وجود

... loading ...

وجود

تمباکو نوشی سے انکار کاعالمی دن

منگل 29 مئی 2018 تمباکو نوشی سے انکار کاعالمی دن

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ تقریباََ ساٹھ لاکھ افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر وفات پا جاتے ہیں ۔ جن میں سے تقریباََ چھ لاکھ سے زیادہ افراد خود تمباکو نوشی نہیں کرتے ہیں بلکہ تمباکو نوشی کے ماحول میں موجود ہونے کے سبب اس کے زہریلے دھوئیں کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ تیس مئی کے دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں سگریٹ نوشی سے انکار کے عالمی دن ” نو ٹو بیکو ڈے ” کے طور پر منانے کا اصل مقصد عوام الناس میں سگریٹ نوشی سے انکار کا شعور بیدار کرنا اور سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے مختلف مہلک بیماریوں سے آگاہی فراہم کرنا ہے ۔

ایک تحقیق کے مطابق کثرت سے تمباکو نوشی کرنے والے افراد صرف پھیپھڑوں کے کینسر کے ہی نہیں بلکہ آنکھوں کے ا ندھے پن، ذیابطیس ، جگر اور بڑی آنت کے کینسر جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں ۔ وہ افراد جو سگریٹ نوشی نہیں کرتے ہیں لیکن اس کے دھوئیں میں سانس لیتے ہیں ان افراد میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

خواتین میں سگریٹ نوشی کے اثرات نوزائیدہ بچوں میں پیدا ئشی کٹے ہوئے ہونٹ، حمل کے دوران مختلف پیچیدگیوں ،جوڑوں میں درد اور جسم کے دفاعی نظام کی کمزوری کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں ۔

وہ خواتین جو بچے میں پیدائش کے وقفے کے لئے گولیاں استعمال کر نے کے ساتھ ساتھ سگریٹ نوشی بھی کرتی ہیں ان کو امراض قلب ، خون کا جمنا ، ہارٹ اٹیک اور اسٹروک جیسی بیماریوں کا باعث ہو سکتا ہے ۔ایک تحقیق کے مطابق ان بیماریوں کا رسک35 سال کی عمر کی خواتین کو زیادہ ہوتا ہے کیونکہ بڑی عمر میں وقفے کی گولیاں استعمال کرنے سے اکثر خواتین کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اس لئے خواتین کو اپنا بلڈ پریشر متواتر چیک کروانا ضروری ہوتا ہے ۔

حاملہ خواتین اگر تمباکو نوشی کرتی ہیں تو یہ ان کے لئے اور ان کے بچے کے لئے زہر قاتل ہوتا ہے ۔ تمباکو میں موجودکیمیائی اجزاء خون کی نالی کے ذریعے بچے تک پہنچتے ہیں ۔ جو بچے اور ماں دونوں کی زندگی کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بچے کا وزن بھی کم ہو سکتا ہے اور وقت سے پہلے بچوں کی پیدائش یا حمل ضائع بھی ہوسکتا ہے ۔ ایسے نوزائیدہ بچے جن کی ماں دوران حمل سگریٹ نوشی کرتی ہیں ۔ پیدائش کے بعد بچے کی بھی نکوٹین کا لیول ایک بڑے انسان کے جسم میں موجود نکوٹین کے لیول جیسا ہو جاتا ہے اور اس کے ساتھ بچے کو سانس لینے میں بھی دشواری ہوجاتی ہیں اس کے علاوہ کم عمر ی میں جو لڑکیاں تمباکو نوشی کا شکار ہو جاتی ہیں ان میںمینو پاز کے ڈسٹرب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔

تمبا کو میں موجود نکوٹین دماغ میں موجود کیمیکل مثلاََ ڈوپامائن اور اینڈرو فائن کی سطح کو بڑھا دیتا ہے جس کی وجہ سے نشے کی عادت پـڑجاتی ہے یہ کیمیکل جسم میں خوشی کی کیفیات کو بیدار کرتے ہیں ۔ جس سے جسم میں تمباکو کی طلب ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ تمباکو نوشی بہت آہستہ آہستہ جسم کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتی ہے اور پھر یہ نقصانات واضح ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور تب تک انسانی جسم تمباکو کے نشے کا مکمل طور پر عادی ہو چکا ہوتا ہے ۔

تمباکو اور اس کے دھوئیں میں تقریباََ چار ہزار مختلف کیمیکلز موجود ہو تے ہیں جن میں سے تقریباََ پچاس سے زائد ایسے کیمیکلز ہوتے ہیں جو سرطان کا باعث بنتے ہیں ۔ اس کے علاوہ سگریٹ میں تار، نکوٹین ، کاربن مونو آکسائیڈ ، امونیا، فارملڈی ہائیڈ، آر سینک اور ڈی ڈی ٹی شامل ہوتے ہیں ۔ تمباکو نوشی کے دھوئیں سے خون کی نالیاں سخت ہو جاتی ہیں اور پھر دل کے دورے اور اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ سگریٹ کے دھوئیں میں کاربن مونو آکسائیڈ گیس موجود ہوتی ہے جو خون میں آکسیجن کی کمی کا باعث بنتا ہے ۔

سگریٹ نوشی کرنے والے افراد سانس کی بیماریوں کا شکار بھی ہو جاتے ہیں جس میں برونکائٹس (COPD) اور ایفی زیما (Emphysema) شامل ہیں ۔ ایفی زیما میں پھیپھٹروں میں ہوا کی جگہیں بڑھ جاتی ہیں اس سے سانس لینے میں دشواری اور نمونیہ ہونے کا خطرہ رہتا ہے ۔ اس حالت میں مریض کو شدید کھانسی ، سانس لینے میں دشواری اور دمہ کی علامات پیدا ہو جاتی ہیں ۔

تمباکو نوشی کی وجہ سے دل کے دورہ ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے کیونکہ تمباکو نوشی کرنے والے لوگوںمیں تمبا کو کا دھواں خون کی شریانوں کو سخت کرنے کا باعث بنتا ہے جس سے دل کے پٹھوں کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے اور دل کے دورے کا باعث بنتا ہے ۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی سے دماغ کے اسٹروک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جس میں دماغ کو خون کی فراہمی کم ہو جاتی ہے اور ہمیرج میں دماغ میں موجود خون کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں ۔ جبکہ سگریٹ نوشی میں ہڈیاں بھی کمزور ہو جاتی ہیں جبکہ معدہ کا السر، چہرے اور جسم کی جلد پر جھریاں پڑ جاتی ہیں ۔

تمبا کو نوشی کا سب سے زیادہ نقصان پھیپھٹروں کو ہوتا ہے ۔ پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلاََ ، تقریباََ نوے فیصد لوگ زندگی میں کبھی نہ کبھی تمباکو نوش رہے ہوتے ہیں ۔ سگریٹ پینے والی خواتین میں بھی چھاتی کا کینسر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ تمباکو نوشی ، گلا ، خوراک کی نالی کا کینسر ، معدہ کا کینسر ، جگر کا کینسر ، مثانے کا کینسر ، لبلبہ اور گردے کے کینسر کا باعث بھی بنتا ہے ۔

تمباکونوشی ترک کرتے ہوئے شروع کے کچھ ہفتوں میں انسان بہت چڑچڑا سا ہو جاتا ہے جس کی وجہ تمباکو میں موجود نکوٹین ہوتا ہے جو وقتی طور پر جسم اور دماغ کو سکون بہم پہنچاتی ہیں اور جب انسان سگریٹ نوشی ترک کردیتا ہے توا س کی کمی کی وجہ سے غصہ آنے لگتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرمیں درد ، نیند کی کمی ، بے چینی ، کھانسی میں اضافہ ، ڈپریشن ، قبض ، پیٹ کی خرابی وغیرہ شروع ہو جاتی ہے ۔ مریض ا ن سب چیزوں سے گھبرانے کے بجائے جوان مردی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے اس موذی سے جان چھڑ ا سکتا ہے ۔ اس کے لئے مختلف ادویات اور کو کسلنگ سے نکوٹین کی عادت سے آہستہ آہستہ آزادی مل سکتی ہے اس کے لئے دوسرے لوگوں کومتاثرہ فرد کی اخلاقی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ حوصلہ افزائی بھی کرنی چاہیئے ۔

عالمی ادارہ صحت کے تحت دنیا بھر میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے اقدامات اور اس کے خلاف قوانیں واضح کرنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان میں بھی تمباکو نوشی کے عنصریت سے نمٹنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں ۔تمباکو نوشی سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے ہمیں اپنی عادت اور رویوں میں بھی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر