وجود

... loading ...

وجود

برطانیا پاکستان سے منی لانڈرنگ کاپسندیدہ مرکز

بدھ 06 جون 2018 برطانیا پاکستان سے منی لانڈرنگ کاپسندیدہ مرکز

برطانوی قومی کرائم ایجنسی (این سی اے) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ برطانیا پاکستان سے منی لانڈرنگ کرنے والے کرپٹ سیاستدانوں اور تاجروں اور صنعت کار وں کاپسندیدہ مرکز بن چکاہے۔این سی اے اپنی رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے ذریعہ ناجائرز دولت برطانیا منتقل کرنے والے دیگر نمایاں ملکوں میں روس اور نائجیریا کانام بھی سرفہرست قرار دیاہے۔

این سی اے نے سنگین اورمنظم جرائم کے حوالے سے اپنے سالانہ تجزیئے میں انکشاف کیاہے کہ بریگزٹ یعنی یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعدبرطانیا میں سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہواہے جس کی وجہ سے پاکستان کے کرپٹ سیاستدانوں اور تاجروں وصنعت کاروں کو اپنا کالا دھن منی لانڈرنگ کے ذریعہ برطانیا منتقل کرکے اسے منفعت بخش کاروبار میں لگانے کا ایک سنہر ا موقع مل گیا ہے۔

برطانیا کی قومی کرائم ایجنسی (این سی اے) نے سنگین اورمنظم جرائم کے حوالے سے اپنی سالانہ جائزہ رپورٹ میںلکھاہے کہ برطانیا اور خاص طورپر برطانیا میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری لوٹی ہوئی دولت اور منی لانڈرنگ کا ایک پرکشش ذریعہ ہے ، رپورٹ کے مطابق برطانیا مارچ میں یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیا کے کاروبار میں تجارت کاحجم بڑھ جائے گا جس کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی اور ہمارے خیال میں اس اضافی سرمایہ کاری کے لیے برطانوی تجارتی اداروں کو کرپٹ مارکیٹ خاص طورپر ترقی پذیر ممالک سے رابطے کرنا پڑسکتے ہیں جس سے یہ خطرہ بڑھ جاتاہے کہ وہ کرپٹ طریقہ کار اختیار کرکے کرپٹ ذرائع سے حاصل کی ہوئی دولت منی لانڈرنگ کے ذریعہ برطانیا منتقل کرنے کی کوشش کریں گے۔

برطانیا کی قومی کرائم ایجنسی (این سی اے) کی سالانہ رپورٹ بعنوان’’ سنگین اور منظم جرائم کا قومی تجزیہ برائے 2018 ‘‘
میںاین سی اے نے لکھاہے کہ ’’ برطانیا کرپٹ سیاسی افراد اور ان کی فیملی کے ارکان کی جانب سے منی لانڈرنگ کے لیے مقبول جگہ ہے جس کے ذریعے یہ لوگ برطانیا خاص طورپر لندن میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایاگیاہے کہ برطانیا میں اس طرح کی سرمایہ کاری کاحجم کیا ہے،رپورٹ میں برطانیا میں کرپٹ عناصر کی جانب سے بھیجی گئی رقوم کا حجم نہیں بتایاگیا،رپورٹ میںمنی لانڈرنگ کرنے والے عناصر میں سے بیشتر کاتعلق روس ،پاکستان اورنائجیریا سے بتایا گیاہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ بینکنگ، اکائونٹنگ اور قانون کے ایسے ماہرین موجود ہیں جو مجرمانہ طریقہ سے کمائی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کی گئی رقوم کو جائز بنانے کے راستے نکالتے ہیں ،جس کی وجہ سے یہ رقم دوبارہ مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ وکلا اور اکائونٹنٹس کی ایک ایسی پوری ٹیم بلکہ انڈسٹری موجود ہے جو ناجائز دولت کو چھپانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں ،رپورٹ میں ناجائز دولت چھپانے کے لیے کام کرنے والی موزاک فون سیکا کو اس حوالے سے ایک تازہ مثال قرار دیاگیاہے۔

موزاک فونسیکا کی لیک ہونے والی ایک کروڑ15 لاکھ فائلوں میں 2 لاکھ14 ہزار ایسی آف شور کمپنیوں کی نشاندہی ہوئی جن کے مالکان میں پاکستان کے نااہل قرار دئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت 12 موجودہ اور سابق سربراہان مملکت اورحکومت شامل ہیں ،ان میں سے آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے رضاکارانہ طورپر استعفیٰ دیدیاتھا لیکن نواز شریف کو سپریم کورٹ پاکستان کے حکم پر زبردستی اقتدار سے بیدخل کیاگیا۔

رپورٹ میں تجارت کو منی لانڈرنگ کا سب سے بڑا ذریعہ قرار دیاگیاہے ،رپورٹ میں کہاگیاہے کہ تجارت کے ذریعہ منی لانڈرنگ ایک پیچیدہ عالمی مسئلہ اور برطانیا میں منی لانڈرنگ کا کلیدی طریقہ کار ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ صرف لالچی سیاستداں ہی نہیں بلکہ ترقی پذیر ممالک کے کرپٹ سرکاری افسران،منشیات فروش، دہشت گرد اور ہر طرح کے جرائم پیشہ عناصر اور تاجر بھی تجارتی انوائس میں ہیر پھیر اور جعلسازی کے ذریعہ منی لانڈرنگ کرتے ہیں۔

امریکا کے سابق انٹیلی جنس افسر جون اے کاسرا نے جو منی لانڈرنگ کے حوالے سے ماہر سمجھے جاتے ہیں امریکی کانگریس کی کمیٹی کو گزشتہ دنوں دشمن کے ساتھ تجارت کے موضوع پرسماعت کے دوران ایک تحریری بیان میں بتایاتھا کہ تجارت کے ذریعہ منی لانڈرنگ کا دہشت گردوں کی فنانسنگ یعنی مالی مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال بڑھ گیاہے۔ ایوان کی مالیاتی سروسز سے متعلق کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے اس نے بتایا تھا کہ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد میں نے ایک پاکستانی تاجر سے ملاقات کی جس کے بارے میں کالے دھن کی بین الاقوامی منڈی اورغیر قانونی فنانس میں ملوث ہونے کی اطلاعات عام تھیں ،اس ملاقات کے دوران ہم نے مختلف امورپر بات چیت کی جس میں تجارت کے ذریعے منی لانڈرنگ ،دہشت گردوں کی مالی مدد ، رقم کی منتقلی، حوالہ ،جعلی انوائسنگ ، اور اشیا کی غلط مالیت کا اظہار شامل ہے ۔ بات چیت کے آخر میں اس نے مجھے دیکھا اور سوال کیا کہ مسٹر جون کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے مخالفین آپ کے سامنے رقم منتقل کررہے ہیں، لیکن مغربی ممالک کو یہ نظر نہیں آتا اور آپ کے مخالفین اس پر آپ کامذاق اڑاتے ہیں۔

گلوبل فنانشیل انٹیگریٹی (جی ایف آئی) نے تجارتی غلط انوائسنگ، دھوکہ دہی کے ذریعہ اشیا کی قیمتوں میں ہیر پھیر ،یا اشیا کے معیار یا سروس کو غلط انوائسنگ اوررقم کی جلد ازجلد منتقلی کاذریعہ قرار دیاتھا۔ جون اے کاسرا نے غلط انوائسنگ کے طریقہ کار کے حوالے سے مثال دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مثال کے طورپر پاکستان کاایک ایکسپورٹر 10 لاکھ ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کرتاہے اور آف شور کے ایک درمیانی فرد کے ذریعہ اس کی مالیت 5لاکھ ڈالر ظاہر کرتاہے،درمیانی افسر خریدار سے 10لاکھ ڈالر وصول کرلیتاہے اور 5لاکھ ڈالر پاکستان بھیج دیتاہے اور بقیہ 5لاکھ ڈالر آف شور اکائونٹ میں جمع کرادیتاہے ۔ تاجر کے اس عمل سے پاکستان 5لاکھ ڈالر کے زرمبادلے سے محروم ہوجاتاہے۔ اسی طرح کوئی تاجر 10لاکھ ڈالر مالیت کی اشیا درآمد کرتاہے اور آف شور کے درمیانی فرد کے ذریعہ اس کی قیمت 15لاکھ ڈالر ظاہر کرتاہے اور اس طرح 5لاکھ ڈالر آف شور اکائونٹ میں جمع کرادئے جاتے ہیں،اور پاکستان 5لاکھ ڈالر کے زرمبادلے سے محروم ہوجاتاہے۔ اس طرح پاکستانی تاجر اور سرکاری افسر ملک کو دوطرفہ تجارت میں غلط انوائس کے ذریعے 10لاکھ ڈالر کے زرمبادلے سے محروم کردیتے ہیں۔ پاکستان کے کرپٹ تاجروں اورسرکاری افسروں کی اس کارستانی کے نتیجے میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھتا جارہاہے اور زرمبادلے کے ذخائر کم ہوتے جارہے ہیں اورپاکستان کو ایک دفعہ پھر کڑی شرائط پر بیل آئوٹ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور ہونا پڑرہاہے۔

او ای سی ڈی کے تحت ٹیکس کے معاملات کی معلومات کے تبادلے کے تحت آف شور میں لوگوں کی جمع کردہ دولت کاسراغ ان کے اپنے وطن کے حوالے سے لگایا جاتاہے اگر کسی نے اقامہ لے رکھا ہے تو پھر اس کی دولت کاسراغ اس کو اقامہ دینے والے ملک کے شہری کے حوالے سے لگایاجائے گا یعنی اگر کسی پاکستانی نے دبئی کااقامہ حاصل کیاہوا ہے تو اس کی جمع کردہ دولت دبئی کے شہری کی دولت شمار کی جائے گی اور پاکستان کو اس کی دولت کی کوئی تفصیل نہیں مل سکے گی اس طرح اقامہ رکھنے والا حکومت کی گرفت سے صاف بچ نکلے گا۔قانون میں اس سقم کی وجہ سے دیگر ملکوں کااقامہ رکھنے والے کرپٹ سیاستداں اورسرکاری افسران کی چھپی ہوئی دولت کاسراغ لگاکر ان کی لوٹی ہوئی دولت واپس لاناممکن نہیں ہوگا،یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے بہت سے معروف سیاستدانوں ،بیوروکریٹس اورتاجروں نے مشرق وسطیٰ ،شمالی امریکا اوریورپ کے مختلف ممالک کی شہریت حاصل کی ہوئی ہے۔

ترقی پذیر ممالک کی آمدنی کابڑا ذریعہ ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم ہوتی ہے ،لیکن تجارتی غلط انوائسنگ سے تجارتی خسارہ بڑھتا چلاجاتاہے اور جس کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوتا ہے اور حکومت کو ٹیکسوں میں چھوٹ کی رعایت کم یا ختم کرنا پڑتی ہے ۔سرمایہ دارانہ نظام کے بارے میں ایک کتاب کے مصنف ریمنڈ بیکر لکھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کی آمدنی کابڑا ذریعہ کسٹمز ڈیوٹی ہے،جبکہ ڈیوٹی کی ادائیگی سے گریز یا ڈیوٹی کی چوری ایک قومی المیہ بناہواہے۔ ان ٹیکس چوروں کو آمدنی کے دائرے میں لانے کے لیے کسٹمز میں موجود کرپشن کامقابلہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اسی طرح دولت مندوں کو ٹیکس کے دائرے میںلایاجاسکتاہے۔فی الوقت حقیقت یہ ہے کہ ملک کی معیشت کومستحکم کرنے کے دعویدار سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے برسراقتدار آنے کے بعد پاکستان کی برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے جس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ 2013 میں پاکستان میں نواز شریف کے برسراقتدار آنے سے قبل پاکستان کی برآمدی آمدنی 25ارب ڈالر کے مساوی تھی جو کہ نواز شریف کے دور میں کم ہوکر 2016-17 میں 20 ارب ڈالر رہ گئی تھی۔جس کی بڑی وجہ برسراقتدار سیاستدانوں کی مدد سے برآمد کنندگان کی جانب سے بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ تصور کی جاتی ہے۔

سرمایہ کاری اورجی ڈی پی میں گہرا اور براہ راست تعلق ہے ،پاکستان سے دولت کی بیرون ملک منتقلی سے ملک مین سرمایہ کاری کم ہورہی ہے اور اقتصادی ترقی کی شرح کم ہوتی ہے، یہی صورتحال کم وبیش تمام غریب اور کم وسیلہ ممالک کے ساتھ ہے،ٹیکسوں سے ہونے والی آمدنی میں کمی سے تعلیم، صحت اور انفرااسٹرکچر پر اخراجات کم ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں سوشو اکنامک انڈیکیٹرز میں کمی ہوتی ہے ۔ مثال کے طورپر پاکستان میں سرمایہ کاری کی شرح جی ڈی پی کے 4فیصد کے مساوی ہے جو کہ معیشت کی شرح نمو سے ایک فیصد کم ہے ،سرمایہ کاری میں اس کمی کی وجہ سے پاکستان کی جی ڈی پی جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک سے کم ہے ،پاکستان سے آف شور کو دولت کی منتقلی میں کمی کی صورت میں پاکستان میں اقتصادی شرح نمو میں اضافہ ہوگا اور پڑوسی ممالک خاص طورپر بھارت اور بنگلہ دیش اور پاکستان کی شرح نمو میں فرق کم ہوجائے گا۔


متعلقہ خبریں


پوری قوم ہماری بہادر مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے ،وزیراعظم وجود - بدھ 07 مئی 2025

  پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کو روکنے اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے قومی نگرانی میں اضافے ، بلا تعطل بین الایجنسی کوآرڈی نیشن ، آپریشنل تیاریوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور روایتی خطرات سے نمٹنے کی تیاریوں پر خصوصی توجہ مرکوز، سلامتی کی موجو...

پوری قوم ہماری بہادر مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے ،وزیراعظم

سلامتی کونسل اجلاس، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تحفظات، مسئلہ کشمیر کے حل پر زور وجود - بدھ 07 مئی 2025

  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بھارت، پاکستان کشیدگی پر بند کمرہ اجلاس میں خطے کی بگڑتی ہوئی صورت حال، بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال سلامتی کونسل کے ارکان کا پاکستان بھارت پر کشیدگی کو کم کرنے ، فوجی محاذ آر...

سلامتی کونسل اجلاس، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تحفظات، مسئلہ کشمیر کے حل پر زور

بھارتی ریاستوں کو شہری دفاع کی مشقیں شروع کرنے کا حکم وجود - بدھ 07 مئی 2025

مشقوں میں فضائی حملے کی وارننگ، سگنلز، کریش بلیک آٹ اقدامات کے منصوبے شامل شہری دفاع کی تین روزہ مشقیں آج شروع ہونگیں،پاکستان کے خلاف جارحانہ جنگی عزائم پاکستان کے خلاف جارحانہ جنگی عزائم پر بھارت میں شہری دفاع کی تین روزہ مشقیں بدھ کو شروع ہوں گی ۔ بھارتی کی وزارتِ داخلہ نے...

بھارتی ریاستوں کو شہری دفاع کی مشقیں شروع کرنے کا حکم

خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف وجود - بدھ 07 مئی 2025

افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو تربیت دے کر دہشت گرد تنظیموں کو بیچا جاتا ہے ہر جگہ طالبان ہیں، وہ ہتھیار رکھتے ہیں اور ابھی جنگ سے نہیں تھکے ، معاون خصوصی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو کیمپوں میں تربی...

خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف

مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستیں سماعت کیلئے منظور وجود - بدھ 07 مئی 2025

  توہین عدالت کی درخواست بھی اس کیس کے ساتھ ہی سنی جائے گی ، عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلاف ،نظر ثانی درخواستیں ناقابل سماعت قرار سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے...

مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستیں سماعت کیلئے منظور

بھارت اور بنگلادیش کی ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں وجود - بدھ 07 مئی 2025

بھارت کی بنگلادیشی برآمدات دیگر ممالک پہنچانے کے لیے ٹرانزٹ سہولت پر پابندی بنگلادیش نے جواباً بھارت سے روڈ کے ذریعے سوتی دھاگے کی درآمد پر پابندی لگا دی بھارت اور بنگلادیش نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کردیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت نے بنگلادیش کیلیے ٹرانز...

بھارت اور بنگلادیش کی ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں

سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کے خلاف جرم ہے ،بلاول زرداری وجود - بدھ 07 مئی 2025

بھارتی حکومت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے ، پاکستان قوم نے ڈر کر جینا نہیں سیکھا پاکستان دہشت گردی برآمد نہیں کررہا ،خود دہشت گردی کا شکار ہے ، ، قومی اسمبلی میں خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے...

سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کے خلاف جرم ہے ،بلاول زرداری

قومی خود مختاری پر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، آرمی چیف وجود - منگل 06 مئی 2025

  بلوچ شناخت کے نام پر دہشت گردی کرنے والے بلوچ غیرت پر دھبہ ہیں،دشمن عناصر بلوچستان میں خوف و انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، سید جنرل عاصم منیر غیر ملکی اسپانسرڈ دہشت گردی بلوچستان کے لیے سنگین خطرہ ہے ، دہشت گردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قوم ن...

قومی خود مختاری پر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، آرمی چیف

پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارتی فوج ،ایجنسیاں متحرک، سہولت کاری کے شواہد بے نقاب وجود - منگل 06 مئی 2025

  دہشت گرد مجید بھارتی فوج کے آفیسرز اور ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھا، آئی ای ڈیز نصب کرنے کے بدلے بھارتی فوج سے پیسہ وصول کر رہا تھا، موبائل فون اور ڈرون فرانزک سے ثابت بھارتی فوجی افسران میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھوندر، حوالدار امیت کے دہشت گرد سے رابطے،’’ دھماکے...

پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارتی فوج ،ایجنسیاں متحرک، سہولت کاری کے شواہد بے نقاب

پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے،انتونیو گوتریس وجود - منگل 06 مئی 2025

  اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کردی۔پاکستان اور بھارت سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی...

پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے،انتونیو گوتریس

بھارتی طیارے کا سراغ پاک بحریہ لگانے میں کامیاب وجود - منگل 06 مئی 2025

  بھارتی جاسوس اور نگراں طیارے P8I کو پاک بحریہ نے مسلسل نگرانی میںرکھا پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے کا سراغ لگایا اور نگرانی میں رکھا۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے P8Iکا سراغ لگایا، پاک بحریہ بھارت کے کسی جارحیت کا موثر جواب دین...

بھارتی طیارے کا سراغ پاک بحریہ لگانے میں کامیاب

پاک بھارت کشیدگی ، فوجی تیاریوں پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ وجود - پیر 05 مئی 2025

  افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔ذرا...

پاک بھارت کشیدگی ، فوجی تیاریوں پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ

مضامین
بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی وجود بدھ 07 مئی 2025
بھارتی آبی جارحیت۔۔ خطرے کی گھنٹی

مودی اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں! وجود بدھ 07 مئی 2025
مودی اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں!

مودی مقبوضہ کشمیر کو غزہ بنارہا ہے! وجود بدھ 07 مئی 2025
مودی مقبوضہ کشمیر کو غزہ بنارہا ہے!

سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی وجود منگل 06 مئی 2025
سیاحوں کی ہلاکت:پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی

پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام وجود منگل 06 مئی 2025
پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر