... loading ...
رمضان المبارک کے بعد جب میٹھی میٹھی عید آتی ہے تو ہر طرف کھلکھلاتے چہروں اور چمکتی مسکراہٹوں کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا بھی اک جوش اُمڈ آتا ہے ۔اور ہو بھی کیوں نہیں۔ یوم عید اللہ تعالیٰ کا تحفہ جو ہے جو پورے مہینے ماہ رمضان کے روزے رکھنے والوں کے لئے اللہ کی طرف سے روزِ انعام ہے ۔
عیدالفطر نام تو ہے میٹھی میٹھی سویوں کا مگر عید الفطر کے پر مسرت موقع پر بھی لوگ زیا دہ تر گوشت کی بنی ہوئی مختلف ڈشز سے لطف اندوز ہوتے نظر آتے ہیں ۔ عید کے دن مہمانوں کی خاطر مدارات ہمارے معاشرتی روایات کا ایک اہم حصہ تصور کئے جاتے ہیں ۔ مگر یہ خاطر مدارت اور دعوتیں اس وقت مشکل میں مبتلا کر دیتی ہیں جب لوگ کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہوتے اپنی صحت کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اور سارا سال کھانوں میں کی جانے والی احتیاط اور پرہیز کو ایک طرف رکھ کر ہر قسم کے کھانوں سے فیض یاب ہوتے نظر آتے ہیں ۔
عید پر نت نئے کھانوں سے لطف اندوز ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے مگر تیس دن روزے رکھنے کے بعد اچانک بہت زیادہ کھانا پینا جسمانی نظام کے لئے بہت مشکل ثابت ہوتا ہے جس سے معدے اور پیٹ کے افعال متا ثر ہو سکتے ہیں اور ا نسان خود کو نڈھال اور موٹاپے کا شکار بنا دیتاہے ۔
عید کے تینوں دن عا م دنوں کے مقابلے میں زیا د ہ کیلو ریز استعما ل کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے اس مبارک اور خوشی کے دن زیادہ تر افراد کا پیٹ خراب ہی رہتا ہے جس کا علاج بھی وہ کچھ نہ کچھ کھاکر ہی کرتے ہیں ۔ معدے میں جلن اور تیز ابیت ، دل میں جلن ، خوراک کا ہضم نہ ہونا اور پیٹ میں درد اور دست وغیرہ سب ہی ضرورت سے زیادہ مصالحے دار اور تیل والے کھانے کی وجہ سے ہو تے ہیں ۔ماہرین کے مطابق زیادہ مصالحہ دار، زیادہ مرچ مسالوں والے کھا نے اور پیزا ، چپس اور زیادہ نمکیات اور مرچوں والے کھا نے ذہنی تنائو اور السر کا باعث بنتے ہیں ۔یہ خون کے دبائو ، جگر کی کارکردگی اور خون کے خلیوں اور ان کی گردش پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہنی تنائو اور ہائپر ٹینشن کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں ۔ماہرین کے مطابق ایسے مواقع میں شوگر کے مریضوں کو زیا دہ احتیا ط کی ضرورت ہوتی ہے۔کیونکہ زیادہ میٹھی اور چکنا ئی والی چیزیں کھانے سے شوگر کی سطح بلند ہو نے کاخطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دل، بلڈ پریشر اور معدے کے امراض میں بھی مبتلا مر یضوں کو احتیا ط بر تنی چا ہیے۔
گوشت کا بہت زیادہ اور مسلسل استعمال کولیسٹرول ، یورک ایسڈ ، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔ایک تحقیق کے مطابق ایک شخص کو ایک دن میں تقریباََ 70 گرام سے زیادہ گوشت نہیں استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے مختلف پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں ۔ مگر ہمارے معاشرے میں گوشت کے روزانہ استعمال کو امارت کی نشانی اور فخریہ طور پر پیش کیا جاتا ہے کہ ہمارے ہاں تو گوشت کے بغیر کوئی کھانا ہی نہیں کھاتا اور پھر کسی تقریب یا تہوار وغیرہ پر تو گوشت کا استعمال لازم و ملزوم بن جاتا ہے ۔ عید کے زمانے میں ہر طرف گوشت کے ہی پکوان نظر آتے ہیں اور لوگ جس میں بچے ، جوان اور بوڑھے (جو زیادہ خطرے کے نزدیک ہوتے ہیں ) صرف گوشت کے پکوان سے ہی انصاف کرتے ہوئے اپنے ساتھ کھلم کھلا نا انصافی کے مرتکب ہورہے ہوتے ہیں اور پھر تہوار کے فوراََ بعد ان کی بہت زیادہ تعداد ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کا رخ کرتے نظر آتے ہیں اور پھرا سہال ، دست، قے اور پیٹ کے درد کا شکار ہو کر اپنی صحت کی دعائیں مانگ رہے ہوتے ہیں ۔ گوشت کے زیادہ استعمال سے بدہضمی ، ا سہال ، قے وغیرہ کی شکایات عام ہیں ۔جس سے حتٰی الامکان بچنے کے لئے ہمیں ایک معتدل انداز میں گوشت کو اپنی خوراک کا جزو بنانا چاہیئے۔
اکثر افراد زیادہ کھانے کے بعد غنودگی سی محسوس کرتے ہیں اور سو جاتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق کھانے کے بعد سونا بے حد خطرناک ہوتا ہے کیونکہ دل کے دورے سے پہلے جو وارننگ سائن ملتے ہیں ان کا نیند کی وجہ سے پتہ نہیں چلتاہے جس کے نتیجے میں انسان دل کے دورے سے بچنے کی دوا ئیاں لینے سے محروم رہتا ہے ۔
یہ بات ہمیشہ دھیان میں رکھنی چاہیئے کہ ہمیں کھانے کے لئے زندہ نہیں رہنا چاہیئے بلکہ زندہ رہنے کے لئے کھانا کھانا چاہیئے۔ مرغن اور مصالحہ دار غذائیں معدے پر بوجھ ڈالتی ہیں اور یہ صورتحال گرمیوں کے موسم میں اور بھی گمھبیر ہو جاتی ہے ۔ گرمیوں کے موسم میں عیدکے روایتی پکوانوں قورمہ ، بریانی ، کڑاہی وغیرہ میں مصالحوں اور تیل کی مقدار کم رکھنی چاہیئے۔ اور ان مختلف بھاری کھانوں کے ساتھ ساتھ پانی کا استعمال بھی وافر مقدار میں رکھنا چاہیئے ۔ تہوار کے موقع پرگوشت کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ گوشت میں موجود پروٹین کی زیادہ مقدار سے ہائی بلڈ پریشر ہو جاتا ہے اور اس کے علاوہ گوشت میں چربی اور کولیسٹرول کی بڑی مقدار دل کی مختلف بیماریوں ختٰی کہ دل کے دورے کا سبب بھی بن سکتی ہے ۔کیونکہ یہ چربی دل کی شریانوں میں جمع ہو کر ان کو بلاک کر دیتی ہیں اور پھر مریض دل کی مختلف بیمار یو ں سمیت دل کے ڈاکٹر کا رخ کرتے ہیں ۔ اسی طرح جن لوگوں کو یرقان اور ہیپاٹائیٹس کا مرض لاحق ہوتا ہے انہیں بھی گوشت کا زیادہ استعمال سوچ سمجھ کر کرنا چاہیئے کیونکہ گوشت کے زیادہ استعمال سے جگر پر دبائو پڑنے کی وجہ سے مریض کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے ۔دمے یا سانس کے مریضوں کو بھی سرخ گوشت کے کم استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
عید کے مو قع پر بہت سے گھرانوں میں باربی کیو کا خاص اہتما م کیا جاتا ہے ۔ایک تحقیق کے مطابق باربی کیوگوشت جو کہ کوئلے کے دھوئیں سے بنا یا جاتا ہے وہ دھواں اس گوشت کو زہریلابنا دیتا ہے جس سے معدے کی تیزا بیت ا ور جلن کی شکایت ہو سکتی ہے اور جلے ہوئے گوشت سے نظام انہضام بھی متاثر ہوسکتا ہے ۔
پھلوں اور سبزیوں کے مقابلے میں گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے اور زیادہ گوشت کھانے سے معدے پر گرانی بھی بڑھ جاتی ہے ۔لہذا عید کے موقع پر بھی گوشت کے ایک مناسب استعمال کے ساتھ ساتھ سبزیوں اور سلاد کا استعمال بھی مناسب اور زیادہ مقدار میں کر نا چا ہیے ۔ اور جانوروں کی چربی والا تیل جو کہ بے حد مضر صحت ہے ،کے بجائے سبزیوں کا تیل استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ جانوروں کی چربی والے تیل میں سیر شدہ چکنائیاں اور ٹر انس فیٹس کی زائد مقدارہوتی ہے جبکہ اس کے برخلاف جو لوگ Polyum Saturated Acids استعمال کرتے ہیں ان کی صحت پر مضر اثرات کا خطرہ کم ہوتا ہے ۔یہ چکنائیاں مچھلی ، سبزیوں اور سبزی جاتی تیلوں میں پائی جاتی ہیں ۔
عید کے موسم میں چونکہ روڈ پر ٹریفک جام ہونے کی شکایت عام ہوتی ہے تو اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لئے اور طبیعت کی خرابی سے محفوظ رہنے کے لئے پانی کی بوتل ضرور ساتھ رکھیں ۔کھانوں کے ساتھ کولڈرنک پینے سے گریز کرنا چاہیئے ۔ کیونکہ یہ ہماری صحت کے لئے بے حد نقصان دہ ہوتے ہیں اور کینسر ، ہڈیوں کے بھربھر ے پن کی بیماری، جگر کی خرابی اور معدے میں ہو ا بھرنے کے ساتھ ساتھ بچوں میں پیٹ کے مختلف امراض کا بھی باعث بنتے ہیں ۔کو لڈ ڈرنکس کے بجائے سادہ یا ٹھنڈا پانی پیئں۔ کیونکہ روزوں کے دوران ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور پانی چونکہ ہمارے جسم سے براستہ پیشاب، پسینہ اور سانس لینے کے عمل سے بھی مسلسل خارج ہو رہا ہوتا ہے تو ہمیں اس کی مقدار کو جسم میں برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔کیو نکہ پانی کا زیادہ استعمال ایک صحت مندجسم اور زندگی کے لئے بے حد ضروری ہے ۔ جبکہ پانی کے زیادہ استعمال سے وزن کی کمی میں بھی معاونت ہوتی ہے ۔ پانی کی کتنی مقدار ہمارے جسم کے لئے ضروری ہے اس کا انحصار ہمیں ہماری جسمانی سرگرمیوں اور ہمارے وزن پر ہوتا ہے ۔ عمومی طور پر روزانہ 8-10 گلاس پانی لازمی پینا چاہیئے ۔
کھانا کھانے کے فوراََ بعد سونا نہیں چاہیئے کیونکہ اس طرح کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوپاتا ہے اور جس کے باعث معدے کی مختلف بیماریاں اور انفیکشن ہو سکتے ہیں ۔اسی طرح کھانا کھانے کے بعد اور دن کے آخر میں سونے سے قبل کھلی ہوا میںچند منٹ کی چہل قدمی نہایت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور ہمارے جسمانی نظام کو معمول کے مطابق رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے ۔ چہل قدمی ہمارے معدے اور دیگر جسمانی حصوں کو ٹھیک اور باقاعدہ کام کرنے میں مدد کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تہوار پر بھی کھانا کھانے کا ایک ٹائم مقرر کرلینا چاہیئے ۔ کیونکہ وقت بے وقت کھانا کھانے سے نظام ہضم بگڑ سکتا ہے اور ہم بیمار پڑسکتے ہیں لہذا دو کھانوں کے درمیان چھ گھنٹوں کا وقفہ ہونا چاہیئے۔
اس کے علاوہ عید کی ڈشز میں پھلوں سے بنی ہوئی مختلف میٹھی ڈشز بنائی جاسکتی ہیں جن میں مصنوعی چینی کا استعما ل کم ہوتاہے۔امریکہ کی یونیورسٹی کیلیفورنیا میں ایک تحقیق کے مطابق زیادہ چربی اور مٹھاس والی غذائیں جگر اور معدے کی مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔
کھا نے کے ساتھ ایسی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ضرور کریں جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، کھیرا ، سلاد یہ سب پانی کی کمی سے روکنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں ۔ سلاد کے پتے پانی سے بھر ے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کے مسلسل استعمال سے دل کی بیماریوں اور اعصابی تھکن سے بچائو حاصل کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ پھلوں اور سبزیوں میںموجود پانی اور فائبر پیاس بجھانے کے ساتھ ساتھ پیٹ بھرنے کا احساس بھی دلاتے ہیں ۔ اور پھلوں میںموجود مٹھاس ہمارے جسم میںمصنوعی مٹھاس یا چینی کے لئے موجود طلب کو اطمینان بخشتے ہیں ۔
لہذا عید سعید کے پر مسرت موقع پر کھا نے پینے میں اعتدال سے کام لیتے ہوئے میٹھے اور گوشت کے ساتھ ساتھ سبزیوں اور پھلوں کا بھی زیادہ سے زیادہ استعما ل کر تے ہوئے حتی الامکان باہر کے اور زیادہ مرچ مسالوں والے کھا نوں سے گریز کرنا چاہیے تاکہ ہم مختلف قسم کی بیماریوں سے محفو ظ رہتے ہو ئے اچھے طریقے سے عید کی خوشیوں اور رنگینیوں سے اپنے عزیزو اقارب اور دوستوں کے ساتھ لطف اندوز ہو سکیں۔
پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے بیک چینل ڈپلومیسی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اجیت دوول سے اس معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔اجیت دوول بھارت میں مشیر برائے قومی سلامتی امور کے منصب پہ فائز ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اجیت دوول کو مشیر بنا کر ان کا عہدہ وزیر کے مساوی کردیا تھا۔ معید یوسف نے اس ضمن میں بھارتی ذرائع ابلاغ کے پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیشرفت ڈی جی ایم ا...
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 4 ماہ کی مہلت دیتے ہوئے جون تک گرے لسٹ میں برقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے اورکہا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عملدرآمد کرلیا ہے جون تک تمام 27 نکات پر عملدرآمد کرے ۔ ایف اے ٹی ایف نے مزید کہا ہے کہ ٹیررفنانسنگ کے ضمن میںخامیاں پائی گئی ہیں۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)نے 4 روزہ پلانری اجلاس کی تکمیل پر اعلان کیا ہے کہ پاکستان بد ستور ان کی گرے لسٹ پر موجود رہے گا۔عالمی واچ ڈاگ کے صدر نے ایف اے ٹی ایف اجلاس کے فیصلوں کا اعلان ایک نیوز...
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے کہا ہے کہ چائے کی پیشکش عمومی طور پر کی تھی آفر اب بھی برقرار ہے ۔ایک انٹرویومیں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انگلیاں اٹھانیوالوں کو حکومت اچھے سے جواب دیرہی ہے جہاں جواب کی ضرورت ہوتی ہے وہاں جواب دیتے ہیں، الزامات کاکوئی وجود ہی نہیں توان کاجواب دینے کافائدہ نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عوام اورمیڈیاسمجھتے ہیں اوراپنے اداروں سے محبت کرتے ہیں، چائے کی پیشکش عمومی طور پر کی تھی آفر اب بھی برقرار ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ...
الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں غفلت برتنے پر بڑے پیمانے پر افسران کو معطل کردیا۔الیکشن کمیشن نے این اے 75ڈسکہ کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے آئی جی پی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فرائض سے غفلت برتنے پر 4 مارچ کو الیکشن کمیشن میں طلب کرلیا ہے ، اور حکم دیا ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب ذاتی طور پر پیش ہوں۔الیکشن کمیشن نے حلقے میں انتخاب کے بعد غائب ہونے وانے والے پریزائیڈنگ افسران کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ، آر او پی الیکشن ایکٹ اور قواعد کے تحت ...
وزیراعظم عمران خان نے 23، 24 فروری کوسری لنکا کا 2 روزہ سرکاری دورہ کیا جس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، وزیراعظم کو سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجاپکسے نے دورے کی دعوت دی تھی۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا اور سینئر سرکاری عہدیداروں پر مشتمل وفد موجود تھا، دونوں ممالک میں نئی حکومتوں کے قیام کے بعد وزیراعظم کا سری لنکا کا یہ پہلا دورہ تھا۔وزیراعظم عمران خان کا سری لنکا کے وزیراعظم اور کابینہ نے پرتپاک استقبال کیا۔اعلامیہ کے مطابق سری لنکا کے صدر گوٹبیاراجا...
سری لنکا کے وزیر کھیل نمل راجاپکسے نے وزیر اعظم عمران خان کے دستخط شدہ بلے کا تحفہ پانے پر خوشی کااظہار کیا ۔سری لنکن وزیر نے وزیر اعظم عمران خان کے لیے اردو زبان میں ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔نمل راجاپکسے نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیر اعظم کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کے اس دستخط شدہ تحفے کا دل کی گہرائیوں سے مشکور ہوں اور ان کے اس پیار اور محبت کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔انہوں نے عمران خان کیلئے نیک تمنائوں کا ا...
نیشنل اسٹیدیم کراچی میں جاری ایچ بی ایل پی ایس ایل کے چھٹے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کو5وکٹوں سیشکست دے دی۔فاتح ٹیم نے 197رنز کا بڑا ہدف 19.1اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔کراچی کنگز کے اوپنر شرجیل خان کی سنچری اور بابراعظم کی نصف سنچری رائیگاں گئیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر ایلکس ہیلز کو 21 گیندوں پر 46 رنز اسکور کرنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگز کا آغاز ز...
قومی احتساب بیورو (نیب) نے جاتی امرا اراضی کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو 2مارچ کو طلب کر لیا، اس سے قبل مریم نواز کو 11اگست 2020کو طلب کیا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو 2مارچ کو طلب کر لیا ، مریم نواز کو جاتی امرا اراضی کیس میں 2مارچ کو 11بجے طلب کیا گیا ہے اور نیب کی 3رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔خیال رہے اس سے قبل مریم نواز کو 11اگست 2020کو طلب کیا گیا تھا، مریم نو...
ایران نے اقوام متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے )کے معائنہ کاروں پر پابندیاں عاید کردی ہیں اور اب وہ اس کی حساس جوہری تنصیبات کا اچانک معائنہ نہیں کرسکیں گے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران نے یہ اقدام یورپی یونین اور امریکا کے صدر جو بائیڈن پر دبائو ڈالنے کی غرض سے کیا تاکہ وہ اس کے خلاف عاید کردہ سخت پابندیوں کو ختم کردیں۔ایران کے سرکاری ٹی وی نے جوہری تنصیبات کے معائنے پر پابندی کی تصدیق کی اور کہا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون کم کردیا گی...
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین پاسپورٹ کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے تاہم نظرثانی کرینگے ۔ بورس جانسن نے مغربی لندن کے اسکول کے دورے پر گفتگو کے دوران کہا کہ کیبنٹ آفس منسٹر مائیکل گوو نظرثانی کے معاملے کی سربراہی کرینگے ۔ پب یا تھیٹر جانے کیلئے ویکسین پاسپورٹ دکھانا نیا پن ہوگا۔انھوں نے کہا کہ 21 جون سے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کرنے سے متعلق انتہائی پر امید ہوں تاہم انھوں نے کہا کہ پابندیاں ختم کرنیکی گارنٹی دینا ممکن نہیں، عوام کو اب بھی محتاط رہنا ہوگا۔
بھارت سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے دوسرے بڑے امیر تاجر مکیش امبانی نے دنیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر گجرات میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم اس پروجیکٹ کو ابتدا میں ہی تنقید کا سامنا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ارب پتی تاجر مکیش امبانی نے ریاست گجرات کے شہر جام نگر میں 113 ہیکٹر یعنی 280 ایکڑ پر محیط دنیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں افریقی شیر ، بنگال کے شیر اور کوموڈو ڈریگن سمیت ہندوستان اور دنیا بھر سے جانوروں، پرندوں اور رینگنے والے جانوروں کی 100 سے...
افغانستان میں اپنے فوجیوں کے جنگی جرائم کا راز افشا کرنے کا ارادہ کرنے والا اعلی ٰ انٹیلی جنس افسر مشکوک طور پر ہلاک ہوگیا ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے انٹیلی جنس کے اس اعلیٰ آفیسر کی لاش ایسے میں ملی ہے کہ ایک ہارڈ ڈیسک میں انہوں نے افغانستان میں آسٹریلیا کے فوجیوں کی جانب سے جنگی جرائم سے پردہ اٹھایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس ہارڈ ڈیسک میں موجود حقائق کے برملا ہونے کے بعد افغانستان میں آسٹریلیا کے فوجیوں کی جانب سے جنگی جرائم کے حوالے سے عوامی رائے عامہ کی سوچ بدل جائ...