... loading ...
گزشتہ دنوں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے شعبہ حادثات میں ایک مریض کے ساتھ ڈاکٹروں کی جانب سے اجتماعی تشدد کا ایک ایسا روح فرسا اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ہنگامی طبی امداد کیلئے آنے والا مریض زخمی ہو کر انصاف کیلئے تھانے پہنچ گیا۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ صدر پولیس نے اس ظلم پر مریض مضروب کی داد رسی کی اور ان ڈاکٹروں کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جو واقعے میں ملوث تھے لیکن یہ بات تاحال نہیں معلوم ہوسکی کہ اس واقعے کی میڈیکو لیگل رپورٹ بھی درج ہوئی ہے یا نہیں۔ لیکن پولیس نے یقیناً اس اہم قانونی کارروائی کو بھی یقیناً پورا کیا ہوگا لیکن اس کے ساتھ ہی پہلے تو ڈاکٹروں نے اپنی تعلیمی ڈگری لیتے وقت جو حلف لیا تھا اس حلف سے نہ صرف انحراف کیا بلکہ یہ کوئی مریض کا ایسا جرم تو نہیں تھا کہ اس نے اپنی ہنگامی طبی امداد کے حصول کیلئے اپنی شناخت وزیراعلیٰ ہائوس سندھ سے ظاہر کردی تھی۔ کیا یہ ڈاکٹروں کیلئے کوئی گالی تھی کہ اس کا علاج کرنے کے بجائے اسے زخمی کرکے تھانے جانے پر مجبور کردیا جائے۔ یہ شہر کراچی کی بدنصیبی اور کراچی کا المیہ ہے کہ اس انسانیت سوز واقعہ کا پولیس کے سوا کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹروں کی تنظیم ہونے کے باوجود ٹریک ریکارڈ کے مطابق مریضوں کے بنیادی حق کیلئے بھی ضرورت پڑنے پر آواز بلند کرتی ہے وہ بھی خاموش رہی۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں سوتی رہیں، مریضوں کے حقوق کی بات کرنے والے لاپتہ رہے اور محکمہ صحت سندھ کرپشن کی سرگرمیوں میں مصروف ہونے کے باعث اب تک اس لرزہ خیز واقعے کا نوٹس نہیں لے سکا۔ جس پر ڈاکٹروں کی صورت میں ڈان کو چوری اور سینہ زوری کرنے کا حوصلہ ہوا اور اپنی لاقانونیت کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے قانونی اقدام کے خلاف جناح ہسپتال کی او پی ڈی میں ہڑتال بھی ہوئی۔ یہ عمل سراسر مافیا کا طرز عمل ہے، اس سارے کھیل تماشے میں سرفہرست ڈاکٹر ظفر عثمان بتائے جاتے ہیں پھر ان کا ساتھ دینے والوں میں ڈاکٹر سمیع اللہ، ڈاکٹر فرخ، ڈاکٹر عمر سلطان اور ایک خاتون ڈاکٹر ماروی شامل بتائی جاتی ہیں۔ ان میں اکثریت ان ڈاکٹروں کی ہے جو مختلف طبی شعبوں میں پوسٹ گریجویشن کیلئے یہاں آئے ہیں۔ ان میں سے صرف ایک ڈاکٹر کا تعلق محکمہ صحت سندھ سے ہے جو 5400 ڈاکٹروں کے ساتھ حال ہی میں گریڈ 17 کے میڈیکل افسر کی حیثیت سے اپنی طبی خدمات کے کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ اس ڈاکٹر کا انتخاب کرنے والے وہ ڈاکٹرز بھی گریڈ 20 کے سینئر ڈاکٹرز نہیں تھے بلکہ سیکرٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیجوہو کے من پسند گریڈ 19 کے ڈاکٹرز تھے۔ جنہیں سندھ پبلک سروس کمیشن اس ہدایت کے ساتھ بھیجا گیا تھا کہ انہیں میرٹ کے بجائے من پسند ڈاکٹروں کو منتخب کرنا ہےتو جناب جب میرٹ کا قتل کرکے من پسندوں کو آپ بھرتی کریں گے تو اس کا انجام یہی کچھ ہوگا، پھر اس پس منظر میں آپ خود ہی فیصلہ کرلیں کہ محکمۂ صحت اپنے فیصلوں کے خلاف خود کیسے تحقیقات کرے گا؟ سو ایسا ہی ہوا، نہ تو سیکریٹریٔ صحت سندھ نے سرکاری ہسپتال میں مریض پر ڈاکٹروں کے اجتماعی تشدد کا نوٹس لیا اور نہ ہی ڈاکٹروں کی غیرقانونی ہڑتال کے خلاف کسی کارروائی کو اپنی ذمہ داری تصور کیا۔ پھر دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت سندھ نے محکمۂ صحت میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے، کیا کسی محکمے میں ایمرجنسی کا مطلب اس ادارے کو تباہ کرنا ہوتا ہے؟ یا اسے بچانا ہوتا ہے؟ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محکمۂ صحت میں ایمرجنسی نافذ کرکے اپنے آپ کو مذکورہ واقعے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے۔ اتوار کے روز بلاول زرداری نے فیڈرل کپیٹل ایریا کے جلسۂ عام میں خطاب کرتے ہوئے محکمہ صحت سندھ کے حوالے سے بڑے بلندوبانگ دعوے تو کیے ہیں، لیکن وہ جوش خطابت میں یہ بھول گئے کہ عباسی شہید ہسپتال پہلے ہی کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا تدریسی ہسپتال ہے۔ بلاول زرداری مجھے یہ بتائیں کہ جناح ہسپتال میں مریض کے ساتھ علاج کے بجائے اجتماعی تشدد کا جو روح فرسا واقعہ پیش آیا ہے، اگرایسا واقعہ یورپ اور امریکا میں پیش آتا تو واقعے کے ذمہ دار ڈاکٹروں کے ساتھ وہاں کی حکومت اور انتظامیہ کا کیا سلوک ہوتا؟ اور انہوں نے اس واقعے پر اب تک کیا کیا ہے؟ یہ اقدام مسیحائے طب کے چہرے پر کالک ملنے جیسا انتہائی ہولناک عمل ہے، بحیثیت پارٹی سربراہ بلاول زرداری کے ردعمل کا قارئین کو انتظار رہے گا اور اس کے ساتھ ہی میں چیف جسٹس آف پاکستان جناب میاں ثاقب نثار کی توجہ بھی بنیادی حق کے لرزہ خیز قتل کی جانب مبذول کروانا چاہوں گا، جنہوں نے اپنے حالیہ دورۂ جناح ہسپتال کراچی کے دوران وہاں کی انتظامیہ کی کارکردگی سے متاثر ہوکر اپنی جیب سے انتظامیہ کو ایک لاکھ روپے کی مالی امداد بھی دینا ضروری جانا تھا، وہی جناح ہسپتال کی انتظامیہ مریض کے ساتھ ڈاکٹروں کے اجتماعی تشدد پر ظالموں کے خلاف بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ یہ شرمناک کھیل ینگ ڈاکٹرز کی چھتری تلے ہوا ہے، جناب چیف جسٹس آف پاکستان اگر آپ واقعی دل سے ہسپتالوں کے انتظامی مسائل کو مستقل طور پر حل کرنا چاہتے ہیں تو سرکاری ہسپتالوں میں سیاسی جماعتوں کی ذیلی تنظیموں، پروفیشنل ایسوسی ایشنز جو کہ شعبہ جاتی ہیں یعنی ’’سرجنز، آرتھوپیڈک وغیرہ‘‘ کو مائنس کر کے علاوہ دیگر وہ ایسوسی ایشنز جو قواعد کے مطابق ایکٹ کرنے کے بجائے سوداکار یونین کی طرز پر کردار ادا کرتی ہیں، ہسپتال انتظامیہ کو بلیک میل کرتی ہیں، اپنی مرضی کے جائز اور ناجائز کام کروتی ہیں، تنظیم کے حوالے سے خود کوئی سرکاری ڈیوٹی ادا نہیں کرتے، انتظامیہ کو دھمکاتے ہیں اور اپنے منظور نظر افراد کے تبادلے کرواتے ہیں اور اس کے علاوہ من پسند اسامیوں پر خلاف قانون ڈیوٹیاں لینے جیسے وہ حقائق ہیں، جو سرکاری ہسپتالوں میں مثالی کارکردگی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ امید ہے جناح ہسپتال کراچی میں پیش آنے والے واقعے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہسپتالوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اور پائیدار فیصلے کریں گے۔
سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...
ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...
کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...
عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...
تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...