں جائیں ۔اس سے معلوم ہواکہ عیدین کی نمازمیں زائد چھ تکبیریں ہیں،تین پہلی رکعت میں تکبیر تحریمہ کے بعد اور اور قرأت سے پہلے او رتین دوسری رکعت میں قرأت کے بعد اور تکبیر رکوع سے پہلے اوران چھ تکبیروں میں ہاتھ اُٹھائے جائیں گے ۔پھررکوع وسجوداور التحیات و درود شریف اور دعا پڑھ کر امام کے ساتھ سلام پھیریں اور اپنی جگہ اطمینان ووقار سے بیٹھے رہیں ۔ابھی ایک اور حکم شرعی باقی ہے یعنی نمازکے بعد امام دوخطبے پڑھے گا ،مقتدی غور سے سنیں اور مصافحہ ومعانقہ کے شوق کوحکم الٰہی پر غالب نہ آنے دیں کے خطبہ عیدین کاسنناواجب ہے اور مصافحہ ومعانقہ مستحت ،تو مستحب کی بجا آوری میں ایسے مشغول نہ ہوکہ واجب چھوٹ جائے اور ترک واجب کاوبال نامہ اعمال میں مرقوم ہو۔خطبوں کے بعداجتماعی طور پر دعاکریں اور تمام اہل اسلام کے لیے اور اپنے والدین کے لیے واساتذہ ومشائخ کے لیے خصوصاًدعائیں کریں۔ بعد ازاں معانقہ ومصافحہ کریں اور پھر گھر وں کوخوشی خوشی رخصت ہو۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

پرویز رشید اور قادیانیت نوازی! وجود پیر 30 جون 2025
پرویز رشید اور قادیانیت نوازی!

غزہ کاالمیہ وجود اتوار 29 جون 2025
غزہ کاالمیہ

بلوچستان میں بدامنی کا ذمہ دار بھارت وجود اتوار 29 جون 2025
بلوچستان میں بدامنی کا ذمہ دار بھارت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر