... loading ...
گستاخ بخاری کے دوتازہ حمدیہ و نعتیہ مجموعے
’’ارحم‘‘ اور ’’نعت خط‘‘
میرے پیشِ نظر گستاخ ؔبخاری کا حمدیہ مجموعہ ’’ اَرحم‘‘ ہے جو حمدیہ شاعری کے باب میں بے شمار حمدیہ اشعار کے گلدستہ کی مانند دل ودماغ تو کیا ، مرِی رُوح تک کی تاثیر میں روشنی کے چراغ جَلا رہا ہے۔ !اِس سے پہلے کہ ہم اُن کے حمدیہ اشعار سے مستفیض ہوں ضروری معلوم ہوتاہے کہ حمد اور حمد سے متعلق شعری ادب کی تاریخ وارتقا کا مختصر جائزہ لیں ۔
ہمیں اِس بات کو تو گرِہ میں باندھ لینا چاہیے کہ بحیثیت مسلمان ہم پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم ہر لمحہ ، ہر گھڑی اُس خالقِ کائنات کی حمد وثنا کریں جو بلاشرکتِ غیرے دونوں جہان کے ذرّے ذرّے کا مالک ومختار ہے اور خالق ومعبود ہے ۔ جِنّ وانس اُس کی حمدوثنا میں رطلب اللسان ہیں ۔ اُسی کی حمد وثنا کے نور نے کائنات کو پُر نور بنارکھا ہے۔
حمد ، شعائرِ اسلامی کا لازمی جزوہے۔ یہ عبادت بھی ہے اور عبادت کا فرض بھی !کوئی ایسی عبادت نہیں ہے جس میں حمدِ باری تعالیٰ شامل نہ ہو ۔ ہماری معاشرت میں جو طور طریقے اور آداب شامل ہیں اُن میں بے ساختہ زبان سے ذکر ِ خداادا ہوتا ہے… وہ بھی حمدہے۔
حمد، ادبی روایت کے ساتھ ساتھ مناجات اور دعا کے موضوعات سے بھی لبریز ہے ۔اس میں متعدد صورتیں ظاہر ہوتی رہی ہیں۔ اسی لیے میں نے اپنی بالا تحریر میں غالب ؔ کے دیوان میں جو پہلا شعر درج تھا اُسے حمدیہ اشعار میں سے ایک عمدہ مثال کے طور پر پیش کیا جو ادب میں ’’نقش فریادی‘‘ کے نام سے موسوم ہے۔
موجودہ عصری دور کے بے شمار حمد اور نعت نگاروں میں ایک نام مشاق شاعرِ خوش بیاں حضرت گستاخؔ بخاری کا بھی ہے جو حمد اور نعت کے دو مجموعے تخلیق کرنے کے عمل سے گزرنے کے بعد شعرائے حمد میں شامل ہونے کے لیے بے قرار نظر آتے ہیںجبکہ اس سے پہلے ان کے نو مجموعہ ہائے شعری منصۂ مشہود پر آچکے ہیں، حمد و نعت سے مانوس و متاثر نظر آتے ہیں اور بیک وقت ان کے دو مجموعۂ شعری حمد و نعت ’’ارحم اور نعت خط‘‘ منظرِ عام پر موجود ہیں۔
حمدیہ مجموعہ کا انتساب اس قرآنی آیت کی روشنی میں تجویز کیا ہے۔ ’’اَرْحَمْ یا اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنْ‘‘
یہ دونوں مجموعہ ہائے شعری اس انداز میںجلوہ گر ہوئے ہیں کہ میرا قلم ان کے دونوں مجموعہ ہائے شعری پر اظہارِ خیال کے لیے بے تاب سا ہوگیا ہے۔ ان کا حمدیہ مجموعہ شعری ’’اَرْحم‘‘ دعائوں کے ساتھ شروع ہو کر دعائوں پر ہی ختم ہوتا ہے اور ظاہر ہے دعا مناجات کے زمرے ہی میں شمار ہوتی ہے لہٰذا یہاں عرض کرنا ہے کہ حمد اور دعا و مناجات میں فرق محسوس کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے حمد اور مناجات و دعا آپس میں گڈ مڈ ہوجاتے ہیں۔ ایک خالقِ دوجہاں کی شاہکاری کی تعریف و توصیف ہے تو دوسری قدرت رکھنے والے صانع سے التجا!
تاہم شاعرِ موصوف کا موضوع حمد ہی ہے اور وہ رب تعالیٰ کی صفت رحمٰن و رحیم کو اپنے شعر میں کچھ اس طرح پیش کرتے ہیں:
لَیْسَ کمثل ذات ہے رحمٰن اور رحیم
خلاقِ کائنات ہے رحمٰن اور رحیم
اور پھر مدحتِ رب میں ان کی یہ دعا بھی ملاحظہ کیجیے:
اے خدا ذہن کو گنجینۂ مدحت کرنا
کثرتِ حمد و ثنا کو مری فطرت کرنا
میں ترا ذکر کروں، ذکر کروں، ذکر کروں
اے خدا حرفِ زباں وقفِ محبت کرنا
چار سو ہے تری رحمت تو ہے رحمٰن اور رحیم
لا الٰہ الا کو ہر عبد کی غایت کرنا
خاص بندوں میں مجھے پیار سے شامل کر لے
مجھ کو آ جائے فقط تیری عبادت کرنا
دعا گو ہوں کہ اُن کی یہ دعا بارگاہِ الٰہی میں قبولیت حاصل کرے ،اللہ کے اچھے اور سچے عبادت گزار بندوں میں شامل ہو کروہ اپنی دنیا و آخرت کو مزیدسنوار سکیں۔
اس مجموعۂ حمد کے آغاز میں وہ پھر رب تعالیٰ کے حضور دعا گو نظر آتے ہیں:
عجز و انکسار مانگتا ہوں
دعا یہ بار بار مانگتا ہوں
اب ذرا ان کا حمدیہ اندازِ شاعری بھی ملاحظہ کیجیے:
فقط اللہ کو زیبا ہے خدائی
صفت اس کی ہے شانِ کبریائی
طرب کا یہ انداز بھی شاعر کے ہاں دیکھنے کو ملتا ہے جو یقیناً ایک انفرادی اندازہے۔
یا رحیم یا رحیم یا رحیم
باعثِ فرحت یہ بنیادِ طرب
مندرجہ بالا شعر کے علاوہ بھی رحمٰن و رحیم کی ردیف میں ان کے یہ اشعار بھی ملاحظہ فرمائیے:
لَا یَسقُطُ سے اُس نے کیا خلق پر عیاں
معمارِ واقعات ہے رحمٰن اور رحیم
موجود اور غیوب کا پروردگار ہے
زیبائشِ جہات ہے رحمٰن اور رحیم
اب گستاخؔ بخاری کا یہ شعر بھی ملاحظہ ہو جو اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ وہ کائنات کا خالق و مالک ہے۔
اُس نے کل کائنات کی تخلیق
آپ ہے کائنات میں یکتا
یہ اچھا اور ہمارے عقیدے کے عین مطابق شعر ہے کہ رب تعالیٰ کل کائنات کا خالق اور یکتا ہے۔ اس سے اچھا توصیفی اظہار اور کیا ہوسکتا ہے اور اس عقیدے پر ہر مسلمان قائم بھی ہے۔ مگر یہاں تھوڑا سا اشارہ اسی شعر میں یہ بھی ہوجاتا کہ یہ کائنات کس کے لیے تخلیق کی گئی یا وجہِ تخلیقِ کائنات کیا تھی تو مزید لُطف و اثر پیدا ہوجاتا ہے!
اب ان کے اور کچھ اشعار دیکھیے جو لائقِ تحسین ہیں:
کہاں ذکرِ خدا کی انتہا ہے
ہمہ اطراف تحمید و ثنا ہے
اُسے ہی زیب دے الحمد ﷲ
وہ رب العالمیں ہے برملا ہے
اسے کہتے ہیں سب سبحانک اللہ
اسی کی ذات، ذاتِ کبریا ہے
المختصر یہ کہ گستاخؔ بخاری کے مجموعۂ حمد میں بے شمار اچھے اشعار ہیں اور ان کی یہ خوبی بھی اشعار سے عیاں ہے کہ یہ سہلِ ممتنع میں شعر کہنے کے عادی ہیں۔ ان کی زبان سادہ، آسان اور عام فہم بھی ہے مگر کہیں استعارات اور علامات کا دخل بھی ہے۔ مگر سب سے اچھی خوبی یا خصوصیت ان کی کلام کی یہ ہے کہ ’’اَرحم‘‘ نامی مجموعۂ حمد میں جابجا آیاتِ قرآنی کا استعمال ان کے اشعار کو بے مثل حسن اور خوب صورتی سے نوازتا ہے بلکہ میں یہ کہوں گا کہ ان کے حمدیہ اشعار سے خوشبو پھوٹتی ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰
نعت خط
نعت کے مجموعۂ شعری کا نام اُنہوںنے ’’نعت خط‘‘ تجویز کیا ہے جو اس اندازِ انتساب سے شروع ہوتا ہے:
محمد مصطفی ؐ آقا!
قلم نے نعت خط سارے
تمہار ے نام لکھے ہیں
پذیرائی! پذیرائی!
پذیرائی! پذیرائی!
مدحِ رسولؐ کو نعت کہتے ہیں۔ لیکن فی زمانہ نعت پر، نعتیہ ادب پر تنقید کرنے کا دور چل نکلا ہے اور تنقیدِ نعت کی ایک ہَل چَل مچی ہوئی ہے اور کچھ ایسے افراد جو خاصے پڑھے لکھے بھی ہیں مدحتِ رسولؐ پر قدغن سی لگا رہے ہیں اور نعتِ رسولؐ لکھنے والوں کو اپنے ناقدانہ مشوروں سے بھی نواز رہے ہیں جو کسی شخص کے دلی جذبات پر پابندی کے مترادف ہیں۔
لیکن ایک بات ضرور ہے کہ بارگاہِ رسولؐ میں ہدیۂ نعت پیش کرتے وقت حضورؐ کے مرتبے ، عظمت ، فضلیت اور مقامِ رسولؐ کا بطور خاص خیال رکھا جائے تو یہ کوئی بُری بات بھی نہیں ہے چونکہ حضورؐ کی ذات تو وہ ذات ِ با برکت ہے کہ جس کی ثنا خود رب تعالیٰ نے فرمائی ہے اور اللہ تعالیٰ اس پر نازاں نظر آتاہے:
جس شانِ رسالت پر اللہ بھی نازاں ہے
وہ شانِ رسالت ہے سرکارِ دو عالم ؐ کی
(فکریؔ)
یا پھر گستاخ صاحب کا اپنا شعر :
مصطفیٰؐ کبریا کے ہیں محبوب
اتنی عظمت کسی نے کب پائی
مرِے حضورؐ کی یہ عظمت بھی دیکھیے:
خلاقؔ نے جس چیز کو قرآن کہا ہے
قرآں نے محمدؐ کو ہی ذی شان کہا ہے
اِسی طرح اُن کا ایک اور شعر :
وہ مصطفی ؐ ہیں، وہ مجتبیٰؐ ہیں، وہی نائبِ ربِ کبریا ہیں
حبیب ِ یزداں ہیں، آشنا ہیں، وہ رازِ ہستی کی مثنوی سے
یہ شعر بھی دیکھیے:
حضورؐ آپ کی تجسیم کر کے اللہ نے
نظامِ دہر کا سب انتظام رکھا
اِس مجموعہ ’’نعت خط ‘‘ میں نہ جانے کتنے ایسے ہی اشعار ہوں گے جو حضور ؐ کی عظمت واہمیت کا اظہار کرتے نظر آئیں گے اور ایسے اشعار یقیناً درودو سلام کے حکم میں شامل کیے جاسکتے ہیں :
درودِ پاک چاہت سے پڑھا ہے
تو سارے وسوسے رَد ہو گئے ہیں
نہیں جو مانتے ختم الرسلؐ وہ
بہت گستاخ و مرُتد ہو گئے ہیں
۰۰۰۰۰۰۰
درودِ پاک کی کثرت کا اعجاز
تلاوت میں روانی ہو گئی ہے
یہ سب کچھ لکھنے کے بعد بھی شاعرِ موصوف تشنہ سے نظر آتے ہیں کہ جب حضرتِ حسانؓ اور بوصیریؓ کے قصیدے کو پڑھتے ہیں تو مزید نعت لکھنے کا سودا دل میں بھر آتا ہے تو پھر وہ یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں :
ذکرِ حسانؓ اور بوصیریؓ سے
خواہشِ نعت بڑھ رہی ہے مزید
۰۰۰۰۰۰۰
صلِ علیٰ آقا کی آمد، عابد، حامد، سید، احمد
روشن تیرا نام محمد صل اللہ علیہ وسلم
۰۰۰۰۰۰۰
وہ صادق ہیں، امیں ہیں، شاہِ دیں ہیں
خدائے پاک کے بے مثل جاناں
اور آخر میں اُن کی یہ ملتجانہ خواہش:
کرم اِس بندۂ گستاخ پر ہوں
تو کہلائے یہ اچھا مسلماں
اللہ تبارک وتعالیٰ اُن کی یہ خواہش وتمناپوری فرمائے کہ اُنہوں نے اللہ کے محبوب کی شان میں ہزارہا اشعار ِ نعت رقم کر دیئے ہیں ۔ یقیناً اللہ اپنے محبوب کے طفیل اُن پر کرم ورحمت فرمائے گا۔
۰۰۰۰۰۰۰
کارروائی یمن کے علیحدگی پسند گروہ کیلئے اسلحے کی کھیپ پہنچنے پر کی گئی،امارات کی جانب سے علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت سعودی عرب کی قومی سلامتی کیلئے براہِ راست خطرہ ہے،سعودی حکام یمن میں انسداد دہشتگردی کیلئے جاری اپنے باقی ماندہ آپریشن فوری طور پر ختم کررہے ہیں، واپسیشراکت دار...
پوائنٹ آف سیل کا کالا قانون واپس نہ لیا گیا تو 16 جنوری سے آغاز کرینگے، ملک بھر کے تمام چوراہے اور کشمیر ہائی وے کو بند کردیا جائے گا،وزیراعظم ہماری شکایات دور کریں، صدر آبپارہ چوک سے ایف بی آر دفتر تک احتجاجی ریلی،شرکاء کو پولیس کی بھاری نفری نے روک لیا، کرپشن کے خاتمہ کے ل...
ریفرنڈم کے بعد پنجاب کے بلدیاتی کالے قانون کیخلاف صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے پاکستان اپنی فوج حماس اور فلسطینیوں کے مقابل کھڑی نہ کرے، پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں پندرہ جنوری کو ملک گ...
مظاہرین کا ایم اے جناح روڈ پر دھرنا ، ایف آئی آر کو فوری واپس لینے کا مطالبہ جب تک ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہوتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا،احتجاجی وکلاء (رپورٹ:افتخار چوہدری)کراچی ایم اے جناح روڈ پر وکلاء کے احتجاج کے باعث شاہراہ کئی گھنٹوں سے بند ۔احتجاج یوٹیوبر رجب بٹ ک...
محمود اچکزئی کا یہی موقف ہے بانی کیساتھ ملاقاتیں بحال کئے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے مذاکرات کیلئے بھیک کا لفظ غلط لفظ ہے،پی ٹی آئی اور اچکزئی ایجنڈے میں کوئی فرق نہیں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرسکتے تو مذاکرات کی ک...
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے کراچی ایک بڑی تباہی سے محفوظ رہا، دہشت گردوں کا نیا نشانہ ہمارے بچے ہیں،سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے بلوچ بچی بلوچستان سے ہے، اس کی مختلف لوگوں نے ذہن سازی کی اور ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا، رابطہ ...
میرے کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی،اسے اسمگلنگ اور منشیات سے جوڑا گیا، یہ سب پنجاب حکومت کی زیر نگرانی ہوا، انتظامی حربے استعمال کرنے کا مقصد تضحیک کرنا تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پنجاب حکومت نے کابینہ ارکان کو تشدد کا نشانہ بنایا ،لاہورکے شہریوں کو تکلیف دی گئی، قومی یکجہت...
اسلام آباد ہائیکورٹ نیبانی تحریک انصافعمران خان کی اپیل پر ڈائری نمبر24560 لگا دیا عدالت نے وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا جو نہیں کیا جا سکتا تھا، دائراپیل میں مؤقف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔تفصیلات...
اپیل رجسٹرار کورٹ آف اپیلز، اے جی برانچ، چیف آف آرمی اسٹاف کو جمع کرائی گئی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 40 دن کا وقت تھا، وکیل میاں علی اشفاق کی تصدیق سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ...
شیر خوار بچوں اور خواتین کی زندگیاں خطرے میں، بارشوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا اسرائیلی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں، بارش کا پانی خیموں میں داخل ہوگیا اسرائیلی مظالم کے ساتھ ساتَھ غزہ میں موسم مزید سرد ہونے سے فلسطینی شدید مشکلات کا شکار ہو گئے، ایک طرف صیہوبی بر...
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کیے اور جگہ جگہ رک کر عوام سے خطابات کیے، نعرے لگوائے، عوام کی جانب سے گل پاشی ، لاہور ہائیکورٹ بار میںتقریب سے خطاب سڑکوں، گلیوں اور بازاروں میں عمران خان زندہ بادکے نعرے گونج رہے ہیں،خان صاحب کا آخری پیغام سڑکوں پر آئیں ت...
جیسے جیسے 2025 اختتام کو پہنچ رہا ہے شہر کا نامکمل انفراسٹرکچر اور تاخیری منصوبے صحت عامہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں کھوکھلے وعدوں کے سائے میں ٹوٹی ہوئی سڑکیں، بند گٹر، بڑھتی آلودگی نے سانس کی بیماریوں میں اضافہ کردیا ہے جیسے جیسے 2025اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے کراچی کا نامکمل ان...