... loading ...
سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے، ان کا موقف ہے کہ اس اسمبلی میں جھوٹ بولا جاتا ہے، اس لیے وہ اس کے رکن نہیں رہ سکتے۔ ہمارا خیال ہے کہ اس سے پہلے اسمبلی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا جاتا ہوگا ورنہ وہ استعفا دینے میں اتنی تاخیر نہ کرتے، اب جبکہ ان پر یہ منکشف ہوا ہے تو انہوں نے استعفا دینے میں دیر نہیں لگائی، یہ الگ بات ہے کہ اب اسمبلی کی مدت جمعہ جمعہ آٹھ دن رہ گئی ہے۔ میر ظفر اللہ جمالی بہت سی اسمبلیوں کے رکن رہ چکے ہیں۔ 2002ء کے انتخابات کے نتیجے میں جو اسمبلی بنی وہ اس کے قائد ایوان تھے، اگرچہ ان کی جماعت یعنی پاکستان مسلم لیگ (ق) کو اس اسمبلی میں اکثریت حاصل نہ تھی، لیکن انہیں وزیراعظم بنانے کے لیے اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے پیپلزپارٹی کے دو ٹکڑے کیے، ایک گروپ نے جو ’’پیٹریاٹس‘‘ کہلایا میر ظفر اللہ جمالی کی حمایت کی اور بدلے میں وزارتیں، مشاورتیں پائیں، ساری مسلم لیگ (ق) اور پیٹریاٹس کی حمایت کے باوجود جمالی کی حکومت نہیں بن رہی تھی، اس کے بہت سے آزاد ارکان بشمول عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے انہیں ووٹ دیا، تب کہیں جا کر ایک ووٹ کی اکثریت سے ان کی حکومت بن سکی، انہیں اچھی طرح اندازہ تھا کہ انہیں وزیراعظم بنانے کے لیے کتنے پاپڑ بیلے گئے ہیں، اس لیے وہ صدر پرویز مشرف کی عنایات کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے اور اٹھتے بیٹھتے انہیں ’’باس‘‘ کہہ کر ان کے نام کی مالا جپتے تھے، اگرچہ یہ کمال نے نوازی ان کے کسی کام نہ آیا اور جنرل پرویز مشرف نے انہیں راستے میں ہی اقتدار کی ٹرین سے اتار دیا اور چودھری شجاعت حسین کے ذمے یہ ڈیوٹی لگی کہ وہ پہلے قومی اسمبلی کی کوئی نشست خالی کروائیں پھر اس پر شوکت عزیز کو رکن قومی اسمبلی منتخب کرائیں اور اس وقت تک خود وزیراعظم بن جائیں، ایسا ہی ہوا۔ شوکت عزیز وزیراعظم بن گئے اور جب 2008ء کے انتخابات میں چودھری شجاعت حسین نے انہیں مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ کا مستحق بھی نہ سمجھا تو وہ وہیں چلے گئے جہاں سے آئے تھے، جن سیاست دانوں کو مصنوعی گملوں میں اگایا جاتا ہے وہ موسم بدلتے ہی اس طرح کملا جاتے ہیں جس طرح شوکت عزیز کو حکومت بدلتے ہی ہوا خشک پتوں کی طرح اڑا لے گئی۔ حیرت کی بات ہے کہ جس شوکت عزیز کو اتنے ارمانوں اور جوڑ توڑ کے ذریعے وزیراعظم بنایا گیا تھا ان کے بارے میں آج جنرل پرویز مشرف کی رائے یہ ہے کہ وہ سازشی تھے، یہ بات وہ ایک سے زیادہ بار اپنے انٹرویوز میں کہہ چکے ہیں۔
میر ظفر اللہ جمالی کے ذکر سے بات ذرا دور نکل گئی، ہم ان کے استعفے کا تذکرہ کر رہے تھے جو انہوں نے اس بناء پر دیا کہ اسمبلی میں جھوٹ بولا جاتا ہے۔ اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ اس سے پہلے کبھی اسمبلی میں جھوٹ نہیں بولا گیا ورنہ جمالی صاحب اس سے پہلے بھی استعفا دے سکتے تھے۔ جب تک وہ وزیراعظم تھے راوی چین ہی چین لکھتا تھا، ہر طرف راست گوئی کے پھریرے لہراتے تھے، کسی کی مجال نہ تھی کہ اسمبلی میں جھوٹ بولے لیکن پھر بھی انہیں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا حالانکہ جس ایوان نے انہیں ’’منتخب‘‘ کیا تھا وہ جوں کا توں موجود تھا۔ اس بارے میں چودھری شجاعت حسین کی روایت ہے کہ جنرل پرویز مشرف ان سے خوش نہیں تھے۔ ان کا خیال تھا کہ وہ سست ہیں، بارہ بجے تو سو کر اٹھتے ہیں، ویسے لطیفے کی بات یہ ہے کہ جس امین فہیم کو وہ جمالی صاحب سے پہلے وزیراعظم بنانے کا سوچ رہے تھے اور جو اس لیے وزیراعظم نہ بنائے جا سکے کیونکہ وہ بے نظیر بھٹو کو چھوڑ کر جنرل پرویز مشرف سے ملنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ اچھا ہوا وہ اپنی پارٹی چھوڑنے پر آمادہ نہ ہوئے ورنہ جس جرم میں جمالی صاحب کو نکالا گیا اس پر مخدوم امین فہیم کو تو زیادہ آسانی سے نکالا جا سکتا تھا کیونکہ ان کے بارے میں شنید ہے کہ وہ بھی دن ڈھلے سو کر اٹھنے کے عادی تھے۔ وزیراعظموں کے معاملے میں جنرل پرویز مشرف زیادہ خوش قسمت ثابت نہیں ہوئے، ایک تو انہیں ’’سست جمالی‘‘ ملے، دوسرے ’’سازشی شوکت عزیز‘‘ درمیان میں چودھری شجاعت حسین کا عرصہ تو عبوری دور کہلاتا ہے۔ قحط الرجال اسی کو کہتے ہیں، جس طرح ظفر اللہ جمالی نے قومی اسمبلی سے استعفا دیا ہے اسی طرح کا ایک استعفا فاٹا سے قومی اسمبلی کے ایک رکن نے دیا ہے۔ انہوں نے استعفے کی جو وجہ بتائی وہ خاصی دلچسپ ہے۔ وہ پی آئی اے کے اس جہاز میں سفر کر رہے تھے جو پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے سفر جاری نہیں رکھ سکتا تھا اور متبادل جہاز دستیاب نہیں تھا چنانچہ انہوں نے جہاز میں بیٹھے بیٹھے ہی استعفا دے دیا، لگتا ہے یہ پرندہ رکن اسمبلی کے لیے سہولت کار ثابت ہوا کیونکہ اگر وہ جہاز سے نہ ٹکراتا تو پھر وہ استعفے کے لیے کیا بہانہ بناتے؟ میر ظفر اللہ جمالی نے تو اسمبلی میں جھوٹ بولنے کا جواز تلاش کر لیا تھا، فاٹا کے رکن اسمبلی کی توجہ اِدھر نہیں گئی وہ تو پرندے کی مہربانی تھی کہ اس نے جہاز سے ٹکرا کر اْن کا کام آسان کر دیا، جیسا کہ آپ جانتے ہیں یہ اسمبلی 31مئی کو اپنی طبعی عمر پوری کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت بھی ختم ہو جائے گی۔ اس لیے جو موسمی پرندے ٹھکانے بدل رہے ہیں وہ دھڑا دھڑ مستعفی ہو رہے ہیں، حالانکہ دھرنوں میں جن ارکان نے استعفے دیئے تھے ان میں سے سوائے جاوید ہاشمی کے کسی نے بھی اپنے استعفے پر زور نہیں دیا۔ ان دنوں کسی پرواز سے کوئی پرندہ بھی نہیں ٹکرایا ورنہ کوئی نہ کوئی جوش میں آ کر اپنے استعفے کی تصدیق تو ضرور کر دیتا۔
سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...
ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...
کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...
عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...
تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...