... loading ...
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کا باضابطہ افتتاح کردیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزرا، سفارتکار اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔خیال رہے کہ اعلان کی گئی تاریخ سے دو دن قبل ہی اسلام آباد ائیرپورٹ کا افتتاح کیا گیااورآج سے ائیر پورٹ سے پروازوں کی آمدورفت کا سلسلہ باقاعدہ شروع کیا جائے گا۔ائیر پورٹ کے افتتاح کے بعد یکم مئی 2018 (بروز منگل) کو سب سے پہلے پی آئی اے کی کمرشل پرواز پی کے-300 نے کراچی کے جناح ائیر پورٹ سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے لیے پرواز کی جبکہ اس کے بعد پی کے-301 اسلام آباد ائیر پورٹ سے کراچی کے لیے روانہ کی گئی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر حکام نے مسافروں کا استقبال کیا، اس سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔اسلام آباد کے 35 کلومیٹر جنوب میں تعمیر کیے گئے نئے انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پروازوں کے آغاز کے ساتھ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے تمام کمرشل اور وی آئی پی پروازیں یہاں منتقل کردی جائیں گی۔اس سے قبل مذکورہ ائیرپورٹ کا افتتاح 20 اپریل کو کیا جانا تھا جسے تکنیکی اور حفاظتی مسائل کے پیش نظر تبدیل کر کے 3 مئی کو کردیا گیا تھا، تاہم اب اس کا افتتاح عوام کے جم غفیر کی متوقع آمد کے سبب یکم مئی کو 2 دن قبل ہی کردیا گیا ہے۔
اس ائیر پورٹ پر جمبور سمیت تمام قسم کے طیاروں کی اڑان اور لینڈنگ کے تجربات ہو گئے ہیں،پہلی کمرشل پرواز کراچی سے یہاں مسافروں کو لے کر پہنچ چکی ہے ۔ آج سے یہاں سے باقاعدہ پروازوں کا آغاز ہو گا اس ائیر پورٹ کا ڈیزائن فرانس اور سنگا پور کی کمپنیوں نے کیااس پر88ارب55کروڑ روپے لاگت آئی ہے، شہر اقتدار میں زیرو پوائنٹ سے کشمیر ہائی وے پر موٹر وے کی طرف جائیں تو لنک روڈ سے جب پشاور جانے والی موٹر وے ۔1کی جانب مڑتے ہیں تو پل سے نیچے دائیں جانب نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کے لیے سڑک مڑتی ہے جس پر محض پانچ منٹ کی مسافت پرپاکستان کا سب سے بڑاہسپانوی اور مغل طرز تعمیر کا شاہکار خوبصورت اور جدید ترین ائیر پورٹ جس کا وزیر اعظم شاہد کاخاقان عباسی نے باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ ہوائی اڈہ ہر لحاظ سے دیگر تمام ہوائی اڈوں سے بڑا ہی نہیں بلکہ جدید ترین بھی ہے، اس کی عمارت کو جہاز کے پروں یاYکی طرز پر بنایا گیا ہے ، یہ پاکستان کا پہلا گرین فیلڈ ائیر پورٹ ہے گرین فیلڈ اس ہوائی اڈے کو کہتے ہیں جو کہ خالی زمین پر از سر نو تعمیر کیے جانے والا ہوائی اڈہ ہو پاکستان میں اس سے قبل کوئی بھی مین ہوائی اڈہ اس طرح کھلے رقبے پر تعمیر نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے،اس ہوائی اڈے کی تعمیر اور بے نظیر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کی منتقلی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے،یہ نیاائیر پورٹ پر سالانہ ایک کروڑ 50لاکھ مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ توسیع کے بعد یہ تعداد2کروڑ50لاکھ ہو جائے گی۔
یہ ائیر پورٹ چارمنزلہ عمارت پر مشتمل ہے پہلی سطح پر ملکی و بین الاقوامی مسافروں کی آمد ان کے سامان کی وصولی کے لیے 8کنوئیر بیلٹ لگائے گئے ہیں۔یہ بیلٹ اندرون و بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے تقسیم ہیں ،دوسری منزل پر ملکی پروازوں کی آمدورفت دونوں شامل ہیں، یہیں پر وزیٹرز کے لیے گیلری اور امیگریشن کائونٹر،تیسری منزل پر بین الاقوامی اور ملکی روانگی کے لیے ہے جسے کار پارکنگ سے سیڑھیوں اورلفٹوں کے ذریعے ملایا گیا ہے اس منزل پر مسافروں کو براہ راست ڈاراپ لین سے بھی پہنچایا جا سکتا ہے،یہاں بھی ائیر لائنز کے دفاتر ہوں گے ،چوتھی سطح پر سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے لائونج کے اورعملے کی لیے بریفنگ ہال بھی موجود ہے، PIA انتظامیہ انجینئرنگ سہولیات کے ساتھ اسے فضائی حب بنانا چاہتی ہے یعنی ملک کی تمام نہیں تو زیادہ تر پروازیں اسلام آباد سے جائیں جس کے لیے اندورون ملک پروازوں کو ترتیب دیا جائے گا،اس ہوائی اڈے کو زیادہ با سہولت بنایا گیا ہے تا کہ یہ ایک ٹرانزٹ ہوائی اڈہ بن سکے ،لائونج میں فون چارجنگ کے لیے بائیو میٹرک کیبن سہولت ، ایک فائیوا سٹار ،4اسٹار اور ایک3اسٹار ہوٹل بنائے گئے ہیں،اسپورٹس کمپلیکس ،3شاپنگ مالز،گالف کورس،سینما گھر،50بیڈ پر مشتمل ہسپتال،کنونشن سنٹر،ڈیوٹی فری شاپس، ریسٹورنٹس،بچوں کے کھیلنے کی جگہ ،مسجد اور عبادت کی جگہ ،ایک وزیٹر گیلری کا قیام ،لانگ ٹائم پارکنگ، اسی طرح ائیر لائنز کے لیے بھی لائونجز بنائے گئے ہیں جہاں مسافر اپنی پرواز سے متعلق مزید معلومات حاصل کر سکیں،اسلام آباد گذشتہ کئی سالوں سے خبروں میں رہا کبھی رن وے کے ڈیزائن میں خرابی کے حوالے سے تو کبھی افتتاح کے تعطل پر سوال اٹھے،اس ائیرپورٹ کا ابھی تک نام تجویز نہیں کیا جا سکا ۔
ایک سال قبل میاں نواز شریف کی کابینہ نے ایک میر حاصل بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی ، مریم اورنگ زیب اور بیرسٹر ظفر اللہ شامل تھے کمیٹی کو نئے ائیر پورٹ کا نام تجویز کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی کمیٹی کے ذمے ایسے نام کا انتخاب کرنا تھا جو غیر منتازعہ ،غیر سیاسی اور ایسا ہو جسے پورا ملک تسلیم کرے تاہم میاں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد کمیٹی ابہام کا شکار ہو گئی اور ایک بھی اجلاس منعقد نہ ہو سکا ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اس حوالے سے کوئی نئی کمیٹی تشکیل نہ دی،سول ایوی ایشن نے ٹویٹر پر نام پر عوام سے رائے لی اس سروے میں چار ناموں میں فاطمہ جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو38فیصد ،بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو28فیصد،لیاقت علی خان اورگندھارا انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے ناموں کو 17۔17 فیصد ووٹ ملے،اس غیر سرکاری سروے میں دو نام ایدھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور ڈاکٹر عبداسلام انٹر نیشنل ائیر پورٹ بھی اپنے طور پر تجویز کیے جنہیں بڑی حد تک پسند کیا گیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کا اصرار ہے کہ اس کانام بے نظیر انٹر نیشنل ائیرپورٹ ہی رکھا جائے،سیکرٹری ایوی ایشن ڈاکٹر عرفان الہٰی کے مطابق ائیر پورٹ کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے جوڑنے کے لیے دو مقامات سے نجی شعبہ کے ذریعے بسیں چلائی جائیں گی ،صدر راولپنڈی سے اس کا فاصلہ25 اور زیرو پوائنٹ سے21کلومیٹر ہے،اس ائیر پورٹ پر 15برجز ہیں یوںبیک وقت15طیاروں سے مسافر اتر اور ان پر سوار ہو سکیں گے جبکہ 15ریموٹ پارکنگ کی بھی گنجائش ہے یوں بیک وقت 30طیاروں کی گنجائش بنتی ہے،جہازوں کی لینڈنگ او رٹیک آف کے لیے دو رن وے ہیں جن کے درمیان فاصلہ کم ہونے پر اعتراض ہوا مگر سول ایوی ایشن کے مطابق دو رن وے اس ائیر پورٹ پر ہوتے ہیں جہاں پر ہر30سیکنڈ بعد ایک پرواز آتی ہویہ معاملہ یہاں پر نہیں ہے یہاں ایک رن وے کی عدم دستیابی پر دوسرا استعمال کیا جائے گاتاکہ پروازوں کو بحال رکھنے میں کوئی دقت نہ ہو،یہ پاکستان کا واحد ہوئی اڈہ ہو گاجہاں ڈبل ڈیکر جہاز A380بھی لینڈنگ او رٹیک آف کر سکے گا۔
ماڈرن ریسکیو سہولیات،کارگو ٹرمینل ،15ائیر کنڈیشنڈ جیٹ ویز یا مسافروں کی بورڈنگ کے لیے پل بنائے گئے ہیں،بڑے طیاروں کے لیے 13 ٹرمینل،اے ٹی آر و دیگر چھوٹے جہازوں کے لیے 7ٹرمینل، 4کارگو ٹرمینل15جیٹ ٹرمینل جن میں سے دو جیٹ ٹرمینل کو اے 380جیسے ائیر بس کے لیے مختص کیا گیا ہے،تمام 15 ٹرمینلزکے لیے علیحدہ علیحدہ لائونج ہیں تاکہ مسافروں کو درست انتظار گاہ تلاش کرنے میں دقت نہ ہو،ائیر ٹریفک کنٹرول کمپلیکس ،،پراجیکٹ ڈائیریکٹر شفیع دار نے بتایا یہ ائیر پورٹ کا کل رقبہ 3571ایکٹر رقبہ ہے جس پر دو رن وے قائم ہیں جبکہ تیسرا رن وے 2833ایکڑ رقبہ پر افتتاح کے بعد شروع کیا جائے گا، پراسیسنگ ایریا میں 80کائونٹر زجبکہ مزید20کائونٹرز کی توسیع جلد کر دی جائے گی،8کریشن لینڈرز،24 جدید ترین ایسکلیٹرزنصب ہیں جن میں سے20ٹرمینل عمارت میں جبکہ4واک ویز ہیں،6سروسز لفٹس ،فوڈ کورٹ اور مسافروں کے لیے35آرام گاہیں،آئی آئی اے میں25سو تک گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش ہے سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے پارکنگ الگ ہے ،جدید ترین ایم آر او سسٹم،18ٹیوب ویلز،3واٹر ڈیمز تاہم پینے کے صاف پانی کا منصوبہ مکمل نہیں ہوا،ائیر پورٹ کے اطراف میں50سیکیورٹی ٹاورز جس پر کمانڈوز تعینات ہوںگے،رن وے ساڑھے تین کلومیٹر سے زائد طویل جو پاکستان کا سے بڑا رن وے ہے ،جدید ترین لیزر سسٹم سے منسلک ہے جہاں دھند میں بھی لینڈنگ ہو سکے گی، ،مشیر ہوابازی سردار مہتاب خان نے کہاائیر پورٹ پر نصب مختلف نظاموں کی جانچ پڑتال کے بعد فول پروف بنا دیا گیا ہے حالانکہ ٹیسٹنگ کا کام جنوری 2017میں شروع کر دیا گیا تھااوراس وقت ائیر پورٹ کا 98فصد کام مکمل جن میں رن وے،ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاورز اور پروازوں کی آمدورفت سے متعلق تمام شعبے شامل تھے۔
نواز شریف نے گذشتہ سال 6مئی کو کہا تھا کہ اسی سال14اگست کو اس کا افتتاح کر دیا جائے گا مگر افتتاح نہ ہو سکا، رواں ماہ سول ایوی ایشن نے ائیر پورٹ پر بین الاقوامی ،ڈومیسٹک و کمرشل آپریشن و افتتاح کے لیے20اپریل کا اعلان کیا،وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے ائیر وپرٹ کا دور کیا توکئی نقائص پر انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کا کہااوپر سے بارش نے انتظامات کا مزید بھانڈا پھوڑ دیایہ منصوبہ برسوں سے زیر التوا رہا جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوتا چلا گیا ،اب آج تین مئی کو کمرشل پروازوں کا باقاعدہ آغاز ہو گا، 18 اپریل تک سول ایوی ایشن اور مختلف ائیر لائنز کے افسران اس بات پر مصر تھے کہ ہوائی اڈہ 20اپریل کو ہی کھلے گامگر اسی دوپہر نیانوٹس جاری کر دیا گیا ،پہلے پروگرام یہ تھا کہ افتتاح کی تاریخ یکم مئی رکھی گئی کہ 20اپریل کو ائیر پورٹ کھول کراسے دس دن تک آپریشنل رہنے کے بعد ائیر پورٹ کا با ضابطہ افتتاح کیا جائے گا ،ائیر پورٹ پر مختلف شعبوں اور نظام کے تجربات پر تیزی سے جاری رکھے گئے،جبکہ سول ایوی ایشن نے اشتہارات کے ذریعے نئے ائیر پورٹ سے فلائٹس کا شیڈول بھی جاری کر دیا تھا،بعض ذرائع کے مطابق افتتاح کی تاخیر کی کچھ اور وجوہات بھی تھیں جس کے مطابق کام مکمل تھا مگر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کرنے کے لیے صرف ترکی کی کمپنی TAVنے ٹینڈر بھرے جس کے مطابق سال کے منافع میں سے 5فیصد منافع سول ایوی ایشن کو ملے گاجبکہ ایک آڈٹ کمپنی نے واضح کیا تھا کہ 34فیصد سالانہ منافع پر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کیا جائے اگر یہ ایگریمنٹ کم پر ہوا تو ہرسال مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
سیکیورٹی سے متعلق حساس اداروں نے رپورٹ میں ہوائی اڈہ فنکشنل کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے،کہا گیا کہ بائونڈری پر قائم چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کیا جائے ،ائیر پورٹ کے اطراف میں ہر پچاس میٹر پر قائم چیک پوسٹیں قائم ہیں ائیر پورٹ میں داخل ہونے والی ہر گاڑی زیر ز مین نصب سکینرز سے چیک کی جائے گا،سیکیورٹی کے لیے سیکیورٹی مینجمنٹ سسٹم،سی سی ٹی وہ کیمرے اور بم ناکارہ بنانے کے لیے دو گڑھے بھی قائم ہیں،ابھی تک پوسٹ آفس،ATMاور کچن کی سہولت چالو نہیں ہو سکی،7اپریل کو PIAکی ائیر بس اے320نے آزمائشی لینڈنگ کی تھی،اسلام آباد کا پرانا بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ائیر پورٹ اسلام آباد ،راولپنڈی بلکہ پورے پوٹھوہار،آزاد کشمیر،ہزارہ اور گردونواح کو فضائی سفری سہولیات فراہم کرنے والا واحد ائیر پورٹ تھا ،پرانے ائیر پورٹ میں کئی بار توسیع کی گئی مگرجو ناکافی تھی، ائیر پورٹ چاروں طرف سے آبادی ہونے کے باعث اس میں مزید توسیع ممکن نہ رہی ،اک ساتھ زیادہ پروازوں کے آنے یا جانے پر مسافروں کی طویل قطاریں لگ جاتیں، پارکنگ میں شدید دشواری روز مرہ کا معمول بن گیا2016میں بے نظیر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو دنیا کا بدترین ائیر پورٹ قرار دیا گیا، اس عظیم منصوبے پر سوچ بچار کا آغاز 1964میں شروع ہوا مگر یہ التوا کا شکار ہوتا ہوتا2018تک پہنچ گیا،جڑواں شہروں سے باہر موٹر وے کے قریب ضلع اٹک کے ایریا میںصدر پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز نے 7اپریل 2007کونئے ائیر پورٹ کا سنگ بنیا رکھا یوں یہ منصوبہ سنگ بنیاد سے افتتاح تک کا عرصہ تین دہائیوں پر مشتمل ہے،افتتاح سے قبل فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔
پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...
اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...
اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...
صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...
27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...
اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...
وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...
اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...
موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...
پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...
اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...
اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...