... loading ...
بلا شبہ کہانی لکھنا اپنی جگہ ایک فن ہے لیکن اس کے مرکزی خیال کو عملی جامہ پہنانے میں اس کے منفی و مثبت اثرات مرتب کرنے اور عوام الناس تک پہنچانے کی تمام تر ذمے داری اس فن کار کی ہے کہ وہ کردار کو کس طور نبھا کر، اس میں ڈوب کر کہانی کو یادگار اور خود کو امر کرسکتا ہے۔ کردار جو بھی ہو ،اس کے مطابق اداکاری کرنا، نقل اُتارنے کے زمرے میں آتا ہے لیکن فن کار نقال نہیں ہوتا۔ فن کی معراج کی سرحدوں کو چھونے کے لیے ضروری ہے کہ فن کار وہ روپ دھانے سے پہلے اس ماحول میں خود غرق ہوجائے، اس کا مطالعہ، مشاہدہ، تجربہ اس کا معاون ہو، پیش کیے جانے والے دور کے مطابق ، لہجہ، انداز اورتیور پیدا کرنا۔
معاشرتی اور ثقافتی اعتبار سے سب تقاضوں کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے حرکات و سکنات کے جوہر دکھانا ایک محنت طلب ، عبور طلب کام ہے جس کی ادائی ایک منجھا ہوا فن کار ہی کرسکتا ہے اور بالخصوص وہ مقام کتنا مشکل طلب ہوتا ہے جب جنبشِ لب کے بغیرباڈی لینگویج سے وہ سارا مفہوم ادا کردیا جائے کہ دیکھنے والے انگشت بہ د نداں عش عش کر اُٹھیں۔ ایک مکمل فن کے زیور سے قدرت نے طلعت حسین کو نوازاہے۔آپ کی سچی لگن، فن سے پیار، اس بات کا غماز ہے کہ کرمِ پروردگار سے آپ کی محنتِ شاقہ نے آپ کو اس مقام تک پہنچایا کہ آپ برسوں سے لوگوں کے دلوں پر راج کررہے ہیں۔
آپ کی ہر ادا قابلِ داد ہے، کہیں ذہنوں کو کشا کرنے کا درس اس قدر دل نشیں انداز میں کہ ناظرین کیف و فرحت کی کیفیت محسوس کرتے ہوئے بیداریِ ذہن کا درس لیتے ہیں۔ کہیں آپ اس بات پر آمادہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ مشکل حالات سے نبردآزما کس طرح ہونا چاہیے۔
کہیں آپ یہ درس دیتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں کہ شرفا اور بہادر انسانوں کا شیوہ کیا ہے؟ کہیں عیاری و مکاری سے بچنے کا سبق دیتے ہیں، کہیں خفتہ ذہنوں کو بیداری کا پیغام دینے نظر آتے ہیں کہ پُروقار زندگی گزارنے کے لیے خاموشی سے کتنے جتن کرنے پڑتے ہیں۔ بات ہے اس بھرپور اندازِ اظہار کی جس کی بدولت لوگوں کو مثبت پیغام اس طرح ملتا ہے کہ وہ اسے عملی زندگی میں قبول کرکے بہتر نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ یہی فن کی معراج اور فن کار کا صلہ ہے۔ اس ذہن کے اس روشن مینار کو سلام! جس کی زندگی فن برائے فن ہی کے لیے وقف نہیں بلکہ فن برائے عملی زندگی کو اجاگر کرنے کا نام ہے۔ یہ فن کار طلعت حسین کس کس حسیں انداز سے ورثہ اور ادب کی خدمت کرتا ہے۔ یہ میرے فن کار کی زندگی کا وہ گوشہ جسے اس نے خفیہ تہہ خانوں میں چھپا رکھا ہے ، لاکھ کوششوں کے باوجود نیک عمل خوشبو کی مانند پوشیدہ نہیں رہ سکتا۔
یہ نئی نسل کی خوش قسمتی ہے کہ طلعت حسین جیسا فن کار ان کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ سیدھی اور سچی بات تو یہ ہے کہ آپ ہمہ جہت شخصیت ہیں، ہم درد بھی ہیں، مخلص بھی ہیں، معاون بھی ہیں، قدرت نے آپ کو بے بہا خوبیوں سے نوازا ہے۔ عقل یہ معما حل کرنے سے قاصر ہے کہ آپ کو مخاطب کس طرح کروں، فنونِ لطیفہ ایک ایسی کھرل ہے جو تہذیب و ثقافت میں حائل نقائص کو دور کرکے اصلاحی عمل کو نمایاں کرتے ہوئے قوموں کی تاریخ میں نمایاں کردار کرتی ہے اور آپ اس کے نمائندہ خصوصی ہیں۔ آپ کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم کرنا میری بساط اور میرے دائرۂ اختیار سے باہر ہے۔ یوں بھی قد آور شخصیات پرقلم اُٹھاتے ہوئے ہاتھ میں قلم اور سینے میں دل کانپنے لگتا ہے۔ بس میں یہ کہنے پر اِکتفا کروں گاکہ میں اس ہستی کا پرستار ہوں جو دنیا بھر میں لاکھوں دلوں کی دھڑکنوں میں محسوس کی جاتی ہے۔ مختصر یہ کہ پسندیدگی کا سفر جب شروع ہوا تو سرپوش سیاہ چادر میں ملبوس تھے اور آج سفیدی نے ڈھیرے ڈال دیئے ہیں۔ مگر چاہت کے گل نکھرتے ہی جاتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے ۔
سوچتے سوچتے سوالوں پر
برف سی گرنے لگی ہے بالوں پر
نازاں ہوں کہ اس لمحے آپ سے مخاطب ہونے کا سبب ہاتھ آیا۔
بہت اُسلوب یاد آتے ہیں الفاظ و معانی کے
مگر دل کی کسک تحریر تک آنے نہیں پاتی
ابھی سوچ کی لہریں کسی زاویے کا تعین کرنے میں غوطہ زن ہی تھیں۔ میرے کرم فرما ڈاکٹر جواز جعفری صاحب کی کتاب آپہنچی ۔اس نے فیصلہ کرنے میں مدد تو کی لیکن اس مشکل میں ہوں:
قطع میں آ پڑی ہے سخن گسترانہ بات
اب کس القاب سے نوازوں؟
موسیقی کے ایک ممتاز دانش ور رشید ملک کی تحقیق کے مطابق ہماری موسیقی کے پس منظر میں نورس یا جذبے کارفرما ہیں اور ہر راگ کی تشکیل میں کوئی ایک جذبہ یا رس موجزن نظر آتا ہے۔
یہ نو جذبے یا رس درج ذیل ہیں:
1۔سنگھار رس (جذبۂ محبت)
2۔ ویر رس (جذبۂ شجاعت)
3۔ بپھتس رس (جذبۂ نفرت)
4۔ زور رس (جذبۂ غیض و غضب)
5۔ بھیانک رس (جذبۂ خوف)
6۔ہاسیارس (جذبۂ سرور)
7۔ کرون رس (جذبۂ رحم)
8۔اوبھت رس (جذبۂ حیرت)
9۔ سانت رس (جذبۂ سکون)
راگ کی تصنیف کرنے والا کوئی بھی ماہرِ موسیقی راگ کو تشکیل دیتے وقت انہیں احساسات اور جذبات کو راگ کے مزاج میں شامل کردیتا ہے۔ گانے والا تو محض اس جذبے یا رس کی بازیافت کرتا ہے اور سُر کے ذریعے سامعین کے موڈ یا اندرونی تحریک کو اُبھارتا ہے اور یہ مکمل طور پر گانے والے پر منحصر ہے کہ وہ کس حد تک سامعین کو اپنے غنائی تجربے میں شامل کرتا ہے ، سُر، تال اور بندش موسیقی کے اجزائے ترکیبی ضرور ہیں مگر یہ موسیقی نہیں ہیں۔ جیسے ہم اینٹ، گارے اور پتھر کو عمارت نہیں کہہ سکتے۔ سُر،تال، بندش، آواز ، تعلیم، ریاضت اور محنت بھی ایک حد تک ہی راگ کی تعمیر و تشکیل میں مدد کرتے ہیں۔ راگ کے خدوخال صرف اسی وقت اُجاگر ہوتے ہیں جب یہ تمام اجزا فن کار کے ذہن کی بھٹی میں تپ کر تخلیق کا درجہ اختیار کرتے ہیں۔
( ’’خاک سے اُٹھنے والا فن ‘‘ڈاکٹر جواز جعفری، ص 12)
خواہ آپ اس تجزیے کو کم عملی یا لاعلمی سے تعبیر کریں لیکن میں مندرجہ بالا حوالوں کے تناظر میں کیا یہ کہنے میں حق بہ جانب نہیں ہوں کہ مجھے تو اپنے فن کار طلعت حسین میں ’’ نو کے نو‘‘ جذبوں کی ادائی موقع محل کے اعتبار سے بہ درجہ اتم محسوس ہوتی ہے اور اپنے کردار کو اپنے ذہن کی بھٹی سے گزار کر ایسا کندن بنادیتے ہیں کہ ناظرین کا موڈ صرف بہتر ہی نہیں ہوتا بلکہ ان کی اندرونی تحریک میں بھی وہ کیفیت جنم لیتی ہے کہ وہ بے ساختہ داد دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں :
وہ آئینے کو بھی حیرت میں ڈال دیتا ہے
کسی کسی کو خدا یہ کمال دیتا ہے
اب ہمارے کہنے کے لیے تو کچھ رہ ہی نہیں گیا، ہم تو صرف اتنا کہیں گے:
اتفاق اپنی جگہ، خوش قسمتی اپنی جگہ
خود بناتا ہے جہاں میں آدمی اپنی جگہ
بہ صد احترام:
خوش گفتار، خوش خرام، خوش ادا، خوش اخلاق ، خوش فہم، خوش ظن، خوش سلوک، خوش دل ، خوش حیثیت، خوش خیال، خوش اطوار ، خوش خصال، خوش کلام، خوش تدبیر، خوش آواز، خوش طبع۔
قابلِ صد ستائش طلعت حسین کی خدمت میں سلامِ عاجزانہ…
آپ کا ایک پرستار
محمود اختر خان
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...