وجود

... loading ...

وجود

ولی عہدشہزادہ سلمان سعودی عرب میں انقلابی تبدیلیوں کے لیے سرگرم

پیر 23 اپریل 2018 ولی عہدشہزادہ سلمان سعودی عرب میں انقلابی تبدیلیوں کے لیے سرگرم

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود نے برطانیا کا دورہ کیا۔ دورہ برطانیا کا مقصد شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کے بنائے ہوئے ’وژن2030‘ کے حوالے سے مشاورت اور اہم اقدامات کرنے تھے۔ اس موقع پر وہاں دونوں ملکوں کے سرکاری اور کاروباری اداروں کے لیڈرز کے لیے ایک خصوصی فورم کا انعقاد کیا گیا، جس میں تجارتی معاملات اور دیگر امور زیر بحث آئے۔ وژن2030 کے حوالے سے سعودی مملکت نے جو رپورٹیں شائع کی ہیں، ان کی رو سے اس منصوبے کا بنیادی مقصد سعودی عرب کی معیشت تیل کے ذخائر پر تکیہ کرنے کے بجائے نجی شعبوں میں ترقی کرتے ہوئے ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔ اس سلسلے میں شہزادہ محمد بن سلمان بین الاقوامی دوروں میں مصروف ہیں۔ دیگر منصوبوں کے ساتھ آزادء نسواں بھی اس وژنکا ایک خاص حصہ ہے۔ سعودی ولی عہدکے دوروں اور مملکت میں وژن2030 کے تحت کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ روشن خیالی کے نام پر عورتوں کی آزادی کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ پچھلی کچھ دہائیوں تک سعودی عرب دنیا بھر میں اسلامی قوانین اور خاص طور پر خواتین کے معاملے میں قدامت پسند اور سخت گیر موقف کا حامل ملک قرار دیا جاتا تھا۔ لیکن وژن2030 کا لبادہ اوڑھ کر اب یہ اسلامی مملکت مغرب کے طرزکو اپنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ یہ وژنمغرب ہی کی جانب سے بنا کر بھیجا گیا ہے اور سعودی شہزادے کے حالیہ دورے بھی اس سلسلے میں ڈکٹیشن لینے اور شاباشی کے حصول کی ایک کڑی ہیں۔

شہزادہ سلمان کے دورہ لندن کے دوران خصوصی فورم میں خواتین کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ ریاض حکام کے مطابق برطانیا میں ہونے والے سیشن کا مقصد سعودی عرب کو سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے لیے ایک خاکا تیار کر کے دینا تھا تاکہ معاشرے میں خواتین کے کردار کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا جاسکے۔ اس کے تحت جو موضوع زیر بحث آئے ان کے صرف عنوانات پڑھ کر ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے مملکت کا بوجھ صنف نازک کے ناتواں کندھوں پر ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

سعودی ولی عہد اب تک خواتین کے حوالے سے بہت کچھ کرچکے ہیں اور اسی کی رپورٹ دینے کے واسطے لندن کی پرواز بھری گئی۔ شہزادہ محمد کے بقول صرف موت ہی ان کو اقتدار سے دور کرسکتی ہے۔ لیکن جس جوش وجذبے سے وہ خواتین کے لیے سرگرداں ہیں، اس کے پیش نظر خدشہ ہے کہ یہ وژنوقت سے پہلے ہی مکمل ہوجائے گا اور پھر باقی عمر انہیں خواتین کو دیکھ کر خوش ہونے کے سوا اور کوئی کام نہیں رہے گا۔ گزشتہ چند مہینوں میں جس تیزی سے حقوق نسواں کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، ان پر طائرانہ نظر ڈالی جائے تو احساس ہوتا ہے وہ کہ اس فرض سے سبک دوش ہونے کے لیے کس قدر بے تاب ہیں۔

سعودی عرب میں ایک عرصے سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہ دیے جانے کو دنیا بھر میں ایک بڑا ایشو بنا کر پیش کیا جاتا رہا، لہٰذا ریاض حکومت نے آزادء نسواں کی ابتدا اسی سے کی اور اب تو اطلاعات ہیں کہ عن قریب خواتین کو ٹرک، ٹرالر اور دیگر ہیوی مشنری چلانے کی اجازت بھی مرحمت کردی جائے گی۔ اس کے بعد خواتین کو فٹبال میچ اسٹیڈیم میں جاکر دیکھنے کی اجازت دی گئی۔ پھر وہاں خواتین کی میراتھن ریس کا انعقاد کیا گیا۔ 3کلو میٹر ریس میں 1500 خواتین نے حصہ لیا۔ جب ساری تیاریاں مکمل ہوگئیں اور آخری انتہا پر پہنچنے کی راہیں ہموار ہوگئیں تو ریاض میں فیشن ویک کا اعلان کیا گیا۔ فیشن شو کی تصاویر دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ وہ ملک جہاں گھر سے باہر جاتے ہوئے عبایا خواتین کے لباس کا لازمی جز تھا، وہاں اب جسم پر چند کپڑے بھی بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سعودی عرب کی خواتین بھی اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ اس بات کا اندازہ اس واقعے سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک سعودی پٹرول کمپنی نے خواتین کے لیے چند خالی اسامیوں کا اعلان کیا۔ لیکن کمپنی کے ذمے دار اس وقت سر پکڑ کر بیٹھ گئے، جب ملک بھر سے ایک لاکھ کے لگ بھگ درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس سے انکار نہیں کہ وہاں چند سنجیدہ طبقے موجود ہیں اور ممکن ہے کہ ان کی تعدا د بھی زیادہ ہو، لیکن افسوس سعودی حکومت کے سامنے سب خاموش ہیں۔

یوں تو سعودی عرب اور ایران نظریاتی اعتبار سے ایک دوسرے کے حریف ہیں۔ ان دنوں وہ ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور تباہ کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ البتہ ان ممالک کے درمیان ایک قدر مشترک ہے کہ دونوں ملکوں میں اسلامی قوانین اور شعائر کا اہتما م کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کے بارے میں عمومی خیال ہے کہ وہ دین سے قریب ہوتے ہیں۔ لیکن چند مہینوں قبل ایران میں احتجاج کی لہر میں وہاں کی خواتین کے حجاب کے خلاف مظاہروں نے قلعی کھول دی۔ سعودی عرب میں جیسے ہی خواتین کو ڈرائیونگ ا ور اسٹیڈیم جانے کی اجازت ملی ایران کے سوشل میڈیا میں بھونچال سا آگیا۔ خواتین نے تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ کر سعودی حکومت کے گن گانے شروع کردیے اور اس کی مثالیں دی جانے لگیں۔ ان کے خیال میں ریاض حکومت کے اقدامات سے سعودی خواتین کو ایرانیوں پر فوقیت حاصل ہوگئی ہے۔ اور بالآخر ایرانی حکومت کو دباؤ میں آکر انہیں اسٹیڈیم جانے کی اجازت دینی ہی پڑی۔

اس موقع پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ عرب ممالک کے حکام سے لے کر عوام تک، سب ہی مادر پدر آزادی کے حصول کے لیے مغرب کی تقلید میں سبقت لے جانے کی کوشش میں لگے ہیں۔ عربی میں ایک ضرب المثل ہے ’’الزنجی اذا شبع فزنا‘‘ یعنی گھٹیا شخص جب شکم سیر ہوجا تا ہے تو اسے زنا کا خیال ستانے لگتا ہے۔ 1952ء میں تیل کی دریافت سے پہلے تک جہاں بھوک و افلاس کا دور دورہ تھا، وہاں اب مال ودولت کی ریل پیل کے بعد ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ دنیا بھر میں سیر سپاٹے اور عیاشیوں کے بعد اب انہیں کچھ نیا چاہیے۔ اور یہی ’کچھ نیا‘ اب وژن2030 کی صورت میں پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اہم وجہ وہاں دین کی تبلیغ کے لیے ناکافی اقدامت ہیں۔ اسلام میں جہاں کسی پہلو پر سخت احکامات دیے گئے ہیں، وہیں لوگوں کے مزاج کو اس کے مطابق ڈھالنے کا انتظام بھی کیا گیاہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے قوانین تو سخت کیے گئے، لیکن صرف احکامات سنانے اور عمل کرانے زور دیا گیا۔ حالاں کہ ضرورت اس چیز کی تھی کہ لوگوں کے مزاج کو اس پر ڈھالا جاتا یہاں تک کہ وہ ان کی طبیعت ثانیہ بن جاتا۔ دوسری طرف سعودی وزارت سے لے کر ائمہ حرم کے بیانوں تک، سب ہی حکومت کی طرف سے دیے گئے ’پیپرز‘ پڑھ کر تعریف میں رطب اللسان رہتے ہیں۔ معلوم نہیں بادشاہ وقت کے سامنے اظہار حق کا حوصلہ نہیں رہا یاوہ بھی وژن2030 کے سحر میں گرفتار ہو چلے ہیں۔


متعلقہ خبریں


حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 01 جولائی 2025

وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم ) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم )

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو)

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی وجود - منگل 01 جولائی 2025

ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید) وجود - منگل 01 جولائی 2025

درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید)

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر