... loading ...
یہ کو ئی ہزا روں سال نہیں بلکہ 70 سے72سال پہلے جب انگریزوں نے سندھ پر قبضہ کیا تو گو کہ کرا چی اتنا ترقی یافتہ شہر تو نہیں تھا بلکہ اسے ایک عام شہر کی حیثیت حاصل تھی جہاں تمام مذاہب ،تمام اقوام کے لوگ آ با دتھے اور نا صرف بھا ئی چارگی کے ساتھ رہتے تھے بلکہ ایک دوسرے کے تہواروں میں انتہا ئی جوش و جذ بے سے شر کت کر کے آپس کی محبتوں میں اضا فہ کر تے تھے شہر جو کہ ایک محدود شہر تھا اور اگر یہ کہا جا ئے کہ شہر کا مکمل رقبہ منوڑہ سے کیماڑی ،کھا ردار سے لیا ری تک محدود تھا پختہ گھروں کے بجا ئے شہر میں کچے گھروندوں کی تعداد زیا دہ تھی جن کی چھتوں پر با قاعدہ طور پر ہوا اور روشنی کے لیے باد گیر ہوا کر تے تھے جن سے گھروں میں بسنے والے لوگ بغیر کسی پنکھے کے آرام دہ زندگی گزارتے تھے گرم مو سم میں بھی گر می کا نام و نشان نہیں ہو تا تھا کیونکہ یہاں کی آب و ہوا انتہا ئی معتدل ہو تی تھی بلکہ ما ضی میں تو شہر کرا چی کو طبیبوں نے ایک پر فضا مقام قرار دیا تھا اور اسی وجہ کر اس وقت کے طبیب بیما ری کے ا یام میں بیما روں کو صحت بخش آ ب و ہوا کی خا طر کرا چی شہر بھیجا کر تے تھے ۔
ہندو مارواڑی تا جر را ئے بہا در شیو رام ما ہو ٹا کی اہلیہ جو کہ ایک مہلک مرض میں مبتلا تھی ڈاکٹروں نے پر فضا مقام کے طور پر شہر کرا چی بھیجا جہاں شیو رام ماہوٹا نے کلفٹن کے علا قے میں با قاعدہ طور پر ایک محل تعمیر کر وا یا جو کہ اس وقت بھی کلفٹن کے علا قے میں قصر فاطمہ کے نام سے موجود ہے اسی طرح با نی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو بھی ڈاکٹروں نے تجویز کیا کہ وہ کرا چی کے پر فضا مقام پر کچھ دن آ رام کریں جس کے پیش نظر با نی پاکستان نے ملیر کے علا قے میں واقع ایک بنگلے جسے وائٹ ہا ئوس کے نام سے موسوم کیا تھا قیام کے شوا ہد ملتے ہیں یہ بنگلہ اب بھی ڈملوٹی کنوئوں کے ساتھ موجود ہے اور واٹر بورڈ کے زیر استعمال ہے شہر کرا چی کی آب و ہوا قابل رشک ہوا کر تی تھی یہی وجہ تھی کہ اس شہر نے تیزی کے ساتھ ترقی کی اور معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا انگریزوں نے اس شہر کو مزید ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر نے کے لیے بے پناہ ترقیا تی کام کیے اور ریلوے ٹریکس ،سڑکوں کے جال بچھا نے کے ساتھ ساتھ دیدہ زیب پتھروں کی عمارتیں تعمیر کر وا ئیں پا نی اور بجلی کے نظام کے علا وہ دیگر نظام بھی روشناس کرا ئے مگر انہوں نے شہر کی فضا کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لیے انتہا ئی اقدامات کیے جس کے تحت شہر بھر میں نا صرف صفا ئی ستھرا ئی کے نظام کو بہتر بنا یا بلکہ یہ انہی کے دور کی بات ہے کہ کرا چی شہر کی سڑکیں بھی با قاعدہ طور پر دھو ئی جا تی تھیں صفا ئی ستھرا ئی کے علا وہ انہوں نے فضا کو آلودگی سے بچا نے کے لیے خصوصی طور پر انسان دوست درخت لگا نے پر زور دیا اور آج بھی اس دور کے لگا ئے جا نے والے انسان دوست درخت شہر کے بیشتر علا قوں بلخصوص چڑیا گھر ،فریئر ہال ،بر نس گارڈن و کرا چی کے قدیم علا قوں میں موجود ہیں اور لوگوں کو شجر سایہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو متعدل رکھنے میں اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں ۔
جب انگریز سامراج کا 14 اگست 1947کو قیام پاکستان کے بعد خاتمہ ہوا اور انگریز سر کار رخصت ہو گئی اور ملک کا انتظام پاکستان کی سر کا ر نے سنبھا لا اس کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک اس بات کا خصوصی طور پر خیال رکھا جا تا رہا جس کی وجہ کر مو سم گر ما میں قابل بر داشت گر می جبکہ موسم سر ما میں سر دی اور مو سم بر سات میں خوب با رشیں برستی تھیں اور یہ سلسلہ کار ایک طویل عرصے تک جا ری رہا یہاں تک کے آج سے 10سال پہلے تک جب کرا چی شہر زمینی رقبے پر پھیل رہا تھا تو اس وقت تک شہر میں نا صرف انسان دوست درختوں کی بھر مار تھی بلکہ اکثر و بیشتر علا قوں میں آم ،املی ،امرود ،ناریل ،جنگل جلیبی ،گوندنی ،جا من ،پیپل ،نیم و دیگر درختوں کی بہتات نظر آتی تھی اور شہر میں ہر یا لی کے سبب پرندوں کی چہچہاہٹ اور کو ئل کی کوک کی آواز کے ساتھ ساتھ جھینگر کی آواز بھی کا نوں میں رس گھولتی تھی با رشوں میں بچے آم چوس کر اس کی گٹھلیاں اور جا من اور کھجور کی جو گٹھلیاں زمین پر پھینک دیتے تھے تو گو یا جگہ جگہ بارشوں کے تھمنے کے بعد ان کے پو دے نظر آ نے کے ساتھ ساتھ کھمبیاں بھی دکھا ئی دیتی تھیں۔
مگر جب شہر کی آ با دی میں اضا فہ ہو نے لگا اور شہر کرا چی زمینیں ختم ہو جا نے کے سبب جب آسمان کی بلندیوں کی طرف بڑھنے لگا شہر بھر میں ایک منزلہ سے سہ منزلہ عمارتوں کے بجا ئے ہا ئی رائیز تعمیر ہو نے لگے تو باوجود وزارت ما حولیات کے ہو نے کے درختوں کا قتل عام کیا گیا جس کے سبب نا صرف صبح چہچہا نے والے پرندے ہم سے روٹھ کر جنگلوں میں جا بسے بلکہ بچے جو کہ ما ضی میں رنگ برنگی تتلیوں کے پیچھے دوڑ نے کے بجا ئے اس کی دید کو بھی ترس گئے اور مو سم بھی دھیرے دھیرے تبا ہی کی جا نب گامزن ہو نے لگا مگر ہم نے تو کیا حکو مت نے بھی اس بات کا نوٹس نہیں لیا اور تیزی کے ساتھ درختوں کو کاٹنے ،پارکوں اور با غوں پر قبضے کے سلسلے کو جا ری رکھا اور سو نے پر سہا گہ کے طور پر ہما ری حکو مت نے اس میں کو ئی روک تھام نہیں کی جس کی وجہ کر درختوں کے قتل عام کا سلسلہ اب بھی جا ری ہے پھر جب مو سم میں تبدیلیاں رو نما ہو ئیں تو پھر حکو مت کو اس بات کا خیال آ یا اور انہوں نے امریکاسے لا ئے گئے ایک پو دے کا نوکا ر پس جو کہ ایک ما حول دشمن پو دا ہے اور اسے ان علا قوں میں لگا یا جا تا ہے جہاں بارشیں زیا دہ ہو تی ہیں تا کہ بارشوں کو روکا جا سکے کو شہر بھر میں لگا دیا جس کی وجہ کر یہ پو دا جو کہ زمین کے پا نی کو چوستا ہے اور مسلسل کاربن ڈا ئی آکسا ئید خا رج کر تا ہے کو شہر بھر میں لگا یا جا نے لگا اور کم و بیش کرا چی شہرمیں سڑکوں ،پارکوں ،کمپنیوں میں 28لا کھ سے زیا دہ پو دے لگا دئے گئے جو کہ مکمل طور پر جوان ہوگئے ہیں جس کے بعد غالبا حکو مت کو کئی سال گزر نے کے بعد اس بات کا پتہ چلا کہ یہ ما حول دشمن پو دے ہیں اور انسانی زندگیوںکو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کے بعد حکو مت نے فوری طور پر ان درختوں کو کاٹنے کی ہدا یت جا ری کر دیں جس کے تحت کچھ جگہوں سے تو ان پو دوں کا صفا یا کیا جا چکا ہے مگر اب بھی شہر بھر میں لاتعداد مقامات ایسے ہیں جہاں یہ ماحول دشمن پو دے سر اٹھا ئے کھڑے ہیں اور بادلوں کو برسنے سے روکنے میں اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ شہر کرا چی میں 2015 سے ماحولیات میں انتہا ئی تبدیلی واقع ہو ئی اوردرجہ حرارت جو کہ ماضی میں 37 اور 38 سینٹی گریڈ سے زیا دہ نہیں ہو تا تھا اب وہ در جہ حرارت 42سے45سینٹی گریڈ کو چھو نے لگا ہے اسی ما حول کی تبدیلی نے 2015میں ہیٹ اسٹروک کے نام سے شہر کرا چی میں 4سے5ہزار لوگوں کو نگل لیا جبکہ اس سال 2018میں عین رمضان المبارک میں بھی در جہ حرارت میں 42سے 45سینٹی گریڈ کا اضا فہ دیکھنے میں آ یا جس کے پیش نظر ایدھی تر جمان کے مطا بق رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں ہیٹ اسٹروک کے نام سے 160سے زائد افراد اپنی زندگیوں سے ہا تھ دھو بیٹھے ہیں اور ابھی محکمہ موسمیات نے مزید اس بات کی پیشنگو ئی کی ہے کہ گر می حدت و شدت میں مزید اضا فہ ہو گا جس کے پیش نظر حکو مت کوچا ہئے کہ بجا ئے وہ صرف ہسپتا لوں میں ہیٹ اسٹروک کے حوالے سے طبی امداد فرا ہم کر نے کے لیے ایمر جینسی نا فذ کر نے ،سڑکوں پر ہیٹ اسٹروک کیمپ لگا کر لوگوں کے سروں پر ٹھنڈی پٹیاں رکھنے کے بجا ئے فوری طور پر انسان اور ما حول دشمن درخت کا نو کارپس کو مکمل طور پر کاٹ کر ان کی جگہ انسان دوست پو دوں کی شجر کاری کی مہم شروع کرے تا کہ آ نے والی نسلوں کو ہیٹ اسٹروک سے نجات مل سکے ۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...
پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...
محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...
قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...
کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...
بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...
نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...
قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...
افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...
6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...
ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...
پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...