وجود

... loading ...

وجود

ملک کا سب سے بڑا اور جدید ترین اسلام آباد ائیر پورٹ

جمعرات 03 مئی 2018 ملک کا سب سے بڑا اور جدید ترین اسلام آباد ائیر پورٹ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئے اسلام آباد ائیرپورٹ کا باضابطہ افتتاح کردیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزرا، سفارتکار اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔خیال رہے کہ اعلان کی گئی تاریخ سے دو دن قبل ہی اسلام آباد ائیرپورٹ کا افتتاح کیا گیااورآج سے ائیر پورٹ سے پروازوں کی آمدورفت کا سلسلہ باقاعدہ شروع کیا جائے گا۔ائیر پورٹ کے افتتاح کے بعد یکم مئی 2018 (بروز منگل) کو سب سے پہلے پی آئی اے کی کمرشل پرواز پی کے-300 نے کراچی کے جناح ائیر پورٹ سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے لیے پرواز کی جبکہ اس کے بعد پی کے-301 اسلام آباد ائیر پورٹ سے کراچی کے لیے روانہ کی گئی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر حکام نے مسافروں کا استقبال کیا، اس سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔اسلام آباد کے 35 کلومیٹر جنوب میں تعمیر کیے گئے نئے انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پروازوں کے آغاز کے ساتھ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے تمام کمرشل اور وی آئی پی پروازیں یہاں منتقل کردی جائیں گی۔اس سے قبل مذکورہ ائیرپورٹ کا افتتاح 20 اپریل کو کیا جانا تھا جسے تکنیکی اور حفاظتی مسائل کے پیش نظر تبدیل کر کے 3 مئی کو کردیا گیا تھا، تاہم اب اس کا افتتاح عوام کے جم غفیر کی متوقع آمد کے سبب یکم مئی کو 2 دن قبل ہی کردیا گیا ہے۔

اس ائیر پورٹ پر جمبور سمیت تمام قسم کے طیاروں کی اڑان اور لینڈنگ کے تجربات ہو گئے ہیں،پہلی کمرشل پرواز کراچی سے یہاں مسافروں کو لے کر پہنچ چکی ہے ۔ آج سے یہاں سے باقاعدہ پروازوں کا آغاز ہو گا اس ائیر پورٹ کا ڈیزائن فرانس اور سنگا پور کی کمپنیوں نے کیااس پر88ارب55کروڑ روپے لاگت آئی ہے، شہر اقتدار میں زیرو پوائنٹ سے کشمیر ہائی وے پر موٹر وے کی طرف جائیں تو لنک روڈ سے جب پشاور جانے والی موٹر وے ۔1کی جانب مڑتے ہیں تو پل سے نیچے دائیں جانب نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کے لیے سڑک مڑتی ہے جس پر محض پانچ منٹ کی مسافت پرپاکستان کا سب سے بڑاہسپانوی اور مغل طرز تعمیر کا شاہکار خوبصورت اور جدید ترین ائیر پورٹ جس کا وزیر اعظم شاہد کاخاقان عباسی نے باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ ہوائی اڈہ ہر لحاظ سے دیگر تمام ہوائی اڈوں سے بڑا ہی نہیں بلکہ جدید ترین بھی ہے، اس کی عمارت کو جہاز کے پروں یاYکی طرز پر بنایا گیا ہے ، یہ پاکستان کا پہلا گرین فیلڈ ائیر پورٹ ہے گرین فیلڈ اس ہوائی اڈے کو کہتے ہیں جو کہ خالی زمین پر از سر نو تعمیر کیے جانے والا ہوائی اڈہ ہو پاکستان میں اس سے قبل کوئی بھی مین ہوائی اڈہ اس طرح کھلے رقبے پر تعمیر نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے،اس ہوائی اڈے کی تعمیر اور بے نظیر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کی منتقلی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے،یہ نیاائیر پورٹ پر سالانہ ایک کروڑ 50لاکھ مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ توسیع کے بعد یہ تعداد2کروڑ50لاکھ ہو جائے گی۔

یہ ائیر پورٹ چارمنزلہ عمارت پر مشتمل ہے پہلی سطح پر ملکی و بین الاقوامی مسافروں کی آمد ان کے سامان کی وصولی کے لیے 8کنوئیر بیلٹ لگائے گئے ہیں۔یہ بیلٹ اندرون و بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے تقسیم ہیں ،دوسری منزل پر ملکی پروازوں کی آمدورفت دونوں شامل ہیں، یہیں پر وزیٹرز کے لیے گیلری اور امیگریشن کائونٹر،تیسری منزل پر بین الاقوامی اور ملکی روانگی کے لیے ہے جسے کار پارکنگ سے سیڑھیوں اورلفٹوں کے ذریعے ملایا گیا ہے اس منزل پر مسافروں کو براہ راست ڈاراپ لین سے بھی پہنچایا جا سکتا ہے،یہاں بھی ائیر لائنز کے دفاتر ہوں گے ،چوتھی سطح پر سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے لائونج کے اورعملے کی لیے بریفنگ ہال بھی موجود ہے، PIA انتظامیہ انجینئرنگ سہولیات کے ساتھ اسے فضائی حب بنانا چاہتی ہے یعنی ملک کی تمام نہیں تو زیادہ تر پروازیں اسلام آباد سے جائیں جس کے لیے اندورون ملک پروازوں کو ترتیب دیا جائے گا،اس ہوائی اڈے کو زیادہ با سہولت بنایا گیا ہے تا کہ یہ ایک ٹرانزٹ ہوائی اڈہ بن سکے ،لائونج میں فون چارجنگ کے لیے بائیو میٹرک کیبن سہولت ، ایک فائیوا سٹار ،4اسٹار اور ایک3اسٹار ہوٹل بنائے گئے ہیں،اسپورٹس کمپلیکس ،3شاپنگ مالز،گالف کورس،سینما گھر،50بیڈ پر مشتمل ہسپتال،کنونشن سنٹر،ڈیوٹی فری شاپس، ریسٹورنٹس،بچوں کے کھیلنے کی جگہ ،مسجد اور عبادت کی جگہ ،ایک وزیٹر گیلری کا قیام ،لانگ ٹائم پارکنگ، اسی طرح ائیر لائنز کے لیے بھی لائونجز بنائے گئے ہیں جہاں مسافر اپنی پرواز سے متعلق مزید معلومات حاصل کر سکیں،اسلام آباد گذشتہ کئی سالوں سے خبروں میں رہا کبھی رن وے کے ڈیزائن میں خرابی کے حوالے سے تو کبھی افتتاح کے تعطل پر سوال اٹھے،اس ائیرپورٹ کا ابھی تک نام تجویز نہیں کیا جا سکا ۔

ایک سال قبل میاں نواز شریف کی کابینہ نے ایک میر حاصل بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی ، مریم اورنگ زیب اور بیرسٹر ظفر اللہ شامل تھے کمیٹی کو نئے ائیر پورٹ کا نام تجویز کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی کمیٹی کے ذمے ایسے نام کا انتخاب کرنا تھا جو غیر منتازعہ ،غیر سیاسی اور ایسا ہو جسے پورا ملک تسلیم کرے تاہم میاں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد کمیٹی ابہام کا شکار ہو گئی اور ایک بھی اجلاس منعقد نہ ہو سکا ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اس حوالے سے کوئی نئی کمیٹی تشکیل نہ دی،سول ایوی ایشن نے ٹویٹر پر نام پر عوام سے رائے لی اس سروے میں چار ناموں میں فاطمہ جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو38فیصد ،بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو28فیصد،لیاقت علی خان اورگندھارا انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے ناموں کو 17۔17 فیصد ووٹ ملے،اس غیر سرکاری سروے میں دو نام ایدھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور ڈاکٹر عبداسلام انٹر نیشنل ائیر پورٹ بھی اپنے طور پر تجویز کیے جنہیں بڑی حد تک پسند کیا گیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کا اصرار ہے کہ اس کانام بے نظیر انٹر نیشنل ائیرپورٹ ہی رکھا جائے،سیکرٹری ایوی ایشن ڈاکٹر عرفان الہٰی کے مطابق ائیر پورٹ کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے جوڑنے کے لیے دو مقامات سے نجی شعبہ کے ذریعے بسیں چلائی جائیں گی ،صدر راولپنڈی سے اس کا فاصلہ25 اور زیرو پوائنٹ سے21کلومیٹر ہے،اس ائیر پورٹ پر 15برجز ہیں یوںبیک وقت15طیاروں سے مسافر اتر اور ان پر سوار ہو سکیں گے جبکہ 15ریموٹ پارکنگ کی بھی گنجائش ہے یوں بیک وقت 30طیاروں کی گنجائش بنتی ہے،جہازوں کی لینڈنگ او رٹیک آف کے لیے دو رن وے ہیں جن کے درمیان فاصلہ کم ہونے پر اعتراض ہوا مگر سول ایوی ایشن کے مطابق دو رن وے اس ائیر پورٹ پر ہوتے ہیں جہاں پر ہر30سیکنڈ بعد ایک پرواز آتی ہویہ معاملہ یہاں پر نہیں ہے یہاں ایک رن وے کی عدم دستیابی پر دوسرا استعمال کیا جائے گاتاکہ پروازوں کو بحال رکھنے میں کوئی دقت نہ ہو،یہ پاکستان کا واحد ہوئی اڈہ ہو گاجہاں ڈبل ڈیکر جہاز A380بھی لینڈنگ او رٹیک آف کر سکے گا۔

ماڈرن ریسکیو سہولیات،کارگو ٹرمینل ،15ائیر کنڈیشنڈ جیٹ ویز یا مسافروں کی بورڈنگ کے لیے پل بنائے گئے ہیں،بڑے طیاروں کے لیے 13 ٹرمینل،اے ٹی آر و دیگر چھوٹے جہازوں کے لیے 7ٹرمینل، 4کارگو ٹرمینل15جیٹ ٹرمینل جن میں سے دو جیٹ ٹرمینل کو اے 380جیسے ائیر بس کے لیے مختص کیا گیا ہے،تمام 15 ٹرمینلزکے لیے علیحدہ علیحدہ لائونج ہیں تاکہ مسافروں کو درست انتظار گاہ تلاش کرنے میں دقت نہ ہو،ائیر ٹریفک کنٹرول کمپلیکس ،،پراجیکٹ ڈائیریکٹر شفیع دار نے بتایا یہ ائیر پورٹ کا کل رقبہ 3571ایکٹر رقبہ ہے جس پر دو رن وے قائم ہیں جبکہ تیسرا رن وے 2833ایکڑ رقبہ پر افتتاح کے بعد شروع کیا جائے گا، پراسیسنگ ایریا میں 80کائونٹر زجبکہ مزید20کائونٹرز کی توسیع جلد کر دی جائے گی،8کریشن لینڈرز،24 جدید ترین ایسکلیٹرزنصب ہیں جن میں سے20ٹرمینل عمارت میں جبکہ4واک ویز ہیں،6سروسز لفٹس ،فوڈ کورٹ اور مسافروں کے لیے35آرام گاہیں،آئی آئی اے میں25سو تک گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش ہے سرکاری اور اہم شخصیات کے لیے پارکنگ الگ ہے ،جدید ترین ایم آر او سسٹم،18ٹیوب ویلز،3واٹر ڈیمز تاہم پینے کے صاف پانی کا منصوبہ مکمل نہیں ہوا،ائیر پورٹ کے اطراف میں50سیکیورٹی ٹاورز جس پر کمانڈوز تعینات ہوںگے،رن وے ساڑھے تین کلومیٹر سے زائد طویل جو پاکستان کا سے بڑا رن وے ہے ،جدید ترین لیزر سسٹم سے منسلک ہے جہاں دھند میں بھی لینڈنگ ہو سکے گی، ،مشیر ہوابازی سردار مہتاب خان نے کہاائیر پورٹ پر نصب مختلف نظاموں کی جانچ پڑتال کے بعد فول پروف بنا دیا گیا ہے حالانکہ ٹیسٹنگ کا کام جنوری 2017میں شروع کر دیا گیا تھااوراس وقت ائیر پورٹ کا 98فصد کام مکمل جن میں رن وے،ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاورز اور پروازوں کی آمدورفت سے متعلق تمام شعبے شامل تھے۔

نواز شریف نے گذشتہ سال 6مئی کو کہا تھا کہ اسی سال14اگست کو اس کا افتتاح کر دیا جائے گا مگر افتتاح نہ ہو سکا، رواں ماہ سول ایوی ایشن نے ائیر پورٹ پر بین الاقوامی ،ڈومیسٹک و کمرشل آپریشن و افتتاح کے لیے20اپریل کا اعلان کیا،وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے ائیر وپرٹ کا دور کیا توکئی نقائص پر انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کا کہااوپر سے بارش نے انتظامات کا مزید بھانڈا پھوڑ دیایہ منصوبہ برسوں سے زیر التوا رہا جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوتا چلا گیا ،اب آج تین مئی کو کمرشل پروازوں کا باقاعدہ آغاز ہو گا، 18 اپریل تک سول ایوی ایشن اور مختلف ائیر لائنز کے افسران اس بات پر مصر تھے کہ ہوائی اڈہ 20اپریل کو ہی کھلے گامگر اسی دوپہر نیانوٹس جاری کر دیا گیا ،پہلے پروگرام یہ تھا کہ افتتاح کی تاریخ یکم مئی رکھی گئی کہ 20اپریل کو ائیر پورٹ کھول کراسے دس دن تک آپریشنل رہنے کے بعد ائیر پورٹ کا با ضابطہ افتتاح کیا جائے گا ،ائیر پورٹ پر مختلف شعبوں اور نظام کے تجربات پر تیزی سے جاری رکھے گئے،جبکہ سول ایوی ایشن نے اشتہارات کے ذریعے نئے ائیر پورٹ سے فلائٹس کا شیڈول بھی جاری کر دیا تھا،بعض ذرائع کے مطابق افتتاح کی تاخیر کی کچھ اور وجوہات بھی تھیں جس کے مطابق کام مکمل تھا مگر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کرنے کے لیے صرف ترکی کی کمپنی TAVنے ٹینڈر بھرے جس کے مطابق سال کے منافع میں سے 5فیصد منافع سول ایوی ایشن کو ملے گاجبکہ ایک آڈٹ کمپنی نے واضح کیا تھا کہ 34فیصد سالانہ منافع پر ائیر پورٹ کو آئوٹ سورس کیا جائے اگر یہ ایگریمنٹ کم پر ہوا تو ہرسال مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

سیکیورٹی سے متعلق حساس اداروں نے رپورٹ میں ہوائی اڈہ فنکشنل کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے،کہا گیا کہ بائونڈری پر قائم چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کیا جائے ،ائیر پورٹ کے اطراف میں ہر پچاس میٹر پر قائم چیک پوسٹیں قائم ہیں ائیر پورٹ میں داخل ہونے والی ہر گاڑی زیر ز مین نصب سکینرز سے چیک کی جائے گا،سیکیورٹی کے لیے سیکیورٹی مینجمنٹ سسٹم،سی سی ٹی وہ کیمرے اور بم ناکارہ بنانے کے لیے دو گڑھے بھی قائم ہیں،ابھی تک پوسٹ آفس،ATMاور کچن کی سہولت چالو نہیں ہو سکی،7اپریل کو PIAکی ائیر بس اے320نے آزمائشی لینڈنگ کی تھی،اسلام آباد کا پرانا بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ائیر پورٹ اسلام آباد ،راولپنڈی بلکہ پورے پوٹھوہار،آزاد کشمیر،ہزارہ اور گردونواح کو فضائی سفری سہولیات فراہم کرنے والا واحد ائیر پورٹ تھا ،پرانے ائیر پورٹ میں کئی بار توسیع کی گئی مگرجو ناکافی تھی، ائیر پورٹ چاروں طرف سے آبادی ہونے کے باعث اس میں مزید توسیع ممکن نہ رہی ،اک ساتھ زیادہ پروازوں کے آنے یا جانے پر مسافروں کی طویل قطاریں لگ جاتیں، پارکنگ میں شدید دشواری روز مرہ کا معمول بن گیا2016میں بے نظیر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو دنیا کا بدترین ائیر پورٹ قرار دیا گیا، اس عظیم منصوبے پر سوچ بچار کا آغاز 1964میں شروع ہوا مگر یہ التوا کا شکار ہوتا ہوتا2018تک پہنچ گیا،جڑواں شہروں سے باہر موٹر وے کے قریب ضلع اٹک کے ایریا میںصدر پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز نے 7اپریل 2007کونئے ائیر پورٹ کا سنگ بنیا رکھا یوں یہ منصوبہ سنگ بنیاد سے افتتاح تک کا عرصہ تین دہائیوں پر مشتمل ہے،افتتاح سے قبل فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر